Tag: سیاحت

  • سیاحت کا فروغ، حکومت پاکستان کی ایک اور زبردست کاوش، خوبصورت ویڈیو جاری

    سیاحت کا فروغ، حکومت پاکستان کی ایک اور زبردست کاوش، خوبصورت ویڈیو جاری

    پشاور: خیبرپختونخواہ کے وزیربرائے سیاحت عاطف خان کی ہدایت پر صوبے کے خوبصورت اور دل کش مناظر سے بھرپور ویڈیو جاری کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے خیبر پختونخوا کے دلکش مقامات پر مبنی ویڈیو جاری کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ ویڈیو سینئر صوبائی وزیر عاطف خان کی ہدایت پر تیار کی گئی۔

    سیاحت کے فروغ کے لئے عاطف خان کی ہدایت پر صوبہ بھر کے خوبصورت مقامات کی منظر کشی کی گئی جبکہ مستقبل میں اس طرز کی ویڈیوز سامنے لائی جائیں گی۔

    تحریک انصاف کے مطابق ویڈیو کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے دنیا بھر میں پھیلایا جائے گا تاکہ غیر ملکی سیاح پاکستان کے سیاحتی مقامات کا دورہ کریں۔

    خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سیاحت کے فروغ کے لیے سرگرم ہے اور اس سلسلے میں متعدد بڑے اقدامات کیے جاچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سیاحت کا فروغ، حکومت نے نئی اور آسان ویزا پالیسی کا اعلان کردیا

    حکومت کی جانب سے سیاحوں کے لیے نئی ویزا پالیسی کا اعلان بھی کیا گیا جس کے تحت 50 ممالک کے سیاحوں کو آن ارائیول اور 175 کو ای ویزا سہولت فراہم کی جائے گی۔

    ایک روز قبل 6 فروری کو وزیراعظم عمران خان نے خیبرپختونخواہ کے ہزارہ ڈویژن سے منتخب ہونے والے اراکین سے خصوصی ملاقات کی تھی جس میں وزیر توانائی عمر ایوب، پرنس لواز الائے، صالح محمد، علی خان جدون، عظمیٰ ریاض، نعیم الحق، ندیم افضل گوندل، ملک عامر ڈوگر اور ارشد داد بھی موجود تھے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 سالوں کے دوران سیاحت بڑھنے کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں غربت کا تناسب کم ہوا اس ضمن میں حکومت سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان کا شمار اُن ممالک میں ہوتا ہے جو قدرتی وسائل اورحُسن سے مالا مال ہے یہی وجہ ہے کہ یہاں کے تمام ہی علاقے اپنی علیحدہ جغرافیائی خصوصیت اور منفرد حسن رکھتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی سیاح کا پاکستان کے تاریخی مقامات کی اہمیت اجاگر کرنے کا منفرد انداز

    پاکستان کے شمالی علاقوں اور بالخصوص خیبرپختونخواہ کے علاقے سوات کو یورپی ملک سوئٹزر لینڈ کے ہم پلہ قرار دیا جاتا ہے، یہاں کے قدرتی حسن کو دیکھنے کے لیے سیاح دور دراز علاقوں سے آتے ہیں۔

    پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن کی کامیابی کے بعد غیر ملکی سیاحوں کی ایک بار پھر آمد کا سلسلہ جاری ہوگیا۔

  • حکومت نے سیاحتی و ثقافتی پلان طے کر لیا، خطے کا تین ہزار سالہ تاریخی ورثہ اجاگر کرنے کا فیصلہ

    حکومت نے سیاحتی و ثقافتی پلان طے کر لیا، خطے کا تین ہزار سالہ تاریخی ورثہ اجاگر کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے آئندہ سال کا سیاحتی و ثقافتی پلان طے کر لیا، جس کے تحت خطے کے تین ہزار سالہ تاریخی ورثے کو اجاگر  کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پاکستان کی ثقافتی اور سیاحتی ورثے کو اجاگر کرنے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے.

    اجلاس میں آئندہ ایک سال کے لئے تقریبات کا پلان طےکیا گیا، ملک بھر میں 15 ثقافتی تقاریب کے انعقاد کا شیڈول وزیراعظم کو پیش کر دیا گیا.

    وزیراعظم نے تقریبات، میلوں، ادبی محافل کے انعقاد کی منظوری دے دی، تقریبات سے پاکستان کے3 ہزار سالہ تاریخی ورثے کو اجاگرکیا جائے گا، گلگت بلتستان فیسٹیول، صوفیائے اکرام کےعرس کی تقریبات کی منظوری دی گئی.

    اجلاس میں قوالی فیسٹیول، پاکستان کلچرل کارنیول، شندور  پولو فیسٹیول، کرتا رپور فیسٹیول، چولستان جیپ ریلی، فوڈ اینڈ میوزک فیسٹیول کی بھی منظوری دی گئی ہے،  ساتھ ہی فلم فیسٹیول، جشن اقبال اور فوک فیسٹیول منعقد ہوں گے، مایہ نازگلوکاروں کوخراجِ تحسین پیش کرنےکے لئے خصوصی تقاریب کی بھی منظوری دی گئی ہے.

    اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام پاکستان میں سیاحت کے فروغ میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا، عوام کو معیاری تفریح کے مواقع میسرہوں گے، نوجوان نسل کوقومی ورثے سے متعارف کراتے ہوئے پاکستانیت کو اجاگر کیا جائے.

    مزید پڑھیں: حکومت کا ہاکی فیڈریشن کا 3 سال کا فرانزک آڈٹ فوری شروع کرنے کا فیصلہ

    وزیر اعظم نے کہا کہ دور افتادہ، ماضی میں عدم توجہ کے شکارعلاقوں کو خصوصی توجہ دی جائے، تقریبات کا انعقاد مرکز، صوبائی حکومتوں اورضلعی سطح پرکیا جائے گا.

    اجلاس میں وزیراطلاعات فواد چوہدری، سیکریٹری اطلاعات شفقت جلیل شریک تھے، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر لوک ورثہ، سابق سیکریٹریز،اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی.

  • وادیٔ کاغان میں برف باری، سیاحوں کی بڑی تعداد پہنچنا شروع

    وادیٔ کاغان میں برف باری، سیاحوں کی بڑی تعداد پہنچنا شروع

    مانسہرہ: ملک کے خوب صورت سیاحتی مقامات کاغان اور شوگران ویلی میں برف باری کے بعد موسم مزید سرد اور حسین ہو گیا، سیاحوں کی بڑی تعداد تفریح کے لیے پہنچنا شروع ہو گئی۔

    تفصیلات کےمطابق مانسہرہ کے سیاحتی مقامات وادئ کاغان اور شوگران میں حالیہ برف باری نے وادیوں کے حسن کو چار چاند لگا دیے، جس سے لطف اندوز ہونے کے لیے سیاح بھی کھنچے چلے آ رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”ہمارے سیاحتی مقامات کا حسن سوئٹزر لینڈ سے کم نہیں ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سیاح”][/bs-quote]

    شوگران پہنچنے والے سیاحوں کو برف کی سفید چادر اوڑھے حسین وادیوں نے اپنے سحر میں جکڑ لیا ہے۔

    سیاحوں نے شوگران کے ٹھنڈے موسم میں رباب کی دھنیں چھیڑ دیں، ساتھی سیاح جھوم اٹھے، سیاحوں کا کہنا ہے کہ ہمارے سیاحتی مقامات کا حسن سوئٹزر لینڈ سے کم نہیں ہے۔

    وادیٔ کاغان آنے والے سیاحوں کا کہنا ہے کہ ونٹر ٹور ازم کے فروغ کے لیے حکومت کی جانب سے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔

    دریں اثنا ملک کے بالائی علاقوں میں روئی کے گالوں کی برسات جاری ہے، برف پوش وادیوں کا حسن مزید نکھر گیا ہے، بلوچستان والوں پر بھی قدرت مہربان ہو گئی، محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت ملک کے بیش تر شہروں میں بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

    اسکردو، کالام، مالم جبہ، سوات، دیر، چلاس اور وادی نیلم میں بھی پہاڑوں پر برف باری جاری ہے، جس کی وجہ سے جنت نظیر وادیوں کے حسن کو چار چاند لگ گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بارش کا نیا سسٹم داخل، کراچی اور بلوچستان میں‌ ایمرجنسی نافذ

    بارش اور برف باری سے بلوچستان بھی ٹھنڈا ٹھار ہو گیا، زیارت میں برف باری نے ہر منظر دل کش بنا دیا، درخت اور پہاڑ برف میں چھپ گئے۔

    کوئٹہ میں کالی گھٹاؤں نے رنگ جما دیا، ٹپ ٹپ برستی بوندوں نے سردی کی شدت بڑھا دی، مستونگ، گوادر، پسنی اور چمن میں بھی رم جھم نے موسم کو مزید سرد کر دیا۔

  • استنبول کی سیاحت ان ننھے منے فن پاروں کے ذریعے کریں

    استنبول کی سیاحت ان ننھے منے فن پاروں کے ذریعے کریں

    ہم میں سے تقریباً ہر دوسرا شخص سیاحت کا شوقین ہوتا ہے۔ سیاحت کے لیے بذات خود سفر کرنا تو عام ہے تاہم بعض اوقات آپ تصاویر اور فن پاروں کے ذریعے بھی کسی مقام کی سیر کرسکتے ہیں۔

    ترکی کا فنکار حسن کال بھی ایسا ہی فنکار ہے جو اپنے فن پاروں کی مدد سے آپ کو ترکی کے تاریخی شہر استنبول کی سیر کروا سکتا ہے۔

    اور مزے کی یہ بات ہے کہ یہ سیر نہایت ہی ننھے منے فن پاروں کے ذریعے کی جائے گی۔

    حسن دراصل منی ایچر تخلیق کار ہیں یعنی ننھی منی اشیا پر اپنے فن کے جوہر دکھاتے ہیں۔ انہیں سولہویں صدی کے معروف اطالوی مصور مائیکل انجیلو کی نسبت سے ’مائیکرو اینجلو‘ بھی کہا جاتا ہے۔

    حسن پھلوں کے ننھے منے بیجوں سے لے کر بوتل کے ڈھکنوں اور بلیڈ تک کو خوبصورت رنگوں سے سجا کر اسے فن پارے میں تبدیل کردیتے ہیں۔

    آئیں ان کے تخلیق کردہ خوبصورت فن پارے دیکھتے ہیں۔

  • پاکستان کا نایاب قومی جانور مارخور شکاریوں کے نرغے میں

    پاکستان کا نایاب قومی جانور مارخور شکاریوں کے نرغے میں

     ملکی و غیر ملکی شکاریوں نے پاکستان کے قومی جانور مارخور کے شکار کے لیے گلگت بلتستان اور کشمیر کا رخ کر لیا، شکاریوں کے نرغے میں مارخور معدومی کے خطرے سے دوچار ہو گیا ہے۔

    پاکستان میں پہاڑی بکری کی نہایت قیمتی نسل مارخور کو قانونی طور پر بھی شکار کیا جاتا ہے، جس کے لیے نومبر سے لے کر اپریل کے مہینے تک قانونی شکار کا موسم چلتا ہے، تاہم اس دوران غیر قانونی شکار بھی جاری رہتا ہے۔

    [bs-quote quote=”شکاریوں کی شدید خواہش ہوتی ہے کہ اپنی زندگی میں کم از کم ایک مارخور شکار کرنے کا اعزاز ضرور حاصل کریں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پاکستان میں دیگر نایاب اور قیمتی پرندوں کا بھی باقاعدہ شکار کیا جاتا ہے، اور اس کے لیے فیسیں مقرر ہیں تاہم مارخور اس حوالے سے سرِ فہرست ہے کہ اس کے شکار کی فیس ایک لاکھ ڈالر ہے، جس کے لائسنس کے لیے مقامی اور غیر ملکی شکاری بولی دیتے ہیں۔

    مارخور کے شکار کے لیے بولی گلگت بلتستان کے وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے دفتر میں منعقد کی جاتی ہے، جہاں جنگلی حیات اور ماحولیات کے شعبے کے وزرا اور حکام بھی موجود ہوتے ہیں، ہر سال ایک سروے کے بعد ٹرافی شکار کے لیے کوٹا بھی مقرر کیا جاتا ہے۔ مارخور کے شکار کے لیے ٹرافی ہنٹنگ پروگرام کا آغاز 1980 کی دہائی میں ہوا۔

    شکاریوں کے نزدیک اچھا وقت دسمبر کے مہینے کا ہوتا ہے، کیوں کہ جنوری، فروری اور مارچ میں موسم کے تغیر کے باعث شکار میں ناکامی ہوسکتی ہے، تاہم اپریل میں برف پگھلنے کے بعد سبز گھاس اگتی ہے تو مارخور پہاڑوں سے خوراک کی تلاش میں نیچے اترتے ہیں اس لیے یہ مہینا بھی شکار کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے۔

    گلگت بلتستان میں مارخور 2 ہزار سے 3 ہزار میٹر کی بلندی پر پلتے ہیں، تاہم کشمیر کے مارخور کا تعاقب دیگر پہاڑی شکاروں کی مانند بے پناہ جسمانی مشقت کا حامل ہوتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  گلگت: امریکی شکاری کا ایک لاکھ ڈالر کے عوض مارخور کا شکار

    یہ پہاڑی بکرے خوب صورت جنگلی حیات میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں بالخصوص نر ماخور جس کے سینگ لمبے اور چکردار ہوتے ہیں، برفانی لیپرڈ اور بھیڑیوں سے بچنے کے لیے یہ خطرناک کھڑی چٹانوں میں اپنا مسکن بناتے ہیں، یہ کھڑی چٹانیں انھیں شکاریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ شکاریوں کی شدید خواہش ہوتی ہے کہ اپنی زندگی میں کم از کم ایک مارخور شکار کرنے کا اعزاز ضرور حاصل کریں، سرکاری سطح پر بھی اس شکار کو ہنٹنگ ٹرافی ایوارڈ کہا جاتا ہے۔

    مارخور چوں کہ نایاب جانور ہے اور صرف پاکستان میں پایا جاتا ہے، اس لیے قانونی اور غیر قانونی شکار، محکمہ جنگلی حیات کی غفلت اور موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث اس کی معدومی کا شدید خطرہ لاحق ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان میں پرندوں کا شکار، امریکی ڈالرز میں فیس مقرر

    یہ مغربی کوہِ ہماليہ ميں اپنا ٹھکانا رکھتا ہے، مارخور کا کندھے تک کا قد 115-65 سينٹی ميٹر تک اور اس کے بل کھاتے سينگوں کی لمبائی نر مارخور 160 سينٹی ميٹر اور مادہ 25 سينٹی ميٹر تک ہوتی ہے۔

    يہی سينگ شکاريوں کو ان خوب صورت جانوروں کی طرف راغب کرتے ہيں جو کہ شکاری بہ طور ٹرافی رکھتے اور بيچتے ہيں، سينگ کے علاوہ گوشت حاصل کرنے اور بيچنے کی لالچ بھی اس کے غير قانونی شکار پر مائل کرتی ہے۔

    پاکستان کے اس خوبصورت قومی جانور کی نایاب نسل کو معدومی سے بچانے کے لیے حکومتِ پاکستان کو اس کے ہر قسم کے شکار پر پابندی عائد کرنی ہوگی۔

  • صوابی: آٹھویں واٹر کراس جیپ ریس میں خواتین ڈرائیورز نے سب کو حیران کر دیا

    صوابی: آٹھویں واٹر کراس جیپ ریس میں خواتین ڈرائیورز نے سب کو حیران کر دیا

    پشاور: خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں آٹھویں واٹر کراس جیپ ریس منعقد ہوئی، جس میں خواتین ریسرز نے سیکڑوں ریس شائقین کو حیران کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا نے صوابی ہنڈ کے مقام پر دریائے سندھ میں آٹھویں واٹر کراس جیپ ریس کا انعقاد کیا۔

    جیپ ریس میں ملک بھر سے ڈرائیوروں نے شرکت کی، واٹر ریس میں خواتین ڈرائیوروں نے بھی شرکت کی۔

    ریس کے لیے 17 کلو میٹر طویل دشوار گزار ٹریک تیار کیا گیا تھا، جس کی اختتامی تقریب میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے شرکت کی۔

    محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاحت کے فروغ اور ایڈونچر اسپورٹس کی اہمیت کے پیشِ نظر واٹر کراس جیپ ریس کا انعقاد کیا گیا۔

    واٹر ریس میں خواتین ڈرائیورز نے شان دار مہارت دکھا کر شائقین کو حیران کر دیا، ایک خاتون ریسر نے فاسٹسٹ ٹائم آف دی ڈے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔

    ریس میں جیتنے والوں کو بہ طور ایوارڈ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے ہاتھوں گفٹ ہیمپر دیے گئے۔

  • سیاحت کے فروغ کے لیے پشاور سے اٹک تک سفاری ٹرین کا دل چسپ سفر

    سیاحت کے فروغ کے لیے پشاور سے اٹک تک سفاری ٹرین کا دل چسپ سفر

    پشاور: خیبر پختونخوا کے ٹورازم کارپوریشن نے ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے انوکھا اور دل چسپ قدم اٹھا لیا، سفاری ٹرین پشاور سے اٹک تک چلا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹورازم کارپوریشن کے پی نے لوگوں کو تفریح فراہم کرنے اور ریلوے کی تاریخ سے آگاہ کرنے کے لیے خیبر سفاری ٹرین کا اہتمام کیا، جو پشاور سے اٹک خورد تک چلائی گئی۔

    ٹرین 70 سیاحوں کو لے کر پشاور ریلوے اسٹیشن سے صبح ساڑھے آٹھ بجے روانہ ہوئی۔

    سفاری ٹرین اپنی منزل کی طرف روانہ ہونے سے قبل پشاور ریلوے اسٹیشن پر سیاحوں کا استقبال روایتی بینڈ کی دھنوں سے کیا گیا۔

    سیاح پشاور سے اٹک تک کے سفر میں دل کش نظاروں سے خوب محظوظ ہوئے، ٹرین اٹک پہنچی تو سیاحوں نے 1880 میں انگریز دور میں بنائے گئے تاریخی اٹک خورد ریلوے اسٹیشن کی سیر کی۔

    دریائے سندھ کے کنارے سیاحوں کے لیے مختلف تفریحی سرگرمیوں کا بھی اہتمام کیا گیا، جس میں رسہ کشی، تیر اندازی، ٹگ آف وار، پتنگ بازی اور اونٹ سواری کے علاوہ موسیقی بھی شامل تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کوشش ہے 66 ممالک کے لیے پاکستان کا ویزا ختم ہو جائے: فواد چوہدری

    سیاحوں نے ٹورازم کارپوریشن کے پی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی سرگرمیوں کا انعقاد قابل تحسین ہے جس سے نہ صوبے کا مثبت امیج سامنے آئے گا۔

    ٹورازم حکام کا کہنا ہے کہ سفاری ٹرین کا مقصد عوام کو تفریح فراہم کرنا اور صوبے میں سیاحت کو فروغ دینا ہے، آئندہ بھی ایسی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

  • کوشش ہے 66 ممالک کے لیے پاکستان کا ویزا ختم ہو جائے: فواد چوہدری

    کوشش ہے 66 ممالک کے لیے پاکستان کا ویزا ختم ہو جائے: فواد چوہدری

    لاہور: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے کوشش کر رہے ہیں کہ 66 ممالک کے لیے پاکستان کا ویزا ختم ہو جائے۔

    فواد چوہدری لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا ’66 ممالک کے لیے پاکستان کا ویزا ختم کر رہے ہیں تاکہ ان ممالک سے لوگ آئیں اور پاکستان میں منعقد ہونے والے فیسٹیولز کو انجوائے کریں۔‘

    [bs-quote quote=”فلم انڈسٹری کو بھی بحال کر نا ہے، کتابیں لکھنے والوں کی بھی حوصلہ افزائی کرنی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ اطلاعات”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاحت کے نقطہ نظر سے میگا ایونٹس کو بحال کرنے کے لیے سندھ حکومت کو بھی ساتھ ملانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک میں بہت سارے بڑے میلے منعقد ہوتے ہیں جن میں کتابوں کے میلے، بسنت کا میلہ، سچل سرمست کا میلہ اور شمالی علاقوں کے میلے شامل ہیں، فلم انڈسٹری کو بھی بحال کر نا ہے، کتابیں لکھنے والوں کی بھی حوصلہ افزائی کرنی ہے۔

    وزیرِ اطلاعات نے کہا ’وزیرِ اعظم کا سیاحت بڑھانے کا ایک وژن ہے، اس کے تحت ہم آگے بڑھ رہے ہیں، بحث یہ نہیں ہے کہ میلوں میں حادثے ہوتے ہیں، بلکہ یہ دیکھنا ہے کہ حادثوں سے کیسے بچنا ہے، ہمارے بہت سے میلے ختم ہو گئے ہیں جنھیں پھر سے بحال کرنا ہے۔‘

    انھوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں کی ان معاملات سے دل چسپی ہی نہیں رہی اس لیے ملک میں ٹورازم کا شعبہ ترقی نہیں کر سکا۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبرپختونخواہ میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے تاریخی مقامات کی بحالی کا فیصلہ

    فواد چوہدری نے کہا ’جو لوگ سیاست چلا رہے تھے ان کی سیاست کا اب خاتمہ ہو چکا ہے، دیکھنا چاہیے کہ ولی خان اور فیض احمد فیض کے ٹرائل کیسے ہوئے، ان کے ٹرائل بند جیلوں میں ہوئے، اٹک جیل میں ہوئے، دوسری طرف نواز شریف کو ٹرائل کے دوران لندن جانے کی اجازت ملی، آج بھی نواز شریف سے جو ملنا چاہتا ہے ملتا ہے۔‘

    انھوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف زیرِ حراست ہیں لیکن رہ گھر میں رہے ہیں، چھوٹے بھائی کا ٹرائل صرف کاغذوں میں ہو رہا ہے، یہ اپنے گھر میں سیاسی اجلاس بلا لیتے ہیں، نیب حکام کو طلب کر لیتے ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 23 جنوری کو بجٹ میں مستحکم پاکستان کی بنیاد رکھی جائے گی، پچھلے جتنے بجٹ تھے وہ جعلی تھے اب اصلی بجٹ آ رہے ہیں، حکومت کے خاتمے کے خواب دیکھنے والا اسپغول کا چھلکا پی کر سویا کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ پاکستان کا حصہ ہے میں نے وہاں جانا ہے، سندھ میں آنے جانے سے کون روک سکتا ہے۔

  • چاند تاروں کا رقص دکھاتا شیشے کا کمرہ

    چاند تاروں کا رقص دکھاتا شیشے کا کمرہ

    کیسا لگے گا آپ کو جب آپ زمین سے کئی فٹ اوپر فضا میں معلق ہوں اور سورج کے طلوع ہونے، غروب ہونے اور چاند تاروں کے سفر کو اپنے بالکل قریب سے دیکھ سکیں۔

    جنوبی امریکی ملک پیرو میں بھی ایسے ہی ہینگنگ لاجز بنائے گئے ہیں جہاں رہنا تو بڑا دل گردے کا کام ہے، تاہم وہاں وقت گزارنا زندگی کے بہترین تجربات میں سے ایک ہوسکتا ہے۔

    پیرو کے شہر کزکو میں ایک پہاڑ پر معلق شیشے کے کیپسولز بنائے گئے ہیں۔ یہ کیپسولز زمین سے 12 سو فٹ اونچائی پر واقع ہیں۔

    یہاں تک پہنچنے کے لیے آپ کو باقاعدہ کوہ پیمائی کر کے پہاڑ کے اوپر چڑھنا ہوگا۔

    زمین سے کئی سو فٹ اوپر شیشے سے بنے اس عارضی کمرے میں آپ طلوع آفتاب کے ساتھ ناشتہ اور غروب آفتاب کے وقت چائے پی سکتے ہیں۔ چاروں طرف قدرت کے شاندار مناظر بکھرے ہوئے ہیں جنہیں دیکھ کر آپ دنگ رہ جائیں گے۔

    رات میں سوتے ہوئے چاند اور تارے آپ کے اوپر رقص کرتے دکھائی دیں گے اور آپ اندھیری رات کو صبح کاذب اور پھر صبح کے خوبصورت رنگوں میں ڈھلتا ہوا دیکھ سکیں گے۔

    یہاں پر آپ کو پیرو کے مقامی کھانے بھی پیش کیے جائیں گے۔

    واپسی کے وقت ایک اور ایکسائٹمنٹ آپ کی منتظر ہوگی۔ واپس جانے والوں کے لیے یہاں 7 طویل زپ لائنز لگائی گئی ہیں جن کے ذریعے آپ چند منٹوں میں واپس زمین پر پہنچ جائیں گے۔

    اس انوکھے اور حسین لاج میں وقت گزارنا زندگی کا شاندار تجربہ ہوسکتا ہے۔

  • کے 2 کی چوٹی کے بارے میں حیران کن انکشاف

    کے 2 کی چوٹی کے بارے میں حیران کن انکشاف

    پاکستان میں پائی جانے والی دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 کو یوں تو اپنی اونچائی کے باعث خاص اہمیت حاصل ہے تاہم حال ہی میں اس کے بارے میں ایک اور اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔

    ایک فرانسیسی ریاضی داں ڈینیئل پیروشیا نے اپنی کتاب ’دا کیس آف کے 2، میتھا میٹیکس اینڈ ماؤنٹینرنگ‘ میں کے 2 کی چوٹی کے بارے میں تفصیلات بیان کی ہیں۔ دنیا کی دوسری بلند ترین اس چوٹی کی لمبائی 8 ہزار 6 سو 11 میٹر ہے۔

    کتاب میں کہا گیا ہے کہ کے 2 کی چوٹی نہایت خوبصورت اور ایک مکمل ہرم (تکون عمارت) ہے۔

    سائنسدانوں کے مطابق تعمیرات میں تکون اہرام کو نہایت اہمیت حاصل ہے، یہ زاویہ اپنے اندر حیران کن خصوصیات رکھتا ہے۔

    اگر اہرام کو سطح زمین پر شمال اور جنوب کی سمت پر رکھا جائے تو اہرام کے اندر رکھی اشیا محفوظ رہتی ہیں کیونکہ شمال سے جنوب کی جانب مقناطیسی لہریں چلتی ہیں۔

    اگر قطب نما کو کسی بھی سطح پر رکھا جائے تو اس کی سوئی ہمیشہ شمال اور اس کا دوسرا حصہ جنوب کی جانب رہے گا لہٰذا اس سمت چلنے والی یہ مقناطیسی لہریں اپنا اثر دکھاتی ہیں اور اشیا کو محفوظ رکھتی ہیں۔

    اہرام مصر

    یہی وجہ ہے کہ مصر کے عظیم اہرام میں رکھے گئے فراعین کے حنوط شدہ جسم ہزاروں سال گزرنے کے باوجود اب تک صحیح سلامت موجود ہیں۔

    ناسا کے ایک سائنسدان کے مطابق ’اہرام توانائی کا ذریعہ ہیں‘، ماہرین کے مطابق اس طرح اہرام بنا کر اس میں رہا جائے اور مراقبہ کیا تو ذہن پر بہت اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور روحانیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

    قدیم مصریوں کا خیال تھا کہ تکون اشکال کی عمارات توانائی کو اپنی جانب کھینچتی ہیں تاہم تاحال سائنسدان اس معمے کو حل کرنے میں ناکام ہیں کہ توانائی اس مجموعے کی جانب کیسے اور کیوں کشش کرتی ہے۔