Tag: سیاسی جماعت

  • پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے گوریلا فورس نہیں کہ آکر حملہ آور ہو جائیں، بیرسٹر گوہر

    پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے گوریلا فورس نہیں کہ آکر حملہ آور ہو جائیں، بیرسٹر گوہر

    راولپنڈی (15 جولائی 2025): بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت ہے کوئی گوریلا فوس نہیں کہ آکر حملہ آور ہو جائیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے قریب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر تحریک کا آغاز ہوچکا ہے اور 5 اگست کو اس تحریک کا عروج ہوگا۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت ہے کوئی گوریلا فورس نہیں کہ آکر حملہ آور ہو جائیں۔ تاہم پی ٹی آئی کی تحریک کی کال پر حکومت کا شدید ردعمل سیاسی بیان بازی ہے، جو حکومت میں ہوتا ہے وہ اسی طرح کے بیانات دیتا ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کے 90 دن میں آر یا پار کے بیان کو معمول کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاست میں دل بڑا رکھنا پڑتا ہے۔ علی امین کو عمران خان کی حمایت حاصل ہے، اور وہ ان کے کہنے پر ہی پارٹی امور بھی چلا رہے ہیں۔ بہت سے لوگ انہیں پسند بھی نہیں کرتے، لیکن سیاسی جماعتیں لوگوں اور دوسروں کی پسند یا نا پسند پر نہیں چلتیں۔

    انہوں نے پارٹی میں اختلافات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف بڑی سیاسی جماعت ہے اور ہر بڑی جماعت میں سیاسی اختلافات ہوتے ہیں۔ پی ٹی آئی اپنے فیصلے خود کرتی ہے، کسی سے ڈکٹیشن نہیں لیتی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر سینیٹ الیکشن کے حوالے سے گردش کرنے والی پی ٹی آئی امیدواروں کی فہرست کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن سے متعلق جتنے بھی نام ہیں۔ وہ عمران خان نے فائنل کیے ہیں۔

    پی ٹی آئی کی 90 روزہ تحریک کا آغاز ہو چکا، آر یا پار کریں گے، گنڈاپور

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے گزشتہ دنوں لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی تحریک شروع ہونے اور یہ تحریک 90 روز تک جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/imran-khans-children-come-to-pakistan-and-do-politics-sharjel-memon/

  • ایلون مسک نے امریکا میں نئی سیاسی جماعت بنانے کیلئے رائے مانگ لی

    ایلون مسک نے امریکا میں نئی سیاسی جماعت بنانے کیلئے رائے مانگ لی

    واشنگٹن: صدر ٹرمپ اور ایلون مسک میں اختلافات میں شدت آگئی، مسک نئی سیاسی جماعت بنانے پر غور کر نے لگے۔

    حکومتی عہدہ چھوڑنے کے بعد مسک نے ٹرمپ پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہاکہ موجودہ سیاسی جماعتیں 80 فیصد مڈل کلاس کی نمائندگی نہیں کرتیں، مجھے بگ بیوٹی بل کبھی نہیں دکھایا گیا، میرے بغیر صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہار جاتے۔

    ایلون مسک نے ایکس پر یہ بھی لکھا کہ اب بڑے انکشاف کا وقت آگیا ہے، امریکی صدر ٹرمپ کا نام جیفری ایپسٹین فائل میں ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مسک کی تنقید سے بہت مایوسی ہوئی ہے، ایلون مسک بل کے معاملات سے بخوبی واقف تھے ساتھ ہی ٹرمپ نے اپنی دوست کو پاگل بھی کہہ دیا۔

    اس لفظی جنگ کے دوران ہی ایکس کے بانی ایلون مسک نے امریکا میں نئی سیاسی جماعت بنانے کیلئے ایکس پر رائے مانگ لی۔

    ایلون مسک نے اپنے ٹوئٹ میں کہا اب وقت آگیا ہے کہ امریکا میں ایک نئی سیاسی جماعت بنائی جائے؟ایسی نئی سیاسی جماعت جو حقیقت میں اسی فیصدعوام کی نمائندگی کرے۔

    https://urdu.arynews.tv/trump-musk-feud-explodes-with-threats-of-cutting-contracts/

  • بنگلا دیش حکومت کا تختہ اُلٹنے والے طلبہ نے سیاسی جماعت لانچ کردی

    بنگلا دیش حکومت کا تختہ اُلٹنے والے طلبہ نے سیاسی جماعت لانچ کردی

    بنگلا دیش میں گزشتہ سال حکومت کا تختہ اُلٹنے والے طلبہ نے اپنی نئی سیاسی جماعت کی بنیاد رکھ دی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس جماعت میں اگست میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خلاف بغاوت کی قیادت کرنے والے طالبعلم رہنما شامل ہیں۔

    پارلیمنٹ کے سامنے جمعہ کے روز اس نئی جماعت، ”نیشنل سٹیزن پارٹی” یا ”نئی جاتیہ شہری پارٹی” کا باضابطہ آغاز کردیا گیا، اس موقع پر ہزاروں افراد نے بنگلادیشی پرچم پر مشتمل سبز اور سرخ رنگ کے نشانات پہن کر جماعت کو اپنی حمایت کا یقین دلایا۔

    رپورٹس کے مطابق اس سیاسی جماعت کی قیادت عبوری حکومت کے سابق مشیر ناہید اسلام کر رہے ہیں، جو جماعت میں کنوینر کے فرائض انجام دیں گے، جبکہ اختر حسین کو سیکریٹری نامزد کیا گیا ہے۔

    جماعت کے کنوینر ناہید اسلام کا کہنا ہے کہ نئی پارٹی جمہوری اصولوں، برابری اور عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دے گی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش کو ایک نئی جمہوریہ کی ضرورت ہے، اور اس کے لیے سب سے پہلے ایک دستور ساز اسمبلی کے انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔

    مودی کی ناقص اقتصادی پالیسیوں نے بھارت کو معاشی بحران میں دھکیل دیا

    اختر حسین کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان ایک نئے آئین کا مطالبہ کر رہے ہیں، جس کا خاکہ پہلے ہی تیار ہو چکا ہے، ان کی جماعت سماجی انصاف اور انسانی وقار کے قیام کے لیے جدوجہد کرے گی۔

    دوران تقریب ان واقعات پر مبنی دستاویزی فلمیں بھی دکھائی گئیں، جن کی وجہ سے شیخ حسینہ کی حکومت کا دھڑن تختہ ہوا تھا۔

  • ’’پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت کے بجائے دشمن کا درجہ دیدیا گیا‘‘

    ’’پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت کے بجائے دشمن کا درجہ دیدیا گیا‘‘

    مسلم لیگ ن کے سابق رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو سیاسی جماعت کے بجائے دشمن کا درجہ دیدیا گیا۔

    اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ میرے خیال سے بات چیت نہیں ہونے جارہی، وزیراعظم نے کہا تھا سب کیخلاف مقدمات درج کریں۔

    انھوں نے کہا کہ پنجاب اور کے پی اسمبلی کے انتخابات نہیں کرائے گئے، بار بار لوگوں کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کریں گے تو مسائل حل نہیں ہوں گے۔

    محمد زبیر کا مزید کہنا تھا کہ مجھے تو لگتا ہے یہ 2029 سے پہلے بل پاس کرائیں گے کہ ابھی الیکشن نہیں ہوسکتے۔

    دریں اثنا اسی پروگرام میں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ سیاست کو اتنا تلخ بنادیا گیا کہ آج ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں، سب کہہ رہے ہیں سیاستدانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھنا چاہیے۔

    مصطفیٰ نواز نے کہا کہ حالات تقاضہ کررہے ہیں کہ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھنا چاہیے، گھر پر آگ لگی ہوئی ہے اور ہم سب گھر کو باہر سے جلتا دیکھ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سیاست میں لاٹھی کا استعمال ہونا ہی نہیں چاہیے دلیل کا استعمال کرنا چاہیے، جس پارلیمنٹ میں کیمرے لگے ہوں، ارکان کوگرفتار کریں اس کی اہمیت ختم ہوجاتی ہے۔

  • سیاسی جماعتوں میں اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے دہشتگردی میں اضافہ ہورہا ہے: یوسف رضا گیلانی

    سیاسی جماعتوں میں اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے دہشتگردی میں اضافہ ہورہا ہے: یوسف رضا گیلانی

    پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے دہشتگردی میں اضافہ ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیاسی جماعتوں میں اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گردی میں اضافہ ہورہا ہے، مذاکرات اگر ہورہے ہیں تو اچھی بات ہے۔

    یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ اختلافات بھلا کر متحد ہونے کی صورت ہے، قومی معاملات پر سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کرنے چاہیے، تحریک انصاف کو بھی آگے بڑھ کر مذاکرات کرنے چاہیے۔

     یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو اس وقت مذاکرات کو لیڈ کرنا چاہیے، پی پی نے ہمیشہ مذاکرات کیے ہیں، چاہے وہ اپوزیشن میں ہو یا حکومت میں، جب ہم اپوزیشن میں تھے، ملک بدر تھے، ہم نے میاں نواز شریف سے بات چیت کی تھی۔

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ اس وقت ٹیم کے کپتان شہباز شریف ہیں، انہیں فیصلے کرنے چاہیے اور آگے بڑھنا چاہیے، میں اس وقت ملک اور اتحاد کی بات کررہا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی پی تقسیم کی سیاست نہیں کرتی ہے، مشکلات میں سب سیاسی جماعتوں کو اکٹھا ہو جانا چاہیے، وزیراعظم  کوئی فیصلہ اور بات کریں گے تو ان کا ساتھ دیں گے۔

  • سیاسی جماعت کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے پر عوام کا رد عمل

    سیاسی جماعت کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے پر عوام کا رد عمل

    مخصوص سیاسی جماعت کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے پرعوام کا شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مخصوص سیاسی جماعت کی جانب سے پاکستان کے خلاف آئی ایم ایف کو خط لکھنے پر عوام نے کہا کہ پاکستان کے لیے انہوں نے بہت بڑا مسئلہ کھڑا کیا جو کہ پاکستان کے لیے ایک بہت بڑی سازش ہے۔

    عوام کا کہنا ہے کہ یہ سازش ملک کے معاشی اور سماجی کلچر کے لیے بہت نقصان دہ ہے، اس خط کے پیچھے مخصوص سیاسی جماعت کا کیا مقصد ہے یہ وہی جانتے ہیں، کل ان کا کیا بھروسہ کہ کسی بھی ملک دشمن کو خط لکھ دیں کہ پاکستان پرحملہ کر دو۔

    عوام نے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور حکومت میں بھی آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو خراب کر کے ملک کو معاشی بحران میں دھکیل دیا تھا، آج اچانک سے ان کو آئی ایم ایف بھی اچھا لگنے لگ گیا ہے کیونکہ ان کو صرف اقتدار چاہیے۔

    عوام نے کہا کہ یہ یہودی ایجنٹ ہیں اور ملک دشمن لابی کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، مخصوص سیاسی جماعت کو ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا جو ملکی مفاد کے خلاف ہو، مخصوص سیاسی جماعت نے جو آئی ایم ایف کو خط لکھا ہے وہ قوم اور ملک کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے۔

    عوام نے کہا کہ اس خط لکھنے کا سارا ملبہ غریب عوام پر گرے گا اور مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا، مخصوص سیاسی جماعت کو ملکی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، ملک کو قرضے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک ایک معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔

  • کراچی: سیاسی جماعت کے عہدیدار کے قتل کا مرکزی ملزم انوار عرف مونا گرفتار

    کراچی: سیاسی جماعت کے عہدیدار کے قتل کا مرکزی ملزم انوار عرف مونا گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن اقبال مارکیٹ میں سیاسی جماعت کے عہدیدار کے قتل کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس چیف جاویدعالم اوڈھو نے بتایا ہے کہ اورنگی اقبال مارکیٹ سے سیاسی جماعت کے عہدیدار کے قتل کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

    پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے نے کہا کہ گرفتار ملزم امجد حسین کی ٹارگٹ کلنگ میں براہ راست ملوث ہے، گرفتار ملزم نے دوران تفتیش قتل کا اعتراف کرلیا۔

    کراچی میں فائرنگ سے پیپلزپارٹی کا عہدیدار جاں بحق، مقتول کو 10 گولیاں ماری گئیں

    اورنگی ٹاؤن میں سیاسی جماعت کے عہدیدار کے قتل کا مقدمہ درج، ابتدائی رپورٹ تیار

    پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ 10 گولیاں فائر کی گئی تھیں، واقعہ کس بنا پر پیش آیا تحقیقات کر رہے ہیں، ملزم کی نشاندہی پر دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں۔

    کراچی پولیس چیف نے مزید کہا کہ رواں سال سیاسی ٹارگٹ کلنگ کا یہ پہلا کیس تھا جسے پولیس نے کم وقت میں حل کرلیا، گرفتار مرکزی ملزم کا نام انوار عرف مونا ہے جس سے اہم انکشافات متوقع ہیں۔

  • اورنگی ٹاؤن میں سیاسی جماعت کے عہدیدار کے قتل کا مقدمہ درج، ابتدائی رپورٹ تیار

    اورنگی ٹاؤن میں سیاسی جماعت کے عہدیدار کے قتل کا مقدمہ درج، ابتدائی رپورٹ تیار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن اقبال مارکیٹ میں سیاسی جماعت کے عہدیدار کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن اقبال مارکیٹ میں سیاسی جماعت کے عہدیدار کے قتل کا مقدمہ اقبال مارکیٹ تھانے میں مقتول کے بھائی کی مدعیت میں درج کیاگیا۔

    مقدمے کے متن کے مطابق مقتول امجد حسین پر فائرنگ کی اطلاع ساڑھے 10 بجے ملی، فائرنگ کا واقعہ یوسی 7 کے دفتر کے باہر پیش آیا تھا۔

    کراچی میں فائرنگ سے پیپلزپارٹی کا عہدیدار جاں بحق، مقتول کو 10 گولیاں ماری گئیں

    دوسری جانب پولیس نے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ بھی تیار کرلی، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے، ملزمان نے مقتول کو 10 گولیاں ماریں۔

    پولیس کی رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم اور 30 بور پستول کے خول ملے تھے، ملزمان فائرنگ کر کے گئے اور واپس آکر دوبارہ مقتول کو گولیاں ماریں۔

  • جہانگیر ترین کی پارٹی میں پی ٹی آئی کے سابق عہدیداروں سے کون کون شامل؟ نام سامنے آگئے

    جہانگیر ترین کی پارٹی میں پی ٹی آئی کے سابق عہدیداروں سے کون کون شامل؟ نام سامنے آگئے

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابقہ سینئر عہدیدار آج اپنی الگ سیاسی جماعت کا اعلان کرینگے۔

    ذرائع کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کے نام سے سیاسی جماعت کے پیٹرن ان چیف جہانگیر ترین ہونگے جبکہ پارلیمنٹ سے مستعفی پی ٹی آئی کے ارکان اور پنجاب اسمبلی کے سابقہ ارکان کی کثیر تعداد پارٹی کا حصہ ہو گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابقہ سینئر عہدیدار عمران اسماعیل، علی زیدی، فواد چوہدری، عامر کیانی جہانگیر ترین کی نئی سیاسی جماعت کا حصہ ہوں گے۔

    اس کے علاوہ  محمود مولوی، جے پرکاش، سابق مراد راس، فردوس عاشق اعوان، ظہیر الدین علیزئی، جاوید انصاری، طارق عبداللہ بھی نئی پارٹی کا حصہ ہوں گے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ جی جی جمال، اجمل وزیر، فیاض الحسن چوہان، نعمان لنگڑیال، نوریز شکور بھی جہانگیر ترین کی پارٹی استحکام پاکستان کا حصہ ہونگے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سید رفاقت علی گیلانی، ممتاز مہروی، مہر ارشاد کاٹھیا، میاں عثمان اشرف، جلیل شرقپوری بھی جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کر چکے ہیں۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ خرم روکھڑی، دیوان عظمت، سید محمد چشتی بھی ترین گروپ کا حصہ بن چکے ہیں، واضح رہے کہ گزشتہ روز عبدالعلیم خان نے پی ٹی آئی سے الگ ہونے والوں کے اعزاز میں عشائیہ دیا تھا۔

  • کوئٹہ: مسلم لیگ ن اور ق کے منحرف اراکین کل نئی سیاسی پارٹی کا اعلان کریں گے

    کوئٹہ: مسلم لیگ ن اور ق کے منحرف اراکین کل نئی سیاسی پارٹی کا اعلان کریں گے

    کوئٹہ: مسلم لیگ ن کے منحرف اراکین، مسلم لیگ ق اور سیاسی و قبائلی رہنما کل نئی پارٹی کا اعلان کریں گے، جس کے  بیش تر معاملات طے پاگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق کے منحرف اراکین اور مختلف سیاسی و قبائلی رہنماؤں کی جانب سے کل نئی پارٹی کا اعلان کیا جائے گا۔ یہ اعلان آج متوقع تھا، مگر وزیراعلیٰ بلوچستان کے اسلام آباد سے لوٹنے میں تاخیر کے باعث اعلان کل تک کے لیے موخر ہوگیا۔

    واضح رہے کہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر عبد القدوس بزنجو اور جعفر مندوخیل نے ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ق کو خیر باد کہہ دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی پارٹی کے سلسلے میں معاملات طے کیے جارہے ہیں۔ نئی پارٹی کا نام بلوچستان عوامی پارٹی یا بلوچستان پروگریسو پارٹی رکھا جائے گا۔ نئی سیاسی جماعت میں قبائلی شخصیات کے علاوہ دیگر جماعتوں سے بھی لوگ شامل ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق پارٹی کی سربراہی کے لیے جام کمال، میر عبد القدوس بزنجو، جان جمالی یا نواب چنگیز مری کے نام متوقع کیے جارہے ہیں۔

    یاد رہے کہ بلوچستان اسمبلی میں سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی جس کے بعد ثنا اللہ زہری اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

    ان کے مستعفی ہونے کے بعد عبدالقدوس بزنجو کو صوبہ بلوچستان کا وزیر اعلیٰ نامزد کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔