Tag: سگریٹ نوشی

  • اسلام آباد کے اسکول کالجزمیں سگریٹ نوشی پرپابندی

    اسلام آباد کے اسکول کالجزمیں سگریٹ نوشی پرپابندی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی بڑی عمارات میں سگریٹ نوشی قانوناًممنوع ہے ،اب قانون کویونیورسٹی اور کالجز میں بھی لاگو کروائیں گے، لوگوں کی صحت کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز پیر سموک فری اسلام آباد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت عامر محمود کیانی نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ کے قریب بچے تمباکو نوشی کی وجہ سے اموات کا شکار ہوتے ہیں،دو کروڑ نوجوان نسل میں یہ عادت تیزی سے منتقل ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہاکہ سابقہ حکومتوں نے کبھی غور نہیں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ اشتہارات میں آگاہی کےلئے تصاویر کو بڑا کیا۔ اب یہ قانون لاگو کیا ہے کہ اسلام آباد میں بڑی عمارات میں سگریٹ نوشی کو ممنوع کیا جائےگا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کا وژن ہے اس کو پورا کرنا ہو گا،اب اس قانون کو یونیورسٹی اور کالجز میں بھی لاگو کروائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تمام پارکس میں تربیت یافتہ عملہ تعینات ہوگا، ادویات کی قیمتوں کے حوالے سے گیدڑ بھبھکیاں نہ دی جائیں، عوام کو ریلیف دینے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھیں گے ۔

    وزیر صحت نے کہاکہ تمام سرکاری عمارات میں بھی سگریٹ نوشی کو ممنوع قراردیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جتنے بھی پارکس ہیں وہاں تربیت یافتہ عملہ جلد ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں کی صحت کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ ہم چھٹی کے روز بھی ہم چھاپے مار رہے ہیں ۔

    انہوں نے کہاکہ ہم عوام کو ریلیف دینے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھیں گے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کہ ادویات کی قیمتوں کے حوالے سے گیدڑ بھبھکیاں نہ دی جائیں ۔ تمباکو نوشی ہر بیماری کو تیز کر دیتی ہے اور بیماریوں کے خلاف مزاحمت کو بھی کم کر دیتی ہے ،تمباکو نوشی سے پاک معاشرے بنانے کےلئے تیزی سے کام کرنا ہو گا۔

    عامر کیا نی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمباکو نوشی کی روک تھام کے لیے تمباکو کی ہر قسم پر ٹیکسز بڑھا رہے ہیں ،سکولز، کالجز اور یونیورسٹیز میں بھی طلباءتمباکو نوشی کا شکار ہیں جس کا سدباب ضروری ہے ۔

  • اسلام آباد کوسگریٹ نوشی سے پاک بنانے کی کوشش کررہے ہیں، عامر کیانی

    اسلام آباد کوسگریٹ نوشی سے پاک بنانے کی کوشش کررہے ہیں، عامر کیانی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی کا کہنا ہے کہ شیشے کی درآمد پرپابندی جیسے اقدامات کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی نے کہا کہ اسلام آباد میں 214 پبلک مقامات اسموک فری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کوسگریٹ نوشی سے پاک بنانے کی کوشش کررہے ہیں، شیشے کی درآمد پرپابندی جیسے اقدامات کیے گئے ہیں۔

    وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ نوجوانوں میں تمباکوکے استعمال کی شرح10.7فیصد ہے، تعلیمی اداروں میں سگریٹ نو شی کے خاتمے کویقینی بنانا اہم ہے۔

    وفاقی وزیرصحت اسلام آباد میں فضائی آلودگی کے سدباب کے لیے متحرک

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر صحت عامر کیانی نے اسلام آباد کی فضا میں بڑھتی ہوئی آلودگی کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ آلودہ فضا شہریوں کو بیمار کرنے کا سبب بن رہی ہے۔

    عامر کیانی کا کہنا ہے کہ شہروں کی آلودہ فضاانسانی صحت پراثراندازہورہی ہے، شہروں میں فضائی آلودگی خطرناک امراض کوجنم دے رہی ہے۔ اسلام آباد کی فضا میں آلودگی اہم ترین موسمیاتی مسئلہ ہے۔

    وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی کے باعث سالانہ 700بچے موت کا شکار بنتے ہیں، اسلام آباد کے صنعتی علاقوں میں فضا آلودہ ترین ہے، صنعتی سیکٹرزآئی9، آئی 10میں فضا آلودہ ہے۔

  • کراچی: شیرشاہ میں گودام پر چھاپا، 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد سگریٹ کے ڈبے برآمد

    کراچی: شیرشاہ میں گودام پر چھاپا، 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد سگریٹ کے ڈبے برآمد

    کراچی: اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن نے شہرِ قائد کے علاقے شیر شاہ میں ایک گودام پر چھاپا مار کر 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد سگریٹ کے ڈبے برآمد کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شیر شاہ میں ایک گودام سے چھاپے کے دوران اسمگل شدہ لاکھوں کی تعداد میں سگریٹ اور 6 ہزار سے زائد کلو چھالیہ برآمد کر لیا گیا۔

    ڈپٹی کلکٹر کسٹم نے بتایا کہ 22 لاکھ روپے مالیت کے ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد سگریٹ کے ڈبے برآمد کیے گئے ہیں۔

    کسٹم آفیسر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ 11 لاکھ روپے مالیت کی 6 ہزار کلو اسمگل شدہ چھالیہ بھی برآمد کیا گیا ہے، اسمگل شدہ سامان کی مالیت 33 لاکھ روپے ہے، 2 افراد کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور: ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث جمہوریہ چیک کی ماڈل کو آٹھ سال کی سزا

    یاد رہے کہ 19 مارچ کو وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا تھا کہ کرپشن اور اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے خصوصی نظام لایا جا رہا ہے، پاکستانی بندرگاہوں کو لاس اینجلس اور ہیوسٹن کی طرز پر ترقی دی جائے گی۔

    20 مارچ کو لاہور کی عدالت نے ہیروئن اسمگلنگ کیس میں چیک ریپلک کی ماڈل ٹیریزا ہلسکوا کو 8 برس 8 ماہ قید اور 1 لاکھ 13 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی، مجرمہ کو گزشتہ برس جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا۔

  • حکومت کا سگریٹ پینے والوں پر گناہ ٹیکس لگانے کا فیصلہ

    حکومت کا سگریٹ پینے والوں پر گناہ ٹیکس لگانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پی ٹی آئی حکومت نے صحت کے شعبے میں ایک اور انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے سگریٹ پینے والوں پر گناہ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے حکومت نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے اسموکرز پر گناہ ٹیکس عائد کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستان سگریٹ پر گناہ ٹیکس لگانے والا دنیا کا دوسرا ملک بن جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ گناہ ٹیکس سے جمع شدہ آمدن شعبۂ صحت پر خرچ کی جائے گی۔

    ٹیکس کے نفاذ سے سگریٹ مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے، وزارتِ صحت گناہ ٹیکس کے نفاذ سے متعلق مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہے۔

    پاکستان سگریٹ پر گناہ ٹیکس لگانے والا دنیا کا دوسرا ملک بن جائے گا، خیال رہے کہ فلپائن سگریٹ پر گناہ ٹیکس لگانے والا دنیا کا پہلا ملک ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں نسوار پر پابندی عائد


    وزارتِ قومی صحت میں اس معاملے پر مشاورت کا عمل جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ گناہ ٹیکس آمدن وزیرِ اعظم ہیلتھ پروگرام کے تحت استعمال ہوگی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ گناہ ٹیکس سے ہونے والی آمدن اربوں روپے میں ہوگی، سگریٹ کی فی ڈبیا پر ٹیکس کی شرح 5 تا 15 روپے زیرِ غور ہے۔

    وزارتِ قومی صحت کے مطابق ملک میں سالانہ 4 ارب سے زائد سگریٹ کی ڈبیا فروخت ہوتی ہیں، اس طرح سِن ٹیکس کی مد میں سالانہ 50 ارب روپے تک آمدن متوقع ہے۔

  • سگریٹ نوشی جسم کو کیسے تباہ کرتی ہے؟ جانیں روبوٹ اسموکر سے

    سگریٹ نوشی جسم کو کیسے تباہ کرتی ہے؟ جانیں روبوٹ اسموکر سے

    کیا آپ جانتے ہیں تمباکو نوشی آپ کے اندرونی جسمانی نظام پر کیا اثرات مرتب کرتی ہے؟

    تو آئیں پھر آج اس سگریٹ نوش روبوٹ سے ملیں جو آپ کو بتائے گا کہ سگریٹ نوشی آپ کے لیے کس قدر تباہ کن ہے۔

    امریکی ریاست میساچوسٹس میں بنایا گیا یہ روبوٹ اسموکر سگریٹ نوشی کے نقصانات کو اجاگر کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: تمباکو نوشی آپ کو دیوانہ بنا سکتی ہے

    یہ روبوٹ دھواں جمع کرنے والے چیمبر اور ایک فلٹر کے ذریعے کام کرتا ہے۔ جیسے جیسے سگریٹ جلتی ہے دھواں اس فلٹر کے ذریعے گزرتا ہے۔

    اور صرف ایک سگریٹ کے بعد اس فلٹر کا کیا حال ہوجاتا ہے، آپ خود دیکھیں۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 5.8 کھرب سگریٹ پیے جاتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق سگریٹ نوشی جنگوں اور تنازعات سے کہیں زیادہ افراد کی قاتل ہے اور ہر سال 71 لاکھ افراد اس کے باعث موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں۔

    اگر آپ بھی اپنے پیاروں کو اس تباہ کن لت سے بچانا چاہتے ہیں تو اس روبوٹ اسموکر کو خریدنے کی قیمت 60 یورو یعنی 8 ہزار 7 سو پاکستانی روپے ہے۔

  • والدین کی سگریٹ نوشی بچوں کو سماعت سے محروم کردیتی ہے، والدین کو وارننگ

    والدین کی سگریٹ نوشی بچوں کو سماعت سے محروم کردیتی ہے، والدین کو وارننگ

    ٹوکیو: جاپان کے طبی ماہرین نے والدین کے لیے ہولناک انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو ماں باپ سگریٹ نوشی کرتے ہیں اُن کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں بہرے پن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے دارالحکومت میں موجود ٹوکیو یونیورسٹی کے ماہرین نے تحقیق کی جس کے دوران سگریٹ نوشی کو وہ نقصان سامنے آیا جس کے بعد والدین تمباکو نوشی بالکل ترک کردیں گے۔

    سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کو طبی ماہرین متعدد بار  سنگین نتائج سے متنبہ کرتے آئے ہیں کہ اس بری لت کے باعث انسانی جسم پر جان لیوا نقصانات کا اندیشہ ہے تاہم پہلی بار محققین نے سگریٹ نوشی کا ایسا نقصان بیان کیا جس کے بعد خصوصاً حاملہ خواتین سگریٹ نوشی کی عادت ترک کردیں گی۔

    جاپان کے طبی ماہرین کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق ایسی خواتین جو حمل کے دوران سگریٹ نوشی کرتی ہیں اُن کے ہاں ’بہرے‘ یعنی قوتِ سماعت سے محروم بچوں کی پیدائش کے امکانات ڈھائی گناہ حد تک بڑھ جاتے ہیں۔

    ویڈیو دیکھیں: سگریٹ نوش اورصحت مند آدمی کے پھیپھڑوں میں کیا فرق ہوتا ہے؟

    محققین کا کہنا ہے کہ مطالعے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ بچوں کی پیدائش سے چار ماہ تک کی عمر کے بچوں کے پاس سگریٹ پینے سے اُن کے بہرے ہونے کے خطرات میں بھی تشویشناک حد تک اضافہ ہوجاتا ہے۔

    ٹوکیو یونیورسٹی کے پروفیسر کا کہنا ہے کہ چار ماہ تک کے بچوں کے پاس اگر والدین سگریٹ نوشی کریں تو اُن کی قوتِ سماعت 30 فیصد حد تک متاثر ہوتی ہے کیونکہ سگریٹ میں موجود نکوٹین بچوں کے پیغام رساں خلیوں میں بگاڑ پیدا کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق بچوں کے پیغام رساں خلیوں کی حساسیت سگریٹ کے زہریلے دھوئیں کو برداشت نہیں کرتی جس کی وجہ سے اُن کے دماغ اور کانوں کے درمیان کا سسٹم بری طرح متاثر ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سگریٹ نوشی ترک کرنے میں مددگار شے

    اسی سے متعلق: بڑوں کی تمباکو نوشی دیکھنے والے بچوں کی نفسیات میں تبدیلی

    ڈاکٹر کوجی کاواکامی کا کہنا ہے کہ ’تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ دورانِ حمل جو خواتین سگریٹ نوشی کرتی ہیں اُن کے بچے پیٹ اور پھیپھڑوں میں دھواں بھرنے کی وجہ سے دماغی طور پر کمزور پیدا ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ اُن کو سماعت کا مسئلہ بھی پیش آتاہے‘۔

    ماہرین نے مشورہ دیا کہ حمل کے دوران خواتین اگر اپنے بچوں کی صحت چاہتی ہیں تو وہ بری لت سے چھٹکارا حاصل کریں اور بالخصوص چار ماہ تک کے بچوں کے پاس سگریٹ نوشی نہ کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سگریٹ نوشی پر صحت کو ترجیح دیں

    سگریٹ نوشی پر صحت کو ترجیح دیں

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن (نو ٹوبیکو ڈے) منایا جارہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی ہر سال دنیا بھر میں 70 لاکھ افراد کی موت کی وجہ بن رہی ہے۔

    رواں برس اس دن کا مرکزی خیال ’تمباکو نوشی اور امراض قلب‘ ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ امراض قلب دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہیں اور تمباکو نوشی امراض قلب کے خطرے میں کئی گنا اضافہ کردیتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی کے باعث ہر سال ہلاک ہونے والے 70 لاکھ افراد میں سے تقریباً 9 لاکھ کے قریب افراد ایسے ہیں جو خود تمباکو نوشی نہیں کرتے۔

    ایسے افراد دوسروں کی تمباکو نوشی سے پیدا ہونے دھوئیں کے باعث مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں جو بعد ازاں جان لیوا ثابت ہوتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: افطار کے بعد سگریٹ نوشی سے اچانک موت کا خطرہ

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی صرف صحت کے لیے ہی مضر نہیں، بلکہ اس کی پیداوار، اسے بنانے کا عمل اور اس کا استعمال ماحولیاتی آلودگی کا سبب بھی بن رہا ہے۔

    ادارے کے مطابق تمباکو نوشی ہر شعبہ زندگی کو منفی طور پر متاثر کرتی ہے اور یہ غربت میں اضافے، جسمانی و دماغی کارکردگی میں کمی، صحت میں خرابی اور کسی جگہ کی فضائی آلودگی میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔


    سگریٹ نوشی پاگل پن کی وجہ

    سنہ 2015 میں سگریٹ نوشی سے متعلق ایک تحقیق کے انوکھے نتائج نے سائنس دانوں کو حیران کردیا۔

    تحقیق کے مطابق کسی شخص میں پاگل پن کی شروعات میں سگریٹ نوشی ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

    اس تحقیق کے لیے 15 ہزار تمباکو نوش اور 2 لاکھ 73 ہزار غیر تمباکو نوش افراد کا تجزیہ کیا گیا اور یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ ان دونوں گروپوں میں سے کون سے گروپ میں شیزو فرینیا یا پاگل پن میں مبتلا ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔

    مکمل اور جامع تجزیے کے بعد سائنسدان اس نتیجہ پر پہنچے کہ تمباکو نوش افراد دراصل نان اسموکرز کے مقابلے میں التباسات، اوہام، وسوسوں اور غیر حقیقی خیالی تجربات کا زیادہ شکار ہو سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سگریٹ نوشی جسم کو کیسے تباہ کرتی ہے

    گویا تمباکو نوشی شیزو فرینیا کی ان بنیادی علامات میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس مفروضے کی مکمل سائنسی صداقت کے لیے مزید ریسرچ کی ضرورت ہے، تاہم ان کی تحقیق کے ابتدائی نتائج کے مطابق سگریٹ نوش افراد سائیکوسس نامی مرض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

    اس مرض کا شکار افراد میں خیالی و غیر حقیقی تصورات و خیالات غلبہ پا لیتے ہیں اور مریض کا حقیقی دنیا سے رابطہ بالکل کٹ جاتا ہے۔

    کنگز کالج لندن کے انسٹی ٹیوٹ آف سائیکیٹری سے وابستہ نفسیاتی امراض کے ماہر جیمزمیکابے نے خبردار کیا کہ تمباکو نوشی کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے کیونکہ ممکنہ طور پر تمباکو نوشوں میں سائیکوسس کا شکار ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی اے سی اجلاس میں سگریٹ نوشی میں اضافے کا انکشاف

    پی اے سی اجلاس میں سگریٹ نوشی میں اضافے کا انکشاف

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ ملک میں سگریٹ نوشی میں اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی اے سی اجلاس میں آڈٹ حکام نے تمباکو پر ایکسائز ٹیکس کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سگریٹس پر تھری ٹیئرز پالیسی کے نفاذ کے باعث سگریٹ نوشی میں اضافہ ہوا۔

    آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ غیرقانونی سیگریٹس کی فروخت میں بھی 25 فیصد اضافہ ہوا ہے، جب کہ ٹیکسوں کی وصولی میں واضح کمی ہوگئی ہے۔

    آڈٹ حکام کا کہنا تھا کہ سگریٹس کی غیرقانونی فروخت کی روک تھام کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا استعمال نہیں کیا گیا، رپورٹ میں کہا گیا کہ ایف بی آر کے قانون میں بھی اس ضمن میں سقم پایا جاتا ہے۔

    پی اے سی اجلاس میں ایف بی آر نے رپورٹ پر جواب دینے کے لیے وقت مانگ لیا تاہم پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ایف بی آر کی طرف سے مزید وقت مانگنے پر تحفظات کا اظہار کیا، کمیٹی کے چیئرمین خورشید شاہ نے ایف بی آر کے نمائندے سے کہا کہ ہمارے پاس وقت نہیں ہے۔

    افطار کے بعد سگریٹ نوشی سے اچانک موت کا خطرہ


    واضح رہے کہ نیشنل ہیلتھ سروسز کی وزارت نے ایف بی آر کو گزشتہ مہینے کے آغاز میں سفارش کی تھی کہ تمباکو مصنوعات پر تھری ٹئیرز پالیسی کے تحت ٹیکسوں میں کمی پر عمل نہ کرے جس کے نتیجے میں سگریٹوں کی قیمتیں کم ہوئیں اور استعمال میں اضافہ ہوا۔

    خیال رہے کہ تہرے ٹیکس کے سسٹم سے ملٹی نیشنل کمپنیوں کی آمدنی تو بڑھ گئی لیکن اس کے مقابلے میں مقامی سگریٹ ساز کمپنیاں بند ہوئیں کیوں کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کے برانڈز پر کوئی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لاگو نہیں ہوتی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لندن، سگریٹ نہ دینے پر نوجوانوں نے دکاندار کو قتل کردیا

    لندن، سگریٹ نہ دینے پر نوجوانوں نے دکاندار کو قتل کردیا

    لندن : نوجوانوں کے گروہ نے سگریٹ فروخت نہ کرنے پر ہندوستانی دکاندار کو قتل کردیا، پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قتل کی تحقیقات کرنے والی اسکارٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم نے گزشتہ شب ایک 16 سالہ نوجوان کو ہندوستانی دکاندار کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کر عدالت میں پیش کردیا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے حکام نے عدالت میں بتایا کہ 49 سالہ وجے پٹیل کو ان کی دکان واقع مل ہل کے باہر نوجوانوں کے گروہ نے محض اس وجہ سے قتل کردیا کیوں اُس نے نوجوانوں کو سگریٹ دینے سے منع کردیا تھا۔

    وجے پٹیل نے نوجوانوں کو کہا کہ تم لوگوں کی عمر 16 سال سے کم ہے اس لیے قانوناً تمباکو نوشی یا دیگر نشہ آور چیزیں میں آپ کو فروخت نہیں کرسکتا تاہم نوجوان بہ ضد تھے کہ اُن کی عمر 18 سال ہے اس لیے انہیں تمباکو پیپرز فروخت کی جائے۔

    میٹ پولیس کے ترجمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قتل میں ملوث دیگر تین ملزمان کی تلاش جاری ہے جنہیں گرفتار ملزم سے کی گئی تفتیش کی روشنی میں جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ دو بچوں کے والد وجے پٹیل کو ہفتے کی شب زخمی کیا گیا تھا جنہیں شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے پیر کے روز خالق حقیقی کے پاس بسے۔

    وجے پٹیل اپنی دکان کے قریب واقع ایک ہاسٹل میں رہائش پذیر تھے اور وہ 2006 میں اپنے اہل خانہ کو بہتر اور خوشحال مستقبل دینے کے لیے بھارت سے برطانیہ منتقل ہوئے تھے۔

  • تمباکو نوشی دنیا بھر میں 70 لاکھ افراد کی ہلاکت کا سبب

    تمباکو نوشی دنیا بھر میں 70 لاکھ افراد کی ہلاکت کا سبب

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن (نو ٹوبیکو ڈے) منایا جارہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی ہر سال دنیا بھر میں 70 لاکھ افراد کی موت کی وجہ بن رہی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی کی پیداوار، اسے بنانے کا عمل اور اس کا استعمال ماحولیاتی آلودگی کا سبب بھی بن رہا ہے۔

    ادارے کے مطابق تمباکو نوشی ہر شعبہ زندگی کو منفی طور پر متاثر کرتی ہے اور یہ غربت میں اضافے، جسمانی و دماغی کارکردگی میں کمی، صحت میں خرابی اور کسی جگہ کی فضائی آلودگی میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔

    مزید پڑھیں: معاوضہ کی پیشکش تمباکو نوشی چھوڑنے میں مددگار

    آج کے دن کے حوالے سے خصوصی طور پر جاری کی جانے والی رپورٹ کے مطابق صرف چند سالوں میں سگریٹ سے ہلاک ہونے والوں کی سالانہ تعداد 40 لاکھ سے بڑھ کر 70 لاکھ ہوگئی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے تجویز دی ہے کہ تمباکو نوشی کا رجحان کم کرنے کے لیے اس پر مختلف ٹیکس عائد کیے جائیں تاکہ یہ کم آمدنی والے طبقے کے افراد کی پہنچ سے باہر ہوجائے۔

    سگریٹ نوشی پاگل پن کی وجہ

    سنہ 2015 میں سگریٹ نوشی سے متعلق ایک تحقیق کے انوکھے نتائج نے سائنس دانوں کو حیران کردیا۔

    تحقیق کے مطابق کسی شخص میں پاگل پن کی شروعات میں سگریٹ نوشی ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

    اس تحقیق کے لیے 15 ہزار تمباکو نوش اور 2 لاکھ 73 ہزار غیر تمباکو نوش افراد کا تجزیہ کیا گیا اور یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ ان دونوں گروپوں میں سے کون سے گروپ میں شیزو فرینیا یا پاگل پن میں مبتلا ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔

    مکمل اور جامع تجزیے کے بعد سائنسدان اس نتیجہ پر پہنچے کہ تمباکو نوش افراد دراصل نان اسموکرز کے مقابلے میں التباسات، اوہام، وسوسوں اور غیر حقیقی خیالی تجربات کا زیادہ شکار ہو سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بڑوں کی تمباکو نوشی دیکھنے والے بچوں کی نفسیات میں تبدیلی

    گویا تمباکو نوشی شیزو فرینیا کی ان بنیادی علامات میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس مفروضے کی مکمل سائنسی صداقت کے لیے مزید ریسرچ کی ضرورت ہے، تاہم ان کی تحقیق کے ابتدائی نتائج کے مطابق سگریٹ نوش افراد سائیکوسس نامی مرض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

    اس مرض کا شکار افراد میں خیالی و غیر حقیقی تصورات و خیالات غلبہ پا لیتے ہیں اور مریض کا حقیقی دنیا سے رابطہ بالکل کٹ جاتا ہے۔

    کنگز کالج لندن کے انسٹی ٹیوٹ آف سائیکیٹری سے وابستہ نفسیاتی امراض کے ماہر جیمزمیکابے نے خبردار کیا کہ تمباکو نوشی کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے کیونکہ ممکنہ طور پر تمباکو نوشوں میں سائیکوسس کا شکار ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔