Tag: سیاحت

  • لاہور کے بعد راولپنڈی میں بھی ڈبل ڈیکر بسیں متعارف کروانے کا اعلان

    لاہور کے بعد راولپنڈی میں بھی ڈبل ڈیکر بسیں متعارف کروانے کا اعلان

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ چاہتے ہیں کہ پنجاب پاکستان کا سیاحتی مرکز بنے، لاہور کے بعد راولپنڈی میں بھی ڈبل ڈیکر بسوں کو متعارف کروا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ آج کا دن سیاحت کے حوالے سے اہم ہے، ورلڈ بینک کے تعاون سے 83 کروڑ روپے سے 6 نئی سڑکیں بنائی جا رہی ہیں، سیاحت پر ورلڈ بینک کا فوکس ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں چکوال میانوالی کو فوکس کیا جا رہا ہے، اس کے بعد روہتاس اور لاہور قلعے پر کام کیا جائے گا۔ والڈ سٹی اتھارٹی 4.5 ارب سے شہر میں کام کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اوکاڑہ میں چاکر اعظم رند کے مقبرے پر کام شروع کر دیا گیا، 176 ریسٹ ہاؤسز کی آن لائن بکنگ ہو رہی ہے۔ لاہور کے بعد راولپنڈی میں بھی ڈبل ڈیکر بسوں کو متعارف کروا رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ٹور ازم ڈپارٹمنٹ کے فنڈز میں کمی نہیں آنے دیں گے، محکمہ آبپاشی کی جانب سے ٹور ازم ڈپارٹمنٹ کو اثاثے منتقل کیے ہیں، سیاحت کے ساتھ ثقافت کو بھی پروموٹ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں پنجاب پاکستان کا سیاحتی مرکز بنے، سیاحت سے بہت زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔

  • سعودی عرب: لاکھوں سیاحوں کے لیے بڑا منصوبہ

    سعودی عرب: لاکھوں سیاحوں کے لیے بڑا منصوبہ

    ریاض: سعودی عرب ایک ایسے منصوبے پر کام تیزی سے آگے بڑھا رہا ہے جس سے سالانہ 3 لاکھ سیاح مملکت آ سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے بحیرہ احمر ڈیولپمنٹ کمپنی کے ماتحت ٹورسٹ پرو جیکٹ کے ایگزیکٹو چیئرمین نے کہا ہے کہ بحیرہ احمر پروجیکٹ سالانہ تین لاکھ سیاحوں کی میزبانی کرے گا۔

    اس پروجیکٹ کے تحت پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق پہلے مرحلے میں جتنے ہوٹل کھولے جانے کا پروگرام تھا ان میں 2 کا اضافہ کر دیا گیا ہے، پروجیکٹ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ 2023 کے آخر تک 16 ہوٹل تیار ہو جائیں گے۔

    ایگزیکٹو چیئرمین نے میڈیا کو بتایا کہ توقع ہے کہ کرونا وائرس کی وبا ختم ہوتے ہی بین الاقوامی سیاحت تیزی سے پھلے پھولے گی، اور بحیرہ احمر پروجیکٹ پہلے مرحلے میں سالانہ تین لاکھ سیاحوں کی میزبانی کرے گا۔

    واضح رہے کہ یہ منصوبہ پبلک انویسمنٹ فنڈ کے تحت روبہ عمل لایا گیا ہے، بحیرہ احمر پروجیکٹ کے تحت بحیرہ احمر کے ساحل کے سامنے واقع 50 جزیروں میں جدید تفریح گاہیں تیار کی جائیں گی۔

    ان تفریح گاہوں میں سیاح غوطہ غوری کا شوق پورا کریں گے اور تاریخی مقامات کی سیر کر سکیں گے، انھیں محفوظ قومی جنگلات کی سیر کا بھی موقع میسر آئے گا۔

  • آبشار کی سیر کو جانے والے سیاح کے ساتھ خوفناک حادثہ

    آبشار کی سیر کو جانے والے سیاح کے ساتھ خوفناک حادثہ

    روس میں سیاحتی مقامات پر سیر و تفریح کرنے والے ایک سیاح کے ساتھ خوفناک حادثہ پیش آیا، پانی میں چھلانگ لگاتے ہوئے اس کا سر زوردار طریقے سے پتھروں سے ٹکرایا جس سے وہ زخمی ہوگیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو میں ایک سیاح دکھائی دے رہا ہے جس کا چہرہ اور شناخت واضح نہیں، یہ ویڈیو روس کے شہر سوچی کی ہے جہاں کا ایک ریزورٹ سیاحوں میں بہت مقبول ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے سیاح آبشار کے قریب ایک اونچی جگہ پر کھڑا ہے اور دریا میں چھلانگ لگانے کی تیاری کر رہا ہے۔

    اس کے بعد وہ 30 فٹ کی بلندی سے چھلانگ لگا کر پانی میں گرتا ہے تو زور دار آواز آتی ہے، دریا کے کم گہرے پانی میں پتھر موجود تھے جن سے سیاح کا سر بری طرح ٹکرایا۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس کے فوراً بعد سیاح پانی سے نکلتا ہے تو اس کے سر سے خون بہہ رہا ہوتا ہے۔ حادثے سے اس کے سر اور ریڑھ کی ہڈی پر چوٹ لگی اور اسے فوری طور پر اسپتال پہنچا دیا گیا۔

    سوشل میڈیا پر جہاں صارفین نے سیاح کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا وہیں کچھ افراد نے اس پر تنقید بھی کی۔

    سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ پانی دیکھنے میں ہی اتھلا لگ رہا ہے لہٰذا سیاح کو وہاں ڈائیو نہیں کرنی چاہیئے تھی، ایک شخص نے کہا کہ اسے یہ خطرہ مول لینے سے پہلے مقامی افراد سے معلومات کرنی چاہیئے تھی۔

    ایک اور صارف نے کہا کہ سیاح کی خوش قسمتی تھی کہ وہ بچ گیا ورنہ جس طرح سے اسے چوٹ لگی ہے، اس کی جان بھی جاسکتی تھی۔

  • خیبر پختونخواہ حکومت کا سیاحت کے فروغ کے لیے اہم اقدام

    خیبر پختونخواہ حکومت کا سیاحت کے فروغ کے لیے اہم اقدام

    پشاور: خیبر پختونخواہ کابینہ نے سیاحت کے فروغ کے لیے اہم اقدام کرتے ہوئے متعدد سڑکوں کی تعمیر و مرمت کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کابینہ نے سیاحت کے لیے اہمیت کی حامل اہم سڑکوں کی تعمیر کی منظوری دے دی، 127 کلو میٹر سڑکیں عالمی بینک کے تعاون سے تعمیر کی جائیں گی۔

    منصوبے میں 24 کلو میٹر ٹھنڈیانی سڑک کی توسیع بھی شامل ہے۔ 35 کلو میٹر وادی سپات کوہستان کی تعمیر، 45 کلو میٹر شیشی کوہ تا مداکلاشٹ چترال روڈ اور 23 کلو میٹر مانکیال تا بڈہ سیرئے روڈ بھی منصوبے میں شامل ہے۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کا کہنا ہے کہ سڑکوں کی تعمیر سے سفری سہولیات میسر ہوں گی، سڑکوں کی تعمیر سے سیاحت کو فروغ ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے کے تمام علاقوں میں سیاحت کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔

    خیال رہے کہ پختونخواہ کے 3 سیاحتی علاقوں کالام، کمراٹ اور کیلاش کے لیے الگ اتھارٹیز قائم کردی گئی ہیں جن کا مقصد یہاں کی سیاحت کو فروغ دینا ہے۔

    اتھارٹیز کے قیام سے ان علاقوں کی سیاحت کو مزید تقویت ملے گی، اتھارٹیز علاقوں کا قدرتی حسن برقرار رکھنے کے لیے کردار ادا کریں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اتھارٹیز کے قیام کے بعد تعمیرات یا عمارت کی خلاف ورزی پر 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، بغیراجازت رہائشی اسکیموں سے متعلق 3 سال قید یا 50 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔

  • کیا آپ 108 سال سے سمندر کی تہ میں پڑے ٹائی ٹینک کو قریب سے دیکھنا چاہتے ہیں؟

    کیا آپ 108 سال سے سمندر کی تہ میں پڑے ٹائی ٹینک کو قریب سے دیکھنا چاہتے ہیں؟

    ایک صدی سے زائد عرصے سے سمندر کی تہ میں پڑے مشہور زمانہ بحری جہاز ٹائی ٹینک کی سیر کرنا اب ممکن ہو گیا ہے۔

    ٹائی ٹینک 14 اپریل 1912 کو شمالی بحر اوقیانوس میں ایک بڑے برفانی تودے سے ٹکرا کر برفیلے پانی میں غرق ہو گیا تھا، یہ اپنے پہلے سفر پر تھا اور اسے کبھی نہ ڈوبنے والا جہاز قرار دیا گیا تھا، آج یہ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔

    اب یہ بحری جہاز ایک سو آٹھ سال سے شمالی بحر اوقیانوس میں 2.4 میل گہرائی میں پڑا ہوا ہے، سیاح اب اسے قریب سے دیکھ سکیں گے، کیوں کہ ایک ٹور کمپنی اوشین گیٹ ایکسپیڈیشنز اس بدقسمت بحری جہاز تک غوطہ لگا کر پہنچانے کا موقع فراہم کر رہی ہے۔

    یہ بدقسمت جہاز جب برفانی تودے سے ٹکرایا تھا تو اس پر ڈیڑھ ہزار مسافر سوار تھے، حادثے کی وجہ سے اس کے چھ واٹر پروف کمپارٹمنٹس کو نقصان پہنچا تھا اور صرف دو گھنٹوں میں یہ جہاز سطح آب سے زیر آب جا چکا تھا۔

    ٹور کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹائی ٹینک کے ملبے تک لوگوں کو پہنچانے کے لیے آب دوز استعمال کی جائے گی جس میں 5 افراد سوار ہو سکیں گے، تاہم مستقبل قریب میں یہ سیاحت زیادہ عام ہو جائے گی۔

    وہ برفانی تودہ جس نے ٹائی ٹینک کو تباہ کیا، تصاویر منظرعام پر

    ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے 2021 میں 9 مسافر کینیڈا سے جائیں گے، یہ سفر نہایت مہنگا ثابت ہوگا، ہر مسافر کو 1 لاکھ 25 ہزار ڈالر ادا کرنے ہوں گے، اور انھیں آب دوز کے ذریعے 6 سے 8 گھنٹے تک تاریخی جہاز دیکھنے کا موقع ملے گا، جب کہ ایک وقت میں صرف 3 افراد غوطہ خوروں کے ساتھ اس مہماتی سفر کا حصہ بن سکیں گے۔

    کمپنی کی منصوبہ بندی کے مطابق ہر سال مئی سے ستمبر تک یہ سفر کیا جائے گا، 36 افراد پہلے ہی 6 مہمات کے لیے اپنی نشستیں بک کروا چکے ہیں۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ ان میں سے 18 افراد نے رچرڈ برانسن کے خلا پر جانے والے سفر کے لیے بھی اپنے نام درج کروائے ہیں جس کا ایک ٹکٹ ڈھائی لاکھ ڈالرز کا ہے جب کہ کچھ ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اگر ٹائی ٹینک کے لیے مہم روانہ ہوتی ہے تو یہ 15 سال میں اس ملبے تک جانے والے اولین افراد ہوں گے، اس کمپنی کی اس طرح کی کوششیں ماضی میں ناکام ہو چکی ہیں۔

  • کرونا وبا کے دوران سب سے زیادہ سیاحت والا شہر؟

    کرونا وبا کے دوران سب سے زیادہ سیاحت والا شہر؟

    انطالیہ: کرونا وائرس کی وبا کے دوران دنیا کی معیشت پر نہایت گہرے منفی اثرات مرتب ہوئے، سیاحت کا شعبہ بھی وسیع سطح پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا، تاہم اس وبا کے دوران ایک شہر ایسا تھا جو بحیرہ روم میں سب سے زیادہ سیاحت والا شہر بن گیا ہے۔

    یہ مقام ہے ترکی کا تفریحی شہر انطالیہ، جہاں بین الاقوامی چارٹرڈ پروازیں سب سے زیادہ رہیں، انطالیہ کو بحیرہ روم میں اس وجہ سے اپنے حریف سیاحتی مقامات کریٹ، روڈس اور ڈوبروینک پر برتری حاصل رہی۔ یہ تینوں شہر دنیا کے مقبول خوب صورت سیاحتی مقامات میں سے ایک ہیں۔

    سولیموس پہاڑ کے جنوب مغربی جانب 1 ہزار میٹر بلندی پر قائم قدیم تاریخی سیڈین شہر

    انطالیہ کے سٹی کونسل ٹورزم ورکنگ گروپ کے صدر رجب یاوز کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ کو وِڈ 19 کی وبا کے دوران انطالیہ نے بحیرہ روم کے ممالک میں سے سب سے زیادہ سیاحت کرنے والے شہر کی حیثیت اختیار کر لی ہے۔

    سٹی کونسل ٹورزم کونسل کے مطابق ستمبر میں انطالیہ کے لیے بیرون ملک سے 4،647 بین الاقوامی چارٹر پروازیں آئیں جن میں تمام فلائٹس 91 فی صد تک بھری ہوئی تھیں۔ جب کہ ستمبر میں مایورکا کے لیے 2 ہزار 868 پروازیں، کریٹ کے لیے 2 ہزار 4، جزیرہ روڈوس کے لیے 1026 اور ڈوبروینک کے لیے 327 پروازوں نے اڑان بھری۔

    ماہ ستمبر میں سب سے زیادہ سیاح روس سے انطالیہ آئے، جب کہ ایک لاکھ 54 ہزار 659 سیاحوں کے ساتھ یوکرائن دوسرے نمبر پر رہا، برطانیہ سے 87 ہزار 914 ، جرمنی سے 79 ہزار 278 اور پولینڈ سے 27 ہزار 454 سیاح انطالیہ آئے۔

  • دبئی سیاحت میں یورپ کو بھی پیچھے چھوڑ گیا

    دبئی سیاحت میں یورپ کو بھی پیچھے چھوڑ گیا

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کا شہر دبئی سیاحت میں مشرق وسطیٰ اور یورپی ممالک کو بھی پیچھے چھوڑ گیا، ایک سال میں غیر ملکی سیاحوں نے دبئی میں اربوں ڈالر خرچ کر ڈالے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ماتحت عالمی ادارہ سیاحت نے کہا ہے کہ گزشتہ سال غیر ملکی سیاحوں نے دبئی میں 80 ارب درہم خرچ کیے، ڈالر میں یہ رقم 21 ارب 800 ملین بنتی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ غیر ملکی سیاحوں نے سنہ 2018 کے دوران 21 ارب 375 ملین ڈالر (78.6 ارب درہم) خرچ کیے تھے، سیاحت کے شعبے میں دبئی مشرق وسطیٰ کے تمام ملکوں پر سبقت لے گیا ہے۔

    مشرق وسطیٰ کے دس ممالک میں غیر ملکی سیاحوں نے جتنا خرچ کیا اس کا 27 فیصد دبئی میں خرچ کیا گیا۔

    عالمی ادارہ سیاحت نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بتایا کہ دبئی گزشتہ برسوں کے دوران غیر ملکی سیاحوں کا پسندیدہ ترین شہر بنتا جارہا ہے۔ یہاں غیر ملکی سیاح گزشتہ سال کے مقابلے میں آنے والے سال میں زیادہ خرچ کر رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 16.7 ملین غیر ملکی سیاح دبئی پہنچے جبکہ اس سے ایک سال قبل 2018 میں دبئی آنے والے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد 15.9 ملین تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ دبئی مشرق وسطیٰ ہی نہیں بلکہ جنوبی کوریا، پرتگال، یونان، سنگا پور، ہالینڈ، سوئیڈن، روس، بیلجیئم اور ڈنمارک جیسے ملکوں کو بھی پیچھے چھوڑ گیا ہے۔

  • سیاحت کا فروغ: 3 سیاحتی علاقوں کے لیے اہم فیصلہ

    سیاحت کا فروغ: 3 سیاحتی علاقوں کے لیے اہم فیصلہ

    پشاور: ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے صوبہ خیبر پختونخواہ کے 3 سیاحتی علاقوں کے لیے اہم فیصلہ کرلیا گیا، فیصلہ مذکورہ علاقوں کا قدرتی حسن برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے سیاحتی مقامات کالام، کمراٹ اور کیلاش کے لیے الگ اتھارٹیز کے قیام کی منظوری دے دی گئی۔

    دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹیز کے قیام سے ان علاقوں کی سیاحت کو مزید تقویت ملے گی، اتھارٹیز علاقوں کا قدرتی حسن برقرار رکھنے کے لیے کردار ادا کریں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی میں ہر اتھارٹی 11 ارکان پر مشتمل ہوگی، اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو قوانین کی خلاف ورزی پر کارورائی کا اختیار ہوگا۔

    دستاویزات کے مطابق سیل تعمیرات یا عمارت کی خلاف ورزی پر 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، بغیراجازت رہائشی اسکیموں سے متعلق 3 سال قید یا 50 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔

    اسی طرح تجاوزات کے مرتکب افراد کو 3 سال قید یا 20 لاکھ جرمانہ یا پھر دونوں سزائیں ہوں گی۔

    خیال رہے کہ ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں، سیاحت کو فروغ دینے کے لیے سنہ 2022 تک پاکستان میں 60 نئے سیاحتی مقامات کھولنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے سیاحت کے شعبے میں نقصان اٹھانا پڑا، سردیوں میں سیاحتی مقامات میں سیاحوں کے لیے سہولیات کو یقینی بنائیں گے۔

  • مری میں سیاحوں کی فیملی کے ساتھ بد تمیزی، خواتین پر تشدد

    مری میں سیاحوں کی فیملی کے ساتھ بد تمیزی، خواتین پر تشدد

    راولپنڈی: ملکہ کوہسار مری میں سیاحوں پر تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا، ایک ریسٹورنٹ میں تلخ کلامی پر عملے نے سیاحوں کی فیملی پر دھاوا بول کر انھیں تشدد کا نشانہ بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مری ایکسپریس وے ریسٹورنٹ میں معمولی تلخ کلامی پر سیاحوں پر تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے، فیصل آباد سے سیر کے لیے آنے والی فیملی پر ریسٹورنٹ عملے نے دھاوا بول دیا۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ریسٹورنٹ میں سیاحوں کی فیملی کی عملے کے ساتھ معمولی تلخ کلامی ہوئی، جس پر عملہ ان کے ساتھ بدتمیزی پر اتر آیا، انھوں نے سیاحوں پر تشدد بھی شروع کر دیا۔

    سیاحوں کے ساتھ لڑائی جھگڑے کے باوجود حسب معمول مقامی انتظامیہ اور پولیس غائب رہی، ریسٹورنٹ میں عملے کے تشدد سے علی توقیر نامی سیاح زخمی ہوا، جنھیں تعلقہ ہیڈکوارٹر اسپتال مری منتقل کیا گیا جہاں وہ زیر علاج ہیں۔

    اسپتال میں زیر علاج سیاح علی توقیر کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹ کے عملے نے ان پر تشدد کیا، عملے نے ان کے ساتھ موجود خواتین کو بھی نہیں بخشا اور انھیں مار پیٹ کا نشانہ بنایا۔ خیال رہے کہ مری میں سیاحوں سے بدتمیزی اور مار پیٹ معمول بن چکا ہے۔

    پولیس نے ملکہ کوہسار مری میں سیاح فیملی پر تشدد کے معاملے میں گلوریا جینز ریسٹورنٹ کے منیجر سمیت 10 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ فیملی کا کہنا تھا کہ واقعے کی اطلاع پولیس کو بھی دی گئی تھی لیکن پولیس موقع پر نہیں پہنچی۔

    ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مری میں سیاحوں پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے، انھوں نے کمشنر راولپنڈی اور آر پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب کر لی، وزیر اعلیٰ نے تشدد کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم بھی دیا۔

    عثمان بزدار نے ہدایت کی کہ ذمہ داروں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے، اور متاثرہ افراد کو انصاف فراہم کیا جائے، سیاحتی مقامات پر ایسے واقعات کسی صورت برداشت نہیں، پولیس سیاحتی مقامات پر تواتر کے ساتھ گشت کرے۔

  • سیاحوں پر ناران کاغان جانے کے لیے کوئی پابندی نہیں: انتظامیہ

    سیاحوں پر ناران کاغان جانے کے لیے کوئی پابندی نہیں: انتظامیہ

    وادئ کاغان: مقامی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ناران کاغان کے کچھ ہوٹل جزوی بندش کے بعد کھول دیے گئے ہیں، سیاحوں پر ناران کاغان جانے کے لیے کوئی پابندی نہیں ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ناران کاغان کی انتظامیہ نے کچھ ہوٹلز کی بندش کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ ہوٹل اسٹاف میں کرونا کیسز رپورٹ ہوئے تھے جس پر انھیں بند کر دیا گیا تھا، تاہم اب ان ہوٹلوں کو ڈس انفیکٹ کرنے کے بعد کھول دیا گیا ہے۔

    انتظامیہ نے بتایا کہ ناران کاغان کے ہوٹلوں میں احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل درآمد یقینی بنایا گیا ہے، 5 ایسے ہوٹل ہیں جن میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا جا رہا ہے۔

    کرونا وائرس کیسز کی بنیاد پر ناران کے ہوٹلز بند کیے جانے کے بعد احتجاج کیا جا رہا ہے

    معاون خصوصی اطلاعات خیبر پختون خوا کامران بنگش نے بھی اس سلسلے میں بیان جاری کیا ہے کہ سیاحتی مقامات پر کسی بھی قسم کی پابندی زیر غور نہیں، کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور انتظامیہ نے ہوٹلز انتظامیہ کے نمونے لیے تھے، 7 ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے افراد میں کرونا کی تشخیص ہوئی ہے اس لیے ان پر اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 18 تاریخ کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے ناران میں درجنوں ہوٹلز کو سیل کر دیا تھا، اسسٹنٹ کمشنر بالاکوٹ کی جانب سے ناران میں موجود سیاحوں کو انخلا کے لیے اگلے دن دوپہر 12 بجے تک کا وقت دیا گیا تھا اور سیاحوں کے خلاف کارروائی کا بھی عندیہ دیا تھا۔

    اسسٹنٹ کمشنر بالاکوٹ نے ناران میں 40 ہوٹل سیل کیے، ہوٹل مالکان پہلے ہی کرونا سے معاشی طور پر شدید متاثر تھے

    اے سی بالاکوٹ نے ہدایت جاری کی تھی کہ جب تک پابندی ہے عوام سیاحتی علاقوں کا رخ نہ کریں۔ اس کارروائی کے بعد ناران میں ہوٹل ایسوسی ایشن اور شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔

    اگلے دن ڈپٹی کمشنر نے بیان جاری کیا کہ سیاحتی مقامات حکومتی ہدایت پر بند کیے گئے ہیں، اس لیے سیاح شوگراں کاغان اور ناران جانے سے گریز کریں۔