Tag: سیاحت

  • خیبرپختونخوا میں سیاحت کے فروغ پر 20 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے: عاطف خان

    خیبرپختونخوا میں سیاحت کے فروغ پر 20 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے: عاطف خان

    پشاور: خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے سیاحت عاطف خان نے کہا ہے کہ صوبے میں سیاحت کے فروغ پر 20 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے 15 ارب روپے عالمی بنک فراہم کرے گا۔

    اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں سیاحت کے فروغ کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں گے، سیاحت کے لیے 5 ارب روپے بجٹ میں مختص کئے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صوبے میں مربوط ٹورازم زونز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، ٹورازم زونز میں سیاحوں کو بہترین اور جدید سہولیات فراہم کی جائے گی۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سیاحت کے فروغ کے لئے بجٹ میں 100 گناہ اضافہ کیا گیا ہے، ماضی میں کسی نے بھی سیاحتی شعبے کی طرف توجہ نہیں دی۔

    عاطف خان نے ماضی کی حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں غلط پالیسیوں کی وجہ سے سیاحتی مقامات پر بے ہنگم طریقے سے ہوٹلز اور ریسٹورنٹس تعمیر کئے گئے ہیں۔

    سیاحت کو فروغ دینے کا عزم، سوات ایئرپورٹ کو دوبارہ کھولنے کی تیاری، ترقیاتی کام آخری مراحل میں داخل

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سیاحتی شعبے کی اہمیت سے اچھی طرح آگاہ ہے کیونکہ سیاحتی شعبے کو ترقی دینے سے نہ صرف بے روزگاری میں کمی ہوگی بلکہ ملک کا ایک مثبت امیج بھی سامنے آئے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سیاحت کے ذریعے ہم دنیا کو پیغام دیں گے کہ یہاں کے لوگ دہشت گرد نہیں بلکہ امن کے داعی ہے، بیرونی سرمایہ کار سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے آرہے ہیں حکومت سرمایہ کاروں کو آسانی فراہم کرنے کے لئے پالیسیاں بنارہی ہے۔

  • سفر کی یادوں کو محفوظ رکھنے کا انوکھا انداز

    سفر کی یادوں کو محفوظ رکھنے کا انوکھا انداز

    سیر و سیاحت کرنا ایک شاندار مشغلہ ہے جو زندگی کا خوشگوار ترین تجربہ بن سکتا ہے۔ سفر کی یادوں کو اکثر تصاویر میں محفوظ کیا جاتا ہے، بعض افراد اسے مزید یادگار بنانے کے لیے سفر نامہ بھی لکھ ڈالتے ہیں۔

    تاہم انا اسٹرٹکو نامی ایک خاتون نے اپنے سفر کی روداد کو کچھ انوکھے انداز میں پیش کیا۔

    انا نے مختلف مقامات کا سفر کیا اور وہاں کی خوبصورت تصاویر کھینچیں۔ لیکن بعد میں ان تصاویر میں ایک گڈا اور گڑیا بھی شامل کردیا۔

    یہ گڈا اور گڑیا خود انا اور ان کا دوست تھا، اب ان تصاویر کو دیکھ کر یوں لگتا ہے جیسے دو اینی میٹڈ کردار اصل زندگی میں آگئے اور سیر و تفریح کر رہے ہیں۔

    انا کہتی ہیں کہ وہ نہیں چاہتی تھیں کہ وہ اس خوبصورت سفر کی تصاویر کو لیپ ٹاپ میں رکھ کر بھول جائیں، وہ انہیں مزید یادگار بنانا چاہتی تھیں اور وہ اس کوشش میں کامیاب بھی رہیں۔

    آپ بھی انا کی یہ تصاویر دیکھ کر بتائیں کہ سفر کی یادوں کو محفوظ رکھنے کا یہ طریقہ آپ کو کیسا لگا۔

     

    View this post on Instagram

     

    Copenhagen was only a quick stop, but we made the most of the time we had there. It was more about spending time in hygge places with nice people having heart-warming chats, not so much about ticking off things from a bucket list. Is that how you travel too or do you make a list of objectives to see when you go somewhere? Btw our B&B hosts were the perfect people to have a long breakfast with. They were the loveliest people ever!! Eva and Asger are the most charming couple you will ever meet. They’re in their 70s and beaming with youth, joy and passion. They travel around, they’re both still taking courses, learning new things, keeping open minds and still keeping their creative souls active with painting, sculpting or translating stories. They’re the kind of old couple you think is a myth until you actually meet one. That’s who I want to be when I grow up!

    A post shared by I was cut out for this (@iwascutoutforthis) on

  • جنتِ ارضی کا سما ہے تو یہیں ہے

    جنتِ ارضی کا سما ہے تو یہیں ہے

    تحریر : وقار احمد


    پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں چند ایسی حیرت انگیز وادیاں موجود ہیں جن کی خوبصورتی الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ مرطوب و سرسبز علاقے، شیشے جیسی شفاف جھیلیں، آسمان سے اترتی آبشاریں اور دیوقامت پہاڑ، یہ سب آپ کو پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں بکثرت ملتے ہیں لیکن ان کا زیادہ چرچا نہ ہونے کی وجہ سے جب کہیں بھی خوبصورت علاقوں کا ذکر کیا جاتا ہے تو ہمارے اذہان میں پاکستان سے ہٹ کر ان ممالک کے نام آتے ہیں جن کا ہم چرچا سن چکے ہوتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے شمالی علاقہ جات جو کسی جنت سے کم نہیں، کا ذکر اس قدر نہیں کیا جاتا جتنا ان خوبصورت علاقوں کا حق ہے۔

    اسی مناسبت سے آج کی اس تحریر بھی ایک ایسے علاقے کا ذکر کیا جارہا ہے جو یقیناً کسی جنت سے کم نہیں۔ یہ علاقہ مارخوروں کا بسیرا ہے جس کی وجہ یہاں میٹھے پانی کی 30 جھیلوں کی موجودگی ہے۔ سطح سمندر سے 13600 فٹ بلند اس مقام کا نام وادی بروغل ہے جو چترال سے 250 کلومیٹر دور افغان صوبے بدخشاں کے ضلع واخان کے بارڈر پر واقع ہے۔

    چترال کے علاقہ مستوج سے اس کا فاصلہ 10 گھنٹے کی مسافت پر ہے اور یہاں تک پہنچنے کے لیے انتہائی پرپیچ اور پہاڑی علاقے کا سفر کرنا پڑتا ہے۔ یہ وادی گلیشیرز کے دامن میں آباد ہےجو اب تک سیاحوں کی نظروں سے اوجھل تھی حالانکہ ہرسال یہاں دنیا کا منفرد کھیل یاک پولو کھیلا جاتا ہے جو دنیا میں کسی اور جگہ نہیں کھیلا جاتا لیکن پھر بھی اسے شندور میلے جتنی شہرت نصیب نہیں ہوسکی ۔

    یاک کو مقامی زبان میں خوشگاؤ کہا جاتا ہے. ہرسال یہاں مقامی افراد کے جمع ہونے اور فیسٹیول منعقد کرنے پر 2010 میں خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے بروغل نیشنل پارک قائم کردیا گیا اور خوشی کی بات ہے کہ اس بار محکمہ سیاحت نے بروغل فیسٹیول کو اجاگر کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کیا اور نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی سیاحوں نے بھی اس سال منفرد یاک پولو میچ اور یاک دوڑ دیکھی۔

    بروغل میں ہرسال شندور میلے کی طرزپر دو روزہ فیسٹیول منعقد کرنے کیلئے یہاں خیمہ بستی آباد کردی جاتی ہے مقامی افراد یہاں یاک پولو، بزکشی، گدھا پولو، رسہ کشی ،یاک دوڑ اور دیگر کھیلوں کے مقابلے کرتے ہیں۔ لیکن سب سے منفرد چیز یہاں کے روایتی مقامی ساز ہیں جنہیں سن کر انسان ان وادیوں کی خوبصورتی میں گم ہوکر رہ جاتا ہے۔

    خیمہ بستی سجتے ہی یاک پولو میچ کے لیے یاک بیچنے والوں کی ایک بڑی تعداد بھی بروغل پہنچ جاتی ہے، یہاں میلہ سجتا ہے، مقابلے ہوتے ہیں ،یاک ریس کرائی جاتی ہےاور تقسیم انعامات کے بعد یہ عارضی خیمہ بستی خالی ہوجاتی ہے۔

    یہ تو تھی کہانی فیسیٹیول کی لیکن اس تحریر کو لکھنے کا میرا اصل مقصد اس حسین وادی کی خوبصورتی بیان کرنا ہے ۔ وادی بروغل کی خوبصورتی کی بڑی وجہ کرمبر جھیل ہے جو اس خوبصورت وادی کے ماتھے کا جھومر ہے، 14121 فٹ بلند یہ جھیل پاکستان کی دوسری اور دنیا کی 31 ویں بلند ترین جھیل ہے۔ خیمہ بستی کے ختم ہونے کے فوراً بعد یہاں قومی جانور مارخوروں کا بسیرا ہوجاتا ہے کیونکہ یہ مقام جنگلی حیات کا خزانہ ہے۔

    ہرسال یہاں سائبیریا سے ہجرت کرنیوالے پرندوں کی بڑی تعداد آتی ہے جو یہاں کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کردیتے ہیں۔اس کے علاوہ جنگلی جڑی بوٹیوں کیلئے بھی یہ وادی بہت مشہور ہے۔ایک مقامی شخص کے مطابق یہاں جو گھاس اگتی ہے وہ دنیا میں کسی اور جگہ نہیں اگائی جاسکتی ۔ الغرض یہ وادی کسی جنت سے کم نہیں، یہاں ذہنی اور جسمانی سکون کیلئے قدرت نے ہر شے مہیا کررکھی ہے جو نہ صرف دل و دماغ بلکہ روح تک کو تروتازہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

  • پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینا بہت ضروری ہے ، زلفی بخاری

    پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینا بہت ضروری ہے ، زلفی بخاری

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاحت کے سیکٹر میں کام ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے حکومت آئی ہے، ہم نے سیاحت کے حوالے سے کئی ورکشاپس سیمینارز منعقد کروائے ہیں۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستان کا کلچر اور ثقافت قدیم ہے، مستقبل میں پی ٹی ڈی سی کا کردار آپ کو نظر آئے گا۔

    وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں سیاحت کو فروغ دینے میں پرائیویٹ سیکٹر بھی اپنا کردار دا کرے۔انہوں نے کہا کہ ٹوررزم ایک ایسا سیکٹر ہے جسے وزیر اعظم عمران خان خود لیڈ کر رہے ہیں۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے سیکٹر میں کافی کام ہو رہا ہے، ان ورکشاپ کا مقصد آپ لوگوں کو ایک جگہ بیٹھ کر اس سیاحت کے سیکٹر کو آگے بڑھانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹاپ کمپنیز کو دعوت دے رہے ہیں کہ پاکستان میں برینڈ بنائیں، پاکستان کے پاس اپنی ایک ثقافت ہے جس کو ایکسپلور کرنا چاہیے۔

  • سیاحوں کے لئے عالمی معیار کی سہولیات مہیا کی جائیں: وزیر اعظم عمران خان

    سیاحوں کے لئے عالمی معیار کی سہولیات مہیا کی جائیں: وزیر اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیاحوں کے لئے عالمی معیار کی سہولیات مہیا کی جائیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سیاحت کے لئے تشکیل ٹاسک فور س کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا.

    اجلاس میں زلفی بخاری، فردوس عاشق اعوان، یوسف بیگ مرز، تیمور بھٹی، عاطف خان، معروف افضل، انتخاب عالم اور دیگر شریک ہوئے.

    وزیراعظم عمران خان کو سیاحت کے فروغ کے لئے اقدامات، سیاحوں کے لئے سہولتوں سے متعلق اب تک کی پیش رفت پربھی بریفنگ دی گئی.

    نیشنل ٹور ازم کوآرڈی نیشن بورڈ اور ورکنگ گروپس کی کارکردگی پر بھی وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی اور مطلع کیا گیا کہ نیشنل ٹورازم اسٹریٹیجی تشکیل دی جا چکی ہے.

    مزید پڑھیں: عمران خان، صادق سنجرانی ملاقات، وزیر اعظم کی چیئرمین سینیٹ کو مبارک باد

    گرونانک دیو کی سال گرہ پر سکھ برادری کی آمد اور انتظامات، پی ٹی ڈی سی کی تنظیم نو سے متعلق بھی وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی.

    اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کےفروغ کے بے شمارمواقع ہیں، ضرورت اس امرکی ہے کہ سیاحتی مقامات کوعالمی طورپراجاگرکیا جائے.

    انھوں نے کہا کہ سیاحوں سیاحتی مقامات، سیاحتی زونزکے قیام اورترقی وترویج یقینی بنائی جائے، ذیلی قوانین کو مرتب کرنے کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے.

  • سعودی عرب: سیاحت سے وابستہ 20 اسامیاں غیر ملکیوں کیلئے ممنوع قرار

    سعودی عرب: سیاحت سے وابستہ 20 اسامیاں غیر ملکیوں کیلئے ممنوع قرار

    ریاض: سعودی عرب نے سیاحت کے شعبے میں تقریباً 20 اسامیاں غیر ملکیوں کے لیے ممنوع قرار دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکام نے جن اسامیوں کو غیر ملکیوں کے لیے ممنوع قرار دی ہیں، ان میں تھری اسٹار اور ان سے اعلیٰ درجے کے ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس شامل ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ کوئی بھی غیرملکی ان ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس میں بکنگ، مارکیٹنگ، ڈپٹی مینیجر، سیلز سیکشن کا سربراہ اور اسپورٹس کلب کا انچارج نہیں بن سکتا۔

    یہ ساری اسامیاں سعودیوں کے لیے مخصوص کر دی گئی ہیں۔ سعودی عرب کی بیشتر آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ سعودی عرب میں لاکھوں غیر ملکی زندگی کے مختلف شعبوں میں ملازمتیں کر رہے ہیں لیکن حکومت پرائیویٹ سیکٹر کی زیادہ تر ملازمتیں سعودی نوجوانوں کے لیے مختص کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

    سعودی عرب: خواتین کے لیے نوکریوں کی تعداد میں 130 فیصد اضافہ

    سعودائزیشن ملک کی قومی پالیسی بن چکی ہے اور اسی ضمن میں سیاحت کی مزید 20 اسامیاں سعودیوں کے لیے مختص کر دی گئی ہیں۔

    اس پالیسی کے مطابق ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس کے استقبالیہ، ریستورانوں اور قہوہ خانوں میں ویٹر بھی سعودی ہی ہوں گے۔

    اس پابندی سے ڈرائیور، گیٹ کیپر اور پورٹر مستثنیٰ ہوں گے۔ 2019ء کے اختتام سے پابندی شروع اور آئندہ برس 2020ء کے اختتام تک مکمل طور پر نافذ ہوگی۔

  • گلیات: گندگی پھیلانے والے سیاحوں کے خلاف کارروائی جاری

    گلیات: گندگی پھیلانے والے سیاحوں کے خلاف کارروائی جاری

    رپورٹ: ظفر اقبال

    گلیات: خیبر پختون خوا حکومت کی طرف سے گندگی نہ پھیلانے کے حوالے سے بھرپور آگاہی مہم جاری ہے، دوسری طرف گندگی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا حکومت سیاحت کے فروغ کے لیے کوشاں ہے، سیاحتی مقامات کو گندگی سے پاک رکھنے کے لیے آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ گندگی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    ترجمان گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ گندگی پھیلانے والوں کے خلاف بھاری جرمانوں سمیت صفائی مہم بھرپور طریقے سے جاری ہے۔

    جی ڈی اے کے ترجمان نے بتایا کہ گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے پہلی مرتبہ سیاحوں پر جرمانے لگائے جا رہے ہیں، سیاحوں کو گندگی پھیلانے پر جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پشاور: 69 نان بائیوں کو جیل کی ہوا کھانی پڑ گئی

    ان کا کہنا تھا کہ گندگی پھیلانے کی مد میں 1 لاکھ 35 ہزار روپے جرمانے کیے گئے ہیں، ترجمان نے بتایا کہ سینٹری کیمپ بھی قائم کیا جا چکا ہے اور مختلف مقامات پر کوڑے دان بھی لگا دیے گئے ہیں۔

    ادھر گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ سیاحوں کو گندگی پھیلانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ کے پی دار الحکومت پشاور میں ان دنوں کم وزن روٹی فروخت کرنے والے نان بائیوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن جاری ہے، گزشتہ روز اس سلسلے میں 69 نان بائی گرفتار کر کے 15 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

  • ملکی تاریخ میں پہلی بار سیاحت پر مبنی ایپ کا آغاز

    ملکی تاریخ میں پہلی بار سیاحت پر مبنی ایپ کا آغاز

    پشاور: ملکی تاریخ میں پہلی بار سیاحت پر مبنی ایپ کا آغاز کردیا گیا، صوبائی وزیر سیاحت عاطف خان کا کہنا ہے کہ پختونخواہ میں سیاحت کے حوالے سے بہت مواقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر سیاحت عاطف خان اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے خیبر پختونخواہ ٹورازم کے لوگو کی رونمائی کی۔ یہ ملکی تاریخ کی پہلی سیاحت پر مبنی ایپ ہے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر عاطف خان نے کہا کہ سیاحت کو بڑھانا ہے اس سے لوگوں کو روزگار ملے گا، پختونخواہ میں سیاحت کے لیے بہت مواقع ہیں، ایک کروڑ لوگ آئیں اور وہ ایک ایک ہزار ڈالرخرچ کریں تو 10 کھرب ڈالر جمع ہوں گے۔

    عاطف خان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی سیاح بیرون ممالک میں عموماً ایک ہفتے میں 2 سے 4 ہزار ڈالر خرچ کرتا ہے، کوشش کریں تو 10 سال میں سیاحوں کی تعداد ایک کروڑ ہو سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے سیاحت کو فروغ دینے کے وژن کے ثمرات بھی آنا شروع ہوچکے ہیں۔ یکم جون سے 16 جون تک 4 ہزار 500 سیاحوں نے اسکردو کا رخ کیا۔ ساڑھے 7 ہزار فٹ بلندی پر قائم اسکردو ایئرپورٹ سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنا رہا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی جانب سے مسافروں کے لیے ایئر بس اے 320 کا استعمال کیا گیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے خود بھی عید کی تعطیلات پر سیاحتی مقام کا دورہ کیا تھا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اسکردو ایئرپورٹ کا دورہ بھی کیا تھا جہاں چیف آپریٹنگ افسر نے انہیں توسیعی منصوبے سے متعلق بریفنگ دی تھی۔

  • وہ شے جو دولت سے بھی زیادہ خوشی دے سکتی ہے

    وہ شے جو دولت سے بھی زیادہ خوشی دے سکتی ہے

    ایک عام خیال ہے کہ دولت انسان کو بہت سی خوشیاں دے سکتی ہے، لیکن کیا واقعی یہ بات درست ہے؟

    نیویارک کی کورنل یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق دولت سے انسان کی زندگی میں آنے والی خوشی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، تاہم ایک شے ایسی ہے جو دولت سے بھی زیادہ کسی انسان کو خوش باش بنا سکتی ہے۔

    وہ شے ہے، سیر و سیاحت کرنا۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ دولت، اور دولت سے خریدی جانے والی اشیا خوشی تو دے سکتی ہیں، تاہم یہ خوشی عارضی ہوتی ہے۔ اس کے برعکس سیاحت آپ کی خوشگوار یادوں میں ایک اضافہ ثابت ہوتی ہے اور ہمیشہ آپ کو خوش کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر بار نئی چیزیں خریدنے کی خوشی یکساں ہوتی ہے جو وقت کے ساتھ ماند پڑتی جاتی ہے۔

    اس کی 3 وجوہات ہیں۔ ہم جلد ہی ان چیزوں سے بور ہو کر نئی چیزوں کے شوق میں مبتلا ہوجاتے ہیں، ہم اپنا معیار بلند کرتے جاتے ہیں یا اس کی خواہش رکھتے ہیں (جس کے بعد وہ شے ہمارے لیے بے معنی ہوجاتی ہے) اور ہم دوسروں کی اشیا دیکھ کر احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

    یہ چیزیں کچھ عرصہ تو ہمیں خوش رکھتی ہیں اس کے بعد ہم اس کے عادی ہوجاتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی ہماری خوشی کا گراف نیچے چلا جاتا ہے۔

    اس کے برعکس سفر اور سیاحت ہمیں مستقل طور پر خوش رکھتا ہے۔ جب ہم اپنے پرانے ماحول سے کچھ عرصے کے لیے کٹ کر نئے ماحول میں جاتے ہیں، نئے لوگوں سے ملتے ہیں اور نئی چیزیں سیکھتے ہیں تو ہمارا دماغ ان تمام معلومات کو جذب کرنے میں مصروف ہوجاتا ہے۔

    ایسے میں دماغ میں موجود منفی خیالات، ناخوشی اور ڈپریشن کی سطح بہت نیچے چلی جاتی ہے اور دماغ نئے سرے سے تازہ دم ہوجاتا ہے۔ اس سفر کی یادیں ہر بار یاد کرنے پر خوشی کا احساس ہوتا ہے جبکہ یہ یادیں ناقابل فراموش ہوتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نہ صرف سفر کرنا بلکہ کچھ نیا سیکھنا یا کسی کھیل میں حصہ لینا بھی آپ کو مادی اشیا کے حصول سے زیادہ خوش کرسکتا ہے۔

    آپ اس تحقیق سے کتنے متفق ہیں؟

  • سیاحت کے فروغ کے لیےغیرمعمولی اقدامات ناگزیرہوچکے ہیں، شوکت یوسفزئی

    سیاحت کے فروغ کے لیےغیرمعمولی اقدامات ناگزیرہوچکے ہیں، شوکت یوسفزئی

    پشاور: صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ پاکستان خصوصاً خیبرپختونخوامیں سیاحت کے بہترین مقامات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں وزیراطلاعات خیبرپختونخواہ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ سوات جلدی پہنچنے کے لیے ہیلی کاپٹر سروس شروع کرنے پرغورہے، جیسے ہی معاہدہ مکمل ہوا ہیلی کاپٹرسروس شروع کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر سروس سے اسلام آباد سے 2 گھنٹے میں سوات پہنچا جاسکے گا، لاہورسے بھی سیاح ڈھائی گھنٹے میں سوات پہنچ سکیں گے۔

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اگرسروس کامیاب ہوئی تومزید کمپنیوں سے بھی بات کریں گے، حکومت کی پوری کوشش ہے کم سے کم نرخ پر ہیلی کاپٹرسروس ملے۔

    صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے ایسےاقدامات ناگزیرہیں، پاکستان خصوصاً خیبرپختونخوا میں سیاحت کے بہترین مقامات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹرسروس سے متعلق معاہدہ ابتدائی مراحل میں ہے، پوری کوشش ہوگی بیرون ملک جیسی سہولتیں فراہم کی جائیں، سیاحت کے فروغ اورسیاحوں کوسہولتوں کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ کرائے کا تعین نجی کمپنی پرہوگا، کوشش ہوگی کرایہ کم سے کم ہو، معاہدے میں سروس کے حوالے سے تمام باتیں طے ہوں گی۔