Tag: سید خورشید شاہ

  • ہم بھی ملک سے کرپشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں، سید خورشید شاہ

    ہم بھی ملک سے کرپشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں، سید خورشید شاہ

    سکھر : پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ شہباز شریف ہوں یا قائم علی شاہ سب70سال کا حساب دینے کو تیار ہیں، ہم بھی کرپشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کے ٹرین مارچ پر مخالفین کہہ رہے تھے کہ صرف تین سو لوگ ساتھ ہیں۔

    اب انہیں اپنا چشمہ اتار کر دیکھنا چاہیے کہ کتنے لوگ ہمارےٹرین مارچ میں موجود ہیں، میڈیا بھی دکھارہا ہے کہ بلاول بھٹو کے ساتھ ہزاروں لوگ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کی طبیعت واقعی خراب تھی اسے ڈرامائی انداز کہنا مناسب نہیں، نواز شریف کو جاتی عمرہ اپنے گھر خیریت سے پہنچنے پر مبارک دیتا ہوں۔

    ایک سوال کے جواب میں رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہم بھی پاکستان سے کرپشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں، شہباز شریف ہوں یا قائم علی شاہ ہم سب70سال کا حساب دینے کو تیار ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ غربت مٹاؤ کے نام پر عمران خان عوام کو دھوکا دے رہے ہیں، پہلاسال ہے حکومت پانچ لاکھ گھراور10لاکھ نوکریاں ہی دے دے۔

    عمران خان50لاکھ گھر بنانے اور نوکریاں دینے کاوعدہ پورا کریں، وزیر اعظم کے پاس کوئی گوشہ ہے ہی نہیں جس میں نرمی ہو، اگربات کرو تو کہتے ہیں کہ ہم کرپشن بچانے کیلئےاحتجاج کررہے ہیں۔

  • دین کے نام پر سیاست ملک کیلئےخطرناک ہے، خورشید شاہ

    دین کے نام پر سیاست ملک کیلئےخطرناک ہے، خورشید شاہ

    سکھر : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ دھرنے والوں سے معاہدہ پارلیمنٹ کے ذریعے ہوتا تو اچھا تھا، دین کےنام پر سیاست ملک کیلئے خطرناک ہے، الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ دھرنےسے متعلق حکومت نے اپوزیشن سے رابطہ نہیں کیا، نہ ہی پارلیمانی رہنماؤں کو اہمیت دی گئی، دھرنے کی وجہ سےلوگ پریشان تھے جس پرسنجیدگی بے حد ضروری تھی.

    خورشید شاہ نے کہا کہ آئین کے مطابق حکومت نے فوج سے درخواست کی تھی، دھرنا جاری رہا اور آرٹیکل245کا راستہ تاخیر سے نکالا گیا، دھرنے میں جانیں ضائع ہونے پر عدالت کو سوموٹو لینا چاہیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حلف نامے سےمتعلق قانون کو سیاست کی بھینٹ چڑھایا گیا، حکومت نےدھرنےکوہینڈل کرنےمیں دیرکی۔

    خورشیدشاہ نے کہا کہ دین کے نام پر سیاست کی جارہی ہے جو ملک کیلئے خطرناک ہے، سیاست اور مذہب کو الگ ہوناچاہیے، حکومت کی جانب سےجوغلطی کی گئی اپوزیشن نےاسےٹھیک کرایا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں طویل عرصہ تک وزیر خارجہ مقرر نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہوگیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے وزیر خارجہ کی تقرری کے مطالبے کا مذاق اڑایا گیا۔

    ایک سوال کے جواب میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کے تابڑ توڑ لفظی حملے جاری ہیں، چوہدری نثار پارٹی چھوڑنا نہیں چاہتے اور نہ ن لیگ انہیں نکالنا چاہتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • پاناما لیکس کرپشن کی کھلی کتاب ہے، دال میں کچھ کالاہے، سید خورشید شاہ

    پاناما لیکس کرپشن کی کھلی کتاب ہے، دال میں کچھ کالاہے، سید خورشید شاہ

    سکھر: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے پاناما لیکس کو کرپشن کی کھلی کتاب قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس کا ہنگامہ جاری ہے، پاناما لیکس حکومت کے گلے کی ہڈی بن گیا، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پاناما لیکس کو کرپشن کی کھلی کتاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس بات پر اڑی ہوئی ہے کہ اس حوالے سے کوئی قانون بنانا ہی نہیں چاہتی، لیکن ہر شخص اسے نظر انداز کر رہا ہے۔

    ملک میں سب سے بڑا چیلنج کرپشن ہے۔ اگر احتساب نہ ہوا تو پھر دال میں کچھ کالاہے، آئی بی اے سکھر میں او جی ڈی سی ایل ٹیلینٹ ہنٹ کی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ کرپشن ختم ہو جائے تو غربت کا با آسانی خاتمہ ہو سکتا ہے۔

    سید خورشید شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف کو رائے ونڈ مارچ سے کچھ حاصل نہیں ہو گا کیونکہ عمران خان گراؤنڈ میں بیٹھے رہیں گے اور نواز شریف ہیلی کاپٹر سے اترتے رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اس ملک میں احتجاج کی کوئی قدر نہیں ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں مظاہرین حکومت کو بہت کچھ سوچنے پرمجبور کردیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاناما لیکس پر وزیر اعظم نے خود تین مرتبہ کہا ہے کہ احتساب مجھ سے شروع کیا جائے لیکن حکومت خود ہی اسکی راہ میں رکاوٹ ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ پاناما کی لیکس ہوں یا بہاماس کی لیکس بد قسمتی سے کوئی بھی اسے حقیقت میں تبدیل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

     

  • وزیر اعظم خود کو احتساب کیلئے پیش کرکے پیچھے ہٹ گئے، خورشید شاہ

    وزیر اعظم خود کو احتساب کیلئے پیش کرکے پیچھے ہٹ گئے، خورشید شاہ

    سکھر : پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے خود پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ احتساب ان سے شروع کیا جائے، وزیراعظم کا خود اعلان کرکے پیچھے ہٹ جانا بہت سے سوالات کو جنم دے رہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے سکھر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی حکومت نے کرپشن کے عالمی ریکارڈ بنا ڈالے ہیں، ان کو کسی کا کوئی خوف نہیں ۔اس ساری صورت حال میں ن لیگ کے 25 ایم این ایز بھرے بیٹھے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی جانب سے رائیونڈ مارچ کے اعلان کے بعد سے جس طرح کے بیانات سامنے آئے ہیں اس سے خدشہ ہے کہ کہیں تحریک انصاف کے مارچ میں تصادم نہ ہوجائے، اگر پی ٹی آئی کارکنان پر پتھر برسائے گئے تو جواب میں پھول نہیں بلکہ اینٹیں ملیں گی، ملک پہلے ہی نقصان اٹھا چکا ہے اس لئے مزید کسی ایڈونچر کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ عمران خان کی اپنی جماعت ہے وہ اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جماعت اسپیکر پر اعتماد نہیں رکھتی تو ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں ہم جمہوری لوگ ہیں پارٹی کی پالیسیوں کے مطابق چل رہے ہیں، جمہوری روایات کے مطابق عوام کے ذریعے تبدیلی کے خواہاں ہیں، عوام سے رجوع کرنے کا مطلب اسلحہ اٹھانا یا بغاوت نہیں۔

    سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 127 میں پیپلزپارٹی کی کامیابی پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پی ایس 127 پیپلزپارٹی کی ہی نشست تھی اور ہماری کامیابی کے بعد الزامات سامنے آنا سیاسی روایات ہیں لیکن ہم نے اپنی کھوئی ہوئی نشست دوبارہ حاصل کی ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ نندی پور پراجیکٹ میگا کرپشن کا منصوبہ ہے اس کی لاگت 22 سے 65 ارب روپے پر چلی گئی۔ اب نیلم پراجیکٹ میں بھی کھربوں کی کرپشن کی داستانیں سامنے آرہی ہیں۔

    وقت ہی بتائے گا کہ کس منصوبے میں کتنی کرپشن کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بھیک مانگ کر ایک دوسرے کو مبارکباد دی جاتی ہے۔

     

  • قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، سید خورشید شاہ

    قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، سید خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز دے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف قومی جنگ لڑنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد ایوان کے بعد قائد حزب اختلاف کا نمبر آیا تو خورشید شاہ نے کھری کھری باتیں کردیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت اچھائی کو خود ہی روند ڈالتی ہے۔ حکومت اکیلے مقابلہ نہیں کرسکتی، دہشت گردوں کے خلاف قومی جنگ لڑنا ہوگی۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک پیش کش کی ہے کہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی بنائی جائے اور تمام ادارے پارلیمنٹ کی اس کمیٹی کو جواب دہ ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر حکومت منفی سیاست نہ کرے، کیا نیشنل ایکشن پلان صرف ایک صوبے کے لئے ہے؟ سندھ میں دہشت گردی کے مجرم پکڑے جاتے ہیں پنجاب اور دوسرے صوبوں میں کیوں نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جن تنظیموں پر پابندیاں ہیں ان کیخلاف قانون پرسختی سے عمل کیا جائے۔ حکومت کو سمجھنا چاہیئے کہ دہشت گردوں سے سب کو مل کر لڑنا ہوگا جب کہ ہم نے مشکل حالات میں ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا ہے۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی راہ میں حائل رکاوٹیں ایوان کے سامنے لائی جائیں۔

    ان کی تقریر کے دوران سرکاری ٹی وی نے بلیک آؤٹ کردیا اور شاہ محمود قریشی کی پوری تقریر نشر نہیں کی گئی۔

     

  • حکومت ٹی او آرز پر متفق نہ ہوئی تو سڑکوں پر آئیں گے ، عمران خان

    حکومت ٹی او آرز پر متفق نہ ہوئی تو سڑکوں پر آئیں گے ، عمران خان

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ اگر حکومت پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے ٹی او آرز پر متفق نہ ہوئی تو سڑکوں پر آئیں گے۔

    وزیر اعلی ٰہاؤس پشاور میں پی ٹی آئی کے صوبائی کابینہ کے اراکین سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ پاناماپیپرز کے حوالے سے خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرزپر حکومت اس وقت رضامند ہوئی جب وہ سڑکوں پر نکلے، عمران خان نے کہا کہ اگر حکومت اپوزیشن کے ٹی او آرز پر متفق نہ ہوئی تو آخری آپشن کے طور پر سڑکوں پر نکل آئیں گے۔

    گزشتہ روز پارلیمانی کمیٹی کے ہونے والے اجلاس میں بھی حکومت اور اپوزیشن کی ٹیموں کے درمیان پر "ٹی او آرز” کی تشکیل میں ڈیڈ لاک برقرار رہا،حکومتی و اپوزیشن رہنماؤں نے ایک دوسرے کو ڈیڈ لاک کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

  • مشترکہ ٹی او آرز ہی مسئلہ کا حل ہیں، سید خورشید شاہ

    مشترکہ ٹی او آرز ہی مسئلہ کا حل ہیں، سید خورشید شاہ

    کراچی : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی پی پی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ وزیراعظم نواز شریف پارلیمنٹ میں آکرہمارے ساتھ تعاون کریں، مشترکہ طور پو ٹی آراوز بنا کر مسئلہ کا حل نکالا جا سکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، سید خورشید شاہ نے کہا کہ دھرنے کے موقع پر اپوزیشن نے ہی وزیراعظم کو پارلیمنٹ کا راستی دکھایا تھا، اور وزیر اعظم نے خود کہا تھا کہ پارلیمنٹ ہی تمام مسائل کا حل نکال سکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ہر حال میں جمہوریت کا تسلسل چاہتی ہے اس کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، ۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو پارلیمنٹ میں آکر ہمارے سوالوں کا جواب دینا چاہیے۔

    نواز شریف کے لیے بہتر موقع ہے ،ورنہ مسئلے ختم نہیں ہونگے، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کے خط نے بند گلی کو کھول دیا ہے۔

    انہوں نے بھی کہا کہ وہ ٹی آر اوزپر کیا چاہتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ میں آئیں ،مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل نکالیں گے اور متفقہ ٹی او آرز بنائیں گے ،پارلیمنٹ ہی اس مسئلے کا حل نکال سکتی ہے ،باہر کچھ بھی نہیں ہے۔

     

  • سید خورشید شاہ نے وزیراعظم کو بھیجنےکےلئےخط لکھ لیا

    سید خورشید شاہ نے وزیراعظم کو بھیجنےکےلئےخط لکھ لیا

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظٖم کے عہدے کے تقدس کےلئےالزامات کا دورہونا ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سید خورشید شاہ نےوزیراعظم نواز شریف کےنام پانچ صفحےکاخط لکھ لیا۔ خورشید شاہ نے ٹی او آرز حکومت کو بھجوانے پر اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔

    خورشید شاہ نے خط میں لکھا ہے کہ پانامہ لیکس کے بعد کمیشن کا قیام نہایت ضروری ہے۔ وزیر اعظم کےعہدے کےتقدس اورساخت کیلئے لازمی ہے کہ ان کے خاندان پرلگنے والے الزامات بھی دور کئے جائیں۔

    انہوں کہا کہ اگرملک کے وزیراعظم کے بیٹے ہی ٹیکس نہ دیں تو وہ کس منہ دوسروں کو ٹیکس دینے کا کہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی شفاف تحقیقات اپوزیشن کے ٹی او آرز سے ہی ہو سکتی ہیں۔

    وزیراعظم اگر یہ سمجھتے ہیں کہ الزامات غلط ہیں تو انہیں تحقیقات سے بھاگنا نہیں چاہیئے، خط کے متن کے مطابق بیرون ملک اثاثوں کا پاکستان میں کسی بھی اتھارٹی کوعلم نہیں ہے۔

    پاناما لیکس کے بعد ملک میں انتہائی نازک صورت حال پیداہوگئی ہے،اس لئے ضروری ہے کہ حکومتی امورشفاف طریقے سے چلائے جائیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم کو لکھا گیا خط پانچ صفحات پر مشتمل ہے۔جس کے ساتھ اپوزیشن کے مرتب کردہ ٹی اوآرزکی کاپی بھی بھیجی جائے گی، خورشید شاہ کل وزیراعظم کو خط لکھ کر اپوزیشن کے ٹی او آرز سے باقاعدہ طور پر آگاہ کریں گے۔

     

  • نوازشریف کےاستعفےکیلئےدباؤ بڑھاتےرہیں گے، سید خورشید شاہ

    نوازشریف کےاستعفےکیلئےدباؤ بڑھاتےرہیں گے، سید خورشید شاہ

    سکھر : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈراور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آج کے بعد نوازشریف کےاستعفےکےلئےدباؤ بڑھاتےرہیں گے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی سے استعفیٰ مانگنے والے نوازشریف کو اب اخلاقی طور پرمستعفیٰ ہوجاناچاہئے۔

    یہ بات انہوں نے سکھر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے قائد نے آج پارٹی ورکرز کو نئی حکمت عملی سے آگاہ کردیا ہے۔

    آج کے بعد نوازشریف پر استعفے کے لئے دباؤ بڑھاتے رہیں گے، نوازشریف کے استعفے کے لیے سٹرکوں پر نکلناپڑا تو نکلیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھا کہ اپوزیشن میں تحریک انصاف کے ساتھ ہیں اور آئندہ بھی ان کے ساتھ چل سکتے ہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے اپوزیشن کے 3 مطالبات ہیں ۔پہلا مطالبہ جوڈیشل کمیشن کو اختیارات دیے جائیں ۔

    دوسرا مطالبہ مشترکہ ٹی او آرز طے کئے جائیں جبکہ تیسرا مطالبہ پاناما لیکس کے فارنزک آڈٹ کا ہے ان تین مطالبات کے علاوہ اپوزیشن کوئی چیز تسلیم نہیں کرے گی۔

     

  • پیپلزپارٹی جمہوریت کو نقصان نہیں پہچانا چاہتی، خورشید شاہ

    پیپلزپارٹی جمہوریت کو نقصان نہیں پہچانا چاہتی، خورشید شاہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کو پارلیمانی کمیٹی کا چیئرمین تجویز کرنا ان کی ذاتی خواہش تھی۔

    یہ پیپلز پارٹی کی اجتماعی رائے نہیں تھی۔ ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ رضا ربانی کے مؤقف کی تائید کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ رضا ربانی نے انکار سے قبل مجھے ٹیلی فون کر کے اعتماد میں لیا۔ وہ چاہتے ہیں کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن فرانزک تحقیقات کرے۔ اگر ایسا نہی ہو سکتا تو پھر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن رکن ہونا چاہئے۔ پامانہ لیکس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے بیٹوں حسین نواز ، حسن نواز اور چوہدری نثار نے اعتراف نے معاملہ کو پیچیدہ بنایا۔

    خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ وہ وزیراعظم کو خط لکھیں گے میں ان کی صحت یابی کیلئے دعا گو ہوں، کسی کی بیماری پر خوش نہیں ہوتے۔

    پیپلز پارٹی سیاسی جماعتوں سے مل کر اس مسئلے کا کوئی راستہ نکالنا چاہتی ہے۔ ان کی جماعت نہیں چاہتی کہ جمہوری نظام کو نقصان پہنچے۔