اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ضائع ہو جانے والی اشیا کی کلیئرنس تیز کرنے کی ہدایات کر دیں۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تاجروں کی سہولت اور معاونت کے لیے ضائع ہو جانے والی اشیا کی کلیئرنس تیز کرنے کے لیے پاکستان کسٹمز کی تمام فیلڈ ٹیموں کو ہدایات جاری کر دیں۔
چیف کلکٹر نے کہا کہ روزانہ جلد ضائع اشیا کی کلیئرنس کی نگرانی کریں،درآمد،برآمدکنندگان کے مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کریں۔انہوں نے کہا کہ چیف کلکٹرز متعلقہ اداروں سے این اوسی اجرا پر مسائل کی نشاندہی کریں۔
ایف بی آر نے تجارت کے فروغ میں ہر طرح سہولت پیدا کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اقدامات سے کاروبار کے لیے سازگار ماحول تقویت پائےگا۔
ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے دنیا بھر میں پھنسے سعودی شہریوں کو واپس لانے اور تمام سہولتیں فراہم کرنے کا شاہی حکم نامہ جاری کردیا۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے بیرون مملکت موجود سعودیوں کو وطن واپس لانے کے لیے تمام سہولتیں فراہم کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے واپسی کے خواہش مند شہریوں کے لیے آن لائن اندراج کا انتظام کیا ہے، دفتر خارجہ کے مطابق شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر بیرون مملکت موجود سعودیوں کو وطن واپس لانے کے لیے انتظامات شروع کردیے گئے ہیں۔
سعودی دفتر خارجہ نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ اتوار سے اگلے 5 دن تک اندراج کروا لیں، شہریوں کی وطن واپسی کا انتظام ہنگامی بنیادوں پر کیا جائے گا جو کرونا وائرس کی وبا سے بہت زیادہ متاثر ملکوں میں موجود ہیں۔ ایسی خواتین جو حاملہ ہیں انہیں پہلی فرصت میں واپس لایا جائے گا۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وطن واپس آنے والے تمام سعودیوں کو 14 روز تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا اور یہ کام وزارت صحت کے تعاون سے انجام دیا جائے گا۔
وزیر برائے امور نقل و حمل صالح الجاسر کا کہنا ہے کہ محکمہ شہری ہوا بازی نے شاہی ہدایات کی تعمیل میں مقامی شہریوں کی وطن واپسی کے انتظامات شروع کردیے ہیں، سعودی عریبین ایئر لائنز (السعودیہ) مختلف ممالک کے ہوائی اڈوں کے ساتھ پروازوں کے انتظامات کر رہی ہے۔
دوسری جانب وزارت صحت نے بھی بیرون مملکت سے وطن واپس آنے والے شہریوں کی میزبانی کے لیے ہوٹلوں کے گیارہ ہزار کمرے تیار کر لیے ہیں۔
واپسی کے خواہشمند سعودی شہریوں سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے دنیا بھر میں پھنسے سعودی شہریوں کو واپس لانے اور تمام سہولتیں فراہم کرنے کا شاہی حکم نامہ جاری کردیا۔
عمان : اسرائیلی سیاحوں کو سہولیات دینے پر اردنی شہریوں نے الکرک بلدیہ کے میئر کی برطرفی لا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہداء کے خونی سے غداری کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق اردن کے شہر الکرک کے میئر کی طرف سے اسرائیلی سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے پر اردنی عوام میں سخت غم و غصے کی فضا پائی جا رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ الکرک شہر میں سول سوسائٹی، پیشہ ور تنظیموں اور عام شہریوں کی بڑی تعداد نے الکرک بلدیہ کے میئر کی برطرفی کے لیے مظاہرہ کیا۔
انہوں نے الکرک بلدیہ کے میئر کی اسرائیلی نوازی کی شدید مذمت کی اور اسرائیلی سیاحوں کو شہر میں آنے کی اجازت دینے پر میئر کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مظاہرین نے میئر کی اسرائیلی سیاحوں کو سہولت دینے کو صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام کی کوشش قرار دیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ الکرک کے میئر نے شہر کی تاریخی روایات کی خلاف ورزی اور شہدا کے خون سے غداری کی ہے، انہیں فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔
یاد رہے کہ اردن اور اسرائیل کے درمیانامن معاہدے کے ختم ہونے کے بعد سےتعلقات میں کشیدگی جاری ہے، گزشتہ برس اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوّم نے عوامی مطالبے کو منظور کرتے ہوئے 25 برس قبل امن معاہدے کے تحت اسرائیل کو دی گئے علاقوں کی لیز میں اضافے سے انکار کا کردیا تھا۔
شاہ عبداللہ دوّم کا کہنا ہے کہ الباقورہ اور غمرہ ہماری ترجیحات کا اوّلین حصّہ ہے اور ان زمینوں کا اسرائیل سے واپس لینا ہماری عوام کے قومی مفاد میں ہے۔
واضح رہے کہ اردن کے 87 ارکان پارلیمنٹ نے اسرائیل کو دی گئے علاقے واپس لینے کےلیے پٹیشن دائر کررکھی ہے، بادشاہ شاہ عبداللہ نے اراکین پارلیمنٹ کے دباؤ میں آکر لیز پر دی گئی زمینیں واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ اردن اور اسرائیل کے درمیان طے ہونے والا امن معاہدہ سنہ 1994 نومبر میں شاہ عبداللہ کے والد شاہ حسین اور اسرائیلی وزیر اعظم اسحاق رایبن کے درمیان طے ہوا تھا جس کے تحت الباقورہ اور غمرہ کی زمین 25 سال کے لیے اسرائیل کو لیز پر دی گئی تھیں۔
اوورسیز پاکستانیوں کو سہولتوں کی فراہمی کے لیے وزیرِ اعظم کے بڑے فیصلے
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی محنت کشوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی، ان کے لواحقین کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں وزارت اوورسیز کے حکام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اوورسیز پاکستانیوں کو سہولیات اور ان کے مسائل کے حل کے حوالے اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق اہم فیصلے کرتے ہوئے بیرون ملک مقیم پاکستانی محنت کشوں کو سہولتیں دینے کا اعلان کیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کےخاندان کو تعلیم،صحت، رہائش جیسی سہولتیں دی جائیں گی، اس موقع پر اوورسیز پاکستانیوں کو ترسیلات زربھجوانے میں مشکلات دور کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اس سلسلے میں وزیراعظم نے اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، ایف آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو بھی ہنگامی اقدامات کی ہدایت دی، عمران خان نے مزید کہا کہ ترسیلات زر سے متعلق رکاوٹیں دور کرنے کیلئے فاسٹ ٹریک پر کام کریں، متعلقہ ادارے قانونی طریقہ کارسے رقم بھیجنے میں آسانی کیلئے اقدامات کریں، بیرون ملک پاکستانی ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، نادرا اور ایف بی آر ترسیلات زر کا الیکٹرانک نظام ترتیب دیں۔
اجلاس میں ملک میں تارکین وطن کی جائیدادوں پر قبضوں کی روک تھام پر مشاورت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی زمین پر قبضہ کرنیوالوں کیخلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا، اس کیلئے صوبائی حکومتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری ایکشن کی ہدایات دے دی گئیں۔
اس کے علاوہ اجلاس میں ملک چھوڑ کرجانے والوں کی جائیداد کی حفاظت کیلئے مؤثر قوانین بنانے کا اعلان کیا گیا،ایسی جائیدادوں کے تنازعات کے حل کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام پر غور کیا گیا، وزیراعظم نے کہا کہ ملک چھوڑ کر جانے والوں کے لواحقین کی حفاظت ریاستی ذمہ داری ہے۔
علاوہ ازیں ہم اوورسیز پاکستانیوں کو وطن واپسی کے موقع پر امیگریشن کے حوالے سے درپیش مشکلات کے خاتمے کیلئے بھی خصوصی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ پاکستانی سفارتخانوں کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے تحفظات مؤثر انداز میں دور کرنے کی واضح ہدایات بھی جاری کی جاچکی ہیں۔ https://t.co/HqM5bMZ7ML
اجلاس میں ترسیلات زر بھیجنے والوں کیلئے ٹیکس چھوٹ سمیت دیگر رعایات پر بھی غور کیا گیا،اجلاس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا جامع ریکارڈ ترتیب دینے کا بھی فیصلہ کرتے ہوئے نادرا اور وزارت اوورسیز کے حکام کو مذکورہ ریکارڈ ترتیب دینے کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کردی گئی اس کے علاوہ اوورسیز پاکستانیوں کے لواحقین کا ریکارڈ بھی مرتب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اوورسیز پاکستانیوں کیلئے تصدیقی عمل کی فیس 45سےکم کرکے10روپے کردی گئی، اس کے علاوہ تارکین وطن اور محنت کشوں کے لئے”نائیکوپ ” آپشنل قرار دیا گیا ہے، امیگریشن، اوورسیز پاکستانیوں کے مفت رابطے کا نظام 17اکتوبر سے فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
کراچی: صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر سکندر میندھرو کا کہنا ہے کہ سندھ میں 4 ہزار سے زائد ڈاکٹروں کو ملازمت دی جائے گی۔
تفصیلات کےمطابق ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کراچی کے مختلف اسپتالوں کا گزشتہ روز دورہ کیا اور کہا کہ محکمہ صحت کو ڈاکٹروں کی شدید کمی کا سامنا تھا،عوام کی صحیح معنوں میں خدمت صرف نجی اسپتالوں اورصحت سے متعلق سہولت فراہم کرنے والے دیگرادارے نہیں کرسکتے۔
صوبائی وزیرصحت کا کہنا تھا کہ ہم نے سندھ میں صحت کے نظام کو موثر بنانے کے لیے محکمے میں 4ہزار 500 کے قریب ڈاکٹروں کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ اس حوالے سے عمل درآمد شروع کیا جا چکا ہے جبکہ 250 کے قریب مختلف اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کو تیار کیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ‘ان ڈاکٹروں کو اگلے ہفتے مختلف جگہوں پر تعینات کیا جائے گا’۔
محکمہ صحت کے لیے درد سر بننے والے اتائی ڈاکٹروں کے حوالے سے میندھرو نے کہا کہ ایسے ڈاکٹروں کے خاتمے کے لیے محکمہ جاتی تفتیش شروع کی جاچکی ہے اور وزارت ان کا جڑ سے خاتمہ کرے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سرکاری اسپتالوں میں عوام کو ادویات مہیا نہیں کرنے والے تمام ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔