Tag: سہراب گوٹھ ہنگامہ آرائی

  • کراچی: سہراب گوٹھ ہنگامہ آرائی کی ویڈیوز بھارت سے اپلوڈ ہونے کا انکشاف

    کراچی: سہراب گوٹھ ہنگامہ آرائی کی ویڈیوز بھارت سے اپلوڈ ہونے کا انکشاف

    کراچی : سہراب گوٹھ ہنگامہ آرائی کی ویڈیوز انڈیا سے اپلوڈ ہونے کا انکشاف سامنے آیا، اس حوالے سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں ہنگامہ آرائی کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی اور اعلیٰ حکام کو آگاہ کردیا گیا۔

    ابتدائی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سہراب گوٹھ ہنگامہ آرائی کی ویڈیوز پہلےافغانستان بھیجی گئی اور پھر بھارت میں فیس بک ،ٹک ٹاک کے ذریعے ویڈیوز اپلوڈ کی گئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ افغان مہاجرین غیرقانونی ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں، سپرہائی وے پر 7 سے 8 ہزار افراد جمع ہوئے اور سڑک بند کی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مظاہرین نے اپنی منزل کو جانے والے شہریوں کو لوٹا، پولیس موبائل، گاڑیوں، موٹرسائیکلوں اور بس کو جلایا گیا۔

    ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا کہ احتجاج کےدوران شرپسندعناصر کی جانب سے فائرنگ کی گئی، ہنگامہ آرائی کےدوران متعدد پولیس افسران و اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

  • کراچی: پولیس کے ہاتھوں گرفتار 25 ملزمان افغان شہری نکلے

    کراچی: پولیس کے ہاتھوں گرفتار 25 ملزمان افغان شہری نکلے

    کراچی: سہراب گوٹھ سپر ہائی وے پر سڑک بلاک کر کے ہنگامہ آرائی کرنے والے ملزمان افغان شہری نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ ہنگامہ آرائی میں ملوث پولیس کے ہاتھوں گرفتار 25 ملزمان افغان شہری نکل آئے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان غیر قانونی طور پر سہراب گوٹھ میں رہائش پذیر تھے۔ پولیس نے جیل بھیجے گئے افغان شہریوں کی فہرست جاری کر دی۔

    ملزمان میں جلال الدین ولد جان محمد، محمد عادل ولد محمد اکبر، داؤد ولد محمد دین، ذبیح اللہ ولد علاؤ الدین، فرہاد ولد عبد المنان، داؤد ولد عبداللہ، سعید محمد ولد نور جان، اللہ داد ولد خدائے رحیم، عزت اللہ ولد جمعہ گل شامل ہیں۔

    دیگر ملزمان میں یار محمد ولد اللہ محمد، عظیم ولد عزیز، اسد ولد وزیر، ایوب ولد عبد الرحمان، اکبر ولد عبد الکریم، احمد ظاہر ولد عبدالقیوم، بشیر احمد ولد عبد الرحمان، گل بہار ولد خطاب گل، یار اللہ ولد حضرت رسول، جمعہ خان ولد مرجان، شاہ زیب ولد اورنگ زیب، فیروز ولد حاجی نادر، ابراہیم ولد ایم حنیف، محمد علی ولد محمد اکرم، عتیق الرحمان ولد حاجی عثمان، عامر ولد غوث دین شامل ہیں۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق ملزمان نے ہنگامہ آرائی کے دوران بڑے پیمانے پر لوٹ مار کی، مرد و خواتین سے موبائل فون، پرس، سونے کی بالیاں اور دیگر اشیا لوٹی گئیں، ملزمان نے احتجاج کی آڑ میں باقاعدہ لوٹ مار کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار افغان شہریوں کا مقصد احتجاج نہیں صرف لوٹ مار تھا، جن کے خلاف ڈسٹرکٹ ایسٹ کے 3 تھانوں میں 5 مقدمات درج کیے گئے ہیں، یہ مقدمات دہشت گردی، قتل، اقدام قتل کی دفعات کے تحت درج کیے گئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق ایف آئی آر میں ہنگامہ آرائی و دیگر دفعات بھی شامل ہیں، گرفتار تمام ملزمان کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔

    ایک اور پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان مہاجرین غیر قانونی ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں، سپر ہائی وے پر 7 سے 8 ہزار افراد جمع ہوئے اور سڑک بند کی، مظاہرین نے اپنی منزل کو جانے والے شہریوں کو لوٹا، پولیس موبائل، گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور بس کو جلایاگیا، احتجاج کے دوران شرپسند عناصر کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی، ہنگامہ آرائی کے دوران متعدد پولیس افسران و اہل کار زخمی ہوئے۔