Tag: سیاسی پناہ کی درخواست

  • مفرور اسحاق ڈار سیاسی پناہ کے لیے ایک بار پھر ہوم آفس پہنچ گئے

    مفرور اسحاق ڈار سیاسی پناہ کے لیے ایک بار پھر ہوم آفس پہنچ گئے

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار سیاسی پناہ کے لیے ایک بار پھر ہوم آفس پہنچ گئے وہ اس سے قبل اکتوبر 2018 میں ہوم آفس گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سیاسی پناہ کے لیے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار ایک بار پھر ہوم آفس پہنچ گئے، وہ سیاسی پناہ کی درخواست پر دوسرے انٹرویو کے لیے ہوم آفس پہنچے۔

    ذرائع کے مطابق مفرور اسحاق ڈار 4 گھنٹے سے ہوم آفس میں موجود ہیں، وہ اس سے قبل اکتوبر 2018 میں ہوم آفس آئے تھے، اے آر وائی نیوز نے 19 اکتوبر کو اسحاق ڈار کے اسائلم کی خبر دی تھی۔

    دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایسے حالات نہیں کہ اسحاق ڈار خود کو مظلوم ثابت کرسکیں، پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے، پراسیکیوشن بھی ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں: اسحاق ڈار کو برطانوی مجسٹریٹ کے سامنے جلد پیش کیا جائے گا: شہزاد اکبر

    شہزاد اکبر نے کہا کہ اسحاق ڈار کی حوالگی کے لیے برطانوی حکومت کو شواہد دئیے گئے ہیں، وہ مقدمے کا سامنا کرنے کے بجائے بچنے کی کوشش کررہے ہیں، اسحاق ڈار کے معاملے پر فیصلہ ہوم آفس نے کرنا ہے۔

    معاون خصوصی برائے احتساب کا کہنا تھا کہ ملزمان کی حوالگی سے متعلق برطانیہ کے ساتھ ایم او یو پر دستخط ہوچکے ہیں، ان کا کیس صاف ہے وہ ملک سے بھاگے ہوئے ہیں۔

    شہزاد اکبر کے مطابق اسحاق ڈار کو چاہئے مقدمات کا سامنا کریں اور بے گناہی ثابت کردیں، ان کے پاس بے گناہی کے ثبوت ہیں تو کیوں گھبراتے ہیں۔

  • اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی

    اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی

    لندن : اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی، سابق وزیر خزانہ کے اہل خانہ کی جانب سے اس کی تردید سے گریز کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اور آمدنی سے زائد اثاثہ جات کیس کے اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ دنوں لندن میں ہوم آفس کے دفتر انٹرویو کیلئے بھی گئے تھے، دوسری جانب اسحاق ڈار کے اہل خانہ کی جانب سے سیاسی پناہ کی درخواست کی تردید سے گریز بھی کیا جارہا ہے, ان کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار برطانیہ میں قانونی طور پر مقیم ہیں۔

    اس حوالے سے اسحاق ڈار کے بیٹے علی ڈار  نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ میرے والد اسحاق ڈار اپنے پاسپورٹ کی منسوخی کے باعث وزارت داخلہ کے آفس گئے تھے، ان کو برطانیہ میں قیام کی اپنی پوزیشن واضح کرنی تھی۔

    اسحاق ڈار نے ہوم آفس میں اپنی میڈیکل رپورٹس پیش کیں، علی ڈار نے بتایا کہ ہوم آفس اہلکار نے والد کے ساتھ تصویر بنائی، ہوم آفس اہلکار کی والد کے ساتھ تصویر سیاسی پناہ کی درخواست کا ثبوت نہیں۔

    دوسری جانب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ ہمیں اسحاق ڈار کی اس قسم کی خبر سے حیرت نہیں ہورہی، تاہم ان کی سیاسی پناہ سے متعلق درخواست کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوسکی ہے، اسحاق ڈار کی سیاسی پناہ سے متعلق خبرمیڈیا کےذریعے پہنچی ہے۔

    خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ

    قومی احتساب بیورو نے اسحاق ڈارکو انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے کہ اسحاق ڈار واپس نہیں آتے تو عدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی۔

    سابق وزیر خزانہ اور مفرور ملزم اسحاق ڈار گزشتہ کئی ماہ سے لندن میں مقیم ہیں اور سپریم کورٹ کے متعدد بار طلب کرنے کے باوجود پیش نہیں ہوئے ، سپریم کورٹ نے ان کی جائیداد قرق کرنے کے احکامات بھی جاری کردیئے ہیں۔