Tag: سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن

  • نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ریسورس مینجمنٹ رجسٹرڈ ادارہ نہیں، عوام ہوشیار رہیں

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ریسورس مینجمنٹ رجسٹرڈ ادارہ نہیں، عوام ہوشیار رہیں

    اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ’نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ریسورس مینجمنٹ‘ کے نام سے قائم ایک ادارہ نے اپنی ویب سائٹ پر لکھ رکھا ہے کہ یہ ادارہ کمپنیز ایکٹ کی دفعہ 42 کے تحت ایس ای سی پی کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔

    اس ادار ہ کا یہ دعویٰ بالکل غلط اور گمراہ کن ہے، اس تاثر کو مزید پختہ کرنے کے لئے اس ادارے کے ویب سائٹ (https://nihrm.org/) پر اخبارات کے تراشے اور ویڈیوز پر لگا رکھی ہیں۔

    واضح رہے کہ’نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ریسورس مینجمنٹ‘ کے نام سے کوئی ادارہ سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن سے رجسٹرڈ نہیں اور نہ ہی ایس ای سی پی نے اس نام سے کسی ادارہ کو سرٹیفکیٹ جاری کیا ہے۔

    عوام کے بہترین مفاد میں انہیں آگاہ کیا جاتا ہے کہ اس ادارے کے ساتھ کسی بھی قسم کے لین دین میں محتاط رہیں، ایس ای سی پی ’نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ریسورس مینجمنٹ‘کے خلاف قانونی چارہ جوئی کر رہا ہے۔

  • ایس ای سی پی نے انشورنس کمپنیوں کیلئے کارپوریٹ گورننس کوڈ جاری کردیا

    ایس ای سی پی نے انشورنس کمپنیوں کیلئے کارپوریٹ گورننس کوڈ جاری کردیا

    اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے تمام شراکت داروں سے مشاورت مکمل کرنے کے بعد بیمہ کرنے والی کمپنیوں کے لئے ضابطہ کار ( کوڈ آف کارپوریٹ گورننس ) لاگوکرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    انشورنس کرنے والی کمپنیوں کے لئے ضابطہ کار کا کوڈ لاگو کرنے کا مقصد انشورنس کمپنیوں میں انتظام کار کو بہتر بنانا اور بیمہ پالیسی ہولڈرز کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

    ترجمان کے مطابق اس ضابطہ کار کے نفاذ سے پالیسی ہولڈرز کا انڈسٹری پر اعتماد میں اضافہ ہو گا، اس ضابطہ کار کی تشکیل میں انٹر نیشنل ایسوسی ایشن آف انشورنس سپروائزرکے اصولوں، انڈسٹری اور بیمہ پولڈرز ، دونوں کے مفادات کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔

    نئے کوڈ میں انشورنس کمپنیو ں کو پالیسی ہولڈرز کی شکایات کے تیس دن کے اندر اندر ازالہ کے لئے خصوصی سیٹ اپ قائم کرنا ہو گا۔