Tag: سکھ رہنما کا قتل

  • سکھ رہنما کا قتل : بھارتی ایجنٹ کی حوالگی پر امریکا کا مؤقف سامنے آگیا

    سکھ رہنما کا قتل : بھارتی ایجنٹ کی حوالگی پر امریکا کا مؤقف سامنے آگیا

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ سکھ رہنما پر قاتلانہ حملے کے معاملے پر حقیقی معنوں میں احتساب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہی، اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دوران بریفنگ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر سے سوال کیا گیا کہ کیا سکھ رہنما پر قاتلانہ حملے میں ملوث بھارتی ایجنٹ کی امریکا حوالگی کا مطالبہ کیا گیا ہے؟۔

    جس کے جواب میں میتھیو ملر نے کہا کہ اس معاملے پر محکمہ انصاف سے رجوع کریں، امریکا نے بھارتی حکومت سے بات کی ہے اور مودی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ امریکا حقیقی معنوں میں احتساب ہوتے دیکھنا چاہتا ہے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا امریکا نے بھارت سے اس معاملے پر احتساب کا مطالبہ کیا ہے؟ بھارتی ایجنٹ پر امریکا فرد جرم عائد کرچکا ہے لیکن گرفتاری پھر بھی عمل میں نہیں آئی؟ اور کیا امریکا نے بھارت سے اس ایجنٹ کی حوالگی کا کہا ہے؟

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ جب حوالگی کا سوال آتا ہے تو میں آپ کو محکمہ انصاف سے رجوع کرنے کا کہتا ہوں کیونکہ یہ ایک قانونی معاملہ ہے، ہم ہمیشہ حوالگی سے متعلق محکمہ انصاف سے بات کرنے کا کہتے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ ہم نے اس معاملے پر بھارتی حکومت کے ساتھ بات چیت کی ہے، دو ہفتے قبل امریکی حکومت کو بھارتی حکام نے تحقیقات پر براہ راست بریفنگ دی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم نے بھارتی حکومت کو اپنی تحقیقات سے بھی آگاہ کیا تھا، ہم نے اس ملاقات میں واضح کیا تھا کہ یہ بات چیت جاری رکھیں گے، ہم نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ ہم حقیقی احتساب دیکھنا چاہتے ہیں۔

    صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کے بعد کینیڈین حکومت نے بھارتی ایجنٹس کو بے دخل کردیا تھا، رپورٹس ہیں کہ امریکا نے بھی بھارتی ہائی کمیشن میں کام کرنے والےایجنٹس کو بےدخل کردیا؟

    امریکی ترجمان میتھیو ملر نے جواب میں کہا کہ میں اس رپورٹ سے واقف نہیں ہوں، مجھے ابھی ایسے کسی واقعے کا علم نہیں ہے۔

  • سکھ رہنما کا قتل :  جسٹن ٹروڈو نے بڑا انکشاف کردیا

    سکھ رہنما کا قتل : جسٹن ٹروڈو نے بڑا انکشاف کردیا

    اوٹاوا: کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ کینیڈا نے بھارت کو سکھ رہنما کے قتل کی تفصیلات ہفتوں پہلے ہی بتادی تھیں، چاہتے ہیں بھارت اس معاملے پر تعاون کرے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اوٹاوا میں یوکرینی صدر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں ایک بار پھر بھارتی ریاستی دہشت گردی کا پردہ چاک کردیا۔

    جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل سے متعلق جو ناقابل تردید الزامات بھارت پر لگائے ان کے بارے میں نئی دہلی کو کئی ہفتوں پہلے ہی آگاہ کردیا تھا اور شواہد بھی فراہم کردیئے تھے۔

    کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ سکھ رہنما کے قتل کے بارے میں بھارت کو تفصیلات دے دی ہیں، اب چاہتے ہیں بھارت معاملے کی تہ تک پہنچنے میں تعاون کرے۔

    گذشتہ روز کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اقوام عالم کے سامنے بھارت کو قانون کی حکمرانی کی اہمیت کا سبق دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایک کینیڈین شہری کوکینیڈین سرزمین پرقتل کیا گیا، ہمارے پاس بھارتی حکومت کے ایجنٹس کے قتل میں ملوث ہونے کا یقین کرنے کی مصدقہ وجوہات ہیں۔

    جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ کسی ملک کے لیے انتہائی وبنیادی اہمیت قانون کی حکمرانی میں ہے، ہماراآزادانہ انصاف کانظام ہے جس کے تحت کیس کو فالو کریں گے،

    انھوں نے کہا تھا کہ سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ہیں، بھارتی حکومت سےتوقع رکھتے ہیں کہ معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ہمارےساتھ مل کر کام کرے۔

  • کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل، 5 اہم ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں بھارت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر آگئیں

    کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل، 5 اہم ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں بھارت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر آگئیں

    کینیڈا کی سرزمین پرسکھ رہنما کے قتل پر پانچ اہم ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں بھارت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر آگئیں اور ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزامات کو انتہائی سنجیدہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کی سرزمین پرسکھ رہنما کے قتل میں بھارت کےملوث ہونے پر دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور بین الاقوامی سطح پر بھارت کے خلاف گھیرا تنگ ہونے لگا۔

    پانچ اہم ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں بھارت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر آگئیں اور سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجرکے قتل کے الزامات کو انتہائی سنجیدہ قرار دے دیا۔

    امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا، کینیڈین حکام کا کہنا ہے امریکا کے ساتھ مل کرمعاملےکی تحیقات کر رہے ہیں، مناسب وقت پر شواہد سامنے لائیں گے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ تحقیقات میں تعاون کرے جبکہ آسٹریلوی وزیراعظم نے صورتحال کوتشویشناک قراردیا۔

    برطانوی وزیرخارجہ جیمزکلیورلی نے کہا ہردیپ سنگھ کے قاتلوں کو انصاف کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ہردیپ سنگھ کے بیٹے نے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وقت کیساتھ سچ سامنے آہی جاتا ہے۔

    کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی تناؤ بڑھ گیا ہے، جس کے بعد کینیڈا نے شہریوں کو بھارت سفر کرنے پر احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے، جبکہ کینیڈا کی جانب سے ہند تجارتی مذاکرات پہلے ہی غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیے گئے ہیں۔

  • کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل پر برطانوی وزیرخارجہ کا ردعمل

    کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل پر برطانوی وزیرخارجہ کا ردعمل

    سکھ رہنما ہردیپ سنگھ جنھیں کینیڈا میں قتل کردیا گیا تھا اس معاملے پر اب برطانوی وزیرخارجہ کی جانب سے بھی لب کشائی کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل پر برطانوی وزیرخارجہ جیمز کلیورلی کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے مجرموں کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    جیمزکلیورلی نے کہا کہ تمام ممالک کو قانون کی حکمرانی کا احترام کرنا چاہیے۔ بھارت پر لگے سنگین الزامات سے متعلق اوٹاوا سے رابطے میں ہوں۔

    برطانوی وزیرخارجہ کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ کینیڈا مکمل تحقیقات کر کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔

    واضح رہے کہ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کی تھی۔

    جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ کینیڈین انٹیلیجنس نے ہر دیپ سنگھ نجر کی موت اور بھارتی حکومت میں تعلق کی نشان دہی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل کا معاملہ جی 20 کانفرنس میں بھی نریندر مودی کے ساتھ اٹھایا تھا۔

  • سکھ رہنما کا قتل ، کینیڈا کا  بھارتی سفارتکار کو ملک بدر کرنے کا حکم

    سکھ رہنما کا قتل ، کینیڈا کا بھارتی سفارتکار کو ملک بدر کرنے کا حکم

    اوٹاوا: سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آنے کے بعد کینیڈا نے بھارتی کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آگئے، ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی ابتدائی تحقیقات کے نتیجے میں کینیڈا کے بھارت سے تعلقات کشیدہ ہوگئے۔

    کینیڈین وزیر خارجہ میلینی جولی نے کہا کہ کینیڈا نے بھارتی کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، جو کینیڈا میں را کا سربراہ ہے۔

    رپورٹس کے مطابق کینیڈا کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے بھارت کا ہنگامی دورہ کیا تھا اور بھارتی ہم منصب سے ملاقات بھی کی تھی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کےموقع پر مودی سرکارکا مکروہ چہرہ بےنقاب ہوگیا، عالمی فورم پر مودی سرکار کو غیرملکی سرزمین پر مداخلت اور قتل وغارت گری کا جواب دینا ہوگا۔

    اس سے قبل کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت پر کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا گزشتہ چند ہفتے سے کینیڈین ایجنسیز ہردیپ سنگھ کے قتل کی تفتیش کررہی ہیں، ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پر تحقیقات جاری ہیں۔

    کینیڈا کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کینیڈین سرزمین پر شہری کے قتل میں غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خود مختاری کیخلاف ہے، انٹیلی جنس نے کینیڈین شہری کی موت اور بھارتی حکومت کےدرمیان تعلق کی نشاندہی کی ہے۔

    انھوں نے بتایا تھا کہ کینیڈین شہری کے قتل کا معاملہ جی ٹوئنٹی کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم کیساتھ اٹھایا تھا۔

    خیال رہے خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں گوردوارے کے سامنے اٹھارہ جون کو قتل کیا گیا تھا، خالصتان کے حامیوں نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر الزام عائد کیا تھا۔

    ہردیپ سنگھ کے قتل کے خلاف سکھوں نے ٹورنٹو اور لندن سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کئے تھے۔