Tag: سکے

  • سعودی عرب میں سکوں کی تاریخ پر کانفرنس: عباسی دور کی ملکہ زبیدہ کا ذکر

    سعودی عرب میں سکوں کی تاریخ پر کانفرنس: عباسی دور کی ملکہ زبیدہ کا ذکر

    ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں سکوں کی تاریخ پر کانفرنس منعقد ہوئی جس میں تمام مسلمان بادشاہوں اور ملکاؤں کی جانب سے جاری کیے گئے سکوں کی تاریخ پیش کی گئی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اسلامی کرنسی کی تاریخ پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

    کانفرنس میں دنیا بھر کے ماہرین کنگ عبد اللہ فنانشل ڈسٹرکٹ میں شماریات، سکے، بینک نوٹوں اور تمغوں کے مطالعہ پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جمع ہوئے۔

    18 مئی کو بین الاقوامی میوزیم ڈے کے موقع پر ہونے والی اس تقریب کا اہتمام سعودی عجائب گھر کمیشن نے کیا تھا جس کا مقصد اسلامی سکوں کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مملکت کے ثقافتی ورثے کو محفوظ کرنا ہے۔

    کانفرنس کے اسپیکر ڈاکٹر ایلین بیرن نے قدیم اور قرون وسطیٰ کے دور میں دی گریٹ کوئینز آف اسلام کے نام سے ہونے والے سیشن میں خواتین حکمرانوں کے بااثر کردار پر گفتگو
    کی۔

    ڈاکٹر ایلین بیرن نے ان خواتین کی ہمت اور ذہانت کے بارے میں گفتگو کی جس کی وجہ سے وہ تاریخ کے دھارے کو تشکیل دینے میں کامیاب ہوئیں۔

    انہوں نے شجر الدر، اور زبیدہ بنت جعفر جیسی ملکاؤں کا حوالہ دیا جو اسلامی دنیا کی پہلی ملکہ تھیں اور جنہوں نے اپنے نام سے سکے جاری کیے تھے۔

    ڈاکٹر ایلین بیرن نے جنیوا میں نومسماٹیکا جینیویس ایس اے نامی کمپنی کی بنیاد رکھی جو 2000 سے سکے فروخت اور نیلام کر رہی ہے اور قیمتوں کے ریکارڈ توڑ رہی ہے۔

    ڈاکٹر بیرن ویانا اور روم میں حکومتی عجائب گھر کے منصوبوں پر کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ بتانے میں بہت اہم کردار ادا کرے گا کہ سکے نہ صرف عربی دنیا بلکہ پوری دنیا کی ثقافت کے لیے کتنے اہم ہیں۔

    ایک اور مقرر ڈاکٹر احمد الدسوقی جو قاہرہ یونیورسٹی کے شعبہ اسلامی آثار قدیمہ کے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں نے بازنطینی دینار کے بارے میں بتایا۔

    انہوں نے کہا کہ خالص عرب اسلامی پیسوں کی منتقلی کا مرحلہ ایک بڑا واقعہ تھا جس نے اسلامی ریاست کو اس وقت کی عالمی طاقتوں خاص طور پر بازنطینی ریاست کی سطح پر لا کھڑا کیا۔

  • سعودی عرب: قدیم عربی اور چینی سکوں کی نمائش

    سعودی عرب: قدیم عربی اور چینی سکوں کی نمائش

    ریاض: سعودی عرب میں شاہ عبدالعزیز پبلک لائبریری میں عربی اور چینی قدیم دستاویزات، سکوں اور مخطوطات کی نمائش کا اہتمام کیا گیا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت ثقافت نے چین کی وزارت کے اشتراک سے شاہ عبد العزیز پبلک لائبریری میں عربی اور چینی قدیم دستاویزات و سکوں کی نمائش کا اہتمام کیا۔

    شاہ عبد العزیز عوامی کتب خانے میں سال 72 ہجری کے سکوں کے علاوہ نایاب و نادر مخطوطات بھی رکھے گئے ہیں جو اسلامی فن اور عرب کی قدیم تاریخ کو اجاگر کرتے ہیں۔

    لائبریری میں شاہراہ ریشم کے حوالے سے ایک نادر اور نایاب دستاویز رکھی گئی ہے جس کی لمبائی 13 میٹر کے قریب ہے۔

    مذکورہ دستاویز شاہراہ ریشم کے بارے میں اس دور کی قدیم ترین دستاویز ہے جس میں اس عظیم شاہراہ کے بارے میں تمام تر تفصیلات موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ان نادر مخطوطات اورسکوں کی ایک نمائش چین کی پیکنک یونیورسٹی میں بھی شاہ عبد العزیز لائبریری کی جانب سے منعقد کی گئی تھی۔

  • کرنسی نوٹوں سے کرونا وائرس پھیلنے میں کتنی سچائی؟

    کرنسی نوٹوں سے کرونا وائرس پھیلنے میں کتنی سچائی؟

    ابتدا میں کرونا وائرس کے بارے میں خیال کیا جاتا رہا کہ یہ کرنسی نوٹوں کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے تاہم اب اس حوالے سے نئی تحقیق سامنے آگئی ہے۔

    یورپین سینٹرل بینک اور جرمنی کی روہر یونیورسٹی کے ماہرین کی ایک تحقیق میں جو جریدے جرنل آئی سائنس میں شائع ہوئی، اس بات کی جانچ پڑتال کی گئی کہ حقیقی زندگی کی صورتحال میں کرنسی نوٹوں پر موجود وائرل ذرات جلد پر منتقل ہونے پر کس حد تک متعدی ہوتے ہیں۔

    ماہرین نے دریافت کیا کہ حقیقی زندگی میں کرنسی نوٹوں سے لوگوں میں کووڈ سے متاثر ہونے کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے۔

    کرنسی نوٹوں اور سکوں پر کرونا وائرس کتنے عرصے تک موجود رہتا ہے، اس کو جاننے کے لیے ماہرین نے متعدد یورو کرنسی کے سکوں اور نوٹوں پر وائرس سلوشنز لگا کر دیکھا کہ کتنے عرصے تک وائرس متعدی رہتے ہیں۔

    نوٹوں کے ساتھ اسٹین لیس اسٹیل کی سطح پر بھی وائرل ذرات کے متعدی ہونے کی جانچ پڑتال کی گئی۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ اسٹین لیس اسٹیل پر وائرس 7 دن بعد بھی متعدی تھا، مگر 10 یورو کے بینک نوٹ پر وہ صرف 3 دن میں مکمل طور پر غائب ہوگیا۔ 5 سینٹ، 10 سینٹ اور ایک یورو کے سکوں پر بالترتیب 6 دن، 2 دن اور ایک گھنٹے بعد متعدی وائرس کو دریافت نہیں کیا جاسکا۔

    ماہرین کے مطابق 5 سینٹ میں اتنے کم وقت پر وائرس ختم ہونے کی وجہ یہ تھی کہ وہ کاپر سے بنے ہوتے ہیں، جن پر وائرسز زیادہ مستحکم نہیں رہ پاتے۔

    تحقیق کے نتائج اس سابقہ تحقیقی رپورٹس سے مطابقت رکھتے ہیں جن کے مطابق کووڈ کے بیششتر کیسز کی وجہ منہ یا ناک سے خارج ہونے والے ہوا میں موجود ذرات ہوتے ہیں۔

  • نئے گھر سے سونے چاندی کے سکے برآمد

    نئے گھر سے سونے چاندی کے سکے برآمد

    امریکی جوڑے نے نئے گھر سے ملنے والے سونے چاندی کے سکے ایمانداری سے پرانے مالک کو واپس لوٹا دیے، نایاب سکوں کی مالیت 25 ہزار ڈالر تھی۔

    امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں شادی شدہ جوڑا جیمز اور کلیریسا اپنے نئے گھر میں منتقل ہوئے تو صفائی کے دوران انہیں ایک دیوار گیر الماری سے 2 بٹوے ملے۔

    ان بٹووں میں سنہ 1800 کے قدیم سکے موجود تھے جو سونے اور چاندی کے تھے۔ جیمز نے ان سکوں کی تصاویر کھینچ کر پرانے مالک مکان کو بھیجیں اور دریافت کیا کہ کیا یہ سکے اس کے ہیں۔

    جیمز کا کہنا تھا کہ وہ قانونی طور پر ان سکوں پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرنے کی پوزیشن میں تھے تاہم انہیں ایک لمحے کے لیے بھی یہ خیال نہیں آیا۔

    وہ بس چاہتے تھے کہ یہ سکے اپنے اصل مالک تک پہنچ جائیں۔

    گھر کاپرانا مالک جو پیشہ وارانہ طور پر سکے جمع کرنے کا کام کرتا ہے، اس نے کہا کہ یہ بہت قیمتی سکے تھے اس لیے اس نے انہیں بہت حفاظت سے رکھا تھا لیکن وہ خود بھی ان کے بارے میں بھول چکا تھا۔

    مالک نے بتایا کہ یہ سکے 25 ہزار ڈالر مالیت کے ہیں، اس نے اس ایماندار جوڑے کا بے حد شکریہ ادا کیا۔

  • سلطان عمان کا اہم اقدام

    سلطان عمان کا اہم اقدام

    مسقط: سینٹرل بینک آف عمان نے سلطان عمان ہیثم بن طارق کے نام سے سکے جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق عمانی سلطان ہیثم بن طارق کے نام سے نئے سکے بنا دیے گئے جو اگلے ماہ ستمبر میں عوام کے استعمال میں آجائیں گے۔ نئے عمانی سلطان کے لیے 5،10،25 کے کرنسی سکے ڈھالے گئے ہیں۔

    سینٹرل بینک آف عمان کے مطابق ان نئے سکوں‌ کے ایک جانب سلطان ہیثم کا نام اور قومی نشان درج ہے جبکہ سکے کے دوسری جانب سکے کی مالیت اور اس کے اجراء کا اسلامی اور عیسوی سال درج ہے۔

    واضح رہے کہ عمان کے نئے سلطان ہیثم بن طارق نے سلطنت کا انتظام سنبھالتے ہی چند اہم فیصلے کیے تھے جن کی بناء پر وہ دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن گئے تھے۔ رواں سال فروری میں سلطان ہیثم نے حکم جاری کیا تھا کہ عمان کا قومی ترانہ بدل دیا جائے۔

    موجودہ قومی ترانے میں عمان کے مرحوم سلطان قابوس بن سعید سے متعلق الفاظ شامل تھے جنہیں سلطان ہیثم نے بدل کر ان کی جگہ اپنا نام شامل کرنے کا حکم دیا۔

    عمانی سلطان نے دوسرا حکم قومی پرچم کے ڈیزائن کو تبدیل کرنے سے متعلق دیا تھا جبکہ تیسرا حکم عمان کے قومی نشان کی تبدیلی کے بارے میں تھا۔

    سلطان ہیثم بن طارق نے ایک اور حکم کے تحت مرحوم سلطان قابوس کی جانب سے اختیار کیے گئے القابات کو منسوخ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم نامے میں کہا تھا کہ وہ سابق حکمرانوں کے ساتھ استعمال ہونے والے تمام القابات منسوخ کر رہے ہیں۔

    اس حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ آئندہ انہیں کوئی ’السطان المعظم‘ یا ’اعلیٰ حضرت‘ کہہ کر مخاطب نہیں کرے گا۔مستقبل میں ہونے والی تمام سرکاری خط کتابت اور دیگر اہم سفارتی موقعوں اور بات چیت میں ان کے لیے صرف سلطان عمان کا نام ہی استعمال ہوگا۔

  • کینیا میں کرنسی سکوں پر جانوروں کی شبیہہ کندہ

    کینیا میں کرنسی سکوں پر جانوروں کی شبیہہ کندہ

    افریقی ملک کینیا میں کرنسی سکوں پر سے صدور کی شبیہیں ہٹا کر جنگلی حیات کی شبیہیں کندہ کردی گئیں۔ اقدام کا مقصد ان صدور کی جانب سے ذاتی شہرت کے لیے شروع کیے گئے اس عمل کا خاتمہ اور ملک کی معدوم ہوتی جنگلی حیات کے تحفظ کی طرف توجہ دلانا ہے۔

    اس سے قبل سکوں پر کینیا کے 3 صدور جومو کینیاتا، ڈینیئل ارپ موئی اور موائی کباکی کی شبیہیں کندہ تھیں۔ یہ تینوں صدور سنہ 1963 سے باری باری کینیا پر حکمران رہے جب یہ ملک برطانیہ سے آزاد ہوا تھا۔

    ان میں سے ڈینیئل ارپ موئی طویل ترین عرصے یعنی 24 سال تک اقتدار میں رہے۔ ان کے بعد موائی کباکی نے ان کی جگہ مسند اقتدار سنبھالا۔

    کینیا کی کرنسی پر ہمیشہ سے برسر اقتدار حکمران کی تصاویر شائع کی جاتی رہی تاہم اس عمل کو کینیا کی عوام نے سخت ناپسند کیا۔ ان کا خیال تھا کہ کرنسی پر اپنی تصاویر چھاپنے کا مقصد دراصل ذاتی تشہیر اور ملک کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھنا ہے۔

    سنہ 2002 میں جب موائی کباکی اقتدار میں آئے تو انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ کرنسی پر اپنی تصاویر نہیں چھپوائیں گے لیکن جلد ہی انہوں نے اپنا وعدہ توڑ دیا۔

    سنہ 2010 میں عوام کے بے تحاشہ دباؤ پر جہاں آئین میں کئی تبدیلیاں کی گئیں وہیں اس شق کو بھی شامل کیا گیا کہ کرنسی پر کسی انفرادی شخصیت کی تصویر نہیں چھاپی جائے گی۔

    مرکزی بینک کی جانب سے نئے سکے جاری کیے جانا اسی شق پر عملدر آمد کا حصہ ہے اور بہت جلد ایسے ہی نئے کرنسی نوٹ بھی جاری کردیے جائیں گے۔

    نئے جاری کیے جانے والے سکوں پر افریقہ میں پائے جانے والے جانور شیر، ہاتھی اور زرافہ اور رائنو کی شبیہیں کندہ کی گئی ہیں۔

    مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ سکوں پر جنگلی حیات کی شبیہیں کندہ کرنا اس بات کی علامت ہے کہ کینیا اب اپنے ماحول اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے۔

  • تیس ستمبرتک 1، 2، 5، 10، 25 اور 50 پیسے تبدیل کرائے جاسکتے ہیں

    تیس ستمبرتک 1، 2، 5، 10، 25 اور 50 پیسے تبدیل کرائے جاسکتے ہیں

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نےعوام کو یاد دہانی کرائی ہے کہ بینکوں کی شاخوں سے 30 ستمبرتک 1، 2، 5، 10، 25 اور50 پیسے کے اعشاری سکے تبدیل کرالیں۔

    عوام کی آگاہی کے لیے اسٹیٹ بینک نے کمرشل اورمائیکرو فنانس بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اعشاری سکوں کے تبادلے سے متعلق پوسٹرز، بینرزاپنی شاخوں میں نمایاں مقامات پر لگائیں، جبکہ وفاقی حکومت پہلے ہی مطلع کر چکی ہے کہ یکم اکتوبر 2014ء سے 1، 2، 5، 10، 25 اور 50 پیسے کے سکوں کی قانونی حیثیت ختم ہوجائے گی۔

  • عوام تیس ستمبر تک دو سے پچاس پیسے تک کے سکے تبدیل کرالیں، اسٹیٹ بینک

    عوام تیس ستمبر تک دو سے پچاس پیسے تک کے سکے تبدیل کرالیں، اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے عوام کو آگاہ کیا ہے کہ وہ ایس بی پی، بی ایس سی کے دفاتر اور بینکوں کی شاخوں سے 30 ستمبر تک 1، 2، 5، 10، 25 اور 50 پیسے کے اعشاری سکے تبدیل کرا لیں۔

    وفاقی حکومت پہلے ہی مطلع کر چکی ہے کہ یکم اکتوبر 2014ء سے 1، 2، 5، 10، 25 اور 50 پیسے کے سکوں کی قانونی حیثیت ختم ہو جائے گی۔ تاہم 30 ستمبر 2014ء تک ایس بی پی بی ایس سی کے دفاتر اور بینکوں کی شاخوں سے ان سکوں کا تبادلہ کیا جا سکتا ہے۔