Tag: سیاحوں پر پابندی

  • شمالی کوریا جانے والے غیرملکیوں کیلئے اہم خبر

    شمالی کوریا جانے والے غیرملکیوں کیلئے اہم خبر

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا رواں سال کے آخر میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد پر لگائی جانے والی پابندی ختم کردے گا، مذکورہ پابندی کرونا وائرس کی وباء کے باعث عائد کی گئی تھی،

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ بات سیاحتی دوروں کا انتظام کرنے والی دو کمپنیوں نے گزشتہ روز میڈیا کو بتائی۔

    اس سلسلے میں "کوریو ٹورز” کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا ہے کہ شمالی کوریا میں مقامی شراکت دار کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ سامجیون اور غالباً بقیہ ملک کے لیے سیاحتی پروازیں سرکاری طور پر دسمبر 2024 میں دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔

    شمالی کوریا

    چین کے ساتھ سرحد پر پہاڑی علاقے کے نزدیک واقع شمالی کوریا کے شہر سامجیون کو پائکٹو پہاڑ پر داخلے کا راستہ شمار کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ کورونا کے سبب شمالی کوریا میں تقریبا پانچ سال سے غیر ملکی سیاحوں کی آمد پر پابندی ہے۔

    شمالی کوریا نے کوویڈ کی وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 2020 کے اوائل میں اپنی سرحد بند کر دی تھی یہاں تک کہ اس نے اپنے شہریوں کو بھی کئی سال تک ملک میں داخلے سے روک دیا تھا۔

    کورونا کی وبا سے قبل شمالی کوریا میں سیاحوں کی آمد محدود تھی اور ان کی سالانہ تعداد تقریبا پانچ ہزار تھی۔

  • جزیرے میں ہزاروں سیاحوں کے داخلے پر پابندی ، وجہ سامنے آگئی

    جزیرے میں ہزاروں سیاحوں کے داخلے پر پابندی ، وجہ سامنے آگئی

    روم : سفید وِلاز، خوب صورت ساحلی پٹی اور بڑے ہوٹلوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور اٹلی کے جزیرے پر داخلہ بند کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی میں مشہور ترین آٹھ جزیروں میں کیپری نامی ایک جزیرے میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    Why tourists are banned from Italy's Capri - Times of India

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے کیپری جزیرے کے میئر پاؤلو فالکو کا کہنا ہے کہ کیپری کے آس پاس کے علاقوں میں پانی کی ترسیل میں مسائل کا سامنا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کیپری جزیرے کے میئر پاؤلو فالکو کا کہنا ہے کہ نیپلس اور جنوبی اٹلی کے علاقے سورینٹو سے آنے والی کشتیوں واپس لوٹ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    Tourists banned

    انہوں نے کہا کہ پانی کی سپلائی کے بغیر جزیرے میں آنے والے ’ہزاروں سیاحوں‘ کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ناممکن ہے۔

    اس کے علاوہ صحت و صفائی کی صورت حال بھی کافی خراب ہے، ہم نے ان مسائل سے نمٹنے کے لیے کچھ اقدامات اٹھائے ہیں اور ایک کرائسز یونٹبھی قائم کیا گیا ہے۔

     

    دوسری جانب کیپری کے میئر کا کہنا ہے کہ اس وقت ’حقیقی ایمرجنسی‘ کی کیفیت ہے اور جزیرے میں صرف پہلے کھڑا پانی موجود ہے اور اب اکثر ٹینک خالی ہو رہے ہیں۔

    Capri

    روزانہ کی بنیاد پر اس جزیرے میں ہزاروں افراد کی آمد سے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت مقامی افراد گھر کے استعمال کے لیے صرف 25 لیٹر پانی سپلائی ٹینکر سے لے پا رہے ہیں۔

    مذکورہ جزیرے کے مستقل رہائشیوں کی تعداد لگ بھگ 13 ہزار کے قریب ہے لیکن روزانہ کی بنیاد پر اس جزیرے میں سیر و تفریح کے لیے ہزاروں افراد آتے ہیں جنہیں فی الحال آنے سے روک دیا گیا ہے۔