Tag: سہواگ

  • روہت شرما کے بعد اگلا کپتان کون؟ سہواگ نے بتادیا

    روہت شرما کے بعد اگلا کپتان کون؟ سہواگ نے بتادیا

    آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم کو چمپئن بنانے والے کپتان روہت شرما نے ٹی-20 انٹرنیشنل سے اپنی ریٹائرمنٹ کا بھی اعلان کر دیا ہے۔

    سابق بھارتی کرکٹر کی جانب سے روہت شرما کے اس فیصلے کو سراہا جارہا ہے، مگر روہت کے جانے کے بعد ٹی ٹوئنٹی کی قیادت کون سنبھالے گا، اس حوالے سے وریندر سہواگ نے اپنی بات سامنے رکھی ہے۔

    سابق جارح مزاج بلے باز وریندر سہواگ نے زمبابوے کے خلاف آئندہ ٹی-20 سیریز کے لیے نوجوان شبھمن گل کو کپتان مقرر کرنے سے متعلق ٹیم مینجمنٹ کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔

    وریندر سہواگ کا کہنا تھا کہ روہت کی جگہ شبھمن کو ہی کپتان ہونا چاہئے، اس بیان کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ سہواگ نے اگلے کپتان کے لئے ہاردک پانڈیا کو مسترد کردیا ہے۔

    سہواگ کا ایک انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ شبھمن گل طویل وقت تک ٹیم کے کپتان بنے رہیں گے۔ وہ تینوں فارمیٹ کھیلنے والے کھلاڑی ہیں۔ گزشتہ سال انہوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔

    ٹیم میں تعصب ہونے کی باتیں غلط، قوم کا ہم پر غصہ جائز ہے، محمد رضوان

    واضح رہے کہ بھارتی ٹیم کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے کے بعد روہت شرما کو دنیا بھر سے مبارکبادیں موصول ہورہی ہیں، آج اجلاس کے دوران ایوان کے اسپیکر اوم برلا نے بھی بھارتی ٹیم کو عالمی چمپئن بننے پر مبارکباد پیش کی۔

  • سہواگ نے بالکل ٹھیک کہا ہے؟ باسط علی نے حمایت کردی

    سہواگ نے بالکل ٹھیک کہا ہے؟ باسط علی نے حمایت کردی

    سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی وریندر سہواگ کے بیان کی حمایت کردی۔

    سہواگ نے وہاب ریاض اور محمد عامر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ دونوں پاکستان کے نیوز چینلز پر بیٹھ کر کمنٹس دیتے تھے، جیسے آج ہم دے رہے ہیں، آج اُن میں سے ایک چیف سلیکٹر اور ایک ٹیم میں ہے۔

    سہواگ نے کہا کہ جو بندے ٹیم پر پہلے تنقید کررہے تھے اور اب جب اُن کے پاس پاور آئی ہے، تو انہوں نے بھی کیا کیا ہے، کہ یار محمد عامر میرے ساتھ اس کو لے لیتے ہیں، سہواگ نے کہا کہ آپ کسی کی بے جا حمایت نہ کریں، میرٹ کو ترجیح دیں۔

    اے آر وائی نیوز کے اسپورٹس پروگرام میں اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے سابق بھارتی کھلاڑی سہواگ کے بیان کی مکمل حمایت کی۔

    باسط علی نے کہا کہ پڑوسی ملک کے کھلاڑی نے سچ بول دیا ہے، اس میں جھوٹ کیا ہے؟ باسط علی نے کہا کہ ٹیم کی سلیکشن ون مین شو تھی، انہوں نے کہا جس طرح محمد حفیظ ٹیم کا ڈائریکٹر تھا، اسی طرح وہاب ریاض ڈائریکٹر ہے۔

    باسط علی نے کہا کہ 1992کا ورلڈ کپ بھی ہم دعاؤں سے جیتے تھے، کہ یا اللہ بارش ہوجائے، اللہ نے کرم کیا تو بارش ہوگئی، اس طرح ہم فائنل میں پہنچے تھے۔