Tag: سیاسی درجہ حرارت

  • ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم ہونا چاہئے، رانا ثنا اللہ

    ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم ہونا چاہئے، رانا ثنا اللہ

     اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے کہا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم ہونا چاہئے۔

    وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس نےکہا سیاسی درجہ حرارت کم کیا جانا چاہئے، حکومت اور اپوزیشن یقین دہانی کرائیں، ہم چیف جسٹس اور عدالت کے اس جذبے کی قدر کرتے ہیں، اور  ہم بھی یہ سمجھتے ہیں کہ ملک میں سیاسی درجہ  حرارت کم ہونا چاہیے۔

    راناثنااللہ نے کہا کہ ملک افراتفری اور انارکی کے دہانے پرکھڑا ہے اس افراتفری کیلئے عمران نیازی نے 10 سال محنت کی ہے، انہوں نے انارکی پھیلانےکیلئے ہر دن محنت کی ہے ان کی وجہ سے ملک کی معیشت یہاں تک پہنچ گئی ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان اب دو لائنیں لکھ دے کہ معاملات حل کرنا چاہتا ہوں ایسا نہیں ہوگا، ایک گریٹر ڈائیلاگ ہونا چاہئےجس میں سب لوگ ہوں، جہاں چارٹرڈ آف ڈیمورکریسی، چارٹرڈ آف اکنامک اور چارٹرآف پیس پر سب بات کریں انہیں سب سے معیشت کے ساتھ ساتھ سیاسی سرجہ حرارت کم ہوسکتا ہے۔

    اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا، رانا ثنااللہ کی پھر دھمکی

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ہم چیف جسٹس، معزز بینچ اور سپریم کورٹ کے رائےکی قدر کرتے ہیں، ایسا لائحہ عمل بنانا چاہئےجس پر چل کر بہتری آسکے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کنٹرول سے باہر نہیں ہوئی ناہی ہونے دینگے۔

    ’مسلح افواج، جوان، آفیسرز روز دہشتگردوں کیخلاف کارروائیاں کرر رہے ہیں، ہماری مسلح افواج کے جوان جانوں کا نذرانہ دے رہے ہیں، اسوقت پورے ملک میں کہیں بھی ٹی ٹی پی کی ایک انچ رٹ بھی نہیں، دہشت گردی کے خلاف کارروائی جاری ہے‘۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران نیازی 10سال سے مخالفین کے وجود کو ختم کرنے کی جدوجہد کر رہا ہے، یہ اپوزیشن میں ہو یا حکومت، ہاتھ ملانےکا روادار نہیں، اس رویےکی وجہ سے یہ سارے معاملات پیدا ہوئے ہیں، جب تک ضد، تکبر ختم نہیں ہوگا معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے۔

    رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ الیکشن کی تاریخ دیدی تو اسکے بعد مذاکرات کس بات کیلئے، اس طرح کے الیکشن ملک میں افراتفری، انارکی پیدا کرینگے، یہ ساری باتیں پہلے بیٹھ کر طے ہونگی۔

     راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ بینچ ٹوٹا ہے تو اسکی تشکیل نو ضرور ہوگی، میں سمجھتا ہوں فل کورٹ بینچ بننا چاہئے، یہ تکنیکی آئینی مسئلہ سمجھتا ہوں چیف جسٹس بہترین انداز سے حل کرینگے۔

  • سپریم کورٹ نے سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کے لیے پی ٹی آئی سے تحریری یقین دہانی مانگ لی

    سپریم کورٹ نے سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کے لیے پی ٹی آئی سے تحریری یقین دہانی مانگ لی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کے لیے پی ٹی آئی سے تحریری یقین دہانی مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اور کے پی میں انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے اختتام پر چیف جسٹس آف پاکستان نے اہم ریمارکس دیے۔

    چیف جسٹس نے کہا سیاسی قوتوں کے درمیان تناؤ سے دیگر ریاستی ادارے متاثر ہو رہے ہیں، عوام میں اداروں کے بارے میں باتیں کی جاتی ہیں، ادارے بول نہیں سکتے اس لیے خاموش رہ کر سنتے ہیں، شفاف الیکشن کے لیے سیاسی درجہ حرارت کم کرنا ہوگا۔

    چیف جسٹس نے کہا فیئر پلے ہو تو اسپورٹس مین سامنے آتے ہیں جنگجو نہیں، غصے کوکنٹرول کرنے کی ضرورت ہے، حکومت کی جانب سے کون یقین دہانی کرائے گا، کوئی سینئر عہدیدار یقین دہانی کرائے تو مناسب ہوگا۔

    انھوں نے کہا عدالتی کارروائی کا مقصد ریاستی کام کو آئین کے مطابق رکھنا ہے، عدالتی کارروائی کسی کو فائدہ دینے کے لیے نہیں، الیکشن کے بغیر جمہوری حکومتیں نہیں آ سکتیں، دو وزرائے اعلیٰ نے اچھا یا برا اپنا اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار استعمال کیا، آگے بڑھنے کے لیے قدم اٹھانا پڑتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ اور دفاع سے حالات میں بہتری کے لیے کم سے کم وقت پوچھ کر عدالت کو بتایا جائے، انتخابات 2 دن میں بھی ہو سکتے ہیں، اگر ایک دن میں ممکن نہ ہوں۔

    واضح رہے کہ عدالت نے پنجاب اور کے پی انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کل ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کر دی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن راستہ نہیں ڈھونڈ سکتا تو ہم ڈھونڈیں گے، 1988 میں بھی عدالتی حکم پر الیکشن تاخیر سے ہوئے تھے، دہشت گردی کے باوجود ملک میں انتخابات ہوتے رہے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ انتظامی ادارے تعاون نہیں کر رہے تھے تو عدالت کو بتاتے، پیسے اور سیکیورٹی مل جائے تو 30 اپریل کو انتخابات ہو سکتے ہیں۔ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا حکومتی معاونت مل جائے تو الیکشن کروا سکتے ہیں۔