Tag: سیاحت

  • تربیت یافتہ ٹورسٹ پولیس آئندہ سیزن میں موجود ہوگی: عاطف خان

    تربیت یافتہ ٹورسٹ پولیس آئندہ سیزن میں موجود ہوگی: عاطف خان

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے سینئر وزیر عاطف خان کا کہنا ہے کہ سیاحوں کی سہولتوں کے لیے مزید تیز رفتاری سے کام کریں گے، تربیت یافتہ ٹورسٹ پولیس سیاحوں کی سہولت کے لیے آئندہ سیزن میں موجود ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے سینئر وزیر عاطف خان نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو سنہ 2020 کے لیے بہترین سیاحتی مقام قرار دینا بڑی کامیابی ہے۔

    عاطف خان کا کہنا تھا کہ عالمی جزائد نے 2020 کے لیے پاکستان کو بہترین ملک قرار دیا ہے، سیاحوں کی سہولتوں کے لیے مزید تیز رفتاری سے کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ چھٹیوں میں مری اورنتھیا گلی میں لاکھوں لوگوں کے آنے سے مشکلات ہوتی ہیں، 14 نئے مقامات کی نشاندہی کی ہے۔ ان 14 نئے مقامات کے لیے سڑکوں کا کام رواں ماہ شروع ہوجائے گا۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نئے سیاحتی مقامات سے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو فائدہ ہوگا، بدھ مت کی 2 ہزار ایسی جگہیں ہیں جو 15 سو سے 2 ہزار سال پرانی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تربیت یافتہ ٹورسٹ پولیس سیاحوں کی سہولت کے لیے آئندہ سیزن میں موجود ہوگی، سیاحتی مقامات کو مزید فروغ دینے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔ کمراٹ، دیر، کالام اور مانسہرہ میں سیاحوں کے لیے کوریڈور بنیں گے۔

    عاطف خان نے مزید کہا کہ 5 مقامات پر اسکی ریزورٹس، گلاس برجز اور دیگر منصوبے مکمل کریں گے۔

  • وزیراعلیٰ محمود خان کا خیبرپختونخوا ٹورازم اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ

    وزیراعلیٰ محمود خان کا خیبرپختونخوا ٹورازم اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ

    پشاور:وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان نے خیبرپختونخوا ٹورازم اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اتھارٹی کے قیام کا مقصد سیاحت کو بطورصنعت متعارف کرانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان کی زیرصدارت سیاحت کے فروغ سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ محمود خان کی جانب سے خیبرپختونخوا ٹورازم اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں پی ٹی ڈی سی کی مد میں وفاق کو10 فیصدلائبلیٹیز کے بغیر رقم دینے پر اتفاق کیا گیا، پی ٹی ڈی سی کے اثاثے آؤٹ سورس کر کے نئے ہوٹلزتعمیر کیے جائیں گے۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کی زیرصدارت اجلاس میں کاغان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے قیام کے لیے محکمہ خزانہ کو 2 ہفتے میں فنڈز دینے اور سیاحتی مقامات میں سیاحوں کے لیے ہوم سٹیز منصوبہ شروع کرنے کی ہدایت کی گئی، ہوم سٹیز پراجیکٹ 500 ملین کی لاگت سے مکمل ہوگا۔

    اجلاس میں کے پی ٹورازم پولیس کے قیام کے لیے 700ملین روپے کی فراہمی پر بھی اتفاق کیا گیا، ٹورازم پولیس میں 500 اہلکار تعینات کیے جائیں گے، صوبے میں سیاحتی مقامات کی تشہیر کے لیے 500 ملین روپے مختص کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان نے کہا کہ سیاحتی مقامات پر موبائل ہیلتھ یونٹس، ریسکیواسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔

  • پاکستان کے لیے ڈی ایٹ سیاحتی اجلاس کی میزبانی بڑی خبر ہے، زلفی بخاری

    پاکستان کے لیے ڈی ایٹ سیاحتی اجلاس کی میزبانی بڑی خبر ہے، زلفی بخاری

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے ڈی ایٹ سیاحتی اجلاس کی میزبانی بڑی خبر ہے، سیاحتی شعبے کے فروغ کے لئے اب تک کا سب سے اہم موقع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے وزیراعظم عمران خان کی کوششیں رنگ لانے لگیں، پاکستان کو بین الوزارتی سیاحتی تعاون اجلاس کی میزبانی مل گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 2021 میں ڈی ایٹ ممالک کے سیاحتی تعاون اجلاس کی سربراہی کرے گا۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستان کے لیے ڈی ایٹ سیاحتی اجلاس کی میزبانی بڑی خبر ہے، ڈی ایٹ ممالک میں سیاحت شعبے کا تخمینہ ایک کھرب ڈالر سے زیادہ ہے۔

    وزیراعظم کے معاو ن خصوصی نے کہا کہ سیاحتی شعبے کے فروغ کے لیے اب تک کا سب سے اہم موقع ہوگا، پاکستان میں پہلی مرتبہ سیاحت کو حکومتی سطح پر ترجیح دی جا رہی ہے۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے قومی سیاحتی پالیسی کے اعلان کے بعد کام تیز ہوا، اجلاس کی میزبانی سے پاکستان کو سیاحتی مرکز بنانے میں مدد ملے گی۔

    پاکستان میں سیاحت کے فروغ کیلئے اٹلی کی معاونت، اربوں ڈالر کا فائدہ ہوگا

    یاد رہے کہ 4 روز قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ اٹلی شمالی علاقوں میں سیاحتی سرگرمیاں بڑھانے کے لیے تیار ہوگیا ہے، سیاحتی ترقی سے ملکی معیشت میں 20ارب ڈالر کا اضافہ ہوگا۔

  • فضاگٹ میں بندروں کے ٹولے نے سیاحوں کو حیران کر دیا، ویڈیو دیکھیں

    فضاگٹ میں بندروں کے ٹولے نے سیاحوں کو حیران کر دیا، ویڈیو دیکھیں

    جہاں وادیٔ سوات میں موسم سرما کی بارشیں اور برف باری نے ماحول خوب صورت بنایا ہوا ہے وہاں خیبر پختون خوا کے مشہور ترین سیاحتی مقام فضاگٹ میں سیاحوں کے لیے ایک اور نظارے نے دل چسپی پیدا کر دی ہے۔

    وادیٔ سوات کے مشہور ہل اسٹیشن فضاگٹ میں مرکزی سڑک کے کنارے بلند پہاڑوں کے درمیان چند بندروں نے ڈیرہ جما لیا ہے، جو سیاحوں کو دیکھ کر اچھل کود شروع کر دیتے ہیں، سیاح بھی گاڑیاں روک کر نظارہ دیکھ کر محظوظ ہوتے ہیں۔

    معلوم ہوا ہے کہ بندروں کا یہ ٹولہ جس میں حال ہی میں پیدا ہونے والے بندر بچے بھی شامل ہیں، پہاڑ پر موجود گھنے جنگل سے کھانے کی چیزوں کی تلاش میں نیچے اترتا ہے۔

    سیاح بندروں کو دیکھ کر رکتے ہیں اور انھیں کھانے کی چیزیں پیش کرتے ہیں، قریب ہی بھٹے والے نے بھی ڈیرا جما لیا ہے، جس سے سیاح بھٹے خرید کر بندروں کو کھلاتے ہیں۔

    مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ بندروں کا یہ ٹولہ کافی عرصے سے پہاڑی جنگل سے کھانے کی اشیا کی تلاش میں اتر کر نیچے آ رہا ہے، سڑک پر مٹر گشت کرنے کی وجہ سے اکثر ٹریفک بھی جام ہو جاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سیاحت کا فروغ، سوات ایئرپورٹ دوبارہ کھولنے کی تیاری، ترقیاتی کام آخری مراحل میں

    اس پہاڑی پر محکمہ جنگلات کی جانب سے جنگلی حیات کے تحفظ کے حوالے سے ہدایات پر مبنی ایک بورڈ بھی نصب کیا گیا ہے، جس پر لکھا گیا ہے کہ جنگلی حیات کا تحفظ ہر شہری کا قومی اور اخلاقی فریضہ ہے۔

    مقامی شہری محمد یاسین کا کہنا تھا کہ وادیٔ سوات کو دنیا کے حسین ترین مقامات میں سے ایک شمار کیا جا سکتا ہے، ان سیاحتی مقامات کو مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے، وزیر اعظم عمران خان نے پختون خوا میں سیاحت کے فروغ کے لیے بلاشبہ قابل تعریف کام کیا ہے۔

  • کوریا کے بدھ مت پیروکاروں کی ہری پور آمد،  کشمیریوں کے لیے خصوصی دعا

    کوریا کے بدھ مت پیروکاروں کی ہری پور آمد، کشمیریوں کے لیے خصوصی دعا

    پشاور: کوریا سے آئے ہوئے بدھ مت پیروکاروں کے ایک گروپ نے ضلع ہری پور میں سیاحت کے دوران کشمیریوں کی آزادی کے لیے خصوصی دعا کی۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ مت کے پیروکار بھی کشمیر کی آزادی کے لیے دعائیں کرنے لگے، پاکستان میں سیاحت کے لیے آئے ہوئے ایک گروپ نے ہری پور میں کشمیریوں کے لیے خصوصی دعا کی۔

    بدھ مت کے پیروکار کوریا سے خان پور بھمالہ، ضلع ہری پور میں مذہبی سیاحت کے لیے آئے ہیں۔

    کوریا سے آئے راہبوں نے خان پور کے مقام بھمالہ میں تاریخی مقامات کی سیر کی، اور بدھ مت کے مقدس مقامات پر مذہبی رسومات ادا کیں، تین رکنی راہبوں کے وفد نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی بھی کیا۔

    بدھ مت راہبوں کے وفد کا استقبال ڈائریکٹر آرکیالوجی و میوزیم خیبر پختون خوا ڈاکٹر عبدالصمد نے کیا، انھوں نے کہا بھمالہ کے مقام پر موجود بدھ مت کے اثار دو ہزار سال پرانے ہیں۔

    بدھ مت پیروکار سوات، مردان اور پشاور کا بھی دورہ کریں گے، ڈاکٹر عبد الصمد نے کہا کہ صوبے میں مذہبی سیاحت کو فروغ دیا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے 1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ یہاں بدھ مت کے ہزاروں مقدس مقامات موجود ہیں۔

  • شاہی جوڑے کی آمد روشن، پرعزم پاکستان کی آئینہ دار ہے، فردوس عاشق اعوان

    شاہی جوڑے کی آمد روشن، پرعزم پاکستان کی آئینہ دار ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ شاہی جوڑےکی آمد روشن، پرعزم پاکستان کی آئینہ دار ہے، امید ہے شاہی جوڑا خوبصورت یادیں ساتھ لے کر جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ شاہی جوڑے کا دورہ پاک برطانیہ تعلقات کی مضبوطی اجاگر کرے گا۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ شاہی جوڑےکی آمد روشن، پرعزم پاکستان کی آئینہ دار ہے، شاہی دورہ دنیا میں پاکستان کامثبت تشخص اجاگر کرے گا۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ سیاحوں کے لیے پاکستان حسین، پرکشش منزل بن کر ابھر رہا ہے، پاکستان عظیم ثقافتی ورثے کا امین اور قدیم تہذیب کا مسکن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تاریخی مقامات، شمالی علاقہ جات کی خوبصورتی پاکستان کو منفرد بناتی ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان اور اس کےعوام شاہی مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہیں، امید ہے شاہی جوڑا خوبصورت یادیں ساتھ لے کر جائے گا۔

    برطانوی شاہی جوڑے کا اسلام آباد کے ماڈل کالج فارگرلز کا دورہ

    برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ شہزادی کیٹ میڈلٹن نے آج صبح ماڈل کالج فار گرلز کا دورہ کیا اور بچوں میں گھل مل گئے، برطانوی شاہی جوڑےکوپاکستان میں نظام تعلیم سے متعلق بریف کیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز برطانوی شاہی جوڑا خصوصی طیارے کے ذریعے نورخان ایئربیس پر پہنچا جہاں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا جبکہ برطانوی ہائی کمشنربھی ایئربیس پر موجود تھے۔

  • پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے وزیراعظم کا دورہ چین اہمیت کا حامل ہے: عاطف خان

    پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے وزیراعظم کا دورہ چین اہمیت کا حامل ہے: عاطف خان

    پشاور: سینئر وزیر خیبرپختونخوا محمد عاطف خان نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کو ملک میں سیاحت کے فروغ کیلئے اہم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے دورہ چین کے موقع پر ملکی ترقی کے لیے سی پیک سمیت دیگر منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیراعظم کے اس دورے میں دوطرفہ تعلقات سمیت پاکستان اور چین کے درمیان دیگر شعبوں میں مزید تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔

    صوبائی وزیر عاطف خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے وزیراعظم کا دورہ چین اہمیت کا حامل ہے، نادرن ایریاز کی سیاحت میں چین گہری دلچسپی رکھتا ہے۔

    خیال رہے کہ مسئلہ کشمیر پر چین نے پاکستان کے دو ٹوک مؤقف کی کھل کر حمایت کر دی ہے، چینی قیادت کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر تاریخ کا ادھورا چھوڑا ہوا تنازع ہے، اسے یو این چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

    مسئلہ کشمیر پر چین نے پاکستان کے دو ٹوک مؤقف کی کھل کر حمایت کر دی

    وزیر اعظم کا دورۂ چین اختتام کو پہنچ گیا ہے، وزیر اعظم واپس ملک کے لیے روانہ ہو گئے ہیں، وزیر اعظم عمران خان نے کہا مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران جنم لے رہا ہے، بھارت فوری کرفیو اٹھائے۔

    چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین کی حالات پر گہری نظر ہے، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال مزید پیچیدہ بنانے والے یک طرفہ اقدامات قبول نہیں۔

  • خیبرپختونخوا: قبائلی اضلاع میں کھیلوں اور سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات، 18 ارب مختص

    خیبرپختونخوا: قبائلی اضلاع میں کھیلوں اور سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات، 18 ارب مختص

    پشاور: خیبرپختونخوا کے سینئر وزیر برائے سیاحت عاطف خان نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع میں سیاحت اور کھیل کے فروغ کے لئے حکومت نے خطیر رقم مختص کی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قبائلی اضلاع میں سیاحت اور کھیلوں کے فروغ کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری اور ڈی جی سپورٹس بھی موجود تھے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع میں سیاحت اور کھیل کے فروغ کے لئے حکومت نے خطیر رقم مختص کی ہے، ان اضلاع میں سیاحت کے فروغ پر ساڑھے نو ارب جبکہ کھیلوں کے فروغ پر ساڑھے 8 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں کھیلوں اور سیاحت کے ترقیاتی سکیموں کی منظوری دی جا چکی ہے جس پر جلد کام شروع کیا جائے گا، قبائلی اضلاع اب خیبر پختوخوا کا حصہ ہے اور یہ علاقے کافی عرصے سے پسماندہ رہ چکے ہیں لیکن اب انکی پسماندگی دور کی جائے گی۔

    خیبرپختونخوا میں سیاحت کے فروغ پر 20 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے: عاطف خان

    صوبائی وزیر نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے عوام کو صوبے کے دیگر صوبوں کے برابر لانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی جارہی ہے۔ ان اضلاع میں ثقافت کی ترویج اور نوجوانوں کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے بھی مختلف سکیموں کی جلد منظوری دی جائے گا۔

    عاطف خان کا مزید کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے 3 بلین روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی۔

  • سیاحت کا عالمی دن: اگر فردوس بر روئے زمیں است

    سیاحت کا عالمی دن: اگر فردوس بر روئے زمیں است

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج سیاحت کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ پاکستان سیاحتی مقامات اور قدرتی مناظر کے حسن سے مالا مال ملک ہے اور وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات پر ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے بے شمار اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

    سیاحت کا عالمی دن ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کونسل کی سفارشات پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کے بعد سے 1970 سے ہر سال 27 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔

    اس دن کو منانے کا مقصد سیاحت کے فروغ، نئے سیاحتی مقامات کی تلاش، آثار قدیمہ کو محفوظ بنانے، سیاحوں کے لیے زیادہ سے زیادہ اور جدید سہولیات پیدا کرنے، سیاحوں کے تحفظ ، نئے سیاحتی مقامات تک آسان رسائی سمیت دیگر متعلقہ امور کو فروغ دینا ہے۔

    پاکستان کا شمار اپنے جغرافیائی محل وقوع کے لحاظ سے دنیا کے ان خوش قسمت ممالک میں ہوتا ہے جہاں ایک جانب بلند و بالا پہاڑ ہیں تو دوسری جانب وسیع وعریض زرخیز میدان بھی موجود ہیں۔

    دنیا کے بیشتر ممالک میں ایک بھی دریا نہیں بہتا جبکہ پاکستان کی سرزمین پر 17 بڑے دریا بہتے ہیں، یہاں سبزہ زار بھی ہیں اور ریگ زار بھی۔

    آج ہم آپ کو پاکستان کے چاروں صوبوں میں سےمنتخب سیاحتی مقامات کے بارے میں معلومات فراہم کر رہے ہیں تاکہ آپ اپنی اگلی تعطیلات کے لیے جگہ کا انتخاب کرسکیں۔

    گورکھ ہل

    صوبہ سندھ کا مری کہلایا جانے والا گورکھ ہل سندھ کے شہردادو کے شمال مغرب کوہ کیر تھر پر واقع ہل اسٹیشن ہے۔ یہ صوبہ سندھ کا بلند ترین مقام ہے اور سطح سمندر سے 5 ہزار 688 فٹ بلند ہے جو کہ پاکستان کے مشہور ترین ہل اسٹیشن مری کا ہم پلہ ہے۔

    کراچی سے گورکھ ہل اسٹیشن کا فاصلہ 400 کلومیٹر ہے۔

    مہرانو وائلڈ لائف

    سندھ کے علاقے کوٹ ڈیجی سے 2 کلو میٹر کے فاصلے پر مہرانو وائلڈ لائف سنکچری واقع ہے۔ یہ ایک وسیع و عریض محفوظ جنگل ہے جہاں مختلف اقسام کی جنگلی حیات کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔

    یہاں ہزاروں کی تعداد میں جنگلی ہرن موجود ہیں جبکہ تیزی سے معدوم ہوتے کالے ہرن کو بھی یہاں تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے اور اب ان کی تعداد لگ بھگ 650 ہوگئی ہے۔

    صحرائے تھر

    سندھ کا صحرائے تھر پاکستان کی جنوب مشرقی اور بھارت کی شمال مغربی سرحد پر واقع ہے۔ اس کا رقبہ 2 لاکھ مربع کلومیٹر ہے۔ اس کا شمار دنیا کے نویں بڑے صحرا کے طور پر کیا جاتا ہے۔

    صحرا میں ہندوؤں کے قدیم مندروں سمیت کئی قابل دید مقامات موجود ہیں۔ یہاں یوں تو سارا سال قحط کی صورتحال ہوتی ہے تاہم بارشوں کے بعد اس صحرا کا حسن نرالا ہوتا ہے۔

    ہنگول نیشنل پارک

    صوبہ بلوچستان میں واقع ہنگول نیشنل پارک پاکستان کا سب سے بڑا نیشنل پارک ہے جو 6 لاکھ 19 ہزار 43 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ کراچی سے 190 کلو میٹر دور یہ پارک بلوچستان کے تین اضلاع گوادر، لسبیلہ اور آواران کے علاقوں پر مشتمل ہے۔

    اس علاقہ میں بہنے والے دریائے ہنگول کی وجہ سے اسکا نام ہنگول نیشنل پارک رکھا گیا ہے۔ اس علاقے کو 1988 میں نیشنل پارک کا درجہ دیا گیا۔ ہندوؤں کا معروف ہنگلاج مندر بھی اس پارک میں واقع ہے۔

    یہ پارک کئی اقسام کے جنگلی درندوں، چرندوں، آبی پرندوں، حشرات الارض، دریائی اور سمندری جانوروں کا قدرتی مسکن ہے۔ امید کی دیوی یا پرنسز آف ہوپ کہلایا جانے والا 850 سال قدیم تاریخی مجسمہ بھی اسی نیشنل پارک کی زینت ہے۔

    پیر غائب

    بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے 70 کلو میٹر کے فاصلے پر پیر غائب نامی مقبول تفریح گاہ ہے جہاں بلاشبہ بلوچستان کا سب سے خوبصورت آبشار واقع ہے۔

    آبشار سے بہنے والا پانی چھوٹے تالابوں کی صورت میں جمع ہوتا ہے اور کھجور کے درختوں کے ساتھ مل کر انتہائی دل آویز منظر تشکیل دیتا ہے، یہاں آنے کے لیے سبی روڈ سے جیپ لینا پڑتی ہے۔

    کھیوڑہ کی نمک کی کانیں

    پاکستان کے ضلع جہلم میں کھیوڑہ نمک کی کان واقع ہے۔ یہ جگہ اسلام آباد سے 160 جبکہ لاہور سے تقریباً 250 کلومیٹر فاصلہ پر ہے۔ کھیوڑہ میں موجود نمک کی یہ کان جنوبی ایشیا میں قدیم ترین کان ہے اور یہ دنیا کا دوسرا بڑا خوردنی نمک کا ذخیرہ ہے۔

    اس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ جب سکندر اعظم 322 قبل مسیح میں اس علاقے میں آیا تو اس کے گھوڑے یہاں کے پتھر چاٹتے ہوئے دیکھے گئے۔ ایک فوجی نے پتھر کو چاٹ کر دیکھا تو اسے نمکین پایا۔ یوں اس علاقے میں نمک کی کان دریافت ہوئی۔

    اس کے بعد یہ کان یہاں کے مقامی راجہ نے خرید لی اور قیام پاکستان تک یہ کان مقامی جنجوعہ راجوں کی ملکیت رہی۔

    ملکہ کوہسار مری

    ملکہ کوہسار مری پاکستان کے شمال میں ایک مشہور اور خوبصورت سیاحتی تفریحی مقام ہے۔ مری شہر دارالحکومت اسلام آباد سے صرف ایک گھنٹے کی مسافت پر واقع ہے۔

    مری کا سفر سرسبز پہاڑوں، گھنے جنگلات اور دوڑتے رقص کرتے بادلوں کے حسین نظاروں سے بھرپور ہے۔ گرمیوں میں سرسبز اور سردیوں میں سفید رہنے والے مری کے پہاڑ سیاحوں کے لیے بے پناہ کشش کا باعث ہیں۔

    مری سطح سمندر سے تقریباً 2300 میٹر یعنی 8000 فٹ کی بلندی پرواقع ہے۔ مری کی بنیاد سنہ 1851 میں رکھی گئی تھی اور یہ برطانوی حکومت کا گرمائی صدر مقام بھی رہا۔

    ایک عظیم الشان چرچ شہر کے مرکز کی نشاندہی کرتا ہے، چرچ کے ساتھ سے شہر کی مرکزی سڑک گزرتی ہے جسے مال روڈ کہا جاتا ہے۔

    جھیل سیف الملوک

    پاکستان کے صوبوں خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتسان میں قدرتی حسن جابجا بکھرا پڑا ہے۔ جھیل سیف الملکوک بھی ان ہی میں سے ایک ہے۔ جھیل سیف الملوک وادی کاغان کے علاقے ناران میں 10 ہزار 578 فٹ کی بلندی پر واقع ہے اور اس کا شمار دنیا کی حسین ترین جھیلوں میں ہوتا ہے۔

    ناران سے بذریعہ جیپ یا پیدل یہاں تک پہنچا جا سکتا ہے۔ صبح کے وقت ملکہ پربت اور دوسرے پہاڑوں کا عکس اس میں پڑتا ہے۔ سال کے کچھ مہینے اس کی سطح برف سے جمی رہتی ہے۔

    اس جھیل سے انتہائی دلچسپ لوک کہانیاں بھی منسوب ہیں جو یہاں موجود افراد کچھ روپے لے کر سناتے ہیں۔ اگر آپ جھیل سے منسوب سب سے دلچسپ کہانی سننا چاہتے ہیں تو جھیل پر کالے خان نامی نوے سالہ بزرگ کو تلاش کیجیئے گا۔

    دیوسائی

    دیوسائی نیشنل پارک سطح سمندر سے 13 ہزار 500 فٹ اونچائی پر واقع ہے۔ یہ پارک 3 ہزار مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ نومبر سے مئی تک پارک برف سے ڈھکا رہتا ہے۔ بہار کے موسم میں پارک پھولوں اور کئی اقسام کی تتلیوں کے ساتھ ایک منفرد نظارہ پیش کرتا ہے۔

    دیوسائی دو الفاظ کا مجموعہ ہے۔ دیو اور سائی یعنی دیو کا سایہ۔ ایک ایسی جگہ، جس کے بارے میں صدیوں یہ یقین کیا جاتا رہا کہ یہاں دیو بستے ہیں، آج بھی مقامی لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ یہ حسین میدان مافوق الفطرت مخلوق کا مسکن ہے۔

    یہاں دیکھتے ہی دیکھتے موسم خراب ہونے لگتا ہے، کبھی گرمیوں میں اچانک شدید ژالہ باری ہونے لگتی ہے۔ ہر لمحہ بدلتے موسم کی وجہ سے دیوسائی میں دھوپ چھاؤں کا کھیل بھی جاری رہتا ہے۔

    یہ علاقہ جنگلی حیات سے معمور ہونے کی وجہ سے انسان کے لیے ناقابل عبور رہا۔ برفانی اور یخ بستہ ہواﺅں، طوفانوں اور خوفناک جنگلی جانوروں کی موجودگی میں یہاں زندگی گزارنے کا تصور تو اس ترقی یافتہ دور میں بھی ممکن نہیں۔ اسی لیے آج تک اس خطے میں کوئی بھی انسان آباد نہیں۔

    شنگریلا

    شنگریلا گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں قراقرم کے فلک شگاف پہاڑوں سے گھرا ہوا ایک دلکش اور دل لبھانے والا سیاحتی مقام ہے۔ یہاں سارا مقامی و غیر ملک سیاحوں کی آمد جاری رہتی ہے۔

  • قدرتی حسن سے مالامال پاکستان میں سیاحت کے وسیع مواقع موجود ہیں، وزیراعظم

    قدرتی حسن سے مالامال پاکستان میں سیاحت کے وسیع مواقع موجود ہیں، وزیراعظم

    نیویارک : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دنیا بھرکے سیاحوں، سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے کی دعوت دیتا ہوں، غیرملکی سیاحوں کو یقین دلاتا ہوں پاکستان جنت محسوس ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاحت کے عالمی دن پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ قدرتی حسن سے مالا مال پاکستان میں سیاحت کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ سیاحت سے روزگارکے مواقع بڑھیں گے،غربت کم کرنے میں مدد ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا بھرکے سیاحوں، سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے کی دعوت دیتا ہوں، پاکستان میں اس وقت امن وامان کی صورت حال انتہائی تسلی بخش ہے، غیرملکی سیاحوں کو یقین دلاتا ہوں پاکستان جنت محسوس ہوگا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سیاحت سے معاشی سرگرمیاں اورغیرملکی زرمبادلہ میں اضافہ ہوتا ہے، سیاحوں کو سہولتوں کی فراہمی کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہے ہیں۔

    سیاحت کا عالمی دن ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کونسل کی سفارشات پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کے بعد سے 1970 سے ہر سال 27 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد سیاحت کے فروغ، نئے سیاحتی مقامات کی تلاش، آثار قدیمہ کو محفوظ بنانے، سیاحوں کے لیے زیادہ سے زیادہ اور جدید سہولیات پیدا کرنے، سیاحوں کے تحفظ ، نئے سیاحتی مقامات تک آسان رسائی سمیت دیگر متعلقہ امور کو فروغ دینا ہے۔

    سیاحت کا عالمی دن: پاکستان کے خوبصورت سیاحتی مقامات

    پاکستان قدرتی حسن سے مالا مال ملک ہے۔ا گر یہاں سیاحت کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے تو صرف سیاحت ہماری معیشت میں ایک بڑے اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔ دہشت گردی کے باوجود اب بھی پاکستان کے شمالی علاقوں میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد جاری ہے جو پاکستان کے سحر انگیز اور دیو مالائی قدرتی حسن کا ثبوت ہے