Tag: سیاحت

  • 10 روز میں 6 لاکھ سے زائد سیاحوں کی شمالی علاقہ جات آمد

    10 روز میں 6 لاکھ سے زائد سیاحوں کی شمالی علاقہ جات آمد

    پشاور: خیبر پختونخواہ کے محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ 13 سے 21 اگست تک 6 لاکھ سیاحوں نے سیاحتی علاقوں کا رخ کیا، سیاحتی مقامات پر ایس او پیز پر عملدر آمد یقینی بنایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ میں محکمہ سیاحت نے مرتب کردہ اعداد و شمار جاری کردیے، لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد پختونخواہ کے بالائی 6 اضلاع میں سیاح غیر معمولی تعداد میں پہنچے۔

    محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ 13 اگست سے 21 اگست تک 6 لاکھ 27 ہزار 995 سیاحوں کی آمد ہوئی۔

    اعداد و شمار کے مطابق سوات میں سب سے زیادہ 3 لاکھ 56 ہزار 400 سیاح آئے جبکہ 65 ہزار 350 سیاحوں نے مانسہرہ کا رخ کیا۔

    محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ لوئر چترال میں 9 ہزار 800 اور لوئر دیر میں 3 ہزار 460 سیاح پہنچے، اپر دیر میں 3 ہزار 389 سیاحوں کی آمد ہوئی۔

    خیال رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کی صورتحال کنٹرول ہونے کے بعد 8 اگست سے سیاحتی مقامات کھول دیے گئے تھے، سیاحتی مقامات پر ایس او پیز پر عملدر آمد یقینی بنایا جارہا ہے۔

    کرونا وائرس نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کی سیاحت کو متاثر کو متاثر کیا ہے، اقوام متحدہ کے مطابق رواں سال سیاحت میں 80 فیصد تک کمی سے کم از کم 10 کروڑ ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہے۔

  • نو ماسک نو ٹورازم پالیسی اپنائی جائے: اسد عمر کی ہدایت

    نو ماسک نو ٹورازم پالیسی اپنائی جائے: اسد عمر کی ہدایت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ٹورازم سیکٹر کے لیے ایس او پیز کی تیاری ناگزیر ہے، نو ماسک نو ٹورازم پالیسی اپنائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی حکام نے ویڈیو لنک پر کرونا وائرس کی صورتحال اور حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی۔

    اجلاس میں ایس او پیز کے ساتھ ٹورازم سیکٹر کی بحالی کے امور پر بھی غور کیا گیا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سیاحتی مقامات پر کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزیاں رپورٹ ہو رہی ہیں جو کہ افسوسناک ہیں، سیاحتی مقامات پر ایس او پیز پر عمل نہ کرنے سے کرونا وائرس پھیل سکتا ہے۔

    اجلاس میں خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان کے حکام کو سیاحتی گائیڈ لائنز کی تیاری کی ہدایت کردی گئی، اسد عمر کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کا ہھیلاؤ روکنے کے لیے ٹورازم سیکٹر کے لیے ایس او پیز کی تیاری ناگزیر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر، پختونخواہ اور گلگت بلتستان کے سیاحتی مقامات انتہائی اہم ہیں، مقامی حکومتیں ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروائیں۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ سیاحتی مقامات پر آنے والے لوگ ماسک کا استعمال لازمی کریں، نو ماسک نو ٹورازم پالیسی اپنائی جائے۔

  • دبئی نے سیاحوں کو خوشخبری سنا دی

    دبئی نے سیاحوں کو خوشخبری سنا دی

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی کے سفر کے لیے ڈیجیٹل ویزوں کا اجرا کرونا وائرس سے پہلے کے طریقہ کار کے مطابق جاری کیا جائے گا، پہلے کی آن ارائیول ویزوں کی سہولت بھی جاری ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق امارات ایئر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دنیا بھر کے لوگ موسم گرما کی تعطیلات کے بارے میں استفسار کر رہے ہیں۔ دبئی اور امارات ایئر کا دنیا بھر کے لیے پیغام ہے کہ آئیں ہم آپ کو خوش آمدید کہیں گے۔

    امارات ایئر کے مطابق احتیاطی تدابیر کی بدولت آپ کا سفر خوشگوار اور آپ کا قیام محفوظ رہے گا۔

    امارات ایئر کا کہنا ہے کہ سیاح پیشگی ویزا بھی حاصل کر سکتے ہیں، اگر ان کا تعلق ان 70 ممالک میں سے کسی ایک سے ہے جنہیں امارات پہنچنے پر ویزے کی سہولت دی جاتی ہے تو وہ سابقہ سسٹم کے مطابق امارات پہنچنے پر بھی ویزا حاصل کرسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ دبئی نے یکم اگست 2020 سے سیاحوں کی آمد کے نظام کو اپ ڈیٹ کردیا ہے، البتہ پی سی آر کووڈ 19 ٹیسٹ لازمی ہے۔

    ٹرانزٹ کے مسافر ہوں یا دبئی آنے والے ہوں، ہر ایک کو پی سی آر ٹیسٹ سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا۔ علاوہ ازیں امارات ایئر سے برطانیہ یا یورپی ممالک جانے والے مسافروں کو بھی پی سی آر ٹیسٹ سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ دبئی ان بین الاقوامی شہروں میں سے ایک ہے جنہیں ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل (ڈبلیو ٹی ٹی سی) سے محفوظ سفر کا سرٹیفکیٹ مل چکا ہے۔

  • سیاحت اور سی پیک کی بدولت گلگت بلتستان معاشی حب بنےگا، علی امین گنڈاپور

    سیاحت اور سی پیک کی بدولت گلگت بلتستان معاشی حب بنےگا، علی امین گنڈاپور

    اسلام آباد: وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے کہا کہ سیاحت اور سی پیک کی بدولت گلگت بلتستان معاشی حب بنےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور سے نگران وزیراعلیٰ گلگت بلتستان میر افضل نے ملاقات کی جس میںگلگت بلتستان کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی میں گہری دلچسپی رکھتی ہے، مشکل معاشی صورت حال کے باوجود گلگت بلتستان کو کثیر ترقیاتی فنڈز دیے۔

    علی امین گنڈا پور نے کہا کہ سیاحت اور سی پیک کی بدولت گلگت بلتستان معاشی حب بنے گا، حکومت ہائیڈل منصوبوں کی تعمیر پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دیا میر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا آغاز حکومت کی بڑی کامیابی ہے، منصوبے سے گلگت بلتستان کو اربوں روپے کی رائلٹی ملے گی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے تعلیم و صحت کی ترقی کے لیے حکومت نے منظم منصوبہ بندی کی،گلگت بلتستان میں ٹیلی کام کی سہولیات بہتر کرنے کی منصوبہ بندی جاری ہے۔

    دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ گلگت بلتستان میر افضل کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان سے متعلق وفاقی حکومت کا تعاون قابل تحسین ہے ،پر امن ماحول میں شفاف انتخابات کا انعقاد حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

  • سعودی عرب: سیاحتی مقامات کی رونقیں بحال

    سعودی عرب: سیاحتی مقامات کی رونقیں بحال

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کا لاک ڈاؤن ختم ہوجانے کے بعد اندرون ملک واقع سیاحتی مقامات کی رونقیں بحال ہوگئیں، مقامی شہری جوق در جوق ان مقامات کا رخ کر رہے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی شہریوں نے مقامی سیاحت میں دلچسپی کے بعد دیہی مقامات کا رخ کرنا شروع کر دیا ہے جہاں درجہ حرارت بھی شہروں کے مقابلے میں قدرے کم ہوتا ہے۔

    سعودی عرب کے شہر طائف، الباہا اور ابہا سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنے ہوئے ہیں، حکام کی جانب سے پارکس یا دیگر تفریحی مقامات پر کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر پر سختی سے عمل کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

    سعودی ادارہ برائے سیاحتی ترقی کے نائب صدر ولید الحامدی کا کہنا ہے کہ جنوب مغرب میں واقع صوبہ عسیر اپنے دلکش مقامات اور تمام تر سہولیات کے ساتھ ملک بھر سے آنے والے سیاحوں کی مہمانی کے لیے تیار ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ عسیر کے گورنر کی ہدایات کے مطابق کئی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو موسم گرما کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سیاحتی سرگرمیوں کی کامیابی اور تفریحی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گی۔

    نائب صدر کا کہنا ہے کہ صوبہ عسیر کی انتظامیہ کی کوشش ہے کہ کرونا وائرس سے متعلق تمام ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے لاجواب سیاحتی ماڈل اپنایا جائے۔

    ان کے مطابق اس سیاحتی ماڈل پر عمل درآمد کے لیے 4 ہزار رضا کاروں پر مشتمل ٹیم کی ٹریننگ کی گئی ہے، جو وبا کے اختتام تک فرائض سر انجام دیتے رہیں گے۔

  • سیاحتی شعبے کی بہتری کے لیے حکومت کا ایک اور اہم فیصلہ

    سیاحتی شعبے کی بہتری کے لیے حکومت کا ایک اور اہم فیصلہ

    اسلام آباد: سیاحتی شعبے کی بہتری کے لیے حکومت نے ایک اور اہم فیصلہ کرلیا، خسارے میں چلنے والے سیاحتی اداروں کی اب ری اسٹرکچرنگ کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی ڈی سی میں ضرورت سے زائد سیاسی بھرتیوں کو بھی ختم کیا جائے گا اور پی ٹی ڈی سی کا مکمل ڈھانچہ از سرنو تشکیل دیا جائےگا۔ 400 سے زائد ملازمین کے تمام واجبات ادا کرکے نوٹس بھجوا دیے گئے۔

    نئے آفسز تعمیر کرکے ضرورت کے مطابق از سر نو بھرتی کی جائے گی۔ سیاحتی مقامات پر موجود ہوٹلز صوبوں کے حوالے کیے جائیں گے۔ پی ٹی ڈی سی کا انتظام نیشنل ٹورازم کو آرڈینیشن بورڈ کو منتقل کردیا جائے گا۔

    650 ملین کے خسارے کی وجہ سے ری اسٹرکچرنگ کی جا رہی ہے۔

    پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سیاحت میں تعاون بڑھانے پر غور

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری اور سعودی وزیر سیاحت احمد بن عقیل الخطیب کے درمیان پاکستان اور سعودی عرب میں سیاحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا تھا۔

    سیاحت کے ادارے نیشنل ٹورازم بورڈ کے چیئرمین سید زلفی بخاری اور سعودی وزیر سیاحت احمد بن عقیل الخطیب نے ایک ویڈیو کال کے دوران سیاحت کے شعبے کو کھولنے کے لیے حکمت عملی ترتیب دینے پر گفتگو کی تھی اور سیاحت کی معیشت کی بہتری میں اہمیت پر زور دیا تھا۔

  • دبئی کا وہ مقام جہاں ہر وقت بارش ہوگی

    دبئی کا وہ مقام جہاں ہر وقت بارش ہوگی

    دبئی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں ایسا مقام بنایا جارہا ہے جہاں ہر وقت بارش ہوتی رہے گی، اس مقامی کی تعمیر دبئی میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے شروع کیے جانے والے منصوبے کا حصہ ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق دبئی میں سخت موسم گرما کے دوران شہر کی آب و ہوا میں توازن پیدا کرنے کے لیے ایک ایسی گلی بنائی جا رہی ہے جہاں اس وقت بارش شروع ہوجائے گی جب درجہ حرارت 27 ڈگری سے تجاوز کر جائے گا۔

    یہ گلی دا ہارٹ آف یورپ میں قائم کی جائے گی جو کہ دبئی میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے شروع کیے جانے والے منصوبے کا حصہ ہے۔ دا ہارٹ آف یورپ کا پروجیکٹ دبئی کے ساحل سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر دا ورلڈ آئی لینڈز نام کی جزیرہ نما جگہ میں ہوگا۔

    یہ گلی ایک کلو میٹر لمبی ہوگی اور اس میں یورپی طرز پر ریستوران اور دیگر دکانیں ہوں گی، جہاں چلتے ہوئے لوگوں پر ہلکی ہلکی بارش ہوتی رہے گی۔

    اس پروجیکٹ پر کام کرنے والے کلائن ڈینسٹ گروپ کا کہنا ہے کہ ریننگ اسٹریٹ سالوں کی تحقیق اور تجربے کے بعد بنائی جا رہی ہے جو کہ توقع ہے کہ اس سال تک مکمل ہو جائے گی۔

    کلائن ڈینسٹ گروپ کے مطابق جیسے ہی درجہ حرارت 27 ڈگری سے تجاوز کرے گا، گلی میں موجود عمارتوں میں سے چھپے ہوئے پائپز کے ذریعے بارش کی صورت میں ٹھنڈا پانی برسنے لگے گا۔

    یہ پروجیکٹ اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ نہیں ہے۔ یہ آسٹرین آرکیٹیکٹ کیمیلو سیتے کے کام سے متاثر ہو کر شروع کیا جا رہا ہے۔

  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سیاحت میں تعاون بڑھانے پر غور

    پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سیاحت میں تعاون بڑھانے پر غور

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری اور سعودی وزیر سیاحت احمد بن عقیل الخطیب کے درمیان پاکستان اور سعودی عرب میں سیاحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاحت کے ادارے نیشنل ٹورازم بورڈ کے چیئرمین سید زلفی بخاری اور سعودی وزیر سیاحت احمد بن عقیل الخطیب نے ایک ویڈیو کال کے دوران سیاحت کے شعبے کو کھولنے کے لیے حکمت عملی ترتیب دینے پر گفتگو کی اور سیاحت کی معیشت کی بہتری میں اہمیت پر زور دیا۔

    سعودی وزیر نے زلفی بخاری کو حال ہی میں تشکیل دیے گئے سعودی ٹورازم ڈیویلپمنٹ فنڈ کے بارے میں بتایا۔

    احمد بن عقیل الخطیب نے سیاحت کے شعبے کی ترقی کے لیے ریگولیشن کا جائزہ لینے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور سعودی عرب میں پاکستانی سیاحت کو فروغ دینے کی پیشکش بھی کی۔

    سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان سیاحت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ثقافتی ورثے کو تحفظ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    زلفی بخاری نے سعودی وزیر سیاحت کو پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی، انہوں نے سیاحت کو چھوٹے اور بڑے پیمانے پر ترقی دینے پر سعودی وزیر کی تعریف کی۔

    زلفی بخاری نے سعودی وزیر کو پاکستانی سیاحت کو لانچ کرنے کے حوالے سے اپنے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ ٹورازم پراجیکٹس پر بات کرنے کے لیے اپنے سعودی عرب کے دورے کے بارے میں بھی بتایا جو وبا کی وجہ سے مؤخر کر دیا گیا تھا۔

  • سعودی عرب میں سیاحت بحال کرنے کا اعلان

    سعودی عرب میں سیاحت بحال کرنے کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں 21 جون سے سیاحت بحال کرنے کا اعلان کردیا گیا، دیگر عرب ممالک بھی جلد سیاحتی پروگرام شروع کردیں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں اتوار 21 جون سے سیاحت کا شعبہ مکمل طور پر بحال ہو جائے گا۔

    عرب وزرائے سیاحت کے ہنگامی ویڈیو اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاحت ایسا شعبہ ہے جس کے کارکنان کی تعداد کل ملازمتوں کا 12 فیصد ہے اور عرب ممالک کی 13 فیصد قومی مجموعی پیداوار سیاحت سے حاصل ہوتی ہے۔

    الخطیب نے توجہ دلائی کہ سیاحت کے شعبے میں 80 ملین سے زائد ملازم ہیں، ان سب کو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے اپنی ملازمتیں خطرے میں نظر آرہی ہیں۔

    الخطیب نے بتایا کہ سعوی عرب ماہ رواں کے آخر میں سیاحتی سرگرمیاں بحال کر لے گا، دیگر عرب ممالک بھی سیاحتی پروگرام شروع کردیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کئی ممالک نے سیاحتی پروگراموں کا آغاز کردیا ہے، سعودی عرب 21 جون سے سیاحتی شعبہ 24 گھنٹے کے لیے کھول دے گا البتہ مکہ اس سے مستثنٰی ہوگا۔

  • پنجاب میں سیاحت کے فروغ کے لیے بڑا فیصلہ

    پنجاب میں سیاحت کے فروغ کے لیے بڑا فیصلہ

    لاہور: صوبہ پنجاب میں سیاحت کے فروغ کے لیے 2ہزارہوٹل، 3ہزار ریسٹورنٹ اور 14ہزار ٹریول ایجنسیوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے، صوبائی حکومت نے سیاحت کو ریونیوجنریشن کا بڑا ذریعہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیروزیراعلیٰ پنجاب برائے سیاحت آصف محمود کی زیرصدارت اجلاس ہوا، اس دوران محکمہ سیاحت اور آثار قدیمہ کے معاملات اور ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی گئی، اجلاس کے دوران لاک ڈاؤن کے باعث شعبہ سیاحت کی صورت حال پر کا جائزہ لیا گیا۔

    اس موقع پر مشیرسیاحت کا کہنا تھا کہ پنجاب بالخصوص لاہور میں عظیم الشان ثقافتی ورثہ موجود ہے، بعض تاریخی مقامات کی اہمیت سے مقامی افرادبھی آگاہ نہیں، مقبرہ جہانگیر اور نورجہاں سمیت دیگر آثار قدیمہ کو بحال کررہے ہیں۔

    سیاحت کے شعبے کو کھولنے سے پہلے ایس او پیز پر آگاہی مہم چلائی جائے، محمود خان

    آصف محمود نے مزید کہا کہ سیاحت کو ریونیوجنریشن کا بڑا ذریعہ بنایا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ کروناوائرس کی وجہ سے ملک بھر میں سیاحت کا شعبہ بھی شدید متاثر ہے، سیاحوں نے گھومنے پھرنے کے بجائے اپنی صحت کو اولین ترجیح قرار دیا ہے۔

    دنیا بھر سے سیاح پاکستان میں تاریخی مقامات کا دورہ کرتے ہیں، جبکہ بعض غیر ملکی سرحدی علاقوں میں سیروتفریح کرکے قدرت کے شاہکاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں لیکن لاک ڈاؤن کے باعث سیاح بھی گھروں میں قید ہیں۔