Tag: سیاسی بحران

  • شہباز شریف حکومت مشکل میں پڑ گئی، سیاسی بحران پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ گیا

    شہباز شریف حکومت مشکل میں پڑ گئی، سیاسی بحران پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ گیا

    حکومت کو ایک کے بعد ایک محاذ کا سامنا ہے، اور سیاسی درجہ حرارت بڑھتا جا رہا ہے، جس سے شہباز شریف حکومت مشکل میں پڑتی نظر آ رہی ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم کو فی الوقت کسی سیاسی بحران کا خدشہ لاحق نہیں ہوا ہے۔

    امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کہتے ہیں کہ وزیر اعظم سے لے کر نچلی سطح تک سب عوام کو دھوکا دے رہے ہیں، وہ اپنے کارکنان کے ساتھ راولپنڈی کے لیاقت باغ میں گزشتہ 11 روز سے دھرنا دے کر بیٹھے ہوئے ہیں، اور ان کے سرفہرست مطالبات میں مہنگی بجلی سے نجات اور ٹیکسز کا خاتمہ ہے۔

    کراچی میں شروع ہونے والے دھرنے سے گزشتہ روز خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے حکومت کو واضح الفاظ میں کہا کہ ’’بجلی کا بل کم کرنے میں ہی آپ کی نجات ہے‘‘ انھوں نے کہا عوام کے غصے سے بچنا ہے تو مطالبات ماننے ہوں گے، ایسا نہ ہو دھرنا تحریک کہیں وزیر اعظم کو ہی لے ڈوبے۔

    جیسے جیسے دھرنا طویل ہوتا جا رہا ہے، بھاری بجلی بلوں اور کپیسٹی چارجز کے نہایت ظالمانہ نظام کے خلاف شروع ہونے والے احتجاج کا رخ ’شہباز حکومت کی نااہلی‘ کی طرف ہوتا جا رہا ہے۔ دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف آج صوابی میں طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے کہا کہ اگر حکومت کو خطرہ ہے تو وزیر اعظم صدر مملکت کو ایڈوائس کریں اور اسمبلی تحلیل کر کے نئے انتخابات کرا لیں۔ یہ مشورہ ایک ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب شہباز حکومت کو سانس لینے بھی نہیں دیا جا رہا، اس مشورے سے یہ بھی ظاہر ہو رہا ہے کہ پی پی آنے والے بڑے خطرے کو دیکھ رہی ہے۔

    نیئر بخاری نے کہا کہ پارلیمنٹ میں حکومت کو مضبوط کرنے کے لیے پی پی تیار ہے، مگر وہ کچھ ڈیلیور تو کرے، نیئر بخاری کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں صدر زرداری اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں مگر کوئی بیٹھنے کو تیار تو ہو۔

    ادھر ایم کیو ایم پاکستان بھی خفا خفا ہے، ایم کیوایم رہنما فاروق ستار کہتے ہیں کہ انھیں ایک وزارت کی خیرات نہیں چاہیے، بجٹ کے بعد ہمارا حکومت میں رہنا مشکل تھا، وزیر اعظم نے اللہ رسول کا واسطہ دے کر مسائل کے حل کا یقین دلایا تھا۔

    مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مخصوص نشستوں کا معاملہ بھی سر پر لٹکی تلوار کی مانند موجود ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے نے جہاں حکمران جماعت کو بڑا دھچکا پہنچایا اور اسمبلی میں اس کی پوزیشن کمزور کر دی، وہاں اس سے سیاسی اور سماجی ہر دو سطح پر دبائی جانے والی پارٹی پی ٹی آئی کو نئی طاقت مل گئی ہے۔

    اس کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کہتے ہیں کہ مخصوص نشستوں کے کیس میں اس جماعت کو ریلیف دیا گیا جو درخواست گزار ہی نہیں تھی، انھوں نے کہا سپریم کورٹ کے دو ججز کے اختلافی نوٹ پر حیرانی نہیں ہوئی، ججوں نے لکھا فیصلے پر عمل درآمد کے لیے 2 آرٹیکلز کو معطل کرنا پڑے گا، دونوں ججوں نے 15 دن گزرنے کے باوجود اکثریتی فیصلہ جاری نہ ہونے پر سوال اٹھایا۔

    اس صورت حال میں ایسا لگتا ہے کہ شہباز حکومت کو اپنی کرسی جانے کا غم نہیں ہے، یا انھیں یقین دلایا گیا ہے کہ انھیں کچھ نہیں ہوگا، بہرحال یہ تو پاکستان کی تاریخ رہی ہے کہ حکمراں جماعت تختہ الٹنے تک بے خبر رہتی ہے۔

  • سیاسی بحران: مولانا فضل الرحمان نے مجلس عاملہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

    سیاسی بحران: مولانا فضل الرحمان نے مجلس عاملہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

    پشاور: جمیعت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی کی مرکزی مجلس عاملہ کا غیر معمولی ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاسی بحران کے پیش نظر مولانا فضل الرحمان نے جی یو آئی کی مرکزی مجلس عاملہ کا ہمگامی اجلاس طلب کرلیا جو 26 اپریل سے شروع ہوگا اور 4 دن تک جاری رہے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس 26 اپریل کی دو پہر 2 بجے اسلام آباد میں جے یو آئی کے سب آفس میں ہوگا، اجلاس میں جے یو آئی ترجمان نے اجلاس کا ایجنڈا بھی تیار کرلیا۔

    جے یو آئی زرائع نے بتایا کہ اراکین کو 30 اپریل تک اسلام آباد میں رہنے اور اجلاس جاری رہنے سے متعلق آگاہ کر دیا گیا، اجلاس کی صدارت مولانا فضل الرحمان کریں گے۔

    جے یو آئی زرائع نے یہ بھی بتایا کہ عدالتی احکامات اور سیاسی بحران کے پیش نظر پارٹی کی آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

  • عراقی پارلیمنٹ پر عوام نے دھاوا بول دیا

    عراقی پارلیمنٹ پر عوام نے دھاوا بول دیا

    بغداد: عراق میں بھی کرپشن کے خلاف عوام کا پارہ ہائی ہو گیا ہے، عراقی پارلیمنٹ پر عوام کی ایک بڑی تعداد نے دھاوا بول دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراق میں سیاسی بحران سنگین ہو گیا، انتخابات کے 290 روز بعد بھی حکومت نہ بن سکی اور عوام سڑکوں پر نکل آئے۔

    سیکڑوں عراقی مظاہرین، جن میں سے زیادہ تر عراقی شیعہ رہنما مقتدیٰ الصدر کے حامی تھے، نے بغداد کے گرین زون میں پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بول کر ایران کی حمایت یافتہ جماعتوں کی جانب سے وزیر اعظم کے لیے نامزد امیدوار کے انتخاب کے خلاف احتجاج کیا۔

    مظاہرین نے عراقی پارلیمنٹ میں گھس کر اسپیکر کا ڈائس سنبھال لیا، اور عمارت میں دندناتے پھرتے رہے۔

    بدھ کے روز جب مظاہرین دارالحکومت کے ہائی سکیورٹی والے گرین زون میں داخل ہوئے، جس میں سرکاری عمارتیں اور سفارتی مشنز قائم ہیں، تو پارلیمنٹ میں کوئی بھی قانون ساز موجود نہیں تھا، سیکیورٹی اہل کاروں نے مظاہرین کے آگے کوئی مزاحمت نہیں کی۔

    عراق میں امریکی مداخلت کی مخالفت کرنے والے شیعہ عالم، الصدر نے اکتوبر کے انتخابات کے بعد اپنی فتح کا دعویٰ کیا تھا، تاہم اس کے بعد سے نیا حکومتی اتحاد بنانا ناممکن ثابت ہوا، کیوں کہ الصدر نے حریفوں کے ساتھ مل کر کام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    الصدر اور ان کے حامیوں نے وزارت عظمیٰ کے لیے محمد السوڈانی کی امیدواری کی مخالفت کی ہے، کیوں کہ ان کا خیال ہے کہ وہ ایران کے بہت قریب ہیں۔

  • پنجاب کے حالات سے بڑا سیاسی عدم استحکام کوئی نہیں: شیخ رشید

    پنجاب کے حالات سے بڑا سیاسی عدم استحکام کوئی نہیں: شیخ رشید

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ ماہ میں پنجاب کی وزارت اعلیٰ نے 2 مرتبہ حلف اٹھایا، تیسرے کی تیاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ ماہ میں پنجاب کی وزارت اعلیٰ نے 2 مرتبہ حلف اٹھایا، تیسرے کی تیاری ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اس سے بڑا معاشی بحران اور سیاسی عدم استحکام کیا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ہفتے میں ڈالر 20 روپے مزید بڑھا ہے اور مفتاح نے ایل پی جی پر لیوی بھی بڑھا دی ہے، مسلم لیگ ن نے پاکستان کی آخری امید عدلیہ کو بھی نشانے پر رکھ لیا ہے۔

  • وزیر اعلیٰ بلوچستان سے اختلاف، ناراض ارکان کا بڑا فیصلہ

    وزیر اعلیٰ بلوچستان سے اختلاف، ناراض ارکان کا بڑا فیصلہ

    کوئٹہ: بلوچستان میں سیاسی بحران حل ہونے کی بجائے شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال سے اختلافات پر ناراض ارکان نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کابینہ سے 3 وزرا اور 2 مشیروں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے استعفے ظہور بلیدی کو لکھ کر دے دیے۔

    وزرا اور مشیروں کے علاوہ 4 پارلیمانی سیکریٹریز بھی استعفیٰ جمع کرنے والوں میں شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ استعفیٰ جمع کرنے والے وزرا میں وزیر خزانہ ظہور بلیدی، عبدالرحمان کھیتران، اسد بلوچ شامل ہیں، جب کہ مشیروں میں اکبر آسکانی، محمد خان لہڑی شامل ہیں، چار پارلیمانی سیکریٹریز میں بشریٰ رند، رشید بلوچ، سکندر عمرانی اور ماہ جبین شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ ناراض اراکین نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کو استعفیٰ دینے کے لیے ڈیڈ لائن پیش کی تھی، جو آج ختم ہو گئی، اور جام کمال کا استعفیٰ نہیں آیا۔

    ایک طرف وزیر اعلیٰ جام کمال صوبائی کابینہ کی صدارت میں مصروف ہیں تو دوسری طرف بلوچستان کے ناراض اراکین کا اہم مشاورتی اجلاس جاری ہے، جس میں محمد خان لہڑی، اکبر آسکانی، لالہ رشید، نصیب اللہ مری، بشریٰ رند، ماہ جبیں شیران، لیلیٰ ترین شریک ہیں۔

    ناراض صوبائی وزیر ظہور بلیدی نے اجلاس کی تصاویر بھی ٹوئٹ کر دی ہیں۔

  • وینزویلا بحران، امریکا نے وزراء پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    وینزویلا بحران، امریکا نے وزراء پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    کراکس: وینزویلا میں سیاسی بحران تاحال برقرار ہے، امریکی حکام نے وینزویلا کے وزیرتوانائی اور نائب وزیر خزانہ کے خلاف نئی پابندیاں عائد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے وینزویلا کے بجلی کے وزیر لوئس موتا ڈومنگوئئز اور ملک کے نائب وزیر خزانہ یوسٹکیو جوس لگو گومیزا کے خلاف نئی پابندیاں عائد کردیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وینزویلا نے حالیہ امریکی پابندیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

    وینزویلا نے اپنے سرکاری حکام کے خلاف امریکا کی جانب سے عائد کی گئی نئی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کو بین الاقوامی برادری اور اس کے اداروں کے سامنے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے سخت قدم اٹھائے گا۔

    وینزویلا حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ پابندیوں کا تازہ ترین دور امریکا کا غیر قانونی طریقے سے دوسرے ممالک پر اپنی سیاسی بالادستی حاصل کرنے کا حربہ ہے۔

    وینزویلا بحران، امریکا نے پابندیوں کا فیصلہ کرلیا

    یہ بیان امریکی محکمہ خزانہ کی طرف سے بجلی کے وزیر لوئس موتا ڈومنگوئئز اور ملک کے نائب وزیر خزانہ یوسٹکیو جوس لگو گومیزا کے خلاف پابندیوں کے اعلان کے بعد آیا ہے۔

    واضح رہے کہ وینزویلا میں امریکی مداخلت کے خلاف اس ملک کے عوام نے مظاہرے کیے اور اپنے صدر مادورو کی بھر پور حمایت کا اعلان بھی کیا۔

    امریکی انتظامیہ نے رواں سال اپریل میں وینزویلا کے مرکزی بینک اور اس کے سربراہ الیانا جوزفا روزا تیران پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • وینزویلا میں عالمی ادارہ مدد فراہم کرے گا

    وینزویلا میں عالمی ادارہ مدد فراہم کرے گا

    کراکس: وینزویلا میں جاری سیاسی ومعاشی بحران کے پیش نظر بین الاقوامی فلاحی ادارہ ریڈ کراکس مدد فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا حکام اور ریڈ کراکس کے درمیان معائدہ طے پاگیا جس کے تحت ملک کو خوراک اور دیگر اشیاء ضروریات فراہم کیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا میڈیا کے مطابق اقتصادی اور سیاسی مشکلات کے شکار اِس ملک کو خوراک کی شدید قلت کے ساتھ ساتھ ادویات اور بنیادی ضروریاتِ زندگی کی اشیاء کی کمی کا بھی سامنا ہے۔

    وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کا کہنا ہے کہ حکومت اور ریڈ کراس اِس بات پر متفق ہو گئے کہ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی جانے والی امداد کی فراہمی کے سلسلے میں ریڈ کراس کے ساتھ ایک ڈیل طے پا گئی ہے۔

    وینزویلا کے صدر کا کہنا تھا کہ حکومت اور ریڈ کراس اِس بات پر متفق ہو گئے ہیں کہ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا تا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی ترسیل ممکن ہو سکے۔

    انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ ان کے ملک کو کسی انسانی بحران کا سامنا ہے۔

    وینزویلا بحران: امریکا نے روسی مداخلت پر حکام کو خبردار کردیا

    یاد رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    بعد ازاں امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی کرنل جوش لوئس سلوا کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جاری ہوئی تھی جس میں وہ نکولس ماڈورو سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو اعلان وفاداری کررہے تھے۔

  • روس کے بعد ترکی کا بھی وینزویلا کے صدر کی حمایت جاری رکھنے کا عزم

    روس کے بعد ترکی کا بھی وینزویلا کے صدر کی حمایت جاری رکھنے کا عزم

    انقرہ: روس کے بعد ترک حکام نے بھی وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس نے وینزویلا حکام کی مدد کے لیے اپنی فوج بھی اتار دی ہے، جبکہ امریکا کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترک حکام کو نکولاس کی حمایت کرنے پر امریکی دباؤ کا سامنا ہے، یہی صورت حال روس کے ساتھ بھی ہے۔

    ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ترکی کے علاوہ روس، چین اور کیوبا بھی صدر مادورو کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ امریکا کے شدید دباؤ کے باوجود انقرہ حکومت وینزویلا کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    ترک وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ وینزویلا پر امریکی پابندیاں ناقبل قبول ہیں۔انہوں نے مذکورہ پابندیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب کراکس حکام کی جانب سے جون گائیڈو پر نئی پابندی عائد کی جاچکی ہے، جس کے تحت وہ اگلے 15 سالوں تک کوئی بھی سیاسی یاحکومتی عہدہ حاصل نہیں کرسکیں گے۔

    وینزویلا کے خودساختہ صدر پر نئی پابندی عائد

    یاد رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

  • وینزویلا سیاسی بحران، امریکا نے روسی بینک پر پابندی عائد کردی

    وینزویلا سیاسی بحران، امریکا نے روسی بینک پر پابندی عائد کردی

    واشنگٹن: وینزویلا میں سیاسی بحران بدستور برقرار ہے، جبکہ امریکا نے ’ایورو فنانس موسنار‘ نامی روسی بینک پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق روسی بینک وینزویلا کی آئل کمپنی سے کاروبار کررہا تھا، جس کے باعث امریکا نے بینک پر عالمی پابندیاں عائد کیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا وینزویلا بحران کے حل پر زور دے رہا ہے جبکہ مقامی حکومت کی جانب سے شدید مزاحمت اور مخالفت کا سامنا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر اور خود ساختہ وینزویلا صدر جون گائیڈو نے امریکا سمیت کئی یورپی ممالک کی بھی حمایت حاصل کررکھی ہے، اور عوام کی بڑی تعداد میں حمایت کے باعث مقامی حکومت پر شدید دباؤ ہے۔

    علاوہ ازیں امریکی کانگریس کے دو خواتین اراکین نے وینزویلا کی سرحد کے قریب کولمبیا کے ایک قصبے کا دورہ کیا، جہاں سیاسی بحران کے باعث کئی وینزویلا مہاجرین مقیم ہیں۔

    دوسری جانب وینزویلا حکومت نے اپوزیشن لیڈر پر کڑی نظر رکھی ہوئی ہے، اور گرفتاری کا بھی خطرہ ہے، حال ہی میں جون گائیڈو مختلف ملکوں کا دورہ کرکے ملک لوٹے ہیں۔

    وینزویلا: جون گائیڈو کی حمایت کیوں کی؟ جرمن سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم

    گذشتہ دنوں وینزویلا میں اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو کے ایجنڈے کی حمایت کرنے پر حکام نے جرمن سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

    واضح رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمنٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

  • وینزویلا بحران، کیا امریکا فوجی مداخلت کی تیاری کررہا ہے؟

    وینزویلا بحران، کیا امریکا فوجی مداخلت کی تیاری کررہا ہے؟

    ماسکو: روسی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ وینزویلا میں جاری سیاسی بحران کے نتیجے میں امریکا فوجی مداخلت کی تیاری کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں شدید سیاسی بحران جاری ہے، جبکہ روسی حکام نے امریکی فوجی مداخلت کی تیاری کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے روس کو وینزویلا بحران پر بات چیت کی پیش کش کی گئی جسے روس نے قبول کرلیا۔

    البتہ روس نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ امریکا معاملہ حل کرنے کے بجائے حیلوں بہانوں سے کام لیتے ہوئے فوجی مداخلت کی تیاری کررہا ہے، ماسکو کراکس کا ایک قریبی حلیف ملک سمجھا جاتا ہے۔

    دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی برائے وینزویلا ایلیٹ ایبرم نے روسی دعوے کو مسترد کردیا، انٹرویو کے دوران صحافی کے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ الزامات بے بنیاد ہیں، امریکا فوجی مداخلت نہیں کرے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا روس سے معاملے کے حل کے لیے مذاکرات کی بات کی ہے۔

    وینزویلا بحران: شہریوں کی ہلاکت پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا اظہار تشویش

    واضح رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    بعد ازاں امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی کرنل جوش لوئس سلوا کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جاری ہوئی تھی جس میں وہ نکولس ماڈورو سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو اعلان وفاداری کررہے تھے۔

    علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے وینزویلا بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کے حل پر زور دیا ہے۔