Tag: سہراب گوٹھ

  • کراچی : سہراب گوٹھ میں 2 سالہ بچہ ندی میں گر کر لاپتہ

    کراچی : سہراب گوٹھ میں 2 سالہ بچہ ندی میں گر کر لاپتہ

    کراچی : سہراب گوٹھ لیاری ندی میں2سال کے بچے کے گرنے کا واقعہ پیش آیا ہے، اندھیرے کے باعث تلاش کاعمل روک دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نالے میں بچے کے گرنے کی اطلاع پر علاقہ مکین بڑی تعداد میں جمع ہوگئے اور بچے کی تلاش شروع کردی گئی۔

    اس حوالے سے ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ بچے کی تلاش کا عمل اندھیرے کے باعث روک دیا گیا بچے کی تلاش کیلئےصبح دوبارہ آپریشن کیا جائے گا۔

    کئی گھنٹے گزر جانے کے باجود نالے میں گرنے والے بچے کو تلاش نہ کیا جا سکا، تاہم علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت بچے کی تلاش کیلئے سرگرم ہیں۔

  • افغان ڈکیت گروہ سرغنہ سمیت گرفتار، اسلحہ فیس بک کے ذریعے منگوانے کا انکشاف

    افغان ڈکیت گروہ سرغنہ سمیت گرفتار، اسلحہ فیس بک کے ذریعے منگوانے کا انکشاف

    کراچی: شہر قائد میں پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کارروائی میں ایک افغان ڈکیت گروہ کو سرغنہ سمیت پکڑ لیا ہے، جن سے تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ملزمان اسلحہ فیس بک کے ذریعے درہ آدم خیل سے منگواتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز اور ایسٹ پولیس کی انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر کی گئی ایک کارروائی میں کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ سے افغان ڈکیت گروہ کے 3 انتہائی مطلوب ملزمان گرفتار ہو گئے، جن میں جان آغا، امید گل عرف لغمانی اور عبدالرحمان شامل ہیں۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق ملزمان کے قبضے سے ڈکیتیوں میں استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد ہوا، یہ ملزمان اسٹریٹ کرائم کی 300 سے زائد وارداتوں میں ملوث ہیں، انھوں نے دوران ڈکیتی 3 سے زائد شہریوں کو زخمی بھی کیا۔

    ملزمان نے اسلحہ درہ آدم خیل سے فیس بک کے ذریعے منگوانے کا انکشاف کیا، معلوم ہوا کہ ملزم جان آغا ڈکیتیوں کے لیے کئی مرتبہ اسلحہ منگوا چکا ہے، وہ سرغنہ کے طور پر گروپ آپریٹ کرتا ہے، اور متعدد بار گرفتاری کے ڈر سے ایران میں روپوشی کاٹ چکا ہے، جان آغا کچھ عرصے بعد کراچی واپس آ کر دوبارہ وارداتیں شروع کر دیتا تھا۔

    ترجمان کے مطابق ملزمان نے شہریوں سے چھینے گئے موبائل افغانستان فروخت کے لیے لے جانے کا بھی انکشاف کیا، یہ بھی معلوم ہوا کہ جان آغا اور اس کے ساتھی اس سے پہلے بھی جیل جا چکے ہیں۔ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں، جب کہ گرفتار ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

  • ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں ملوث افغان ڈکیت گروہ کے 5 ملزمان گرفتار

    ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں ملوث افغان ڈکیت گروہ کے 5 ملزمان گرفتار

    کراچی: رینجرز اورپولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے افغان ڈکیت گروہ کے پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز اورپولیس نے سہراب گوٹھ میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے افغان ڈکیت گروہ کے پانچ ملزمان گرفتار کرلئے، ملزمان کے قبضے سے ڈکیتیوں میں استعمال ہونے والا اسلحہ وایمونیشن برآمد ہوا۔

      ترجمان رینجرز کے مطابق پکڑے جانے والے ملزمان میں رضوان، حکیم عرف نواب عرف چیچو، طالب، آصف عرف وسیم عرف منا اور محمد عجب خان شامل ہیں، ملزمان سہراب گوٹھ، گلشن اقبال ، گلبرگ، لیاقت آباد اور اطراف کے علاقوں میں لوٹ مار کرنے اور شہریوں کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کی وارداتوں میں ملوث ہیں،

    ترجمان کے مطابق ملزم رضوان اور حکیم نواب عرف چیچو نے چاند رات کو بلاک 21 ایف بی ایریا گلبرگ سے دو شہریوں کو گن پوائنٹ پر نقدی اور موٹرسائیکل چھینے کا اعتراف کیا جبکہ ملزم آصف عرف وسیم عرف منا نے ساتھیوں کے ہمراہ عائشہ منزل کے قریب شہری فیضان اسلم کو دوران ڈکیتی فائرنگ کر کے زخمی کرنے کا اعتراف کیا۔

     ترجمان رینجرز نے کہا کہ ملزمان نے تین ہٹی پر چائے کے ہوٹل سے اسلحے کے زور پر شہریوں سے موبائل فونز اور نقدی لوٹنے کا بھی اعتراف کیا، ملزمان کے خلاف متعدد تھانوں میں ایف آئی آر درج ہیں، گرفتار ملزمان کو اسلحہ سمیت قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

  • کراچی، سہراب گوٹھ میں مدرسے کے باہر مفتی قیصر کی ٹارگٹ کلنگ

    کراچی، سہراب گوٹھ میں مدرسے کے باہر مفتی قیصر کی ٹارگٹ کلنگ

    کراچی: شہر قائد میں علما کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ نہ رک سکا، سہراب گوٹھ کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کر کے جامعہ ابوبکر صدیق کے نائب پیش امام مولانا قیصر فاروق کی جان لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک اور عالم دین دہشت گردی کا نشانہ بن گئے، سہراب گوٹھ کے قریب مولانا قیصر فاروق کو نامعلوم مسلح ملزمان نے نشانہ بنایا، پولیس کے مطابق جامعہ گلشن عمر کے سامنے یہ واقعہ پیش آیا۔

    فائرنگ کے واقعے میں جامعہ امام محمد کا 12 سالا طالب علم عمر فاروق زخمی ہوا، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے، پولیس کے مطابق مقتول مولانا قیصر فاروق اپنے رشتے کے سلسلے میں کراچی سے ڈیرہ غازی خان جا رہے تھے، ان کی جیب سے ڈیرہ غازی خان جانے کے لیے خریدا گیا ٹکٹ بھی ملا ہے۔

    ساتھی علما کے مطابق مولانا قیصر 2016 میں جامعہ دارالعلوم کراچی سے فارغ التحصیل ہوئے تھے، انھوں نے درس نظامی اور تخصص بھی جامعہ دارالعلوم کراچی سے کیا تھا، جب کہ مقتول جامعہ ابوبکر صدیق پورٹ قاسم میں بطور نائب پیش امام خدمات انجام دے رہے تھے۔

    واقعہ کا مقدمہ تاحال درج نہیں ہو سکا ہے، پولیس کے مطابق واقعے کی مزید تحققات کی جا رہی ہے، پولیس نے تفتیش میں مدد کے لیے سی ٹی ڈی سے رابطہ کر لیا ہے، جب کہ قتل کا مقدمہ مقتول مفتی قیصر فاروق کے اہل خانہ کی مدعیت میں درج کیا جائے گا۔

    پولیس حکام کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس اور سی ٹی ڈی مشترکہ طور پر اس کیس کی تفتیش کریں گی، اب تک دستیاب معلومات کے مطابق 2 موٹر سائیکل سواروں نے 8 گولیاں چلائیں، 9 ایم ایم پستول کے خول فرانزک کے لیے بھیجے گئے ہیں، ملزمان نے شناخت چھپانے کے لیے ہیلمٹ کا استعمال کیا، سی ٹی ڈی اور ڈسٹرکٹ پولیس مختلف زاویو ں پر تفتیش کر رہی ہے۔

  • سہراب گوٹھ سے غیر قانونی مقیم 8 افغان باشندے گرفتار

    سہراب گوٹھ سے غیر قانونی مقیم 8 افغان باشندے گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے  علاقے سہراب گوٹھ سے پولیس نے غیر قانونی مقیم 8 افغان باشندے کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ کے اطراف علاقے مچھر کالونی، الآصف اسکوائر میں پولیس نے آپریشن کیا جہاں سے 8 غیر قانونی مقیم  افغان باشندوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    ایس پی سہراب گوٹھ چوہدری سہیل کا اس حوالے سے بتانا ہے کہ آپریشن مچھر کالونی، الآصف اسکوائر اور اطراف علاقوں میں کیا گیا، آپریشن کے دوران گھر گھر تلاشی لی گئی۔

    ایس پی چوہدری سہیل نے بتایا کہ مشکوک افراد کے کوائف چیک کئے گئے، مشتبہ افراد کی تصدیق تلاش ایپ سےکی گئی، آپریشن کے دوران خواتین سرچرز نے بھی حصہ لیا۔

    ایس پی چوہدری سہیل نے مزید بتایا کہ آپریشن کے بعد گرفتار افراد کے خلاف مقدمہ درج کردیا گیا اور گرفتار افراد سے مزید پوچھ گچھ جاری ہے۔

  • کراچی : نامعلوم افراد کی فائرنگ، دو پولیس اہلکار شہید

    کراچی : نامعلوم افراد کی فائرنگ، دو پولیس اہلکار شہید

    کراچی : سہراب گوٹھ انڈر پاس کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔ 

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقامی گراؤنڈ میں کچھ مشتبہ افراد بیٹھے تھے جنہیں یہ اہلکار چیک کرنے گئے۔

    پولیس کو اپنی جانب آتا دیکھ کر ملزمان نے اہلکاروں پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں دونوں اہلکار موقع پر ہی دم توڑ گئے، شبہ ہے کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان اہلکاروں کا اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔

    ذرائع کے مطاق شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت رحمت اور حکیم کے ناموں سے ہوئی ہے، مقتولین کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے اسپتال روانہ کردیا گیا۔

    ڈی آئی جی ایسٹ کے مطابق جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا، علاقے میں ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایس ایچ او سہراب گوٹھ مظہراعوان نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ مذکورہ اہلکار پنجاب اڈے کے قریب ہوٹل پر موجود تھے، اہلکاروں کا ڈکیتوں سے مقابلہ ہوا، جائے وقوعہ سے ڈکیتوں کا پستول اور گولیوں کے خول بھی ملے ہیں۔

     

  • جان خطرے میں ڈال کر کراچی کے شہری نے واردات ناکام بنا دی، ڈاکو گولی اور تشدد سے ہلاک

    جان خطرے میں ڈال کر کراچی کے شہری نے واردات ناکام بنا دی، ڈاکو گولی اور تشدد سے ہلاک

    کراچی: شہر قائد میں ایک باہمت شہری نے جان خطرے میں ڈال کر لوٹ مار کی واردات ناکام بنا دی، ڈاکو گولی لگنے اور تشدد سے ہلاک ہو گیا، جب کہ پولیس چیف نے زخمی شہری کے لیے انعام کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں ایوب گوٹھ کے قریب لوٹ مار کی ایک واردات کے دوران سیکیورٹی گارڈ کی گولی لگنے اور بعد ازاں مشتعل شہریوں کے ہاتھوں تشدد سے ایک ڈاکو ہلاک ہو گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق ایوب گوٹھ کے قریب پولٹری کا کام کرنے والے ایک شہری شاہد نواز بینک سے رقم لے کر نکل رہے تھے کہ 4 لٹیروں نے انھیں گھیر لیا اور رقم چھین لی، ڈاکو فرار ہونے لگے تو شہری نے موقع دیکھ کر ہمت دکھاتے ہوئے ایک شہری کو دبوچ لیا۔

    رپورٹ کے مطابق ندی کی جانب سے اسی دوران گشت پر موجود پولیس اہل کار موبائل میں وہاں پہنچ گئے، شہری نے ایک ڈاکو کو پکڑ رکھا تھا، جس نے جان بچانے کے لیے شہری شاہد نواز کو گولی مار دی، جس سے وہ زخمی ہو کر گر گیا۔

    تاہم شہری جیسے ہی زخمی ہو کر گرا اس کے گارڈ پیچھے سے آ گئے اور ڈاکو کو گولی مار دی، جس سے وہ زخمی ہو کر گر گیا، اس موقع پر وہاں موجود مشتعل شہریوں نے زخمی ڈاکو کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا، جس سے وہ موقع ہی پر ہلاک ہو گیا۔

    دوسری جانب پولیس موبائل پر آئے اہل کاروں نے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے دیگر 2 لٹیروں کو بھی گرفتار کر لیا، جب کہ ایک گلیوں کے اندر فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق پکڑے گئے لٹیروں میں کلیم اللہ اور رضی اللہ شامل ہیں، جن سے 2 پستولیں اور 2 موٹر سائیکلیں برآمد ہوئیں، موٹر سائیکلیں چوری کی تھیں جن پر نمبر پلیٹیں جعلی لگی ہوئی تھیں، ڈاکوؤں کو سہراب گوٹھ تھانے میں رکھا گیا ہے جہاں ان سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی نے سہراب گوٹھ میں ڈاکوؤں کو پکڑنے والے شہری شاہد نواز کے لیے 50 ہزار روپے کا اعلان کر دیا ہے، تاہم شہریوں کو یہ تاکید بھی کی گئی ہے کہ وہ ایسے خطرناک معاملات میں حد درجہ احتیاط برتیں، کیوں کہ ان کی جان بھی جا سکتی ہے، وہ تب آگے آئیں جب ان کے پاس اس کا پورا موقع ہو۔

    واضح رہے کہ کراچی میں جرائم کی شرح بہت بڑھ گئی ہے، ستمبر کے مہینے میں اب تک 13 شہری لٹیروں کے ہاتھوں جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں، اس صورت حال میں پولیس نے بھی شہریوں سے تعاون کی اپیل کی ہے۔

  • سہراب گوٹھ میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کے خلاف بڑا آپریشن شروع

    سہراب گوٹھ میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کے خلاف بڑا آپریشن شروع

    کراچی: سہراب گوٹھ میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کے خلاف بڑا آپریشن شروع ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے سہراب گوٹھ کے قریب پولیس کی بھاری نفری نے مخصوص علاقے کو گھیرے میں لے کر غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پولیس کی بھاری نفری سہراب گوٹھ پہنچ چکی ہے جو غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کر رہی ہے۔

    پولیس ٹیم کی سربراہی ڈی ایس پی سہراب گوٹھ چوہدری سہیل فیض کر رہے ہیں، انھوں نے بتایا کہ مخصوص علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے، اور داخلی و خارجی راستے بند کر کے گھر گھر تلاشی کا عمل جاری ہے۔

    آپریشن میں درجنوں پولیس اہلکار شامل ہیں، تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس کی نفری موبائلوں اور موٹرسائیکلوں پر موجود ہے۔

    حکام کے مطابق اس آپریشن کے دوران شہریوں کی شناختی تصدیق کی جا رہی ہے، شہریوں سے نہ صرف ان کے شناختی کارڈ طلب کیے جا رہے ہیں بلکہ بائیو میٹرک کے ذریعے بھی شناخت کی جا رہی ہے۔

    غیر قانونی طریقے سے بارڈر کراس کر کے آنے والے 26 افغانی گرفتار

    ڈی ایس پی چوہدری سہیل فیض نے بتایا کہ سہراب گوٹھ کے مخصوص علاقوں میں کومبنگ آپریشن آئی جی اور ڈی آئی جی کے احکامات پر ہو رہا ہے، گزشتہ رات 26 گرفتاریاں ہوئیں، اور آج مزید 15 افغان شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نادرا کی ٹیم بھی پولیس کے ساتھ ہونی چاہیے، کیوں کہ افغان شہریوں کے پاس جعلی آئی ڈیز ہوتی ہیں، اصل اور نقل کا پتا نہیں چلتا، یہ گرفتار ہوتے ہیں اور پھر ضمانت کے بعد واپس آ جاتے ہیں، یہ ہائی ویز اور دیگر ڈکیتیوں میں بھی ملوث ہیں، فیکٹریوں اور سبزی منڈی میں بھی کرائم کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ سہراب گوٹھ ہنگامہ آرائی واقعے میں بھی زیادہ تر غیر قانونی افغانی ملوث تھے۔

  • کراچی :  سہراب گوٹھ پر ہنگامہ آرائی میں ملوث 7  ملزمان  گرفتار

    کراچی : سہراب گوٹھ پر ہنگامہ آرائی میں ملوث 7 ملزمان گرفتار

    کراچی : سہراب گوٹھ سپرہائی وے پر احتجاج کی آڑ میں ہنگامہ آرائی، شہریوں سے لوٹ مار، جلاو گھیراو کرنے والے 7 مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ پر ہنگامہ آرائی دہشت گردی قتل اقدام قتل کے معاملے پر خصوصی بنائی گئی ٹیم نے مختلف علاقوں میں تابڑتوڑ کارروائیاں کی۔

    اسپیشل ٹیم نے کارروائیوں میں ہنگامہ آرائی میں ملوث 7 مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    ایس ایس پی ایسٹ عبدالرحیم شیرازی نے بتایا کہ ملزمان کو ڈیجیٹل ایویڈینس کی مدد سے گرفتار کیا گیا، آپریشن میں چوہدری سہیل فیض سمیت 7 افسران نے حصہ لیا۔

    عبدالرحیم شیرازی نے انکشاف کیا کہ سہراب گوٹھ پر جلنے والی بس جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی تھی جبکہ شر پسند عناصر بس جلا کر ٹک ٹاک ویڈیوز بناتے رہے اور پولیس افسر کو پتھر مارنے والا سامنے کھڑا ہوکر اعتراف کرتا رہا۔

    ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر 200 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ، جس میں سے بے گناہ افراد کو چھوڑ کر 79 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    عبدالرحیم شیرازی نے کہا کہ اب تک 72 ملزمان کو جیل بھیجا جاچکا ہے، کار جلانے والے 15 میں سے 4 بے گناہ کو چھوڑا گیا، گرفتار تمام ملزمان کو مجرمانہ ریکارڈ موجود ہے۔

    ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق ہنگامہ آرائی کے 2 مقدمات سچل 2 سہراب گوٹھ 1 مبینہ میں درج تھے، ویڈیوز میں بس ٹرمنل پر حملہ، پولیس کو گھیرتے دیکھا جاسکتا ہے، گرفتار ہر ملزم کا ویڈیو، تصویری ریکارڈ اور شواہد موجود ہیں۔

    حکام نے بتایا کہ منصوبہ بندی کے تحت رش اکھٹا کرکے ہنگامہ آرائی کی گئی، خواتین کی بالیاں کھینچی، لوٹ مار چھینا جھپٹی کی گئی، لوٹ مار کے دوران 2 افراد جاں بحق ہوئے۔

    عبدالرحیم شیرازی کا کہنا تھا کہ مفرور ملزمان کی تصاویر اور ویڈیوز پولیس نے حاصل کرلی ، دیگر شہروں اور مضافاتی مقام پر چھپے ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔

  • سہراب گوٹھ میں معمولات زندگی مکمل طور پر بحال

    سہراب گوٹھ میں معمولات زندگی مکمل طور پر بحال

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں ہنگامہ آرائی کے بعد آج معمولات زندگی مکمل طور پر بحال ہوگئے، پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری سہراب گوٹھ پر تعینات ہے اور حساس مقامات پر پولیس کمانڈوز بھی موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں کئی روز تک ہنگامہ آرائی اور حالات کی کشیدگی کے بعد آج کاروبار زندگی مکمل طور پر بحال ہوگیا، علاقے کے تمام تجارتی مراکز کھلے ہیں اور ٹریفک بھی رواں دواں ہے۔

    پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری سہراب گوٹھ پر تعینات ہے اور حساس مقامات پر پولیس کمانڈوز بھی موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ حیدر آباد کے ایک ہوٹل میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے بلال کاکا نامی شخص کے قتل کے بعد سندھ بھر میں حالات کشیدہ ہیں اور لسانی فسادات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    صوبائی دارالحکومت کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں بھی دو روز قبل ہنگامہ آرائی کی گئی، شرپسندوں کی فائرنگ سے 4 راہگیر زخمی ہوئے جن میں سے 2 زخمی دوران علاج اسپتال میں جاں بحق ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ شرپسندوں نے سرکاری ہتھیار اور ایمونیشن لوٹے، ایک سرکاری افسر کا نائن ایم ایم پستول اور موبائل بھی چھین لیا گیا۔ ملزمان نے پولیس سے چھینے گئے ہتھیاروں سے فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کی۔

    پولیس نے 2 روز کے اندر ہنگامہ آرائی میں ملوث 40 سے زائد افراد کو پکڑا ہے جبکہ 4 مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔