Tag: سیاسی حل

  • افغان مسئلے کا سیاسی حل ملک کو دہشت گردی سے محفوظ رکھے گا، زلمے خلیل زاد

    افغان مسئلے کا سیاسی حل ملک کو دہشت گردی سے محفوظ رکھے گا، زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ افغان مسئلے کا سیاسی حل ملک کو دہشت گردی سے محفوظ رکھے گا، سیاسی حل سے2 دہائیوں سے افغانستان کی رکی ترقی کا عمل شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد نے نئے امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ملی سے ملاقات میں افغانستان کی موجودہ صورت حال سمیت دیر امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر زلمے خلیل زاد نے کہا کہ افغان مسئلے کا سیاسی حل ملک کو دہشت گردی سے محفوظ رکھے گا، سیاسی حل سے جنگ کا بوجھ کم ہوگا۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل نے کہا کہ سیاسی حل سے2دہائیوں سےافغانستان کی رکی ترقی کاعمل شروع ہوگا، افغان مسئلے کا سیاسی حل افغانستان کے مفاد میں ہے۔

    واضح رہے افغانستان میں امن کے لئے امریکا اورافغان طالبان کے درمیان امن مذاکرات دوحہ میں ہورہے تھے جو کچھ عرصے سے تعطل کا شکار ہیں، افغانستان میں حملے میں امریکی فوجی کی ہلاکت پر امریکی صدر نے مذاکرات معطل کردیئے تھے۔

    بعدازاں طالبان نے امریکی صدر ٹرمپ کو پیغام دیا تھا کہ مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں ، ہم امید کرتے ہیں مذاکرات سے متعلق اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے۔

  • سعودی عرب یمن جنگ کا سیاسی حل مذاکرات سے چاہتا ہے، خالد بن سلمان

    سعودی عرب یمن جنگ کا سیاسی حل مذاکرات سے چاہتا ہے، خالد بن سلمان

    ریاض/واشنگٹن : سعودی سفیر خالد بن سلمان نے یمن جنگ سے متعلق کہا ہے کہ سعودی اتحادی افواج حوثی جنگجوؤں کی ٹال مٹول کے باوجود بحران کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر خالد بن سلمان نے حوثیوں اور یمن کی آئینی حکومت کے در میان ہونے والے مذاکرات سے متعلق پیغام میں کہا ہے کہ سعودی عرب یمن میں جاری سیاسی بحران کا پُر امن حل چاہتا ہے۔

    خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہا کہ سعودی حکومت حوثیوں کے مسلسل ٹال مٹول کے باوجود یمن کے سیاسی بحران کو مذاکرات کےذریعے حل پر پُرامید ہے۔

    سعودی سفر کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد حوثیوں کے خلاف مسلح کاررروائیوں کے ذریعے کئی مقاصد حاصل کرچکی ہے۔

    امریکا میں تعینات سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب و عرب اتحادنے ہمیشہ حوثی جنگجوؤں سے مذاکرات اور اقوام متحدہ کی قرار داد 2216 کے نفاذ پر زور دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یمنی حکومت کا ایک وفد اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات کے لیے سویڈن روانہ ہوگیا ہے جبکہ حوثیوں کا وفد اقوام متحدہ کے سفیر برائے یمن مارٹن گریفتھس خصوصی طیارے کے ذریعے سویڈن پہنچ چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے آغاز کی تاریخوں کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا تاہم بااثر ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز امن مذاکرات کا آغاز ہوسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ یمن پر حکومت کی جنگ کے دونوں فریقین کے مابین ہونے والے امن مذاکرات آسان نہیں ہوں گے۔