Tag: سیاحت

  • زمین کا وہ مقام جو مریخ سے مشابہہ ہے

    زمین کا وہ مقام جو مریخ سے مشابہہ ہے

    ویسے تو سیارہ زمین دیگر تمام سیاروں سے مختلف اور نہایت حسین ہے جہاں فطرت کے تمام رنگ دکھائی دیتے ہیں۔ تاہم زمین پر ایک مقام ایسا بھی ہے جو سیارہ مریخ کی طرح دکھائی دیتا ہے۔

    مشرق وسطیٰ کے ملک اردن میں واقع صحرا ’وادی رم‘ کو مریخی وادی بھی کہا جاتا ہے۔ سنگلاخ پہاڑوں اور اونچے اونچے پتھروں پر مشتمل یہ علاقہ مریخ کی طرح لق و دق صحرائی میدان معلوم ہوتا ہے۔

    اس صحرا کے قریب کچھ بدو قبائل بھی آباد ہیں جو اپنی مہمان نوازی کے لیے مشہور ہیں۔ یہ وادی تاریخ کے بڑے بڑے سپہ سالاروں کی گزر گاہ بھی رہی جو یہاں سے گزرتے ہوئے یہاں آباد مقامی قبائل کی مہمان نوازی سے فیض یاب ہوا کرتے۔

    سورج ڈھلتے ہی جب رات کا اندھیرا یہاں ہر چیز کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے اور آسمان روشن ہوجاتا ہے تو جھلملاتے تاروں کی چادر پوری وادی پر اپنا سایہ کردیتی ہے۔

    یہاں اکثر ماہرین فلکیات، طالبعلم اور عام افراد مختلف فلکیاتی مظاہر کے نظارے کے لیے بھی جمع ہوتے ہیں۔

    اس صحرا کی خوبصورتی اور تاریخی حیثیت کی وجہ سے اسے یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے۔

  • شمالی علاقہ جات میں دریا میں گند پھینکنے والے ہوٹلوں کو سیل کرنے کی ہدایت

    شمالی علاقہ جات میں دریا میں گند پھینکنے والے ہوٹلوں کو سیل کرنے کی ہدایت

    پشاور: خیبر پختونخواہ کی ضلعی انتظامیہ کو تمام سیاحتی مقامات پر قائم ہوٹلوں کو دریا میں گند پھینکنے سے روکنے، اور صفائی یقینی بنانے کی ہدایت کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے سینئر وزیر سیاحت عاطف خان اور وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں دیر، سوات، چترال، مانسہرہ اور ایبٹ آباد کے ڈپٹی کمشنرز اور تحصیل میونسپل آفیسرز (ٹی ایم اوز) نے شرکت کی۔

    اجلاس میں سیاحوں کو سہولیات اور تمام سیاحتی مقامات پر صفائی یقینی بنانے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔

    شہرام ترکئی نے ہدایت کی کہ ضلعی انتظامیہ دریاؤں میں گند پھینکنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لے۔ دریا کے کنارے موجود ہوٹلوں کو دریا میں گند پھینکنے سے فوری طور پر روکا جائے۔

    عاطف خان نے کہا کہ خلاف ورزی کرنے والے ہوٹلوں کو سیل کرنے سمیت بھاری جرمانے بھی عائد کریں۔

    شہرام ترکئی نے کہا کہ دریاؤں کے کنارے غیر قانونی تعمیرات فوری طور پر روک دی جائیں۔ دریاؤں کے کنارے تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا جائے۔

    عاطف خان نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ سیاحتی مقامات پر پیرا گلائیڈنگ، زپ لائننگ، چئیر لفٹ اور شیشے کے پل بنانے کے لیے جگہوں کی نشاندہی بھی کریں۔ تمام سیاحتی مقامات پر پلاسٹک شاپنگ بیگ کا استعمال روکنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔

    وزیر بلدیات نے کہا کہ ڈپٹی کمشنران سیاحتی مقامات پر صفائی کے لیے عارضی طور پر اضافی اہلکار تعینات کریں۔ تمام ٹی ایم ایز سیاحتی سیزن کے دوران صفائی کی صورتحال یقینی بنائیں۔ ناران اور کالام کے ہوٹل مالکان کے ساتھ مشاورت کر کے ایک مخصوص وقت پر روزانہ کچرا اٹھایا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہوٹلوں کے کرایے اعتدال پر رکھنے کے لیے سہولیات کے حساب سے درجہ بندی کی جائے، جھیل سیف الملوک کی صفائی کے لیے خصوصی ٹیم بھجوائی جائے۔

    عاطف خان نے ہدایت کی کہ دیر کی ضلعی انتظامیہ کمراٹ تک روڈ سمیت دیگر سیاحتی مقامات کی نشاندہی اور سہولیات کے لیے ترجیحات سے آگاہ کرے۔

  • وزیراعظم کے فروغِ سیاحت کے اقدامات کا ثمر، اسکردو سیاحوں کی توجہ کا محوربن گیا

    وزیراعظم کے فروغِ سیاحت کے اقدامات کا ثمر، اسکردو سیاحوں کی توجہ کا محوربن گیا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے فروغ سیاحت کے لیے اقدامات کے ثمرات سامنے آنا شروع ہوگئے، اسکردو سیاحوں کی توجہ کا محور بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی دل چسپی اور کوششوں کے طفیل پاکستان میں سیاحت کا شعبہ پھل پھول رہا ہے۔

    غیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد نے اسکردو کا رخ کرنا شروع کر دیا، دنیا کے بلند ترین ائیرپورٹ  سیاحوں کا رش بڑھ گیا۔

    ساڑھے سات ہزار فٹ بلندی پر قائم اسکردوائیرپورٹ سیاحوں کا توجہ کا مرکز بن گیا ہے.

    رواں سال کے دوران 50 ہزار سے زائد سیاحوں نے اسکردو کا رخ کیا۔ اس عمل میں وزیر اعظم عمران خان کی کوششوں کے بعد واضح تیزی آئی۔

    حالیہ دنوں میں وزیراعظم کی ہدایت پراسکردو اور چترال ائیرپورٹ کی توسیع کے لئے خصوصی اقدامات کیے گئے.

    سول ایویشن اتھارٹی کی جانب سے دونوں ائیرپوٹس کی توسیع کے حوالے سے ٹینڈر بھی جاری کردیا گیا۔ اسکردو ائیرپورٹ کے توسیع منصوبے کے بعد پروازوں میں واضح اضافے کی توقع کی جارہی ہے۔

  • سیاحوں کے لیے خوش خبری، سوات ایکسپریس وے کھول دی گئی، ٹورسٹ پولیس تعینات

    سیاحوں کے لیے خوش خبری، سوات ایکسپریس وے کھول دی گئی، ٹورسٹ پولیس تعینات

    سوات: سوات ایکسپریس وے کھول دی گئی ہے جو سیاحوں کے لیے بڑی خوش خبری ہے، سوات موٹر وے پر آج سے چھوٹی گاڑیاں سفر کر سکیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سیاحوں کے لیے سوات ایکسپریس وے کھول دی گئی جس سے سوات، کالام، کمراٹ اور دیر آنے والے سیاحوں کو آسانی ہوگی۔

    سوات موٹر وے کی وجہ سے سوات اور اسلام آباد کے درمیان سفر 5 گھنٹے سے کم ہو کر ڈھائی گھنٹے کا رہ گیا۔

    سوات، بونیر، شانگلہ، مالا کنڈ، دیر، چترال کے عوام کو سفری آسانی بھی پیدا ہو گئی، وزیر اعلیٰ محمود خان نے عید الفطر سے قبل موٹر وے کھولنے کا وعدہ پورا کر دیا۔

    ادھر سوات میں عید پر سیاحوں کی بڑی تعداد میں متوقع آمد کے پیشِ نظر ٹورسٹ پولیس اسکواڈ تعینات کر دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سیاحت کے فروغ کیلئے سوات، پارہ چنار اور چترال ایئرپورٹ پر ترقیاتی کام کا آغاز

    لنڈاکے، شموزیٔ، شانگلہ ٹاپ سمیت دیگر داخلی راستوں پر ٹورسٹ پولیس اسکواڈ کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے، بالائی علاقوں کی طرف جانے والوں کے لیے متبادل روٹ بھی مرتب کر لیے گئے۔

    سوات میں سیاحوں کے تحفظ کے لیے بڑی تعداد میں پولیس اہل کار بھی تعینات کر دیے گئے ہیں۔ دریں اثنا، ‏ریسکیو 1122 کی جانب سے مختلف دریاؤں پر سیاحوں کی آمد کے پیش نظر حفاظتی اقدامات اور ان کی رہنمائی کے لیے مختلف بینرز اور تشہیری مہم بھی جاری ہے۔

  • چترال کی برف پوش پہاڑیوں میں چھپی جنت

    چترال کی برف پوش پہاڑیوں میں چھپی جنت

    دودھیا رنگ کے سفید ٹھنڈا پانی کا بہتا دریا، دریا میں ٹراؤٹ مچھلی، گھنے جنگل، چاروں طرف برف پوش پہاڑ، پر سکون ماحول یہ دل فریب منظر ہے چترال کی وادی شیشی کوہ کے خوبصورت علاقے کا۔

    وادی شیشی کوہ تحصیل دروش میں واقع ہے اور شیشی پل سے جب وادی میں سیاح داخل ہوتا ہے تو دریا کے کنارے پہاڑ پر گھنے جنگل ان کو اپنی طرف ضرور متوجہ کرتی ہے اس جنگل میں ہر قسم کے پھل دار اور غیر پھل دار درخت کھڑے ہیں جو ایک جنت کا منظر پیش کرتا ہے۔ یہاں وادی شیشی کوہ سے ایک دریا بھی نکلتا ہے جس میں ٹراؤٹ مچھلی پائی جاتی ہیں۔ ارد گرد پہاڑوں کی چوٹیوں پر سفید برف ایک اور دلکش منظر پیش کرتا ہے۔

    حال ہی میں وادی شیشی کوہ میں سنو سکینگ تربیتی سکول کا افتتاح بھی ہوا ہے جو برف کے سکینگ کے لیے نہایت موضوع جگہ ہے۔ سڑک کے کنارے وادی شیشی کوہ جاتے ہوئے یہ خوبصورت منظر فردوس بہ زمین است کا منظر پیش کرتاہے۔ یہاں نہایت پر سکون اور پر امن ماحول ہے یہاں ملکی اور غیر ملکی سیاح آکر حیموں میں رہ کر ٹینٹ ویلیج آباد کرسکتے ہیں اور پرمٹ لیکر ٹراؤٹ مچھلی کا شکار بھی کرتے ہیں۔ اگر چہ مقامی لوگ بغیر پرمٹ کا بھی شکار کرتے ہیں مگر شہر ناپرسان میں کون پوچھتا ہے۔

    اس سڑک کے دوسرے جانب بنجر پہاڑی تھی جس میں محکمہ جنگلات نے پودے لگاکر ان کیلئے پانی کا بندوبست کیا اور اب یہ جنگل بھی کامیابی کی طرف رواں دواں ہے امید ہے اگلے دس سال میں یہ بھی ایک گھنا جنگل ہوگا۔

    مگر وادی شیشی کوہ کی سڑکوں کی خراب حالت سیاح کا سارا موڈ خراب کرتا ہے یہ سڑک محکمہ جنگلات نے کافی عرصہ پہلے بنایا تھا تاکہ وہ جنگل سے دیار کی لکڑی لاسکے مگر ابھی تک یہ سڑک محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو حوالہ نہیں ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ یہ سڑک کھڈوں کی وجہ سے کھنڈرات کا منظر پیش کرتاہے۔

    سوات سے آئے ہوئے ایک سیاح صاحب زادہ کا کہنا ہے کہ اس نے اتنا خوبصورت منظر کہیں نہیں دیکھا تھا جہاں ٹھنڈا پانی، گھنا جنگل، پہاڑوں پر برف اور دریا میں ٹراؤٹ مچھلی بھی موجود ہو اور سب سے بڑھ کر اس علاقے کا مثالی امن جہاں سیاح آکر اپنے گھر جیسا ماحول محسوس کرتا ہے جہاں سیاحوں کو کوئی جانی اور مالی خطرہ بھی نہ ہو تو پھر کو ن بدقسمت ہوگا جو اس جنت نظیر مناظر سے لطف اندوز نہ ہو۔

    ڈویژنل فارسٹ آفیسر شوکت فیاض کا کہنا ہے کہ محکمہ جنگلات اس علاقے پر کافی عرصے سے کام کررہاہے اور یہاں جو بنجر پہاڑی تھا اس میں بھی پودے لگاکر اسے بھی ایک جنگل میں بدل دیتے ہیں۔

    مقامی لوگ حکومتی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس وادی تک جانے والے سڑک کو محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس یعنی مواصلات کے حوالہ کیا جائے تاکہ اسے بلیک ٹاپ بنایا جائے یا اس پر سیمنٹ کا فرش ڈال کر اس کے کھڈوں کو بند کیا جائے اور سیاحوں کی رہنے کیلئے یہاں انتظامات کیا جائے تو ا س علاقے کی سیاحت سے بہت بڑی مقدار میں زر مبادلہ مل سکتا ہے۔

  • سیاحتی مقامات پر ریسٹ ایریاز کی فراہمی کے لیے احکامات جاری

    سیاحتی مقامات پر ریسٹ ایریاز کی فراہمی کے لیے احکامات جاری

    پشاور: خیبر پختونخواہ حکومت نے سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سیاحتی مقامات پر ریسٹ ایریاز کی فراہمی کے لیے احکامات جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر وزیر عاطف خان کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں خیبر پختونخواہ حکومت نے سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اجلاس میں سیاحتی مقامات پر کیمپنگ پوڈز لگانے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا۔ کیمپنگ پوڈز گبین، جبہ، گولن گول، بیاڑی، اناکڑ اور الائی میں لگائے جائیں گے۔

    سینئر وزیر نے تمام کیمپنگ پوڈز عید سے قبل لگانے کے احکامات دیے۔ تمام سیاحتی مقامات پر ریسٹ ایریاز کی فراہمی کے لیے بھی احکامات جاری کردیے گئے جبکہ ٹورازم پولیس کی تعیناتی اور سیاحتی مقامات پر بس سروس پر بھی غور ہوا۔

    اس سے قبل سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سیاحت کے فروغ کے لیے سیدو شریف (سوات) ایئرپورٹ ،پارہ چنار اور چترال ایئرپورٹ پر ترقیاتی کام بھی شروع کروا دیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 8 کروڑ روپے کی لاگت سے سوات ایئرپورٹ کو قابل استعمال بنانے کے لیے کام کا آغاز کردیا گیا ہے، سوات اور پارہ چنار ایئرپورٹ 2 ماہ کے اندر اندر مکمل کیا جائے گا۔

    سوات ایئرپورٹ کو 1978 میں تعمیر کیا گیا تھا، بعد ازاں امن و امان کی صورتحال کے باعث سنہ 2004 میں سیدو شریف ایئرپورٹ کو بند کردیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق سوات اور پارہ چنار ایئر پورٹ پر سیاحت کے فروغ کے لیے نیو ایوی ایشن پالیسی کے تحت ایئر لائنز کو مراعات بھی دی جائیں گی، اس کے علاوہ مختلف ایئر لائنز کو لینڈنگ، چارجنگ اور پارکنگ سمیت دیگر مراعات بھی فراہم کی جائیں گی۔

  • نوجوانوں کے لیے یورپ کی سیر اور اسٹارٹ اپ کا موقع

    نوجوانوں کے لیے یورپ کی سیر اور اسٹارٹ اپ کا موقع

    کیا آپ ذہین نوجوان ہیں اور یورپ کے خوبصورت ترین شہروں میں سے ایک ایمسٹرڈیم کی سیر کرنا چاہتے ہیں؟ تو پھر یہ شاندار موقع آپ ہی کے لیے ہے۔

    یوتھ ٹائم انٹرنیشنل موومنٹ نے اپنے سالانہ یوتھ گلوبل فورم کے انعقاد کا اعلان کردیا ہے جس کے لیے درخواستیں طلب کرلی گئی ہیں۔ یوتھ فورم رواں برس 2 سے 6 دسمبر کو نیدر لینڈز کے دارالحکومت ایمسٹر ڈیم میں ہوگا۔

    فورم میں سائنس و ٹینکالوجی سمیت مختلف شعبوں کے طلبا اور انٹر پرینیورز کو دعوت دی گئی ہے جو اپنے پروجیکٹ کے آئیڈیاز یہاں بھیج سکتے ہیں۔ اگر آپ کے پاس کسی بھی شعبے سے متعلق کوئی پروجیکٹ آئیڈیا یا اسٹارٹ اپ آئیڈیا ہے تو آپ اس موقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ درخواستیں آن لائن جمع کرائی جاسکتی ہیں۔

    یہاں آپ کو چوٹی کے ماہرین سے گفتگو کرنے، سیکھنے، تجربہ حاصل کرنے اور اپنے پروجیکٹ کے لیے معاونت حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔

    ایمسٹرڈیم میں منعقد کیے جانے والے اس فورم میں تمام پروجیکٹ پیش کرنے والوں کے درمیان ایک مقابلہ بھی منعقد ہوگا جس کے فاتح کو 10 ہزار یورو یعنی 16 لاکھ سے زائد پاکستانی روپے دیے جائیں گے۔

    علاوہ ازیں مقابلے کے فاتحین کو یورپ کے بزنس اسکولز میں اسکالر شپس اور مختلف اداروں میں انٹرن شپ کا موقع بھی دیا جائے گا. فورم میں شرکت کرنے والے ایک ہفتہ ایمسٹرڈیم میں گزار سکیں گے اور یہاں کے تاریخی و سیاحتی مقامات کا دورہ بھی کرسکیں گے۔

    اس فورم میں دنیا بھر سے 100 سے زائد شرکا، ماہرین اور ٹرینرز کو شریک ہونے کا موقع دیا جائے گا۔

  • خوبصورت فن پارے جیسی رنگوں بھری مسجد جسے 2 خواتین نے تعمیر کروایا

    خوبصورت فن پارے جیسی رنگوں بھری مسجد جسے 2 خواتین نے تعمیر کروایا

    دنیا بھر میں مساجد و دیگر مذہبی مقامات کو نہایت خوبصورت انداز میں تعمیر کیا جاتا ہے، لیکن آج ہم آپ کو جس مسجد کی سیر کروانے جارہے ہیں وہ اپنی نوعیت کی منفرد ترین مسجد ہے۔

    جزائر بلقان میں واقع ملک مقدونیہ کی سرینا مسجد تاریخی لحاظ سے تو اہم ہے ہی، تاہم اس کا شمار آرٹ کے معروف شاہکاروں میں ہوتا ہے۔

    اس مسجد کی چھت اور در و دیوار پر نہایت خوبصورت نقش و نگار بنائے گئے ہیں۔ دیگر مساجد کی طرح سادگی میں پروقار دکھائی دینے کے بجائے یہ مسجد نہایت رنگوں بھری ہے تاہم اس کی جاہ و حشمت میں کوئی کمی نہیں آتی۔

    اس مسجد کی تعمیر 500 سال قبل کی گئی تھی، اس دور میں مساجد کی تعمیر سلطان یا ترک حکمرانوں کی جانب سے کروائی جاتی تھی تاہم اس مسجد کی ایک اور انفرادیت یہ ہے کہ اس کی تعمیر کے وسائل 2 خواتین کی جانب سے مہیا کیے گئے۔

    ہرشیدہ اور مینسور نامی ان دونوں خواتین کی قبریں بھی اسی مسجد کے اندر موجود ہیں۔

    مسجد میں بنائی گئی پینٹنگز کو قدیم طریقہ کار کے مطابق بنایا گیا ہے جب رنگوں میں انڈے کی آمیزش کی جاتی تھی۔ تمام رنگ و روغن کے لیے اس وقت 30 ہزار انڈے استعمال کیے گئے تھے۔

    سترہویں صدی میں اس قصبے میں ایک بڑی آتشزدگی کا واقعہ بھی پیش آیا جس نے اس قصبے کو بے حد نقصان پہنچایا تاہم خوش قسمتی سے یہ مسجد محفوظ رہی۔

    کیا آپ اس رنگوں بھری خوبصورت مسجد میں جانا چاہیں گے؟

  • گلیشیئرز کے دامن میں بنا ہوٹل جو رات کے وقت قطبی روشنیوں میں نہا جاتا ہے

    گلیشیئرز کے دامن میں بنا ہوٹل جو رات کے وقت قطبی روشنیوں میں نہا جاتا ہے

    دنیا بھر میں کئی پرتعیش ہوٹل موجود ہیں جہاں پر صرف ایک رات قیام کا کرایہ لاکھوں ڈالرز ہوتا ہے، یہ ہوٹل سروسز، سہولیات اور خوبصورتی میں بھی نہایت شاندار ہوتے ہیں۔

    وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایسے ہوٹل بھی بنائے جارہے ہیں جہاں قدرتی نظارے اپنی پوری آب و تاب اور سحر انگیزی کے ساتھ موجود ہوتے ہیں اور وہاں قیام کرنا زندگی کا شاندار ترین تجربہ ہوسکتا ہے۔

    تاہم ناروے کے جس ہوٹل کے بارے میں آج ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں، وہ یقیناً ایک منفرد اور خوبصورت ترین ہوٹل ہے اور جس کی خوبصورتی دیکھ کر آپ کی سانسیں تھم جائیں گی۔

    ناروے کے مضافاتی علاقے میں زیر تعمیر یہ ہوٹل مکمل ہونے کے بعد نہ صرف فن تعمیر کا شاہکار ہوگا بلکہ اس کا محل وقوع بھی اسے دنیا کا حسین ترین مقام بنادے گا۔

    ناروے قدرتی حسن کی دولت سے مالا مال ہے اور شہروں کی بھیڑ بھاڑ سے دور، دور دراز علاقوں میں چھپا اس کا حسن دنگ کردینے والا ہے اور یہ نیا ہوٹل یہیں پر تعمیر کیا جارہا ہے۔

    دارالحکومت اوسلو سے 80 میل دور شمال میں یہ ہوٹل برفانی پہاڑوں یعنی گلیشیئرز کے دامن میں بنایا جارہا ہے۔ یہ ہوٹل ماحول دوست بھی ہے اور اپنے استعمال کے لیے خود توانائی پیدا کرسکتا ہے۔

    اس ہوٹل میں رہتے ہوئے آپ دنیا کے حسین ترین نظارے یعنی قبطی روشنیوں سے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ ہوٹل کے مہمانوں کو پھولوں سے بھری پگڈنڈیوں میں ہائیکنگ اور سائیکلنگ کا موقع بھی ملے گا۔

    قطب شمالی پر ہونے کی وجہ سے یہاں دو ماہ ایسے بھی آتے ہیں جس میں سورج غروب نہیں ہوتا۔ اس عرصے میں آدھی رات کے وقت بھی سورج کی روشنی موجود ہوتی ہے جسے مڈ نائٹ سن کہا جاتا ہے۔

    اس ہوٹل میں رہتے ہوئے اس روشنی میں مچھلیاں پکڑنا، چہل قدمی کرنا اور کشتی چلانا یقیناً زندگی کا شاندار ترین تجربہ ہوگا۔

    یہ خوبصورت ہوٹل سنہ 2021 تک مکمل ہوجائے گا جس کے بعد اسے عام افراد کے لیے کھول دیا جائے گا۔

  • عالمی ورثے میں شامل پاکستان کے 6 خوبصورت مقامات

    عالمی ورثے میں شامل پاکستان کے 6 خوبصورت مقامات

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ثقافتی ورثے کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد قدیم تہذیبوں کی ثقافت اور آثار قدیمہ کو محفوظ کرنا اوراس کے بارے میں آگاہی و شعور اجاگر کرنا ہے۔

    اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے یونیسکو کی جانب سے مرتب کی جانے والی عالمی ورثے کی فہرست میں پاکستان کے 6 مقامات بھی شامل ہیں۔ یہ مقامات تاریخی و سیاحتی لحاظ سے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔

    آئیں آج ان مقامات کی سیر کرتے ہیں۔

    موہن جو دڑو

    پاکستان کے صوبے سندھ میں موجود ساڑھے 6 ہزار سال قدیم آثار قدیمہ موہن جو دڑو کو اقوام متحدہ نے عالمی ورثے میں شامل کیا ہے۔ ان آثار کو سنہ 1921 میں دریافت کیا گیا۔


    ٹیکسلا

    صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں واقع ٹیکسلا گندھارا دور میں بدھ مت اور ہندو مت کا مرکز سمجھا جاتا تھا۔


    تخت بائی کے کھنڈرات

    تخت بھائی (تخت بائی یا تخت بہائی) پشاور سے تقریباً 80 کلو میٹر کے فاصلے پر بدھ تہذیب کی کھنڈرات پر مشتمل مقام ہے اور یہ اندازاً ایک صدی قبل مسیح سے موجود ہے۔


    شاہی قلعہ ۔ شالامار باغ لاہور

    صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں واقعہ شاہی قلعہ، جسے قلعہ لاہور بھی کہا جاتا ہے مغل بادشاہ اکبر کے دور کا تعمیر کردہ ہے۔

    شالامار باغ ایک اور مغل بادشاہ شاہجہاں نے تعمیر کروایا۔ شاہجہاں نے اپنے دور میں بے شمار خوبصورت عمارات تعمیر کروائی تھیں جن میں سے ایک تاج محل بھی ہے جو اس کی محبوب بیوی ممتاز محل کا مقبرہ ہے۔


    مکلی قبرستان

    صوبہ سندھ کے قریب ٹھٹھہ کے قریب واقع ایک چھوٹا سا علاقہ مکلی اپنے تاریخی قبرستان کی بدولت دنیا بھر میں مشہور ہے۔

    اس قبرستان میں چودھویں صدی سے اٹھارویں صدی تک کے مقبرے اور قبریں موجود ہیں۔ ان قبروں پر نہایت خوبصورت کندہ کاری اور نقش نگاری کی گئی ہے۔


    قلعہ روہتاس

    صوبہ پنجاب میں جہلم کے قریب پوٹھو ہار اور کوہستان نمک کی سرزمین کے وسط میں یہ قلعہ شیر شاہ سوری نے تعمیر کرایا تھا۔ یہ قلعہ جنگی مقاصد کے لیے تیار کیا گیا تھا۔


    آپ ان میں سے کن کن مقامات کی سیر کر چکے ہیں؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں۔