Tag: سکھر

  • سکھر مگرمچھ کا واقعہ: 20 گھنٹے سے زائد گزرنے کے بعد بھی بچی کا پتا نہ چل سکا

    سکھر مگرمچھ کا واقعہ: 20 گھنٹے سے زائد گزرنے کے بعد بھی بچی کا پتا نہ چل سکا

    سکھر: صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں مبینہ طور پر ایک 10 سالہ بچی کو مگر مچھ زندہ نگل گیا تھا، اس دل دہلا دینے والے واقعے کو 20 گھنٹے سے زائد گزرنے کے بعد بھی بچی کا پتا نہ چل سکا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں مبینہ طور پر مگر مچھ 10 سالہ بچی زاہدہ خاصخیلی کو نگل گیا، یہ دہشت ناک واقعہ صالح پٹ نارا کینال کے کنارے پیش آیا، والدین کا کہنا ہے کہ بچی نارا کینال کے کنارے دوسری بچیوں کے ساتھ کپڑے دھونے گئی تھی، اس دوران وہ کھیلتے ہوئے نہر میں گر گئی، جہاں اسے مگر مچھ نے اپنا شکار بنا لیا۔

    اطلاعات کے مطابق واقعے کے وقت دیگر بچوں نے شور مچا کر اہل علاقہ کو متوجہ کیا، جنھوں نے بچی کی تلاش شروع کی لیکن تاحال بچی کی لاش نہیں مل سکی ہے۔

    بچی کی تلاش کے لیے مقامی غوطہ خور بھی بلائے گئے، بچوں اور اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ بچی کو مگرمچھ نگل گیا ہے، 20 گھنٹوں سے زائد وقت گزرنے کے باجود بچی کی لاش یا باقیات کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا ہے۔

    علاقہ مکینوں کے مطابق مگرمچھ کی لمبائی اندازاً 16 فٹ تھی، ادھر ذرائع محکمہ وائلڈ لائف کا کہنا ہے کہ دریا میں مگرمچھ کافی تعداد میں موجود ہیں اس لیے لوگ کنارے سے دور رہیں۔

    ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ نیوی اور وائلڈ لائف کی ٹیمیں طلب کی گئی ہیں جو بچی اور مگر مچھ کی تلاش کا کام کریں گی۔

  • سندھ میں بارشوں سے کیا کیا نقصانات ہوئے؟ رپورٹ جاری

    سندھ میں بارشوں سے کیا کیا نقصانات ہوئے؟ رپورٹ جاری

    کراچی: صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے سندھ میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی تفصیل جاری کردی، بارشوں کے دوران 10 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ سکھر میں 132 ایکڑ پر کھڑی فصل کو نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے 6 اگست سے اب تک ہونے والی بارشوں سے سندھ میں نقصانات کی رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق کراچی جنوبی اور کورنگی میں 3، 3 افراد مختلف حادثات میں جاں بحق ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ضلع غربی اور ملیر میں 1، 1 بچہ جاں بحق ہوا، ضلع خیرپور اور نوشہرو فیروز میں بھی 1، 1 ہلاکت ہوئی۔

    پی ڈی ایم کے مطابق جامشورو میں 3، کراچی میں 2، اور شہید بے نظیر آباد میں بارشوں کے دوران 1 شخص زخمی ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ملیر اور نوشہرو فیروز میں 1، 1 گھر کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ نوشہرو فیروز میں ایک گھر مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔ سکھر میں 132 ایکڑ پر فصل کو نقصان پہنچا۔

    ادھر صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ سڑکوں پر سوئپنگ کو لگاتار جاری رکھا جائے، تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے علاقوں کا مستقل دورہ کریں۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ اضلاع کا بلدیاتی عملہ مزید بارشوں سے قبل نکاسی انتظامات کو یقینی بنائے، انڈر پاسز اور نشیبی علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر نکاسی آب کا کام کیا جائے، میونسپل کمشنرز مستقل طور پر اپنے علاقوں میں فعال رہیں۔

  • غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دائرہ کار کراچی سے سکھر تک پہنچ گیا

    غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دائرہ کار کراچی سے سکھر تک پہنچ گیا

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک،حیسکو اور سیپکو نے عوام کی زندگی مشکل بنا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا، مشیر قانون شریک ہوئے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وزرا کو اپنی کارکردگی مزید بہتر کرنے کی ہدایت کی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کرونا کراچی کے علاوہ دیگر اضلاع میں بھی بڑھ رہا ہے،کرونا کو کنٹرول کرنے کے لیے عوام کو مزید آگاہی دینے کی ضرورت ہے، علمااور مشائخ اپنے خطبوں میں عوام کو ایس اوپیز پر عمل کرنےکی ہدایت کریں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے میں بڑھتی لوڈشیڈنگ پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک،حیسکو اور سیپکو نے عوام کی زندگی مشکل بنا دی ہے۔انہوں نے شدیدگرمی اور آئسولیشن کے ماحول میں وفاق سے لوڈ شیڈنگ فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

    مراد علی شاہ نے اجلاس کے دوران بلدیاتی اداروں، واٹر بورڈ، واسا،ضلعی انتظامیہ کو متحرک کرنے کی ہدایت کر دی۔

  • سکھر میں آئی بی اے کی بنیاد ڈالنے والے پروفیسر ڈاکٹر نثار احمد صدیقی انتقال کرگئے

    سکھر میں آئی بی اے کی بنیاد ڈالنے والے پروفیسر ڈاکٹر نثار احمد صدیقی انتقال کرگئے

    سکھر : سندھ ایک نامور ماہر تعلیم سے محروم ہوگیا، سکھر میں آئی بی اے کی بنیاد ڈالنے والے پروفیسر ڈاکٹر نثار احمد صدیقی انتقال کرگئے، مرحوم کی تدفین خیرپور ضلع کے علاقے پریالوئی میں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں آئی بی اے جیسے اعلیٰ تعلیمی ادارے کی بنیاد ڈالنے والے 77 سالہ وائس چانسلر وسندھ کے نامور ماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر نثار احمد صدیقی آج صبح کراچی میں علالت کے بعد انتقال کرگئے۔

    مرحوم عارضہ قلب میں مبتلا تھےاور گذشتہ ایک ہفتے سے کراچی کے اسپتال میں زیر علاج تھے، مرحوم نے پسماندگان میں 3 بیٹے اور 4 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔

    پروفیسر ڈاکٹر نثار احمد صدیقی کی میت ایمبولینس کے ذریعے کراچی سے ان کے آبائی گاؤں پریالوئی ضلع خیرپور لائی جارہی ہے، مرحوم نے سندھ کے چیف سیکریٹری، ہوم سیکرٹری اور سکھر کے کمشنر سمیت دیگر اہم سرکاری عہدوں پر بھی اپنے فرائض انجام دیئے۔

    انتقال کے وقت وہ نہ صرف سکھر آئی بی اے کے وائس چانسلر تھے بلکہ سکھر الیکٹرک پاور کمپنی سیپکو کے بورڈز آف ڈائریکٹرز کے چیئر مین بھی تھے، مرحوم نے اپنی پوری زندگی تعلیم کے فروغ اور بہتری کے لیے وقف کر رکھی تھی۔

    چیف سیکریٹری سندھ ممتازعلی شاہ نے اپنے بیان میں کہا نثاراحمدصدیقی کی وفات سےپاکستان ایک ماہرتعلیم سےمحروم ہوگیا،انھوں نےسکھرپبلک اسکول کے2کمروں سےعالمی معیارکی یونیورسٹی بنائی، نثارصدیقی کی تعلیمی خدمات کوہمیشہ یادرکھاجائےگا۔

  • شوہر نے بیوی کو استری سے جلا دیا

    شوہر نے بیوی کو استری سے جلا دیا

    سکھر/چمن: صوبہ سندھ کے شہر روہڑی میں ایک شوہر نے بیوی کو استری سے جلا دیا، پولیس نے شوہر کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع سکھر کے شہر روہڑی میں اولاد نہ ہونے پر شوہر نے بیوی کو استری سے جلا دیا، اے آر وائی نیوز کی خبر پر ایس ایس پی سکھر نے نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے اپنی بیوی کو گھر میں قید کر رکھا تھا، اولاد نہ ہونے پر بیوی کو استری سے جلا دیا، زخمی خاتون کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ادھر صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں بھی ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جس میں شوہر نے بیوی کو صرف بیٹیاں پیدا ہونے پر قتل کر دیا۔

    یہ واقعہ ضلع قلعہ عبداللہ کے سرحدی شہر چمن کے نواحی علاقے خیرزئی ساشہ میں پیش آیا، اسسٹنٹ کمشنر نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم کے گھر حال ہی میں تیسری بیٹی پیدا ہوئی تھی جس پر جھگڑا رہتا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق ملزم بیوی کو قتل کرنے کے بعد فرار ہو گیا ہے، پولیس نے آلہ قتل برآمد کر کے مقدمہ درج کر لیا، جب کہ ملزم کی تلاش کی جا رہی ہے۔

  • کرونا وائرس نے نیب سکھر کو بھی گھیر لیا

    کرونا وائرس نے نیب سکھر کو بھی گھیر لیا

    سکھر: نئے اور مہلک ثابت ہونے والے وائرس کو وِڈ نائنٹین نے قومی احتساب بیورو سکھر کو بھی گھیر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب سکھر آفس میں 2 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز سمیت 19 افسران میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ کرونا میں مبتلا عملے میں آئی ٹی سیکشن اور انویسٹی گیشن برانچ کے افراد بھی شامل ہیں، پازیٹو آنے والے تمام افراد کو ان کے گھروں میں قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔

    ادھر ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ اس وقت سندھ میں کرونا کے 198 مریض آئی سی یو میں داخل ہیں، جن میں سے 55 وینٹی لیٹرز پر ہیں، 149 مریضوں کو آکسیجن فراہم کی جا رہی ہے۔

    6 اراکین سینیٹ و قومی اسمبلی میں کرونا وائرس کی تصدیق

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کرونا کے اعداد و شمار میں اضافہ ہوا ہے کیوں کہ ملک میں 2 ہفتے سب چیزیں کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ اور قومی اسمبلی میں 6 مزید اراکین میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی تھی، پارلیمان کے براہ راست سیشنز کے منفی نتائج سامنے آنے لگے ہیں، گزشتہ ایک ہفتے میں بہت سے پارلیمنٹیرینز کرونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔

    گزشتہ دنوں پارلیمنٹ ہاؤس کے 16 ملازمین وبائی مرض کا شکار ہوئے، تین دن قبل کے پی سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے جمشید الدین کاکا خیل اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی شوکت چیمہ کرونا سے انتقال کر گئے تھے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا دورہ سکھر، گاڑی خود ڈرائیو کی، پروٹوکول واپس بھجوا دیا

    وزیر اعلیٰ سندھ کا دورہ سکھر، گاڑی خود ڈرائیو کی، پروٹوکول واپس بھجوا دیا

    سکھر: صوبہ سندھ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں سب سے پہلے لاک ڈاؤن نافذ کرنے والے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ خود بھی وبا سے متعلق ایس او پی پر سختی سے عمل درآمد کرنے لگے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سکھر شہر کے دورے کے لیے گاڑی خود ڈرائیو کر کے ایئر پورٹ سے روانہ ہوئے، ایئر پورٹ پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنی گاڑی روک کر پولیس موبائلز بھی واپس بھجوا دیں۔

    وزیر اعلیٰ نے گاڑی سے اتر کر کہا کہ انھیں کوئی پروٹوکول نہیں چاہیے، مجھے شہر دیکھنے دیں۔ خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کرونا وبا سے متعلق بنائے گئے ایس او پی کے تحت خود گاڑی ڈرائیو کر رہے ہیں، اور ان کے ساتھ گاڑی کی پچھلی سیٹ پر صرف وزیر اطلاعات سندھ ناصر شاہ بیٹھے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا اگلے 14دن لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں خود کہتا ہوں کہ 2 سے زیا دہ لوگ نہ نکلیں، کسی سیکورٹی اور پروٹوکول کی ضرورت نہیں ہے، جو سندھ میں آنا چاہتے ہیں انھیں یہاں کے قانون کی پیروی کرنی چاہیے، لوگوں سے درخواست ہے کہ اپنی مدد خود کریں، اب سکھر سے لاڑکانہ جا کر وہاں کی صورت حال کا بھی جائزہ لینا ہے، کراچی میں 5 بجے لاک ڈاؤن ہو جاتا ہے میرا جانا بھی مناسب نہیں ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اگلے 14 دن لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کسی چیز کو نہیں کھولاجا رہا، سندھ میں لاک ڈاؤن صبح 8 سے 5 بجے تک کی پالیسی برقرار رہے گی۔

    کرونا ایس او پی کے مطابق گاڑی میں ڈرائیور کے ساتھ صرف ایک شخص اور بیٹھ سکتا ہے، دو سے زائد افراد کے جانے پر پابندی ہے۔ ٹیکسیوں میں بھی ایک شہر سے دوسرے شہر دو سے زائد افراد کے جانے پر پابندی لگائی جا چکی ہے۔

  • کروناوائرس: تفتان سرحد سے مزید زائرین سکھر پہنچ گئے

    کروناوائرس: تفتان سرحد سے مزید زائرین سکھر پہنچ گئے

    سکھر: کروناوائرس کے پیش نظر بلوچستان کے سرحدی علاقے تفتان سے مزید 29 زائرین کو سکھر قرنطینہ سینٹر منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کے کرونا ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر اور ڈیرہ غازی خان قرنطینہ سینٹرز میں سیکڑوں زائرین موجود ہیں جبکہ وہ افراد جو صحت یاب ہوچکے اور جن کے کرونا ٹیسٹ منفی آئے انہیں گھر بھیجنے کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔

    انچارج قرنطینہ سینٹر سکھر کا کہنا ہے کہ تفتان بارڈر سے سکھر قرنطینہ سینٹر میں مزید 29زائرین کو منتقل کیا گیا ہے، سینٹر منتقل کیے گئے 29افراد میں بس ڈرائیور بھی شامل ہے۔

    ڈیرہ غازی خان قرنطینہ سے 755 زائرین صحتیابی کے بعد گھر واپس لوٹ گئے

    انہوں نے بتایا کہ کروناوائرس کی تشخیص کے لیے زائرین کے نمونے لینے کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔ تمام نمونے کرونا تشخیص کے لیے کراچی بھجوائے جائیں گے، جبکہ زائرین ٹیسٹ نتائج کے اعلان تک قرنطینہ میں ہی رہیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز صوبہ پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان کے قرنطینہ سے 175 کرونا وائرس کے مریضوں سمیت 755 زائرین صحت یابی کے بعد گھر واپس لوٹے، ڈی جی خان قرنطینہ میں اب صرف 74 زائرین رہ گئے ہیں۔

  • سکھر اور ڈی جی خان کے قرنطینہ سے مزید سینکڑوں زائرین گھروں کو روانہ

    سکھر اور ڈی جی خان کے قرنطینہ سے مزید سینکڑوں زائرین گھروں کو روانہ

    سکھر: سکھر کے قرنطینہ سے مزید 11 زائرین کو واپس گھروں کو بھیج دیا گیا، ڈیرہ غازی خان کے قرنطینہ سے بھی 26 زائرین کو کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آنے پر گھروں کو روانہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سکھر کے قرنطینہ سے مزید 11 زائرین اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے ہیں۔ روانہ کیے گئے 11 زائرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زائرین کا تعلق کراچی اور ٹنڈو جام سے ہے، زائرین کی ٹیسٹ رپورٹ نارمل آنے پر انہیں گھر بھیجا جا رہا ہے۔

    سکھر کے قرنطینہ سے 626 زائرین کو پہلے ہی گھروں کو بھیجا جا چکا ہے جس کے بعد گھروں کو جانے والے زائرین کی تعداد 651 ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب صوبہ پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں قائم قرنطینہ سے بھی 26 زائرین کو گھر روانہ کردیا گیا ہے، مذکورہ زائرین کا تعلق فیصل آباد سے ہے اور انہیں کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ نیگٹیو آنے پر گھر بھیجا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنرز نے تمام زائرین کو عبد الحکیم انٹر چینج سے وصول کیا۔ واپس آنے والے تمام زائرین کو اپنے گھروں میں الگ تھلگ رہنے کی تلقین کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1408 ہوچکی ہے جبکہ 11 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ سب سے زیادہ کیسز پنجاب میں رپورٹ ہوئے جہاں مریضوں کی تعداد 490 ہوگئی۔

    سندھ میں 457، پختونخواہ میں 180، بلوچستان میں 133، گلگت بلتستان میں 107، اسلام آباد میں 39 اور آزاد کشمیر میں 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ملک بھر میں 7 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 25 افراد صحتیاب ہو کر اسپتالوں سے ڈسچارج کیے جاچکے ہیں۔

  • سندھ بھر میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 267 ہوگئی

    سندھ بھر میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 267 ہوگئی

    کراچی : سکھر میں کرونا وائرس کے مزید 15 نئے کیس سامنے آگئے ، جس کے بعد سندھ بھر میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 267 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تفتان سے سکھر آئے 15 زائرین میں کورونا کی تصدیق ہوگئی ، جس کے بعد سندھ میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 267 ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت سندھ کے مطابق کوروناوائرس کے263مریض زیر علاج ہیں، اب تک تفتان سے آئے 559 افراد کے ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں ، 242 افراد کے نتائج منفی ، جبکہ 166 کے مثبت آئے ہیں جبکہ کراچی میں مجموعی طورپر 101 افراد کے نتائج مثبت آچکے ہے۔

    گذشتہ روزسندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ کراچی میں 72 افراد کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا، ان لوگوں نےسوشل ڈسٹنسنگ پرعمل کیا ہے، احتیاط اور خود کو محفوظ رکھنے کا فائدہ سامنے ہےآئیں ہم سب ذمہ دار شہری ہونےکا مظاہرہ کریں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سکھرقرنطینہ میں موجود237زائرین کےٹیسٹ کیےگئے، 237 میں سےصرف 14زائرین میں کوروناکی تصدیق ہوئی، قرنطینہ اور مختلف مقامات بندکرنےسےہی کیسزمیں بڑی کمی ہوئی۔

    گذشتہ روز کراچی کے نجی اسپتال میں کرونا کا پہلا مریض دم توڑگیا تھا، کراچی میں انتقال کرنے جانے والے مریض کی کوئی ٹریول ہسٹری نہیں تھیں، اس کی عمر ستتر سال تھی۔