Tag: سکھ فار جسٹس

  • سکھ فار جسٹس کا صدر ٹرمپ کے لیے خصوصی دعائیہ تقریب کا اعلان

    سکھ فار جسٹس کا صدر ٹرمپ کے لیے خصوصی دعائیہ تقریب کا اعلان

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک تقریب میں قاتلانہ حملے کی ناکام کوشش کا ایک سال مکمل ہو گیا ہے، سکھ فار جسٹس نے صدر کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اس سلسلے میں ایک دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بٹلر، پنسلوینیا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ڈونلڈ جے ٹرمپ کے قتل کی کوشش کے ایک سال بعد، امریکا میں قائم انسانی حقوق کی وکالت کرنے والے گروپ سکھس فار جسٹس (SFJ) نے ٹرمپ کے بچنے کی خوشی میں سکھوں کی خصوصی دعائیہ تقریب کا اعلان کیا ہے۔

    پچھلے سال 13 جولائی کو ریاست پنسلوینیا کے شہر بٹلر میں انتخابی ریلی کے دوران صدر ٹرمپ پر فائرنگ کی گئی تھی، ایک گولی ان کے دائیں کان کو چھیرتی ہوئی نکلی، اس واقعے میں ٹرمپ کا ایک حامی ہلاک دو زخمی ہوئے تھے، جب کہ سیکرٹ سروس کی جوابی کارروائی میں پنسلوینیا کا 20 سالہ تھامس میتھیو کروکس مارا گیا۔ حملہ آور نے ریلی کے مقام کے قریبی عمارت کی چھت سے 8 راؤنڈ فائرکیے تھے۔


    یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کیلیے ٹرمپ کا نیا منصوبہ


    سکھ فار جسٹس کی جانب سے تقریب 17 اگست کو واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہوگی، جس میں ایک روایتی دعا (سکھوں کی دعا) پیش کی جائے گی جسے تنظیم نے ’’گولی پر MAGA بیلٹ کی فتح‘‘ کہا ہے۔ گروپ کا کہنا ہے کہ یہ تقریب صدر ٹرمپ کی لچک اور سیاسی تشدد کے خلاف ایک علامتی مؤقف کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

    جنرل کونسل برائے SFJ گروپتونت سنگھ پنوں نے کہا امریکا کو عظیم بنانے کے لیے صدر ٹرمپ کی ثابت قدمی قابل ستائش ہے، آپ گولی سے بچ گئے، آپ بیلٹ کے ساتھ کھڑے رہے، آپ نے خالصتان ریفرنڈم کو متاثر کیا ہے، آزادی کے لیے بیلٹ کا استعمال کیا گولی کا نہیں۔

    یہ دعا خالصتان ریفرنڈم میں جاری ووٹنگ کے ساتھ ساتھ ہوگی، پنوں نے کہا جس طرح بھارتی حکومت سکھوں کے سیاسی اظہار کو ریاستی سرپرستی کے تحت دبایا جا رہا ہے، اسی طرح ٹرمپ کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔

  • کینیڈا میں مودی کی جی سیون سمٹ آمد پر سکھوں کے تاریخی احتجاج کا منصوبہ

    کینیڈا میں مودی کی جی سیون سمٹ آمد پر سکھوں کے تاریخی احتجاج کا منصوبہ

    واشنگٹن: کینیڈا میں مودی کی جی سیون سمٹ آمد پر سکھوں نے تاریخی احتجاج کا منصوبہ بنایا ہے، ایئرپورٹ سے لےکرہرجگہ سکھ مظاہرین پیچھا کرینگے۔

    تفصیلات کے مطابق 15 جون سے کینیڈا میں شروع ہونے والے جی سیون سمٹ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی شرکت کریں گے، سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مودی کو کینیڈا میں ہرجیت سنگھ نجار کے قتل کا جواب دینا ہوگا۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ مودی کی کینیڈا ایئرپورٹ آمد سے لےکر ہر جگہ سکھ مظاہرین اسکا پیچھا کریں گے، مودی کی جی سیون سمٹ آمد پر تاریخی مظاہرے کیے جائیں گے۔

    سکھ رہنما نے کہا کہ دنیا کو مودی کا اصل چہرہ دکھائیں گے، پاکستان سے جنگ ہارنے کے بعد مودی دنیا کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے، مودی کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے آچکا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ جس دن مودی وزیراعظم نہ رہا اس دن امریکا، برطانیہ، کینیڈا سمیت یورپ بھی اس پر پابندی لگائے گا، بھارت سمیت دنیا بھر میں رہنے والی سکھ کمیونٹی پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی فیلڈ مارشل عاصم منیر کو پریڈ دیکھنے کی دعوت مودی کے منہ پر طمانچہ ہے۔

    سکھ رہنما کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستانی فوج نے بھارت کو عبرتناک سبق سکھایا، سکھ فار جسٹس 17 اگست کو واشنگٹن ڈی سی میں ریفرنڈم کا انعقاد کرے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/graptunat-singh-pannu-sikhs-for-justice/

  • قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اہلکاروں کو امریکا میں داخل نہ ہونے دیا جائے، سکھ تنظیم کا مطالبہ

    قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اہلکاروں کو امریکا میں داخل نہ ہونے دیا جائے، سکھ تنظیم کا مطالبہ

    واشنگٹن: سکھ فار جسٹس نے امریکا سے گرپتونت سنگھ کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اہلکاروں پر پابندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ فار جسٹس کی جانب سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو خط لکھ گیا ہے، جس میں گرپتونت سنگھ پنوں کے قاتلانہ منصوبے میں ملوث بھارتی اہلکاروں پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تنظیم نے کہا ٹرمپ انتظامیہ امریکی شہری گرپتونت سنگھ پنوں کو نشانہ بنانے کے لیے کرائے کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرے۔

    سکھ فار جسٹس نے مطالبہ کیا کہ نئی اعلان کردہ ویزا پابندیوں کی پالیسی کے تحت، بین الاقوامی جبر میں ملوث بھارتی اہلکاروں پر امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے، اور اجیت ڈوول، ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر ترنجیت سندھو پر پابندی عائد کی جائے۔


    بھارتی یوٹیوبر جیوتی 4 پاکستانی ایجنٹس کےساتھ رابطے میں تھی، بھارتی حکام کا الزام


    سکھ تنظیم نے خط میں لکھا کہ بھارت کے ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (RAW) کے سابق سربراہ سامنت گوئل پر بھی پابندی عائد کی جائے۔ سکھ فار جسٹس نے قاتلانہ منصوبے میں ملوث بھارتی اہلکاروں کے خلاف شواہد بھی محکمہ خارجہ کو جمع کرا دیے ہیں۔

  • بھارتی فضائی اڈوں اور چھاؤنیوں کے محاصرے کا اعلان

    بھارتی فضائی اڈوں اور چھاؤنیوں کے محاصرے کا اعلان

    دربار صاحب امرتسر پر بھارتی فوج کے حملے کی 41 ویں برسی کے موقع پر سکھ فار جسٹس گروپ نے پنجاب میں بھارتی فضائی اڈوں، چھاؤنیوں کے محاصرے کا اعلان کیا ہے۔

    سکھ فار جسٹس نے پیغام دیا ہے کہ بھارتی پنجاب سے ایئر فورس کے اڈے اور چھاؤنیوں کو منتقل کیا جائے۔ اس موقع پر ایس ایف جے کے جنرل کونسلر گروپتونت سنگھ پنوں کابھی ویڈیو بیان جاری کیا گیا ہے۔

    گروپتونت سنگھ پنوں کا ویڈیو بیان میں کہنا ہے کہ یکم سے6 جون 2025 تک بھارتی فضائیہ کے اڈوں، چھاؤنیوں کا محاصرہ کرینگے۔

    ایس جی پی سی نے تصدیق کی تھی کہ جون 1984میں دربار صاحب پر بھارت نے حملہ کیا تھا،
    بھارتی پنجاب سے ایئر فورس کے اڈے اور چھاؤنیوں کو منتقل کیا جائے۔

    گروپتونت سنگھ نے کہا ہے کہ امبالہ، آدم پور، پٹھان کوٹ، بھٹنڈہ میں فوجی اڈوں کو نقل مکانی پر مجبور کریں گے اور بھارتی فوج کو نقل مکانی پرمجبور کرنے کے لیے بجلی، پانی کی سپلائی بند کردینگے۔

    مزید پڑھیں : سکھ فار جسٹس نے پہلگام حملہ ’را‘ کا فالس فلیگ آپریشن قرار دے دیا

    یاد رہے کہ 2 اپریل کو ہونے والے پہلگام حملے کو سکھ فار جسٹس نے بھارتی ایجنسی ’را‘ کا فالس فلیگ آپریشن قرار دیا تھا۔

    سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے اگلے ہی روز کہہ دیا تھا کہ اس حملے کی منظوری بھارتی مشیر قومی لامتی اجیت دودل نے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاستی ایجنسیاں اور بی جے پی حکومت اس میں ملوث ہے۔

    گرپتونت سنگھ نے کہا کہ مارچ 2000 میں کلنٹن دورے کے دوران بھی اسی طرح بھارت نے چھٹی سنگھ پورہ میں 35 سکھوں کا قتل کیا تھا۔ سکھ فار جسٹس نے متاثرین کے لیے 5 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کیا۔

     

  • پاکستان سکھ برادری کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت پر بھی غور کرے، سکھ فار جسٹس

    پاکستان سکھ برادری کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت پر بھی غور کرے، سکھ فار جسٹس

    واشنگٹن: سکھوں کی تنظیم سکھ فار جسٹس نے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ پاکستان سکھ برادری کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت پر بھی غور کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ فار جسٹس کی جانب سے پاکستان کو سیکیورٹی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہونے پر مبارک باد دی گئی ہے، سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ نے وزیر اعظم پاکستان کے نام ایک خط لکھا ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ سیکیورٹی کونسل میں پاکستان کا انتخاب عالمی امن کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے، یہ اہم کامیابی امن، انصاف، یو این چارٹر کے اصولوں کے لیے پاکستان کی لگن کی عکاسی کرتی ہے۔

    گرپتونت سنگھ نے لکھا کہ استصواب رائے سے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی توثیق کا بیان قابل تعریف ہے، کشمیر کی طرح پاکستان سکھ برادری کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت پر بھی غور کرے، یقین ہے سلامتی کونسل میں پاکستان کی قیادت بامعنی قراردادوں کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ سکھ فار جسٹس کی طرف سے عالمی ریفرنڈم منعقد کیا جا رہا ہے، جو ایک خود مختار وطن خالصتان کو حاصل کرنے کی کوشش ہے، خالصتان کے حصول کی تحریک کے لیے پاکستانی حمایت کشمیر کے مؤقف کو مزید تقویت دے گی۔

  • مجھے  قتل کیا گیا تو بھارتی وزیراعظم  مودی میری موت کے ذمہ دارہوں گے ، گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکی وزیر خارجہ کو خط

    مجھے قتل کیا گیا تو بھارتی وزیراعظم مودی میری موت کے ذمہ دارہوں گے ، گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکی وزیر خارجہ کو خط

    واشنگٹن : سکھ فار جسٹس کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی وزیر خارجہ اٹونی بلنکن کو خط میں کہا ہے کہ مجھے قتل کیا گیا تو بھارتی وزیراعظم مودی میری موت کے ذمہ دارہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ فار جسٹس تنظیم گرپتونت سنگھ نے امریکی وزیر خارجہ اٹونی بلنکن کوخط لکھا ، وزیر خارجہ ٹونی بلنکن آج بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے ملاقات کر رہے ہیں۔

    سکھ فار جسٹس کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنوں نے خط میں کہا کہ بھارت کیساتھ خاموش سفارتکاری مودی کوعالمی جرائم جاری رکھنے کی ترغیب دے رہی ہے، ہم امریکا میں قائم ایک ایڈووکیسی گروپ ہیں اور ہم امریکا میں بھارتی سکھوں کےحق خودارادیت کیلئے کام کررہے ہیں۔

    سکھ فار جسٹس کا کہنا تھا کہ خالصتان حامیوں کیخلاف امریکی سرزمین پرپرتشدد جبرکی مودی پالیسی کے مسائل اٹھائیں، خالصتان نوازسکھوں کیخلاف بھارت کے بین الاقوامی جرائم صرف امریکا تک محدود نہیں ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجرکاقتل،مودی سرکارنےبرطانیہ میں خالصتان نوازسکھوں کو نشانہ بنایا، خالصتان کےحامی سکھوں کوبھارتی حکومت نےآسٹریلیااورپاکستان میں بھی نشانہ بنایا، مودی ان کے’’کرائے کے قاتل‘‘کی سازش میں ملوث کسی بھی شخص کی تحقیقات کریں اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    سکھ رہنما نے کہا کہ اجیت ڈوول اور وزیر دفاع راج ناتھ نے بار بار اپنے ارادے کو دہرایا، بھارتی وزیر خارجہ ایس جےشنکرمودی حکومت کابین الاقوامی چہرہ اورمنہ بولتا ثبوت ہیں، مودی حکومت کو کہا جائے وہ امریکی شہریوں کو دھمکیاں دینے اور خاموش کرنے کی کوشش نہ کرے۔

    خط کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کی قتل کی سازش مجھے خالصتان ریٖفرنڈم کی قیادت سے نہیں روک سکتی، امریکی انتظامیہ بتانا چاہتا ہوں مجھے قتل کیا گیا تو بھارتی وزیراعظم مودی میری موت کے ذمہ دارہوں گے ، میرے قتل کے ذمہ دار بھارتی سفیراور’’را‘‘ چیف میری موت کے ذمہ دار ہوں گے۔

    خیال رہے گرپتونت سنگھ پنوں کی قاتل سازش میں بھارتی شہری پر محکمہ انصاف فرد جرم عائد کرچکا ہے۔

  • ’’ہم بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے‘‘

    ’’ہم بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے‘‘

    واشنگٹن: سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں بھارت کی ناکام قاتلانہ سازش کا شکار سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جائیں گے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ عالمی عدالت میں مودی کے خلاف مقدمات قائم کیے جائیں گے، مودی نے امریکا، کینیڈا، اور پاکستان میں قاتلانہ حملوں کی ذمہ داری کو تسلیم کیا ہے، بھارت پاکستان میں کشمیری اور سکھ رہنماؤں کے قتل میں ملوث ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/india-human-rights-amnesty-international/

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہم بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے، اور بین الاقوامی قوانین کے تحت مودی کا احتساب کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گرپتونت سنگھ کو قتل کرنے کی بھارتی سازش کو چند ماہ قبل امریکی انٹیلیجنس نے ناکام بنایا تھا۔

  • سکھ  فارجسٹس تنظیم کا امریکا میں خالصتان ریفرنڈم کا اعلان

    سکھ فارجسٹس تنظیم کا امریکا میں خالصتان ریفرنڈم کا اعلان

    سکھ فار جسٹس کے زیراہتمام امریکا میں خالصتان ریفرنڈم 28 جنوری کو سان فرانسسکو میں ہوگا، جو امریکا میں منعقد ہونے والا پہلا ریفرنڈم ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ فارجسٹس تنظیم نے امریکا میں خالصتان ریفرنڈم کا اعلان کردیا ، سکھ علیحدگی پسند رہنما گرپتونت سنگھ پنو نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ خالصتان ریفرنڈم اٹھائیس جنوری کو سان فرانسسکو میں ہوگا، جو امریکا میں منعقد ہونے والا پہلا ریفرنڈم ہوگا۔

    ریفرنڈم کے حوالے سے سکھ کمیونٹی کی بڑی تعداد سان فرانسسکو پہنچنا شروع ہوگئی ہے، سکھ کمیونٹی شناختی کارڈدکھاکرریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے کی اہل ہوگی۔

    اس کے علاوہ سکھ کمیونٹی چھبیس جنوری بھارت کےیوم جمہوریہ پر سکھ بھارتی ہائی کمیشن کے سامنےمظاہرہ کرے گی۔

  • بھارت میں اقلیتوں پر مظالم، امریکی کمیشن کے کمشنرز سے کشمیری اور سکھ رہنماؤں کی ملاقات

    بھارت میں اقلیتوں پر مظالم، امریکی کمیشن کے کمشنرز سے کشمیری اور سکھ رہنماؤں کی ملاقات

    واشنگٹن: بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کے سلسلے میں امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کے کمشنرز سے کشمیری اور سکھ رہنماؤں نے اہم ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کے کمشنرز کے ساتھ کشمیری اور سکھ رہنماؤں نے ملاقات کی، کشمیر خالصتان ریفرنڈم فرنٹ کے رہنماؤں نے کمشنرز کو بھارت میں مظالم سے آگاہ کیا، جب کہ امریکی کمیشن کو بھارت میں شہریت کے نئے قانون پر بریفنگ بھی دی گئی۔

    امریکی کمیشن کو بھارت میں سکھوں، کشمیریوں اور دیگر اقلیتوں پر جاری مظالم سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا، وفد میں سکھ فار جسٹس کے قانونی مشیر گرپتونت سنگھ، چیئر پرسن فرینڈز آف کشمیر غزالہ حبیب بھی شریک تھے۔ گرپتونت سنگھ نے کہا کہ بھارت ہندو ریاست بنتے ہوئے اقلیتوں پر ظلم کر رہا ہے، اقلیتوں پر مظالم پر دنیا بھر میں مجرمانہ خاموشی پھیلی ہوئی ہے۔

    سلامتی کے دشمن بھارت کی سلامتی کونسل میں پھر سبکی

    غزالہ حبیب کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت کو قید کر رکھا ہے، عالمی ادارے مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کا فوری نوٹس لیں۔ کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں، لوگ جمعے کی نماز بھی مسجدوں میں نہیں پڑھ سکتے، ان پر مسلسل پابندی عائد ہے۔

    کشمیریوں کو صرف مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے، بھارتی فوج جب چاہے کشمیریوں کے گھروں میں گھس کر ان کو مار سکتی ہے، یہ اس لیے ہو رہا ہے کہ کشمیر ایک مسلمان اکثریتی علاقہ ہے۔

  • سکھ رہنما نے پلوامہ کارروائی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کا حق قرار دے دیا

    سکھ رہنما نے پلوامہ کارروائی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کا حق قرار دے دیا

    نیویارک: سکھوں کی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گُر پتونت سنگھ پنو کا کہنا ہے کہ پلوامہ میں مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں نے جو کارروائی کی وہ غیر قانونی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سکھوں کی عالمی تنظیم بھی مودی سرکار کے خلاف بول پڑی ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پر ہونے والے حملے کے سلسلے میں تنظیم نے بھارتی مؤقف کو مسترد کر دیا۔

    [bs-quote quote=”پلوامہ کارروائی میں کسی عام شہری کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”سکھ رہنما گر پتونت سنگھ پنو”][/bs-quote]

    سکھ فار جسٹس کے رہنما نے واضح طور پر کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے۔

    سکھ رہنما گُر پتونت سنگھ نے اپنے پیغام میں کہا کہ پلوامہ کارروائی دہشت گردی نہیں ہے، اس میں کسی عام شہری کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔

    سکھ رہنما کا یہ مؤقف تھا کہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر بھارتی فوج کی جانب سے ظلم ہو رہا ہے، اگر وہ دفاع میں بھارتی فوجیوں کو نشانہ بناتے ہیں تو یہ دہشت گردی نہیں، ان کا حق ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بہتر ہوگا پاکستان اوربھارت ایک ساتھ چلیں: ڈونلڈ ٹرمپ

    گزشتہ روز گر پتونت سنگھ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کو مارا، مودی سرکار الیکشن قریب آنے پر یہ سب کر رہی ہے، دیکھا جا سکتا ہے کہ پلوامہ واقعے کا فائدہ صرف مودی کو ہو رہا ہے۔