Tag: سیاستدان

  • مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں پر مظالم، پاکستانی سیاست دانوں کی شدید مذمت

    مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں پر مظالم، پاکستانی سیاست دانوں کی شدید مذمت

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے، نہتے کشمیریوں نے بھارتی قبضے کے خلاف سخت احتجاج شروع کر دیا ہے، جس پر بھارتی فورسز نے گولیاں چلا دیں۔

    ادھر پاکستان میں حکومتی اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے سیاست دانوں نے متفقہ طور پر نہتے کشمیریوں پر مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مودی نئے دور کا ہٹلر ہے، کشمیر پر حملہ پاکستان پر حملے کے مترادف ہے، بھارت کشمیر کا جغرافیہ بدلنا چاہ رہا ہے، کشمیری اپنے حق کے لیے کھڑے ہوئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کشمیر کو گھیرے میں لے کر جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے، بھارت کشمیریوں کے حق کی آواز طاقت سے دبانا چاہتا ہے، لیکن یہ کرفیو زیادہ دیر نہیں چل سکے گا، مقبوضہ وادی لہو لہو ہے، آزادی کی تحریک ضرور کام یاب ہوگی۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  یوم آزادی پر کشمیر سے منسوب لوگو تیار، کشمیری جھنڈے کی طلب بھی بڑھ گئی

    وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بھی کشمیریوں پر مظالم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری کرفیو میں بھی نکل آئے ہیں، ابھی تھوڑا صبر کریں بہت کچھ ہونے والا ہے، مودی سرکار کے آخری دن شروع ہو گئے ہیں، کشمیریوں کی جدوجہد مزید تیز ہوگی۔

    وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کہتے ہیں آج کشمیر کا بچہ بچہ بھارتی فوج کے لیے برہان وانی بن گیا ہے، کشمیری کرفیو میں بھی نکل کر کہہ رہے ہیں ہم چاہتے ہیں آزادی، مودی کا اصل چہرہ نئے دور کے ہٹلر کے طور پر سامنے آ گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے لوگوں پر فائرنگ کی گئی، ان کی آواز دبانے کی کوشش کی گئی، برہان وانی کی شہادت کے بعد تحریک آزادی مزید بڑھی، کشمیری کہتے ہیں ہم نے بھارتی آئین کو تو کبھی تسلیم ہی نہیں کیا تھا، بھارت نے خود اپنی بربادی کا آغاز کر دیا، انشاء اللہ کشمیر آزاد ہوگا۔

    پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی سینئر رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو جیل بنا دیا ہے، مودی سرکار کو منہ کی کھانا پڑے گی، بڑے دکھ کی بات ہے عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں یہ سب ہونے دے رہی ہے، مقبوضہ کشمیر کی کہانی بھارت کسی صورت نہیں دبا سکتا، بھارت غیر قانونی اقدام سے کچھ حاصل نہیں کر سکے گا۔

  • جیا پرادا خود کو جنسی ہراساں کرنے والے سیاستدان سے ہار گئیں

    جیا پرادا خود کو جنسی ہراساں کرنے والے سیاستدان سے ہار گئیں

    نئی دہلی : بھارتی انتخابات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اداکارہ ارمیلا ماٹونڈکر کی شہرت بھی انہیں الیکشن میں کامیابی سے ہمکنار نہ کروا سکی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے انتخابات کے نتائج نے کئی افراد کو حیران کردیا، کیوں کہ اس بار کئی نامور سیاستدان اور شخصیات کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ لوک سبھا انتخابات میں جہاں سابق ٹی وی اداکارہ سمرتی ایرانی نے کانگریس کے صدر راہول گاندھی کو شکست دی، وہیں اداکارہ ارمیلا ماٹونڈکر کو بھی اپنی شہرت کام نہ آئی اور وہ حریف سے پیچھے رہیں۔

    اسی طرح ریاست اترپردیش کے شہر رامپور سے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ٹکٹ سے خود کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے والے سیاستدان اعظم خان کے خلاف الیکشن لڑنے والی سابق اداکارہ جیا پرادا کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    ابتدائی طور پر یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ جیا پرادا خود کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے والے سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کے خلاف الیکشن جیت جائیں گی لیکن انتخابی نتائج نے جہاں تجزیہ نگاروں کے اندازوں کو غلط ثابت کیا، وہیں جیا پرادا کی امیدوں پر بھی پانی پھیر دیا۔

    واضح رہے کہ بھارت میں لوک سبھا کے 17ویں انتخابات کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے جس کے مطابق نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) واضح برتری حاصل کررہی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی اتحاد کو 342 نشستوں پر  برتری حاصل ہوگئی جس کے تحت بھارتیہ جنتا پارٹی دوبارہ حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی۔

    مزید پڑھیں : ایک بار پھر مودی سرکار، بھارتی انتخابات میں بی جے پی کی واضح برتری

    اگر صرف بی جے پی کی بات کی جائے تو گزشتہ انتخابات کی نسبت انہوں نے 222 کے مقابلے میں 224 یعنی دو نشستیں زیادہ حاصل کیں، اسی طرح عام آدمی پارٹی کا بھی صفایا ہوگیا۔

    لوک سبھا کی 542 نشستوں پر ڈالے جانے والے ووٹ کی گنتی کا عمل بھی مکمل ہوگیا، غیر حتمی غیر سرکاری نتائج میں بتایا گیا کہ مودی اتحاد این ڈی اے کو 342 نشستوں پر برتری مل گئی جبکہ وزاعظم لانے کے لیے 272 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔

  • عام انتخابات، مسلمانوں پر تنقید کرنے والے سیاستدان کو عوام نے مسترد کردیا

    عام انتخابات، مسلمانوں پر تنقید کرنے والے سیاستدان کو عوام نے مسترد کردیا

    سڈنی : سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے سیاست دان و اس کی جماعت کو آسٹریلوی عوام نے مسترد کردیا، فریزر ایننگ کی جماعت کلین سویپ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ ہوا تو آسٹریلوی سیاست دان فریزر ایننگ نے مسلمانوں کو کڑی تنقیدکا نشانہ بنایا اور اس حملے کا ذمہ دار مسلمانوں ہی کو قرار دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اب اس نے اپنی دریدہ دہنی کی کڑی سزا پالی ہے کہ آسٹریلوی انتخابات میں وہ خود تو کیا، اس کی پارٹی ہی کلین سویپ ہو گئی ہے اور ایوان بالا یا ایوان زیریں میں ایک بھی نشست نہیں جیت پائی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فریزر ایننگ جہاں سے آیا تھا وہیں واپس چلا گیا، اب وہ پارلیمنٹ میں نہیں ہو گا۔

    لبرل پارٹی کے ایم پی ٹرینٹ زیمرمین کا کہنا تھا کہ فریزر اور اس کی پارٹی کا کلین سویپ ہو جانا اس انتخابات کا سب سے بڑا نتیجہ ہے۔

    واضح رہے کہ مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد ایک نوجوان نے بھی اس کے سر پر انڈا پھوڑ دیا تھا۔ اس 17سالہ نوجوان کا نام ’وِل کونیلی‘ تھا۔

  • جیل کے نام پر سیاست دان بیمار پڑ جاتے ہیں

    جیل کے نام پر سیاست دان بیمار پڑ جاتے ہیں

    ہمارے ہاں سیاستدانوں کلچر میں جیل جانا اور وہاں رہنا کوئی غیر معمولی بات نہیں سمجھی جاتی لیکن سیاست دان جیل کے نام پر کیا کچھ کرتے ہیں اور وہاں جا کر فوری بیمار کیوں ہو جاتے ہیں۔

    سیاست دانوں کی پرانی روایت ہے، جس بھی سیاسی رہنما کو جیل ہوتی ہے یاجیل جانےکا خدشہ ہو، وہ بیمار ہو جاتا ہے۔

    ابھی کچھ روز پہلے تک ہشاش بشاش رہنے والے نواز شریف جیل جاتے ہی بیمار پڑگئے، طبی معانئے کے لئے میڈیکل ٹیم اڈیالہ جیل پہنچ گئی، ٹیسٹ نتائج کی بنیاد پر نوازشریف کی اسپتال منتقلی کا فیصلہ ہوگا۔

    نواز شریف کے قریبی ساتھی اسحاق ڈار کرپشن کیس چلنے پر لندن گئے وہ وہاں جاکر بیمار ہوگئے اور پھر بیماری کا بہانہ بنا کر تاحال مقدمات سے مفرور ہیں۔

    نواز شریف کے مقدمات پر گرجنے برسنے والے ہٹے کٹے نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں جیل گئے تو وہ بھی بیمار پڑگئے ان کے بارے میں کہا گیا کہ یہ دل کے عارضے میں مبتلا ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن بھی کرپشن کیس بھگت رہے ہیں انھیں جیل بھجوا گیا تو وہ بھی بیماری کا جواز بنا کر اسپتال جا پہنچے۔

    پیپلز پارٹی کے ہی رہنما ڈاکٹر عاصم نےبھی اسیری کا بڑا حصہ جیل کے بجائے اسپتال میں کاٹا اور وہیں سے ہی ان کی رہائی عمل میں آئی۔

    آصف زرداری بھی طویل عرصےقیدرہےان کی اسیری کے بیشتر دن بھی جیل کے بجائے اسپتالوں میں گزرے۔

    تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ سیاسی رہنماؤں نےتوبہترین اداکاری کرکےبڑے بڑے اداکاروں کوبھی پیچھے چھوڑدیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

     

  • پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی: پاکستان افریقی ممالک سے بھی بدتر پوزیشن پر

    پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی: پاکستان افریقی ممالک سے بھی بدتر پوزیشن پر

    جیسے جیسے زمانہ آگے کی جانب بڑھ رہا ہے، ویسے ویسے پرانے ادوار کے خیالات و عقائد اور تصورات میں بھی تبدیلی آتی جارہی ہے۔

    ایک وقت تھا کہ گھروں سے باہر نکل کر کام کرنے والی خواتین کو حیرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ تاہم اب وقت بدل گیا ہے۔ اب خواتین ہر شعبہ زندگی میں مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہو کر ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔

    ایسا ہی کچھ حال سیاست کا بھی ہے۔

    اگر آپ پرانے ادوار میں چلنے والی سیاسی تحریکوں کی تصاویر دیکھیں تو ان میں خال ہی کوئی خاتون نظر آئے گی، تاہم خواتین اب سیاست میں بھی فعال کردار ادا کر رہی ہیں اور فی الحال دنیا کے کئی ممالک کی سربراہی خاتون صدر یا وزیر اعظم کے ہاتھ میں ہی ہے۔

    مزید پڑھیں: دنیا پر حکمرانی کی دوڑ میں خواتین مردوں سے آگے

    سیاست میں خواتین کے اسی کردار کی جانچ کے لیے عالمی اقتصادی فورم نے ایک فہرست مرتب کی جس میں جائزہ لیا گیا ہے کہ کس ملک کی پارلیمنٹ میں خواتین کی کتنی تعداد موجود ہے۔

    فہرست میں حیرت انگیز طور پر امریکا، برطانیہ یا کسی دوسرے یورپی ملک کے مقابلے میں افریقی ممالک کے ایوانوں میں خواتین نمائندگان کی زیادہ تعداد دیکھنے میں آئی۔

    اس فہرست میں افریقی ملک روانڈا سرفہرست رہا جس کی پارلیمنٹ میں خواتین ارکان اسمبلی کی شرح 63.8 فیصد ہے۔

    بدقسمتی سے عالمی اقتصادی فورم کی مذکورہ فہرست میں صف اول کے 10 ممالک میں کوئی ایشیائی ملک شامل نہیں۔

    اس بارے میں دنیا بھر کی پارلیمان اور ایوانوں کا ریکارڈ مرتب کرنے والے ادارے انٹر پارلیمنٹری یونین کی ویب سائٹ کا جائزہ لیا گیا تو پارلیمنٹ میں خواتین کی تعداد کے حوالے سے موجود فہرست میں پاکستان 89 ویں نمبر پر نظر آیا۔

    مذکورہ فہرست کے مطابق پاکستانی پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی صرف 20.6 فیصد ہے۔ یعنی 342 نشستوں پر مشتمل پارلیمان میں صرف 70 خواتین موجود ہیں جو ملک بھر کی 10 کروڑ 13 لاکھ سے زائد (مردم شماری کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق) خواتین کی نمائندگی کر رہی ہیں۔

    اس معاملے میں افغانستان جیسا قدامت پسند ملک بھی ہم سے آگے ہے جو 27.7 فیصد خواتین اراکین پارلیمان کے ساتھ 53 ویں نمبر پر موجود ہے۔

    افغان پارلیمان

    فہرست میں پڑوسی ملک بھارت 147 ویں نمبر پر موجود ہے جس کی 542 نشستوں پر مشتمل لوک سبھا میں صرف 64 خواتین موجود ہیں۔

    صنفی ماہرین کا کہنا ہے کہ پالیسی سازی کے عمل اور قومی اداروں میں خواتین کی شمولیت اس لیے ضروری ہے تاکہ وہ ملک کی ان خواتین کی نمائندگی کرسکیں جو کمزور اور بے سہارا ہیں۔

    مزید پڑھیں: ہیلری کلنٹن کی شکست کی وجہ خواتین سے نفرت؟

    کسی ملک میں خواتین کو کیا مسائل درپیش ہیں، اور ان سے کیسے نمٹنا ہے، یہ ایک ایسی خاتون سے بہتر کون جانتا ہوگا جو نہ صرف اپنی انتخابی مہم کے دوران ان خواتین سے جا کر ملی ہو اور ان کے مسائل سنے ہوں، بلکہ خود بھی اسی معاشرے کی پروردہ اور انہی مسائل کا شکار ہو۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایدھی کے انتقال پر سیاستدانوں کا اظہار افسوس

    ایدھی کے انتقال پر سیاستدانوں کا اظہار افسوس

    کراچی: عبدالستار ایدھی رخصت ہوئے، انسانیت اور خدمت گزاری کا ایک باب بند ہوا۔ ایدھی کے انتقال نے دنیا بھر میں موجود انسانیت سے محبت کرنے والوں کو دکھی کردیا۔

    ملک بھر میں غم کی ایک لہر دوڑ گئی۔ مختلف شخصیات نے ایدھی کی موت پر ان کے اقوال کو یاد کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

     وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے بلندی درجات کی دعا کی اور ان کے خاندان سے تعزیت کی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایدھی کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان لمحات کو یاد کیا جب ایدھی نے شوکت خانم اسپتال کو چندہ دیا تھا۔

          گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی جانب سے بھی تعزیتی پیغام جاری کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ایدھی کو اپنا ہیرو قرار دیا۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فیصل سبزواری نے اپنے مخصوص انداز میں شعر کے ذریعہ ایدھی کی موت پر افسوس کا اظہار کیا۔

    سابق صدر آصف علی زرداری کی بیٹیوں بختاور اور آصفہ نے بھی افسوسناک خبر پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ ملاقات کے لمحہ کو شیئر کیا۔

    تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے ان کے انتقال پر اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ایک معجزہ قرار دیا۔

    عارف علوی نے بھی ایدھی کی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے خاندان سے تعزیت کی۔

    ناز بلوچ نے ایدھی کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ ملاقات کا لمحہ سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔

    پیپلز پارٹی کے لیڈر سینیٹر سعید غنی نے ایدھی کی موت کو انسانیت کا نقصان قرار دیا۔

    پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے بھی اس موقع پر اپنے دکھ کا اظہار کیا۔

    وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ایدھی کو اعظیم انسان قرار دیا۔

    سابق صدر پرویز مشرف نے بھی اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

    پرویز مشریف نے عبدالستار ایدھی کو نوبیل انعام دینےکا مطالبہ بھی کردیا

    پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔

    امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے ایدھی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان سے اپنی واقفیت کو اپنے لیے باعث فخر قرار دیا۔

  • مسلح افواج کا کام ملکی دفاع اور سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، شہبار شریف

    مسلح افواج کا کام ملکی دفاع اور سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، شہبار شریف

    لاہور: وزیر اعلٰی شہباز شریف نے کہا ہے کہ مسلح افواج  کی ذمہ داری سرحدوں کی حفاظت اور ملکی دفاع ہے، فوج اپنا کام کرے اور سیاستدان اپنا کام کریں۔

    تفصیلات کے مطابق نجی کمپنی کی جانب سے منعقدہ تقریب میں وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف کو مہمانِ خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا تھا۔

    اس موقع پر وزیراعلی پنجاب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی موجودہ صورتحال کو دیکھ کر لگتا ہے کہ قائد اعظم اورعلامہ اقبال کے خواب والا پاکستان شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہر ادارے کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں، فوج کا کام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے جبکہ سیاستدان ملکی معیشت میں بہتری، تعلیم اور صحت جیسی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔

    دوران تقریر وائس ائیرچیف سعید محمد خان کی موجودگی کو دیکھتے ہوئے وزیراعلی پنجاب نے محفل میں بیٹھے لوگوں کو ماضی کا ایک قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ ’’ایک بار ان کے طیارے کو حادثہ پیش آنے لگا تو ائیرفورس اور کنٹرول ٹاور نے بروقت رہنمائی کرتے ہوئے طیارے کو حادثے سے محفوظ کرلیا تھا، ائیرفورس نے اس واقعے کی انکوائری کی تھی جو تاریخ کا حصہ ہے‘‘۔

  • عمران خان کی طلاق، سیاستدانوں نے کارکنان کو بیان بازی سے روک دیا

    عمران خان کی طلاق، سیاستدانوں نے کارکنان کو بیان بازی سے روک دیا

    اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف نے لیگی رہنماؤں کو عمران خان کی ذاتی زندگی پر بیان بازی سے روک دیا۔

    وزیراعظم نوازشریف نے سختی سے لیگی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ وہ عمران خان کی ذاتی زندگی پر بیان بازی نہ کریں، وزیراعظم نے ہدایت کی خاندانی معاملات پر کوئی تبصرہ بھی نہ کیا جائے۔

    سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان اور ریہام خان کی طلاق ان کا ذاتی معاملہ ہے،وہ اس پر تبصرہ نہیں کریں گے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے بھی پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کو طلاق کے معاملے پر تبصرہ کرنے سے روک دیا ہے۔ اپنے بیان میں بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاسی لوگ معاشرے کے ہر طبقے کی نمائندگی کرتے ہیں، فرد کی ذاتیات کا احترام کرنا چاہیے اور ایسا کچھ بھی کرنے سے گریز کرنا چاہیے جو اخلاقیات کے دائرے سے باہر ہو۔

    تحریک انصاف ترجمان نعیم الحق کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ہدایات دی ہیں کہ اس بارے میں کسی قسم کی بیان بازی نہ کی جائے اور اس معاملے کو کسی سطح پر زیر بحث نہ لایا جائے۔ انہوں نے میڈیا سے بھی اپیل کی کہ اس معاملے میں کوئی تبصرہ نہ کیا جائے اور اس فیصلے کا احترام کیا جائے۔

    ایم کیوایم کے ڈپٹی کنونیئر ندیم نصرت نے بھی تمام کاکنان اور رہنماوں سے عمران خان کی ذاتی زندگی پر بیان بازی نہ کرنے اور خاموشی اختیار کرنے کا حکم دے دیا۔