Tag: سگریٹ نوشی

  • سگریٹ نوش طلبہ کے لیے بری خبر

    سگریٹ نوش طلبہ کے لیے بری خبر

    لاہور: سگریٹ نوش طلبہ ہوشیار ہو جائیں، سگریٹ نوشی کرنے اور دیگر نشہ کرنے والے طلبہ کو کسی کالج میں داخلہ نہیں دیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جہاں صوبہ پنجاب میں فرسٹ ایئر میں داخلہ لینے کے لیے طلبہ تیاری کر رہے ہیں، وہاں حکومت نے خبر دار کر دیا ہے کہ سگریٹ نوش اور دیگر نشہ کرنے والے طلبہ کو کسی کالج میں داخلہ نہیں دیا جائے گا۔

    اس سلسلے میں فرسٹ ایئر میں داخلہ لینے کے لیے ہیلتھ پروفارما مکمل کروانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے، ڈی پی آئی کالجز پنجاب نے یہ سمری شعبہ ہایئر ایجوکیشن کو ارسال کر دی ہے۔

    پروفارما میں جنرل ہیلتھ پروفائل کے ساتھ کالج اور طالب علم کا نام بھی شامل ہوگا، ہیلتھ پروفارما میں پارٹ اے، بی، سی، ڈی اور ای مکمل کرنا ہوگا۔

    ماہر نفسیات طالب علم کی جسمانی حالت چیک کر کے ایک اجازت نامہ دے گا، شک پڑنے پر سائیکاٹرسٹ پیشاب یا خون ٹیسٹ تجویز کر سکتا ہے۔

    ماہر نفسیات یہ بھی دیکھے گا کہ طالب علم کا رویہ کیسا ہے، وہ اپنا خیال رکھتا ہے یا نہیں، وہ کسی بھی صورت حال میں کس طرح ریسپانس دیتا ہے، سوالات کے جواب کس طرح دیتا ہے۔

  • کروناوائرس: سگریٹ نوشی ترک کرنے کا بڑا فائدہ

    کروناوائرس: سگریٹ نوشی ترک کرنے کا بڑا فائدہ

    لندن: برطانیہ میں کروناوائرس کا ایک مریض صحت یاب ہوکر گھر پہنچ گیا اور سگریٹ نوشی ترک کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 40 سالہ اینڈریو نامی شہری برطانیہ کے علاقے وھیٹنشو اسپتال سے صحت یاب ہوکر گھر پہنچ چکا ہے۔ اپنے ایک بیان میں روبہ صحت شہری کا کہنا ہے کہ اس مہلک مرض سے صحت یاب ہونے کے بعد میں نے سگریٹ نوشی ترک کردی ہے۔

    انہوں نے تمام افراد کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اپنے آپ کو کروناوائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے خود کو گھروں میں بند رکھیں یہ سب سے بہترین علاج ہے، اسپتال سے ڈسچاج ہونے کے باوجود میں احتیاطی تدابیر اپنارہا ہوں اور اسموکنگ بھی چھوڑ دی ہے، البتہ اب بھی پھیپڑوں میں سونج کی شکایت ہے۔

    انیڈریو کا کہنا ہے کہ اسے سانس لینے میں پریشانی ہورہی ہے، ممکنہ طور پر ایسا تمباکو نوشی کے باعث ہوا لیکن انہوں نے اسموکنگ چھوڑ دی ہے۔ خیال رہے کہ کئی طبی ماہرین کے مطابق کروناوائرس سگریٹ نوشی کرنے والوں پر زیادہ جلدی اثرانداز ہوکر بڑا نقصان دے سکتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کروناوائرس میں مبتلا ہوکر گزارا گیا گزشتہ ہفتہ میری زندگی کا سب سے بدترین ہفتہ رہا۔ تاہم میں ان تمام اسپتال عملے کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میری خدمت کی اور وبائی مرض سے بچایا۔

  • سگریٹ نوشی کرنے والے شخص کے پھیپھڑے کیسے نکلے؟ خوفناک ویڈیو

    سگریٹ نوشی کرنے والے شخص کے پھیپھڑے کیسے نکلے؟ خوفناک ویڈیو

    سگریٹ نوشی کے خوفناک نتائج کے بارے میں اپنے سنا ہوگا مگر اب ایک ایسا واقعہ پیش آیا جسے جان کر آپ کے رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک خوفناک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں کثرت سے سگریٹ نوشی کرنے والے شخص کے پھیپھڑے دیکھائے جو سگریٹ نوشی کی وجہ سے سیاہ ہوچکے ہیں۔

    دماغی مرض کے باعث ہلاک ہونے والے شخص نے درخواست کی تھی کہ اس کے پھیپھڑے موت کے بعد عطیہ کردئیے جائیں، 55 سالہ چین اسموکر کی وصیت پوری کرتے ہوئے جب ڈاکٹرز نے اس کے پھیپھڑے جسم سے علیحدہ کیے تو پھیپڑوں کی حالت دیکھ کر ڈاکٹرز بھی حیران رہ گئے۔

    رونگٹے کھڑے کردینے والی ویڈیو جسے اب تک ڈھائی کروڑ سے زائد مرتبہ دیکھی جاچکی ہے میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مردہ شخص کے پھیپھڑے بلکل سیاہ ہوچکے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق صحت مند پھیپھڑوں کا رنگ ہلکا گلابی ہوتا ہے لیکن گزشتہ 30 برس سے مسلسل سگریٹ نوشی کے باعث مردہ شخص کے پھیپھڑوں کا رنگ کالا ہوچکا تھا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ پھیپھڑے لینے کےلیے کئی مریض انتظار کررہے تھے لیکن یہ پھیھڑے کسی بھی مریض کو عطیہ نہیں کیے جاسکتے کیونکہ یہ تین دہائیوں سے سگریٹ کے باعث متعدد خطرناک بیماریوں کا شکار ہیں۔

    ڈاکٹرز نے ہیش ٹیگ جیان کے نام سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سگریٹ نوشی کے خلاف مہم شروع کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں بے تحاشا ایسے سگریٹ نوش موجود ہیں جن کے پھیپھڑے اس حالت میں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کثرت سے سگریٹ نوشی کرتے ہیں تو آپ پھیپھڑے عطیہ کیے جانے کے باوجود کسی کو نہیں لگائے جاسکتے، ’ان پھیپھڑوں کو دیکھیں، کیا اس کے بعد بھی آپ سگریٹ نوشی کریں گے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ دنیا بھر میں 70 لاکھ افراد سالانہ سگریٹ نوشی کے باعث مرتے ہیں۔

  • بلند فشارِ خون کو خاموش قاتل کیوں کہتے ہیں؟

    بلند فشارِ خون کو خاموش قاتل کیوں کہتے ہیں؟

    بلند فشارِ خون یا ہائی بلڈ پریشر ایسا مرض ہے جو جسم کے مختلف اعضا کی خرابی کا باعث بنتا ہے اور زندگی کو خطرے سے دوچار کر دیتا ہے۔ اسے ماہرین خاموش قاتل بھی کہتے ہیں کیوں کہ دیگر بیماریوں کی طرح اس کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

    ہمارا جسم مسلسل حرکت میں رہتا ہے جس سے خون کا جو دباؤ بنتا ہے وہ عام طور پر 80 تا 120 کے درمیان ہوتا ہے۔ تاہم اس سطح میں فرق آجائے تو یہ ہائی بلڈ پریشر کہلاتا ہے۔ خون کے اس زیادہ دباؤ سے لاحق ہونے والے مرض کو ہائپر ٹینشن کہتے ہیں۔

    بُلند فشارِ خون کا سامنا موماً بڑی عُمر کے لوگ کرتے ہیں، تاہم ذہنی تنائو، مٹاپا، کھانے پینے میں نمک کی زائد مقدار کا استعمال، سگریٹ اور شراب نوشی وغیرہ بھی اس کی وجہ بنتے ہیں۔ بعض امراض جیسے کولیسٹرول اور ذیابیطس بھی ہائی بلڈ پریشر کے اس مسئلے کو بڑھاوا دیتے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق 95 فی صد افراد میں بلڈ پریشر بڑھنے کی وجوہ کی تشخیص نہیں ہوپاتی اور اکثریت کو یہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ وہ بلند فشارِ خون کے مسئلے سے دوچار ہیں۔ کسی دوسری بیماری اور مرض کی صورت میں معالج سے رابطہ کرنے پر لیبارٹری ٹیسٹ اور دوسرے طبی طریقوں سے جانچ کے دوران معلوم ہوتا ہے کہ مریض کو ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ بھی لاحق ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق بہت زیادہ سگریٹ پینے والے اور چالیس سال سے زائد عمر کے لوگ خاص طور پر اپنا بلڈ پریشر لیول چیک کروائیں۔ اس کے لیے سادہ اور عام مشین سے خود ہی گھر پر بھی مدد لی جاسکتی ہے۔ بلڈ پریشر چیک کرنے سے نہ صرف کئی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے بلکہ زندگی کو زیادہ محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔

    ماہرینِ طب کے مطابق بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھنے کی کوششوں کے ساتھ باقاعدہ طبی معائنہ اور معالج کی تجویز کردہ دوا بھی باقاعدگی سے استعمال کی جانی چاہیے۔ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر دوا میں تبدیلی اور ناغہ صحت کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

    مسلسل اور زیادہ کام، ذہنی دباؤ اور پریشانیاں بھی ہائی بلڈ پریشر کا سبب بنتی ہیں جب کہ غذا اور خوراک بھی اس مسئلے کی ایک وجہ ہے۔ نمک کازیادہ استعمال اور مرغن غذائوں کے علاوہ سگریٹ نوشی ترک کرکے ہم ایک بہتر اور صحت مند زندگی بسر کرسکتے ہیں۔

  • سگریٹ نوشی ترک کرنے کا فیصلہ کر کے ناکامی کیوں ہوتی ہے؟

    سگریٹ نوشی ترک کرنے کا فیصلہ کر کے ناکامی کیوں ہوتی ہے؟

    کیلی فورنیا: امریکا میں ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جن لوگوں‌ کو اپنی خواہشات اور دماغ پر قابو پانا نہیں آتا وہ سگریٹ نوشی چھوڑنے کا فیصلہ کر کے واپس اُسی ڈگر پر چل پڑتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر دورہم میں واقع ڈیوک یونیورسٹی کے ماہرین نے سگریٹ نوشی ترک نہ کرنے کے حوالے سے مطالعاتی تحقیق کی جو  جرنل نیورو فزکام فارمیسی میں شائع ہوئی۔
    ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ اگر آپ سگریٹ نوشی کی بری عادت میں مبتلا ہیں تو اسے چھوڑنے کا فیصلہ اپنے دماغ پر حاوی نہ کریں کیونکہ اگر ایسا ہوا تو سگریٹ زندگی بھر آپ کا پیچھا نہیں چھوڑے گی۔

    تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ سگریٹ نوش کے لیے عادت ترک کرنا آسان فیصلہ نہیں ہوتا کیونکہ وہ بہت محنت اور صبر کے بعد ہی بری لت سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیاب ہوتا ہے۔

    تحقیقی ٹیم نے سگریٹ نوشی ترک کرنے اور اس کا فیصلہ کرنے کے بعد عادت نہ چھوڑنے والے افراد کا انٹرویو کیا۔ جس میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ سگریٹ چھوڑنے کا فیصلہ کر کے اسے دماغ پر حاوی نہیں کرتے وہ آسانی کے ساتھ چھٹکارا پالیتے ہیں جبکہ وہ جنہیں اپنے دماغ پر قابو نہیں ہوتا وہ بار بار فیصلہ کر کے بھی ناکام رہتے ہیں۔

    ماہرین تحقیق کے دوران 85 ایسے افراد کا ایم آر آئی کیا جنہوں نے سگریٹ نوشی ترک کرنے کا فیصلہ کیا اور 10 ہفتوں تک اسے ہاتھ نہیں لگایا، تحقیقی ٹیم نے پیشرفت کے حوالے سے اُن کی مانیٹرنگ کی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ 41 افراد اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹے جبکہ دیگر 44 نے آسانی کے ساتھ بری عادت سے چھٹکارا حاصل کیا۔

    تحقیق کے مطابق جن لوگوں نے سگریٹ نوشی کی عادت ترک کی اور اُن کے اندر اپنی خواہشات پر قابو پانے کا عنصر پایا گیا جس کی وجہ سے وہ فیصلے پر ڈٹ گئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان کی خواہشات (انسولہ) دماغ کے مختلف حصوں کو بار بار پیغام دیتی ہیں جس کی وجہ سے فیصلہ کرنے والا تذبذب کا شکار ہوجاتا ہے اور پھر ایک وقت وہ اپنا فیصلہ تبدیل کرلیتا ہے۔

    پروفیسر میریڈیٹ نے بتایا کہ ہم نے سگریٹ نوشی ترک کرنے والے افراد کا ایم آر آئی دوبارہ بھی کیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ انہوں نے اپنی خواہشات اور دماغ پر مکمل کنٹرول رکھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’’اگر ہم کامیابی سے سگریٹ نوشی ترک کرنے والوں کے ساتھ بات چیت کریں اور یہ عمل بھی سود مند ثابت ہوسکتا ہے‘‘۔

  • سگریٹ نوش کینسر سے بچ سکتے ہیں

    سگریٹ نوش کینسر سے بچ سکتے ہیں

    کیلیفورنیا: تمباکو نوشی کی علت میں مبتلا افراد کے لیے ایک خوشی کی خبرسامنے آگئی، اب سگریٹ نوش کینسر جیسے مہلک مرض سے بچ سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد اگر باقاعدگی سے ورزش کریں تو کینسرے جیسے ناسور سے بچا جاسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا میں واقع ’اسٹینڈ فورڈ‘ نامی یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والے کی فٹنس ہوگی تو اُسے کینسر کا مرض لاحق ہونے کے خطرات کم ہیں۔

    تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس نتیجے تک پہنچنے کے لیے 2979 ایسے افراد کا استعمال کیا گیا جو سگریٹ پیتے ہیں جبکہ 1602 افراد ایسے تھے جنہوں نے تمباکو نوشی ترک کر رکھی ہے۔

    سگریٹ نوشی جسم کو کیسے تباہ کرتی ہے؟ جانیں روبوٹ اسموکر سے

    تمام افراد کو طب کے تحقیقی مراحل سے گزارنے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ باقاعدگی سے روزانہ کی بنیاد پر ورزش کی جائے تو پھیپڑوں کے کینسر سے بچا جاسکتا ہے، تمباکو نوشی کرنے والے پھیپڑوں کے کینسر کی وجہ سے موت کے منہ میں جارہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق وہ افراد جنہوں نے تمباکو نوشی ترک کردی ہے ان کے پھیپڑوں کے کینسر میں مبتلا ہونا کا خطرہ 13 فیصد کم ہے، جبکہ فٹنس کے بعد 51 سے 77 فیصد خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

    اسی طرح وہ افراد جو سگریٹ نوشی کررہے ہیں ان کے کینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ 18 فیصد ہے جبکہ فٹنس کے بعد 84 سے 85 فیصد خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ ایسوسی ایشن آف آپٹومیٹرسٹس کے ایک سروے کے مطابق ہر پانچ تمباکو نوش افراد میں سے صرف فرد اس حقیقت سے آگاہ ہے کہ تمباکو نوشی اندھے پن کا بھی باعث بن سکتی ہے۔

  • حکومت کا دوران ڈرائیونگ سگریٹ پینے پر چالان کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا دوران ڈرائیونگ سگریٹ پینے پر چالان کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے عالمی سطح کے نئے ٹریفک قوانین متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے مطابق دوران ڈرائیونگ سگریٹ پینے پر چالان لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں دوران ڈرائیونگ سگریٹ پینے پر چالان لگانے کا فیصلہ کیا گیا، اعجاز شاہ نے ایک ہفتے کے اندر پالیسی پر عمل درآمد شروع کرنے کا حکم دیا۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ 30 ستمبر ڈیڈ لائن تھی سوشل میڈیا مہم بھی شروع کی جائے گی، نئے قوانین کے تحت دوران ڈرائیونگ سگریٹ پینے پر جرمانہ عائد کیا جائے گا، تین بار خلاف ورزی پر لائسنس معطل کردیا جائے گا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دوران ڈرائیونگ سیٹ بیلٹ باندھنا لازمی ہوگا اور بغیر لائسنس کے گاڑی چلانے پر پابندی ہوگی، بلاوجہ ٹریفک جام پر ایس پی اور ڈیوٹی افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    مزید پڑھیں: سگریٹ پرہیلتھ ٹیکس کے نفاذ کی حتمی منظوری، بابرعطا کی تصدیق

    واضح رہے کہ رواں سال جون میں وزیر اعظم عمران خان نے سگریٹ اور کاربونیٹڈ ڈرنکس پر بھاری ہیلتھ ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دے دی تھی، حکومت کا کہنا تھا کہ موت کے سوداگروں کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔

    بابر عطا نے کہا تھا کہ تاریخ میں پہلے بار اس قدر جرات مندانہ فیصلہ کیا گیا ،موت کے سوداگروں کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔

    یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل حکومت نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ اسلام آباد میں بڑی عمارات میں سگریٹ نوشی کو ممنوع کیا جائے اور اس قانون کواسلام آباد کی یونیورسٹی اور کالجز میں بھی لاگو کروائیں گے۔

  • پاکستان میں تمباکو نوشی سے سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد اموات

    پاکستان میں تمباکو نوشی سے سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد اموات

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ حکومت نے شعبہ صحت کا بجٹ ماضی کی نسبت دگنے سے زائد کر دیا، پاکستان میں تمباکو نوشی سے سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے انتخابی منشور میں عوام سے کیا ایک اور وعدہ پورا کر دیا، حکومت نے شعبہ صحت کا بجٹ ماضی کی نسبت دگنے سے زائد کر دیا۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ سگریٹ پر ٹیکس محصولات شعبہ صحت کے لیے مختص کرنا تاریخی ہے، وزیر اعظم نے سگریٹ پر ٹیکس بڑھانے کی بھر پور حمایت کی۔ سگریٹ پر ایف ای ڈی میں اضافے سے حاصل رقم شعبہ صحت پر خرچ ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے سنہ 2020 تک شعبہ صحت کا بجٹ دگنا کرنے کا وعدہ کیا تھا، سگریٹ پر ٹیکس محصولات سے رواں برس شعبہ صحت کا بجٹ دگنے سے زائد ہوگا۔ ٹیکس محصولات کے شعبہ صحت پر خرچ کرنے کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ حالیہ بجٹ میں سگریٹ پیکٹ پر کم سے کم ٹیکس 25 سے 33 روپے رکھا ہے، سگریٹ کے پہلے ٹیئر پر ٹیکس 90 سے بڑھا کر 140 روپے کر دیا۔ سگریٹ کے تھرڈ سلیب کے خاتمے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ سگریٹ کے تھرڈ سلیب کی وجہ سے محصولات میں کمی ہوئی تھی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تمباکو نوشی سے سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں، پاکستان میں 6 تا 15 برس کے 12 سو بچے یومیہ تمباکو نوشی کا آغاز کرتے ہیں، تمباکو نوشی سے ملک کو سالانہ 143.208 بلین روپے نقصان ہو رہا ہے۔

  • تمباکو نوشی سے کس طرح چھٹکارہ پایا جائے؟

    تمباکو نوشی سے کس طرح چھٹکارہ پایا جائے؟

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن (نو ٹوبیکو ڈے) منایا جارہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی ہر سال دنیا بھر میں 70 لاکھ افراد کی موت کی وجہ بن رہی ہے۔

    رواں برس اس دن کا مرکزی خیال ’تمباکو نوشی اور پھیپھڑوں کی صحت‘ ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ پھیپھڑے انسانی جسم کا اہم عضو ہیں تاہم تمباکو نوشی اس عضو کی صحت کو داؤ پر لگا دیتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق تمباکو نوشی کے باعث ہر سال ہلاک ہونے والے 70 لاکھ افراد میں سے تقریباً 9 لاکھ کے قریب افراد ایسے ہیں جو خود تمباکو نوشی نہیں کرتے۔ ایسے افراد دوسروں کی تمباکو نوشی سے پیدا ہونے دھوئیں کے باعث مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں جو بعد ازاں جان لیوا ثابت ہوتی ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی صرف صحت کے لیے ہی مضر نہیں، بلکہ اس کی پیداوار، اسے بنانے کا عمل اور اس کا استعمال ماحولیاتی آلودگی کا سبب بھی بن رہا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی ہر شعبہ زندگی کو منفی طور پر متاثر کرتی ہے اور یہ غربت میں اضافے، جسمانی و دماغی کارکردگی میں کمی، صحت میں خرابی اور کسی جگہ کی فضائی آلودگی میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ تمباکو نوشی چھوڑنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ان 5 طریقوں پر عمل کریں۔

    کسی ایک تاریخ کا تعین کریں اور اس دن سے سگریٹ مکمل طور پر چھوڑ دیں۔

    تمباکو نوشی چھوڑنا ایک مشکل مرحلہ ہوسکتا ہے لہٰذا اپنے اہلخانہ اور دوستوں سے مدد کے لیے کہیں۔

    متوقع اثرات جیسے سر درد، جسم میں کھنچاؤ یا بے چینی کے بارے میں پہلے سے تیار رہیں اور ان کا سدباب کر رکھیں۔ ایسے موقع پر لیموں پانی یا خشک میوہ جات سے سگریٹ کی طلب کو بہلایا جاسکتا ہے۔

    اپنے ارد گرد سے سگریٹ اور لائٹر وغیرہ ہٹا دیں۔

    اس حوالے سے اپنے ڈاکٹر کو ضرور آگاہ کریں۔ سگریٹ نوشی چھوڑنے کے بعد آپ کو متوقع طور پر کسی قسم کی طبی پیچیدگی کا سامنا ہوسکتا ہے جس کے لیے ڈاکٹر کی تجویز کردہ دوائیں استعمال کی جا سکتی ہیں۔

  • افطار کے بعد سگریٹ نوشی سے اچانک موت کا خطرہ

    افطار کے بعد سگریٹ نوشی سے اچانک موت کا خطرہ

    رمضان المبارک کا روح پرور مہینہ جاری ہے اور اس ماہ میں مسلمان اس کی رحمتوں اور برکتوں سے فیضیاب ہونے میں مشغول ہیں۔ تاہم ایسے افراد جو روزہ کھولتے ہی سگریٹ پینے کے عادی ہیں وہ اپنے آپ کو جسمانی طور پر سخت خطرات میں مبتلا کردیتے ہیں۔

    ترکی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ افطار کرنے کے بعد سگریٹ پینے سے زیادہ خطرناک عمل کوئی نہیں۔

    تحقیق کے مطابق افطار کے وقت جسم کو پانی، گلوکوز اور آکسیجن کی سخت ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں سگریٹ کے ایک کش سے شریانیں سکڑ جاتی ہیں اور خون میں آکسیجن مناسب مقدار میں جذب نہیں ہوتی۔

    اس کے نتیجے میں خون گاڑھا ہو جاتا ہے جس سے اس کے جمنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے، دل کی دھڑکن بے ربط ہو جاتی ہے، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور ان سب عوامل سے دل کی بیماریاں لاحق ہونے کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔

    تحقیق میں شامل ایک ماہر طب کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں افطار کے فوری بعد سگریٹ نوشی نہ صرف امراض قلب میں مبتلا کر سکتی ہے بلکہ اس کے ساتھ یہ جسمانی جھٹکوں اور ہاتھ پاؤں میں کپکپاہٹ کا باعث بھی بننے لگتی ہے۔

    تحقیق کے مطابق آسان لفظوں میں افطار کے فوراً بعد سگریٹ پینا آپ کی اچانک موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ رمضان میں سگریٹ نوشی سے خون کی شریانوں کی دیواروں کو شدید نقصان پہنچتا ہے جو باقی سال بھر پہنچنے والے نقصان سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔ طویل وقفے کے بعد سگریٹ پینے سے جسم کا تمام مدافعتی نظام درہم برہم ہوجاتا ہے جو سخت نقصان دہ ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ یوں تو سگریٹ نوشی کے خطرات کو دیکھتے ہوئے اس کا استعمال کم کردینے میں ہی عافیت ہے، تاہم اگر سگریٹ کی شدید طلب ہو تو افطار کے 30 سے 40 منٹ بعد سگریٹ نوشی کی جاسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک سگریٹ نوشی ترک کرنے کا اچھا موقع ہے کیونکہ جب انسان روزے کی حالت میں دن بھر میں تقریباً 13 سے 14 گھنٹے تک سگریٹ نہیں پیتا، تو یہ عمل سال بھر بھی کرسکتا ہے۔

    اسی طرح روزے دار کی طبیعت میں نظم و ضبط بھی پیدا ہوجاتا ہے جس سے وہ سگریٹ نوشی سے ہمیشہ کے لیے نجات حاصل کر سکتا ہے۔