Tag: سیاحت

  • سیاحت کے شعبے کو کھولنے سے پہلے ایس او پیز پر آگاہی مہم چلائی جائے، محمود خان

    سیاحت کے شعبے کو کھولنے سے پہلے ایس او پیز پر آگاہی مہم چلائی جائے، محمود خان

    پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان نے کہا ہے کہ سیاحت کے شعبے کو کھولنے سے پہلے ایس او پیز پر آگاہی مہم چلائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کرونا کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا،کور کمانڈ رپشاور،چیف سیکریٹری، آئی جی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کرونا اور اسمارٹ لاک ڈاؤن سمیت مختلف شعبوں میں ایس او پیز پر عملدرآمدکی صورت حال کاجائزہ لیا گیا۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اجلاس کے دوران ایس او پیز پر عملدرآمد کو ہرصورت یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں ہو رہا ان کو بندکر دیا جائےگا۔

    محمود خان نے ٹیچنگ اسپتالوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے وسائل فراہم کرنے اور کرونا مریضوں کے لیے تمام ٹیچنگ اسپتالوں کو یکساں پالیسی گائیڈ لائنز جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔

    اجلاس کے دوران سیاحت سے متعلق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبے میں سیاحت کے شعبے کو کھولنے سے پہلے ایس او پیز پر آگاہی مہم چلائی جائے۔

    وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کھولنے یا نہ کھولنے سے متعلق فیصلہ دوسرے صوبوں کی مشاورت سے ہوگا۔

  • سیاحت کے شعبے کو کھولنے کے لیے ایس او پیز بنا رہے ہیں، محمود خان

    سیاحت کے شعبے کو کھولنے کے لیے ایس او پیز بنا رہے ہیں، محمود خان

    پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان نے کہا ہے کہ سیاحت کے شعبے کو کھولنے کے لیے ایس او پیز بنا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا کہنا ہے کہ ہم بیک وقت 2 محاذوں پر بر سر پیکار ہیں،لوگوں کو کرونا وائرس کے ساتھ بھوک سے بھی بچانا ہے۔

    کاروبار کھولنے سے متعلق محمود خان کا کہنا تھا کہ بازار ہفتے میں 5 دن صبح 9 سے شام 7 بجے تک کھلے رہیں گے، ایس او پیز پر عمل نہ ہونے پرمتعلقہ کاروبار کوبند کر دیا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سمندر پار پاکستانیوں کے حوالے سے کہا کہ ہمیں ان کی مشکلات کا احساس ہے، ان کے مسائل کا حل حکومت کی ذمے داری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اوورسیز کے معاملے پر بعض لوگ سوشل میڈیاپرمنفی پروپیگنڈا کر رہے ہیں، یہ سیاست چمکانے کا نہیں بلکہ اتحاد اور اتفاق کا وقت ہے۔

    محمود خان نے ڈاکٹرز،طبی عملے کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کرونا سےشہید ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ ہمارے اصل ہیروز ہیں،ان شہدا کے اہل خانہ کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

    صوبے میں سیاحت سے متعلق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ سیاحت کے شعبے کو کھولنے کے لیے ایس او پیز بنا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے سیاحت کھولنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے خیال میں سیاحت کھولنا اس لیے ضروری ہے کہ وہ علاقے تین چار مہینے گرمیوں کے ہوتے ہیں اور ان کا روزگار ہی سیاحت کی وجہ سے ہوتا ہے اور اگر یہ تین چار مہینے چلے گئے تو ان علاقوں میں مزید غربت بڑھ جائے گی۔

  • پاکستان میں سیاحتی شعبےکی ترقی وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے،زلفی بخاری

    پاکستان میں سیاحتی شعبےکی ترقی وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے،زلفی بخاری

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاحتی شعبےکی ترقی وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے اہم اجلاس میں ممبرممالک کے وزرا برائے سیاحتی امور نے ویڈیولنک کے ذریعے شرکت کی۔

    اجلاس میں عالمی سطح پر سیاحتی سرگرمیوں کی بحالی کے ایکشن پلان پرگفتگو سمیت عالمی وبا کے باعث ممبر ممالک میں سیاحت کی صنعت کو درپیش چیلنجز کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اس موقع پر زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاحتی شعبےکی ترقی وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے،پائیدار، ماحول دوست سیاحت کے فروغ کے لیے 10سالہ پالیسی تشکیل دی۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ پالیسی پر عمل درآمد کے لیے5 سالہ ایکشن پلان بھی مرتب کیاگیا،وبائی صورتحال کے باعث پالیسی پر عمل درآمد میں تاخیر ہوئی۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک عالمی آبادی کا 44 فیصد ہیں،رکن ممالک سیاحت کی صنعت کی بحالی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صورتحال بہتر ہونے پر سیاحت کا شعبہ سب سے پہلےبحال ہوگا،حکومت صورتحال سے نمٹنے کے لیے پہلے ہی ایس اوپیز تیار کر رہی تھی۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی نے رکن ممالک میں معلومات کے تبادلےکو بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے رکن ممالک کے درمیان رابطہ کمیٹی کے قیام کی تجویز بھی پیش کی۔

  • پاکستان میں کاروبار کے ساتھ سیاحتی سرگرمیاں بھی جلد بحال ہونے کا امکان

    پاکستان میں کاروبار کے ساتھ سیاحتی سرگرمیاں بھی جلد بحال ہونے کا امکان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ پاکستان نے دنیا بھر کے لیے اپنے دروازے کھول دئیے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کاروبار کے ساتھ سیاحتی سرگرمیاں بھی جلد بحال ہونے کا امکان ہے، زلفی بخاری نے ورلڈ ٹورازم فورم کے ورچوئل ٹاؤن ہال سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے اپنی پالیسیوں کی وجہ سے خود کو تنہا کرلیا۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے مرحلہ وار فضائی حدود کھولے جانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ کرونا کے دوران سیاحتی شعبے سے منسلک متاثرہ افراد کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ ادائیگیوں کو موخر کرنے سمیت ٹیکس چھوٹ اور ریلیف پیکیج پر کام جاری ہے، کرونا کا خطرہ کم ہوتے ہی سیاحتی سرگرمیوں کی بحالی کے ایکشن پلان پر کام ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں وزیراعظم کو ایک ساتھ دو چیلنجز کا سامنا تھا، کرونا سے بچاؤ، عوام کو بھوک سے بچانے کے لیے اقدامات میں توازن لانا تھا۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم کےفیصلےدوسرے ترقی پذیرممالک کی نسبت متاثرکن ثابت ہوئے، سیاحتی شعبے کے فروغ کیلئے مرحلہ وار فضائی حدود کھولنے کے اقدامات کرینگے، وزیراعظم کی پاک بھارت بارڈرکو ای یو بارڈر کے طرز پر دیکھنے کی خواہش تھی، عمران خان کی خواہش ہے سیاحت اورکاروباری مقاصد کیلئے بارڈرز کھل سکیں۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ بدقسمتی سےحالات و واقعات کے پیش نظرایسا نہیں ہوسکا بہتر تعلقات نہ ہونے کے باجود پاکستان نے کرتارپور کوریڈور کھولا، سکھوں کومودی کی غلط پالیسوں کے باعث مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نےسرمایہ کاری میں آسانی کیلئے ون ونڈو آپریشن شروع کیا ہے، پاکستان پہلا ملک ہے جس نے ان حالات میں تعمیراتی صنعت کو بحال کیا۔

  • دبئی: سیاحوں کے لیے خوشخبری

    دبئی: سیاحوں کے لیے خوشخبری

    دبئی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں سمندر کنارے واقع ہوتلوں کو پرائیوٹ بیچز کھولنے کی اجازت دے دی گئی، اس دوران احتیاطی تدابیر کی سختی سے پابندی لازم ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق دبئی میں ساحل سمندر پر واقع ہوٹلوں کو صرف مہمانوں کے لیے پرائیوٹ بیچ کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے، یہ اجازت ایسے وقت میں دی گئی ہے جب دبئی کرونا وائرس کے باعث لگائی گئی پابندیوں کو نرم کرنے پر غور کر رہا ہے۔

    دبئی میں سپریم کمیٹی آف کرائسس مینجمنٹ نے لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں ہٹانے کے لیے نئے اقدامات کیے ہیں جن میں عوامی پارکس کو کھولنا اور ہوٹلوں کے نجی ساحلوں (بیچ) کو کھولنا بھی شامل ہے۔

    تفریحی سرگرمیاں جیسے سائیکلنگ، واٹر اسپورٹس اور اسکائی ڈائیونگ کی بھی اجازت دے دی گئی، اس کے علاوہ دبئی فیری آپریشن، واٹر ٹیکسی، ابراس اور کار شیئرنگ سروس کی بھی واپسی ہو چکی ہے۔

    کمیٹی نے کہا ہے کہ ان اعلانات کے باوجود سخت حفاظتی اقدامات کو بھی لاگو کیا جائے گا جس میں سماجی فاصلہ قائم رکھنا اور پانچ سے زیادہ افراد کا جمع نہ ہونا شامل ہے۔

    دبئی ٹورازم اتھارٹی نے اس سے قبل ہوٹلوں کے لیے ایک ہدایت نامہ جاری کیا تھا جس میں دکانوں اور ریستوران میں پابندیوں اور صفائی ستھرائی کا خیال رکھنے کا کہا گیا۔

    تاہم سوئمنگ پولز، شاورز، سپاز اور پرائیویٹ ایونٹس پر ابھی بھی پابندی ہے اور ہوٹلوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ انہیں دوبارہ کھولنے سے پہلے ان کی مکمل سٹرلائزیشن کریں۔

  • دبئی کی سیر کے خواہشمند افراد کے لیے خوشخبری

    دبئی کی سیر کے خواہشمند افراد کے لیے خوشخبری

    دبئی: دبئی کے حکام نے 24 اپریل سے دبئی میں آمد و رفت میں نرمی کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد سیاحوں کی آمد و رفت بھی جولائی سے متوقع ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دبئی کے محکمہ سیاحت کے ڈائریکٹر جنرل ہلال سعید المری نے کہا ہے کہ آئندہ جولائی میں سیاحوں کے لیے دبئی کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔

    المری نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ غالب گمان یہ ہے کہ سیاحوں کے لیے دبئی کے دروازے ترجیحی طور پر کھولے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر صورتحال زیادہ خراب رہی تو سیاحت کی بحالی جولائی کے بجائے ستمبر تک بھی ملتوی کی جاسکتی ہے، حتمی فیصلہ عالمی حالات کو دیکھ کر کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ دبئی میں قدرتی آفات و بحران کے نگراں ہائی کمیشن نے 24 اپریل سے دبئی میں آمد و رفت میں نرمی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    دبئی محکمہ سیاحت نے 2019 میں 5.1 فیصد شرح نمو کا ریکارڈ بنایا تھا، گزشتہ برس 16.73 ملین عالمی سیاح دبئی آئے۔

    المری نے مزید کہا کہ متعدد ممالک میں ابھی تک مکمل لاک ڈاؤن چل رہا ہے اور معاشی و سماجی سرگرمیوں کی بحالی کی تاریخوں پر بحث مباحثہ چل رہا ہے۔

    یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات میں اب تک کرونا وائرس کے 11 ہزار 929 کیسز سامنے آچکے ہیں، جبکہ 98 اموات ہوچکی ہیں۔

  • کرونا وائرس: عرب ممالک کی سیاحت میں کمی متوقع

    کرونا وائرس: عرب ممالک کی سیاحت میں کمی متوقع

    ریاض: عرب مرکز برائے سیاحتی ابلاغ کا کہنا ہے کہ رواں برس کرونا وائرس کی وجہ سے عرب ممالک کی سیاحت اور سیاحوں کی تعداد میں نصف کمی متوقع ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق عرب مرکز برائے سیاحتی ابلاغ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سنہ 2020 کے دوران عرب ممالک آنے والے سیاحوں کی تعداد میں 50 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے۔

    سنہ 2019 کے مقابلے میں اب تک عرب سیاحوں کی تعداد میں 20 تا 30 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    عرب مرکز برائے سیاحتی ابلاغ نے عالمی سطح پر سیاحت سے ہونے والی آمدنی کے حوالے سے کہا ہے کہ عالمی سیاحت میں بھی رواں برس 20 تا 30 فیصد کمی ہوگی، اس شعبے میں 2019 کے مقابلے میں 300 تا 850 ارب ڈالر کا خسارہ متوقع ہے۔

    ماہرین کے مطابق کرونا بحران کی وجہ سے اگلے 5 اور 7 برس تک کی شرح نمو متاثر ہوسکتی ہے، یہ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے عالمی سیاحت کو پیش آنے والا بدترین بحران ہے۔

    سنہ 2001 کے دوران 11 ستمبر کے طیارہ حملوں کے نتیجے میں عالمی سیاحت کو 3.1 فیصد کا نقصان ہوا تھا، 2009 کے دوران عالمی اقتصادی بحران سے 4 فیصد اور 2003 میں سارس وائرس پھیلنے پر 0.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • وزیراعظم کی بلوچستان کےساحلی علاقوں کیلیے ماسٹر پلان بنانے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے ساحلی علاقے سےمتعلق ماسٹر پلان ترتیب دیاجائے، سرمایہ کاری اور انفرا اسٹرکچر کے قیام میں معاون ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ماحول دوست سیاحت کے فروغ سے متعلق اجلاس ہوا جس میں خیبرپختونخوا ، پنجاب اور ساحلی علاقوں میں سیاحت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس میں گلگت بلتستان اور شمالی علاقہ جات میں سیاحتی توجہ کے مراکز پر تفصیلی غور کیا گیا، قدیم عمارات کے تحفظ اور تزئین وآرائش اور ماحول دوست سیاحت پرگفتگو کی گئی۔

    وزیراعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا میں سیاحت سے متعلق زوننگ کا کام مکمل کر لیاگیا،گلگت بلتستان میں 3 زون قائم ہیں جن میں غذر، استور اور شگر شامل ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا کے 4، پنجاب میں ایک علاقے کا ماسٹر پلان ترتیب دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ساحلی علاقے سے متعلق ماسٹر پلان ترتیب دیا جائے، ماسٹر پلان سرمایہ کاری اور انفرااسٹرکچر کے قیام میں معاون ثابت ہوگا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ریسٹ ہاؤسز کی بحالی کا عمل جلد مکمل کیاجائے، پاکستان میں سیاحت کا بےشمار پوٹینشل موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاحت کے فروغ سے معیشت کو تقویت ملےگی، سیاحت کےفروغ کے لیے لائحہ عمل ترتیب دیا جائے۔

  • ہماری اولین ترجیح کاروبار میں سہولت اور سیاحت کا فروغ ہے: وزیر اعظم

    ہماری اولین ترجیح کاروبار میں سہولت اور سیاحت کا فروغ ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے معروف کمپنی میکنزی کے گلوبل مینیجنگ ڈائریکٹر کی ملاقات ہوئی، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیح کاروبار میں سہولت اور سیاحت کا فروغ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے معروف کمپنی میکنزی کے گلوبل مینیجنگ ڈائریکٹر کیون سنیدر کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وزیر اعظم کو مختلف شعبوں میں منصوبہ بندی اور انتظامی امور میں معاونت پر بریفنگ دی گئی۔

    مذکورہ کمپنی گزشتہ کئی سال سے پاکستان میں خدمات سر انجام دے رہی ہے اور پالیسی سازی اور گڈ گورننس کے ضمن میں تجاویز فراہم کرتی رہی ہے۔ کمپنی کی خدمات میں عوامی مفاد پر مبنی پالیسیوں کی تشکیل اور بہتر انتظام کو یقینی بنانا شامل ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیح کاروبار میں سہولت اور سیاحت کا فروغ ہے، ماضی میں حکمران طبقے نے مفادات کے لیے کرپشن کی اور اداروں کو کمزور کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سول اداروں کے کمزور ہونے سے کرپشن اور عوام کی تکالیف میں اضافہ ہوا، حکومت کی جانب سے عوامی مفادات کے تحفظ کی صلاحیت متاثر ہوئی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے کاروباری طبقے کو ہر ممکن سہولت کا عزم کر رکھا ہے، کوشش ہے کاروبار میں آسانیاں پیدا ہوں اور معاشی عمل تیز ہو سکے۔ عمل درآمد سے سماجی و معاشی ترقی ممکن بنائی جا سکے گی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کا بے شمار پوٹینشل موجود ہے، سیاحت کے فروغ سے بہتر زرمبادلہ کمانے میں مدد ملے گی۔ نوجوانوں کے لیے نوکریوں کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔ سیاحت کے فروغ کے لیے انفراسٹرکچر کو بہتر بنا رہے ہیں۔ سیاحتی سہولتیں بہتر بنانے پر مبنی ماہرانہ رائے کا خیر مقدم کریں گے۔

    ملاقات میں حکومتی اخراجات اور سرکاری پیسے کے استعمال میں کفایت شعاری پر بھی گفتگو ہوئی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے میں ماضی کے حکمرانوں کی بد انتظامیاں سامنے آئی ہیں، ناقص منصوبہ بندی کا سارا بوجھ عوام کو برادشت کرنا پڑ رہا ہے، توانائی کے شعبے میں مختلف مد میں ہونے والے نقصانات کو روکنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ عوام پر پڑنے والے بوجھ میں کمی لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، زمینی حقائق مدنظر رکھ کر مرتب کی جانے والی سفارشات کا خیر مقدم کیا جائے گا۔

  • برطانوی ٹریول ایڈوائزری سے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھے گی، وزیراعظم

    برطانوی ٹریول ایڈوائزری سے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھے گی، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ برطانوی ٹریول ایڈوائزری سے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھے گی، اقدام سے سب سے زیادہ فائدہ نوجوانوں کو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ برطانوی ٹریول ایڈوائزری پاکستان کے لیے زبردست خبر ہے۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ برطانوی اقدام سے پاکستان کو معاشی طور پر2 طرح سے فائدہ ہوگا، برطانوی اقدام سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور خسارہ کم ہوگا، برطانوی ٹریول ایڈوائزری سے پاکستان میں سیاحت بڑھے گی۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ برطانوی ٹریول ایڈوائزری سے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھے گی، اقدام سے سب سے زیادہ فائدہ نوجوانوں کو ہوگا۔

    برطانیہ نے پاکستان کے لیے ٹریول ایڈوائزری میں تبدیلی کردی

    واضح رہے کہ برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ خوشخبری دیتا ہوں کہ پاکستان کے لیے ٹریول ایڈوائزری میں تبدیلی کردی گئی ہے، برطانوی شہریوں کے لیے شمالی علاقوں میں سفر بذریعہ سڑک محفوظ ہے۔

    برطانوی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ خوشی ہے برطانوی شہری پاکستان کو اور بہتر طرح سے دیکھ سکتے ہیں، حکومت پاکستان کی کاوشوں کی وجہ سے سیکیورٹی صورت حال بہتر ہوئی ہے۔