Tag: سیاسی سفر

  • پی ایس پی رہنما فوزیہ قصوری کا سیاست چھوڑنے کا اعلان

    پی ایس پی رہنما فوزیہ قصوری کا سیاست چھوڑنے کا اعلان

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کی رہنما فوزیہ قصوری کا کہنا ہے میرا سیاسی سفر اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپرپی ایس پی رہنما فوزیہ قصوری نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا میرا سیاسی سفر اختتام کو پہنچا۔

    فوزیہ قصوری نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ پاکستان کے لیے دعا کرتی رہوں گی، فلاحی کاموں کے ذریعے پاکستان کی خدمت کرنے کی خواہاں ہوں۔

    پی ٹی آئی کی بانی رکن فوزیہ قصوری نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا


    یاد رہے کہ رواں سال 24 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کی بانی رکن فوزیہ قصوری نے قیادت کی پالیسیوں سے اختلافات کے باعث پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    فوزیہ قصوری کی جانب سے عمران خان کو ارسال کردہ استعفے میں‌ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اگر آپ کو قومی حکومت کا موقع ملے، تو تبدیلی کا وعدہ ضرورپوراکریں۔

    تحریک انصاف کی فوزیہ قصوری پی ایس پی میں شامل


    بعدازاں اگلے ہی روز فوزیہ قصوری نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

  • ڈاکٹر عامر لیاقت کا دوبارہ سیاسی سفر شروع کرنے کا فیصلہ

    ڈاکٹر عامر لیاقت کا دوبارہ سیاسی سفر شروع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: معروف ٹی وی میزبان ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اگلے ہفتے سے دوبارہ سیاست میں قدم رکھنے کا اعلان کردیا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں کیا۔ عامر لیاقت نے سیاسی سرگرمیوں کا اعلان کیا، البتہ انھوں نے اس ضمن میں کسی سیاسی جماعت کا نام نہیں لیا۔

    یاد رہے کہ عامر لیاقت کا شمار پاکستان ٹی وی انڈسٹری کے ممتاز شخصیات میں ہوتا ہے۔ وہ سیاسی پس منظر بھی رکھتے ہیں۔ کچھ عرصے قبل انھوں نے سیاست سے کنارہ کشی کا فیصلہ کیا تھا، مگر اب وہ ایک بار پھر سیاست میں قدم رکھنے کا ارادہ باندھ چکے ہیں۔

    پروگرام میں عامر لیاقت نے میزبان وسیم بادامی کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے میاں نواز شریف، عمران خان اور آصف زرداری میں عمران خان کو بہترین انتخاب قرار دیا، اس دوران ان سے کھٹے میٹھے سوالات کیے گئے، جس کا انھوں نے حاضر دماغی سے جواب دیے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں یہ خبر زیر گردش تھی کہ عامر لیاقت حسین پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے جارہے ہیں تاہم انہوں نے سیاسی میدان میں اترنے کا فیصلہ مؤخر کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین نے اپنا سیاسی کیریئر متحدہ کے پلیٹ فارم سے شروع کیا اور وہ مشرف دورِ حکومت میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امورکا قلمدان سنبھال چکے ہیں، گزشتہ برس 22 اگست سے قبل عامر لیاقت نے متحدہ میں دوبارہ شمولیت کا اعلان کیا تھا تاہم ملک مخالف نعروں کے اگلے روز ہونے والی پریس کانفرنس میں انہوں نے فاروق ستار کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جہانگیر بدر کا سیاسی سفر

    جہانگیر بدر کا سیاسی سفر

    پیپلز پارٹی کے اہم رہنما جہانگیر بدر کل رات مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ وہ گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے جبکہ انہیں دل کے دورے کے باعث اسپتال لایا گیا تھا۔

    جہانگیر بدرکی نماز جنازہ آج شام چار بجے جامعہ پنجاب لاہور میں پڑھائی جائے گی۔ ان کے سیاسی سفر پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    پچیس اکتوبر 1944 کو لاہور میں پیدا ہونے والے جہانگیر بدر نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز زمانہ طالب علمی سے شروع کردیا تھا۔ انہوں نے جامعہ پنجاب سے کامرس، لا اور پولیٹیکل سائنس میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

    جامعہ پنجاب میں وہ طلبہ یونین کے صدر رہے۔ سنہ 1988 میں انہوں نے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑا اور وہ پنجاب اور قومی اسمبلی دونوں کی سیٹوں کے لیے فتح یاب ہوئے۔ اسی سال انہیں وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم اور قدرتی ذرائع، ہاؤسنگ اینڈ ورکس، اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا قلمدان بھی سونپ دیا گیا۔

    بینظیر بھٹو کے دوسرے دور حکومت 1994 میں جہانگیر بدر کو وفاقی وزیر برائے سیاسی و مذہبی امور تعینات کیا گیا۔

    جہانگیر بدر سنہ 1994 اور سنہ 2009 میں سینیٹر بھی منتخب ہوئے جبکہ وہ سنہ 1999 سے پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل بھی رہے۔

    سینیٹ میں وہ کمیٹی برائے خارجہ معاملات، امور کشمیر، گلگت بلتستان، پیٹرولیم اور قدرتی ذرائع، لا، جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس، پارلیمانی امور، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور کھیل کے رکن بھی رہے۔