Tag: سیاہ فام شخص کے قتل

  • امریکا میں سیاہ فام شخص کے قتل میں ملوث پولیس افسر کی بیوی کا طلاق لینے کا فیصلہ

    امریکا میں سیاہ فام شخص کے قتل میں ملوث پولیس افسر کی بیوی کا طلاق لینے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکا میں سیاہ فام شخص کے قتل میں ملوث پولیس افسر کی بیوی کا طلاق لینے کا فیصلہ کرلیا ، افسر کی اہلیہ کیلی شوین نے کہا جارج فلائیڈکے قتل پرانتہائی دکھ اورافسوس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست مینیسوٹا میں سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کے قتل میں ملوث پولیس افسر ڈیرک شوین کی بیوی کیلی شوین نے 10سالہ شادی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا اور طلاق کے لئےعدالت میں درخواست دے دی ہے۔

    پولیس افسر کی اہلیہ کیلی شوین نے کہا کہ جارج فلائیڈکے قتل پرانتہائی دکھ اورافسوس ہے۔

    خیال رہے پولیس افسرڈیرک شوین کو سیاہ فام شخص پرتشدد،ہلاک کرنے کے بعد برطرف کردیا گیا تھا اور واقعے میں ملوث پولیس اہلکار کوگرفتار کرکے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے سیاہ فام شخص کی پولیس کےہاتھوں ہلاکت کے بعد منی پولیس سےشروع ہونےوالےاحتجاج کادائرہ امریکا بھرمیں پھیل گیا ہے ، اس دوران پولیس اسٹیشن سمیت سرکاری ونجی املاک اورگاڑیاں نذرآتش کردی گئی جبکہ توڑ پھوڑ،جلاو گھیراؤ،لوٹ مار کرنے پر درجنوں مظاہرین کو گرفتارکرلیاگیا ہے۔

    مینیسوٹا کے مئیر نے نیشنل گارڈز کو طلب کرلیا جبکہ کئی مقامات پر کرفیو نافذ ہے، وائٹ ہاؤس کے سامنے بھی مظاہرین کی بہت بڑی تعداد موجود ہیں ، مظاہرین نے صدرٹرمپ کو پولیس تشدد کے واقعات کا ذمہ دارقرار دےدیا جبکہ ٹرمپ نے جارج فلائیڈ کے لواحقین کو فون کرکے انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    واضح رہے امریکی ریاست مینیسوٹا میں پولیس افسران کی کارروائی ایک ویڈیو کے منظر عام آئی تھی ، جس میں ایک سفید فام پولیس اہل کار کو جارج فلائیڈ کی گردن پر گھٹنا دبا کر رکھے دیکھا گیا، جب کہ سیاہ فام شخص اس وقت غیر مسلح تھا اور ، ہاتھ پیچھے کر کے ہتھ کھڑی لگی ہوئی تھی، اس دوران سیاہ فام شخص تکلیف کے عالم میں اسے اٹھنے کے لیے کہتا رہا کہ وہ سانس نہیں لے پا رہا۔

    بعد ازاں مینی پولس میں ایک سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ کی موت پر 4 پولیس افسران کو نوکری سے فارغ کر دیا تھا۔

  • سیاہ فام شخص کے قتل نے امریکہ میں ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیا

    سیاہ فام شخص کے قتل نے امریکہ میں ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیا

    جنوبی کیرولینا: سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام شخص کے قتل نے امریکہ میں ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔

    امریکہ کے شہر فرگوسن میں سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں اٹھارہ سالہ سیاہ فام لڑکے مائیکل براؤن کے قتل کے زخم بھی بھر نہ پائے تھے کہ جنوبی کیرولینا میں پچاس سالہ شخص والٹر سکاٹ کو سفید فام پولیس اہلکار مائیکل سلیگر کے ہاتھوں قتل ہوتے کی فوٹیج سامنے آگئی۔

    اس واقعے نے ایک بار پھر امریکہ میں نسلی تعصب کی آگ کو بھڑکا دیا ہے،  والٹر سکاٹ قتل کے بعد پولیس رپورٹ میں جھوٹ بولا گیا کہ سیاہ فام شخص نے پولیس اہلکار سے ہاتھا پائی کی اور ہتھیار چھیننے کی کوشش کی تاہم سڑک پر موجود ایک اور شخص لیسٹر ہالٹ نے اپنے موبائل پر بنائی گئی فوٹیج عام کرکے پولیس کے جھوٹ کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    موبائل فوٹیج سامنے آنے کے بعد پولیس اہلکار سلیگر کو نوکری سے برخواست کرکے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے تاہم اس واقعہ کے بعد امریکہ کی سیاہ فام کمیونٹی شدید غم و غصہ کا شکار ہے اور پولیس اہلکار کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

    دوسری جانب امریکی میڈیا پر اس واقعہ پر بھرپور قسم کی بحث جاری ہے اور ماضی میں پولیس کے ہاتھوں ہلاک کئے جانے والے سیاہ فام افراد کی ہلاکت پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔