Tag: سید علی گیلانی

  • دنیا کو حریت رہنما سید علی گیلانی کی کال کو سنجیدگی سے لینا چاہئے، شاہ محمود قریشی

    دنیا کو حریت رہنما سید علی گیلانی کی کال کو سنجیدگی سے لینا چاہئے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : کشمیری رہنما سید علی گیلانی کے ٹوئٹ پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پوری دنیا کو حریت رہنما کی کال کو سنجیدگی سے لینا چاہئے، اس سلسلے میں پاکستان او آئی سی کے سیکرٹری خارجہ سے رابطہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما سید علی گیلانی کے ٹوئٹ پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ایکشن لے لیا ہے، وزیر خارجہ نے فوری طور پر او آئی سی کے سیکرٹری خارجہ سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری او آئی سی کو حریت رہنما کے تحفظات سے آگاہ کروں گا۔ حریت رہنما کی جانب سے ایس او ایس غیر معمولی پیغام ہے، پاکستان حریت رہنما سید علی گیلانی کے اس بیان کو سنجیدگی سے عالمی فورم پر اٹھائے گا۔

    وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ کشمیرکی حریت قیادت کے ساتھ ہمیشہ سے ہمدردی رہی ہے، حریت رہنما ایس او ایس کی کال دے رہے ہیں تو وہ سچے ہیں۔

    حریت رہنما اپنی آنکھوں کے سامنے بھارتی فوج کو خون کی ہولی کھیلتے دیکھ رہے ہیں، حریت رہنما دیکھ رہے ہیں کہ مزید بھارتی فوجی کس لیے بھیجے گئے ہیں، پوری دنیا کو حریت رہنما کی کال کو سنجیدگی سے لینا چاہئے۔

    وزیرخارجہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں مزید کہا کہ کشمیر کے معاملے کو لے کر بھارتی رویے پر پاکستان کو تحفظات ہے، مقبوضہ کشمیرکی صورتحال روز بروز بگڑتی جارہی ہے، کشمیر سے متعلق پہلے ہم کہہ رہے تھے اب دنیا بھی اسے مان رہی ہے، بگڑتی صورتحال کے دوران آئین میں ترمیم کا شوشہ چھوڑا جارہا ہے۔

    کشمیری عوام کسی بھی ڈیمو گریفک تبدیلی کو منظور نہیں کرینگے، ترمیم سے متعلق مقبوضہ کشمیر میں زبردست ردعمل سامنے آرہا ہے، اسی ردعمل سے بچنے کی بجائے مقبوضہ کشمیرمیں مزید بھارتی فوج بھیج دی گئی جس سے صورتحال بہتر نہیں ہوگی۔

    سات لاکھ فوجیوں کے باوجود مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو،انٹرنیٹ معطل ہے، کشمیرمیں شہادتیں ہورہی ہیں، 28ہزارمزید فوجی بھیجنے سے دباؤ اور ظلم وبربریت میں اضافہ ہوگا، پاکستان پہلے دن سے بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی بات کررہا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے ثالثی کی پیشکش کی تو اسے بھی نہیں مانا جارہا، بھارت ایک قدم بڑھائے تو ہم دوقدم امن کی طرف بڑھائیں گے، بھارت بزور بازو حریت رہنماؤں کا جذبہ دبانا چاہتا ہے جو ممکن نہیں، بھارت کو موجودہ صورتحال پر از سرِنو غور کرنا ہوگا۔

    خدشہ ہے اس کے پیچھے کسی آپریشن کی ضرورت محسوس نہیں کی جارہی، خدشہ ہے کہیں کوئی نیا اسٹیج ڈرامہ برپا کرنے کی کوشش نہ ہورہی ہو، کہیں پاکستان پر انگلیاں اٹھانے کا نیا موقع تو نہیں تلاش کیا جارہا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی پوری توجہ مغربی سرحد پر ہے افغانستان میں قیام امن کے لیےکوششیں کر رہے ہیں، کیا بھارت امریکی صدر کے مقاصد کی راہ میں رکاوٹ بننا چاہ رہا ہے، پاکستان،بھارت میں27فروری جیسی کشیدہ صورتحال نہیں چاہتے۔

    ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھا، سیکیورٹی کونسل کے ممبران کی توجہ بگڑتے معاملات کی طرف دلائی ہے، کشیدگی سے بچنے کے لئے اقوام متحدہ سے کردار ادا کرنے کو کہا ہے، کشمیرمیں لاشیں اٹھائی جارہی ہیں ننگے سر خواتین احتجاج کر رہی ہیں، اس مسئلے کا حل جنگ نہیں مذاکرات کی میز پر ہوگا۔

  • بھارت کشمیر میں انسانی تاریخ کی سب سے بڑی نسل کشی کرنے جارہا ہے، سید علی گیلانی

    بھارت کشمیر میں انسانی تاریخ کی سب سے بڑی نسل کشی کرنے جارہا ہے، سید علی گیلانی

    سری نگر : کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت انسانی تاریخ کا بڑا نسل کش آپریشن شروع کرنے جارہا ہے، اگر ہم مرگئے اور تم خاموش رہے تو اللہ کے آگےجواب دینا پڑے گا۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی۔ سید علی گیلانی نے بھارتی فوج کے نہتے کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر خاموش رہنے والے دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کو پیغام دیا ہے کہ بھارت انسانی تاریخ کا بڑا نسل کش آپریشن شروع کرنے جارہا ہے، اگر ہم مر گئے اور تم خاموش رہے تو اللہ کے آگےجواب دینا پڑے گا۔

    سید علی گیلانی نے خطہ ارض پر رہنے والے تمام مسلمانوں کے نام اپنے پیغام میں واضح کیا کہ یہ ٹوئٹ ہماری جان بچانے کا پیغام ہے اور اسے ایس او ایس کے طور پر لیا جائے، اللہ ہم سب کی حفاظت کرے۔

    واضح رہے کہ مودی سرکار امریکی صدر کی جانب سے ثالثی کی پیش کش کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہے، صرف دو ہفتے کے دوران بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مزید اڑتیس ہزار فوجی تعینات کردیئے۔

    اس اقدام نے وادی میں سراسیمگی پھیلا دی ہے. عوام خوف و ہراس کا شکار ہیں، لوگوں نے اشیائے خورد ونوش محفوظ کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا۔

    ادھر بیش تر پیٹرول پمپس بند ہیں، اے ٹی ایمز پرقطاریں لگ گئیں، بھارتی فورسز کو دہلی کی جانب سے چوبیس گھنٹے کارروائی کے لئے تیار رہنےکی ہدایت کر دی گئی۔

    کمشیر کا رخ کرنے والے یاتریوں اور سیاحوں کو دہلی سرکار نے فوراً وادی چھوڑنے کا حکم کادیا ہے. ملک میں عملآ گورنر راج ہے۔

    مزید پڑھیں: مودی جنگی جنون کا شکار، مقبوضہ کشمیر میں مزید 38 ہزارفوجی تعینات

    سابق پاکستان سفیر عبد الباسط نے اپنے بیان میں اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ آرایس یس امقبوضہ وادی کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔

  • بھارت کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق، حق خودارادیت دے، سید علی گیلانی

    بھارت کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق، حق خودارادیت دے، سید علی گیلانی

    سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ پوری عالمی برادری کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ بھی اس بات کی گواہ ہے کہ جموں وکشمیر ایک منتازعہ خطہ ہے جس کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ ہونا تاحال باقی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری رہنما سید علی گیلانی نے سری نگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی وزیراعظم کی طرف سے پارلیمنٹ میں دیے گئے اس بیان کہ اگر سردار پٹیل بھارت کے پہلے وزیراعظم بن جاتے تو مسئلہ کشمیر حل ہو چکا ہوتا پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی نے غیر شعوری طور پر کشمیر کو حل طلب قرار دے کر کشمیریوں کے موقف کی تائید کر دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سچائی کو چاہے کتنی ہی طاقت سے دبانے کی کوشش کی جائے یا اسے کتنے ہی طویل عرصے تک جھٹلایا جائے وہ اپنے آپ کو منوائے بغیر نہیں رہ سکتی۔

    سید علی گیلانی نے کہا کہ”اٹوٹ انگ“ کا راگ الاپنے والے خود ہی یہ تسلیم کرچکے ہیں کہ کشمیر کا مسئلہ ابھی حل نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران ایک طرف دبے لفظوں میں جموں وکشمیرکے متنازعہ ہونے کا اقرار کرتے ہیں لیکن دوسری طرف کشمیریوں کو آہنی ہاتھوں سے کچلنے اور دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران ہٹ دھرمی اور طاقت کی پالیسی ترک کر کے وعدوں کو پورا کریں اور کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق ، حق خودارادیت دیں۔

    سید علی گیلانی نے کہا کہ کشمیری گزشتہ تین دہائیوں سے غیر قانونی بھارتی تسلط سے نجات کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ بھارت کے تمام تر مظالم کے باوجود صبر واستقامت کے ساتھ اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

    حریت چیئرمین نے کہا کہ خطے کے سلگتے ہوئے تنازعہ کشمیرکو پرامن طریقے سے حل کرنے کے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو پورا خطہ ٹکراﺅ اور تباہی سے دوچار ہو سکتا ہے۔

  • انتظامیہ نے کشمیر میں‌ متعدد سرگرمیوں پر پابندی کررکھی ہے، سید علی گیلانی

    انتظامیہ نے کشمیر میں‌ متعدد سرگرمیوں پر پابندی کررکھی ہے، سید علی گیلانی

    سرینگر : حریت رہنما سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ بھارتی حکمران خود اپنی نام نہاد جمہوریت کا جنازہ نکال رہے ہیں ، ظلم وستم کی اس سیاہ رات کی سحر ضرور ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق : مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے خود کو کشمیر یونیورسٹی سرینگر میں منعقدہ ایک کتب میلے میں شرکت سے روکنے کے قابض انتظامیہ کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں میلے میں شرکت کیلئے گھر سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

    سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی ہی نہیںبلکہ معاشرتی ، مذہبی اور علمی سرگرمیوں پر بھی پابندی لگادی گئی ہے اور سروں پر پہرے تو پہلے ہی تھے لیکن اب زبانوں پر بھی تالے لگائے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی جمہوریت کا ایسا بھیانک اور انوکھا چہرہ شاید ہی کسی نے دیکھا ہوگاجہاں ایک 90برس کے شخص کو پچھلے 10سال سے گھر کی چار دیواری میں قید کرکے اُس کی تمام سیاسی، معاشرتی اور مذہبی سرگرمیوں پرپابندی لگا دی گئی ہے اور یوں بھارتی حکمران خود اپنی نام نہاد جمہوریت کا جنازہ نکال رہے ہیں ۔

    سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ کشمیر یونیورسٹی طلبہ کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ ظلم وستم کی اس سیاہ رات کی سحر ضرور ہوگی۔

    انہوں نے اردو کے حوالے سے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا دینی، ملی، ثقافتی اور معاشرتی لٹریچر کا تقریباً 90فیصد حصہ اردو میں ہی ہے اور اگر اس زبان کے حوالے سے لاپرواہی اور تساہل برتا گیا تو وہ وقت دور نہیں جب ہم اس زبان کے ایک ایک لفظ کو اسی طرح ترس رہے ہوں گے جس طرح فارسی زبان اب ہمارے لیے انجانی اور غیر مانوس ہوکے رہ گئی ہے۔

    علی گیلانی کا کہنا تھا کہ نے طلباءوطالبات سے اپیل کی کہ وہ قوم کے گرانقدر اثاثے اردوکی حفاظت کریں،آنے والی نسلوں کو اردو سے روشناس کرکے ان کو اس کی اہمیت اور افادیت سے آگاہ کریں اور اس کو کمزور کرنے کی کسی بھی سازش اور منصوبے کے خلاف صف آرا ہوجائیں۔

    کشمیری رہنما کا کہنا تھا کہ اردو کو صرف اور صرف مسلمانوں کی طرف منسوب کرکے اس کے ساتھ ناروا سلوک سلوک کیا جارہا ہے لیکن یہ زبان اپنے بولنے اور ماننے والوں کو بلالحاظ مذہب اپنی مٹھاس اور اپنائیت سے محظوظ کرتی ہے۔

    انہوں نے اردو کتب میلہ منعقد کرنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ طلباءکی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

  • بھارتی الیکشن کی ناکامی کشمیریوں کی اخلاقی برتری ہے،  حریت رہنما

    بھارتی الیکشن کی ناکامی کشمیریوں کی اخلاقی برتری ہے، حریت رہنما

    سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت جس جارحانہ اور جابرانہ اندازسے ایک منصوبہ بند فوجی مشق کو جمہوری عمل ثابت کرنے کی مذموم کوشش کررہا ہے اس کو کشمیری عوام نے بڑی بہادری سے ناکام بناکر اخلاقی برتری حاصل کرلی ہے۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت کے نام نہاد پارلیمانی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے پر کشمیری قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی سات لاکھ سے زائد قابض افواج ،نیم فوجی دستوں اور پولیس انتظامیہ کی موجودگی کے باوجود انتخابی ڈرامے کا بائیکاٹ بھارت کے جبری قبضے کے خلاف ایک واضح اور غیر مبہم ریفرنڈم ہے۔

    انہوں نے نام نہاد انتخابی عمل کے زہرِ ہلاہل کو ریاستی عوام کے گلے اُتروانے کے لیے بھارت کے جابرانہ ہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ انتخابات کا بگل بجاتے ہی جموںو کشمیر میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی اور مارشل لاءکا نفاذ عمل میں لایا گیا اورجماعت اسلامی اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ جیسی سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کرکے ہزاروں سیاسی رہنماوں اور کارکنوں کو گرفتار کیاگیا اور انہیں تہاڑ، ہریانہ، کٹھوعہ، کوٹ بھلوال، ریاسی، امپھالا اور دیگر دور دراز جیلوں میں ڈالاگیا اورانہیں بنیادی سہولیات سے محروم کرتے ہوئے تنگ و تاریک سیلوں میں مقید کیا گیا ۔

    حریت چیئرمین نے کہاکہ چند ضمیر فروش لوگوں کے انتخابی عمل میں حصہ لینے پر بھارت کی طرف سے ڈینگیں مارنا ایک ایسے بزدل شخص کی واضح مثال ہے جو کسی اکھاڑے میں اپنے مدمقابل کو رسیوں سے باندھ کر مکے مارتے ہوئے اپنی جھوٹی فتح کا جشن منارہا ہو۔ انہوں نے بھارت کو نوشتہ دیواڑ پڑھنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسی نا م نہاد تحقیقاتی ایجنسیوں کے ذریعے یہاں کی حریت قیادت کی کردار کُشی کی اور انہیں بدنامِ زمانہ تہاڑ جیل میں فرضی الزامات کے تحت قید کردیا گیا جبکہ ان کے اہل خانہ کو بھی ہراساں اور پریشان کرنے کے لیے پوچھ گچھ کے نام پر دہلی طلب کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے بھارت کے ہرانتخابی عمل کو ریاستی عوام کے لیے وبال جان قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ارباب اقتدار کے لیے یہ ایک لمحہ فکریہ ہونا چاہیے کہ اِسے اپنی پارلیمنٹ کی تقریباً چھ سونشستوں پر انتخابات کروانے میں مالی اور انسانی وسائل کے حوالے سے اتنا خرچہ برداشت نہیں کرنا پڑرہا ہے جتنا جموںو کشمیر کی نام نہاد چھ پارلیمانی نشستوں پر آتا ہے۔

    انہوں نے بھارتی حکمرانوںکو مشورہ دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو انتخابی سیاست کے زاویہ نگاہ سے نہ دیکھیں بلکہ اپنی روایتی ضد اور ہٹ دھرمی ترک کرکے کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کریں اور مسئلے کوان کی مرضی کے مطابق پرامن طریقے سے حل کریں۔

  • لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں انتخابی ڈرامہ قابل اعتبار نہیں، سید علی گیلانی

    لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں انتخابی ڈرامہ قابل اعتبار نہیں، سید علی گیلانی

    سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ 10لاکھ بھارتی افواج اور نیم فوجی فورسز کی موجودگی میں انتخابی ڈرامے کی کوئی اعتباریت اوروقعت نہیں ہے ۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ انتخابی ڈرامہ جمہوری عمل کے بجائے محض ایک فوجی مشق ہے لیکن بھارت اس کو اپنے جبری قبضے کے حق میں جواز کے طور پر پیش کرکے عالمی برادری کو گمراہ کررہاہے۔

    انہوں نے نام نہاد بھارتی پارلیمانی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ اور حلقے کے پولنگ والے علاقوں میں مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ کشمیری قوم حصولِ حقِ خودارادیت کے لیے عظیم اور بے مثال قربانیاں پیش کررہی ہے اور ان قربانیوں کی حفاظت کے لیے ضروری ہے کہ عوام ہر اس عمل سے دور رہیں جو آزادی کے سفرکو طویل بنائے اور جس سے ان قربانیوں پر حرف آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے سری نگر پارلیمانی انتخابات کے دوران میں جس جذبے، حوصلے اور یکسوئی کا مظاہرہ کیا ہے اس کوایک بار پھر دہرانے کی ضرورت ہے تاکہ دنیا کویہ واضح پیغام جائے کہ انتخابی ڈرامے رائے شماری کانعم البدل نہیں ہوسکتے جس کا کشمیری قوم کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر وعدہ کیا گیا ہے اور جس کے لیے کشمیری عوام جدوجہد کررہے ہیں۔

    حریت چیئرمین نے کہاکہ ووٹ ڈالنا ہمارے شہداءکے روح کو اذیت پہنچانے کا موجب بنتا ہے اور بھارت اس کو بین الاقوامی فورمز پر ایک کارڈ کے طور استعمال کرتا ہے اور دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ کشمیری عوام بھارت کے ساتھ خوش ہیں اور انتخابات میں حصہ لے کر وہ جبری اور فرضی الحاق کی توثیق کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب بھارت نے کشمیریوں کے خلاف ہر محاذ پر جنگ چھیڑ رکھی ہے، کسی فرد کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ قوم کے اجتماعی مفاد کے ساتھ غداری کرکے دشمن کے خاکوں میں رنگ بھرنے کے لیے انتخابی ڈراموں میں حصہ لے یا ووٹ ڈالے۔

  • حریت رہنما سید علی گیلانی کی بھارتی پارلیمانی انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل

    حریت رہنما سید علی گیلانی کی بھارتی پارلیمانی انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل

    سری نگر: مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے کشمیری عوام سے آئندہ پارلیمانی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم یکسوئی سے خو دکو اس عمل دور رکھے۔

    تفصیلات کے مطابق سید علی گیلانی نے بائیکاٹ کی اپیل کرتےہوئے کہا ہے کہ 71 سال سے انتخابی ڈھونگ رچانے کے باوجود کشمیری عوام کو درپیش مشکلات میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ کوئی بھی ذی شعور کشمیری جموں وکشمیر کی موجود ہ صورتحال سے مطمئن نہیں ہے۔

    انہوں نے کہاکہ نہتے کشمیریوں کی نسل کشیُ ، انتظامی استحصال اور عوام کودرپیش مسائل اوران کی مشکلات کا حل اگر انتخابات ہوتے تو 71سال سے یہ ڈھونگ رچایا جارہا ہے تاہم کشمیری عوام پر مظالم اور ان کو درپیش مشکلات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔

    کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سری نگر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہاکہ اگرچہ انتخابات کو جمہوری عمل کا ایک اہم ترین حصہ تصور کیا جاتاہے تاہم جس خطے کے عوام جمہوریت سے بالکل بھی روشناس نہ ہوں، جن کو ہر وقت جمہوریت کی قبا میں چنگیزیت اور سفاکیت کا سامنا کرنا پڑا ہو، جہاں ہر جمہوری اقدام کو قابض طاقتوں نے صرف اپنے غیر قانونی تسلط کو مضبوط کرنے کےلئے استعمال کیا ہواور جہاں پہلے سے تعینات 10لاکھ سے زائد بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں کو زیر کرنے میں ناکامی کے بعد اس ”جمہوری عمل“ کےلئے مزید سینکڑوں بٹالین فوج منگوائی گئی ہوںوہاں بندوقوں کے سائے میں انتخابات کا انعقاد ایک فوجی کارروائی کے علاوہ اور کچھ نہیں ۔

    کشمیری حریت رہنما کا کہنا تھا کہ بڑے فوجی آپریشن کو انتخابات کے خوبصورت لباس میں پیش کرنے سے اس کی خصلت اور اس کی اصلیت تبدیل نہیں ہوسکتی ہے۔ سید علی گیلانی نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ جس قوم نے اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کی ہوں اس کے پاس غاصب اور قابض طاقتوں کے سیاسی ڈراموں کا حصہ بننے کا کوئی اخلاقی یا اصولی جواز نہیں ۔انہوں نے سوال کیاکہ جن سیاسی ایوانوں میں کشمیریوں کےخلاف قانون سازی اور انکا گلاگھوٹنے کےلئے قراردادیں منظورکروائی جارہی ہوں اُس اسمبلی یا پارلیمنٹ میں جانے کا آخر کیا جواز ہے؟۔

    انہوں نے کہاکہ بھارت نواز سیاست داں کشمیری عوام کی اکثریت کی طرف سے انتخابی ڈھونگ کے بائےکاٹ کے بعد دو فیصد سے بھی کم ووٹ حاصل کر کے اپنی جیت کا جشن مناتے ہیں۔ کشمیری عوام کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب دینے کیلئے نت نئے ڈراموں کاحوالہ دیتے ہوئے سید علی گیلانی نے کہاکہ بھارتی استعمار کے یہ مقامی چہرے لاکھ کوششوں کے باوجود اپنی حرص ،لالچ اور خونین ہاتھوں کو چھپا نہیں سکتے اور کشمیری عوام اُن کوحاصل اختیارات اور اُن کی جی حضوری سے اچھی طرح واقف ہے۔

    سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ سینکڑوں کشمیریوں کا قتل عام، دینی جماعتوں پر پابندی اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین انہی بھارت نواز سیاست دانوں کی دین ہیں ۔سیدعلی گیلانی نے کشمیری عوام سے کہاکہ آج تمام بھارت نواز سیاست دان ایک بار پھر ووٹوں کے حصول کیلئے کشمیری عوام کو دلکش خواب دکھا رہے ہیں تاہم انہوں نے کہاکہ کشمیری شہداءکی قربانیاں ہمیں کسی بھی انتخابی ڈھونگ کا حصہ بننے سے روکتی ہیں جنہوں نے بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

    حریت چیئرمین نے لاسی پورہ پلوامہ میں شہید ہونیوالے کشمیری نوجوانوںکو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے فوجی طاقت کے غرور اوراقتدار نے نشے نے جموںوکشمیر کو ایک میدان جنگ میں تبدیل کردیا ہے۔

  • شاہ محمود قریشی کا حریت رہنما سید علی گیلانی سے رابطہ، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    شاہ محمود قریشی کا حریت رہنما سید علی گیلانی سے رابطہ، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حریت رہنما سید علی گیلانی سے رابطہ کیا ہے، دونوں رہنماؤں کے درمیان مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر بات چیت کی گئی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حریت رہنما سید علی گیلانی سے رابطہ کیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان قابض بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق سید علی گیلانی نے جموں و کشمیر کا مسئلہ اجاگر کرنے پر پاکستان کے کردار کی تعریف کی، لندن میں ہونے والی کشمیر کانفرنس اور اقوام متحدہ کی کشمیر پر رپورٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ لندن میں مقبوضہ کشمیرسےمتعلق انٹرنیشنل کانفرنس ہورہی ہے، بھارت کا میرواعظ عمرفاروق سے رابطے پراعتراض کی حیثیت نہیں، کل مقبوضہ کشمیر کانفرنس میں شرکت کے لیے روانہ ہورہا ہوں۔

    بھارت سے مذاکرات کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت میں جو بھی حکومت آئےگی پاکستان بات چیت کے لئے تیار ہے۔

    بھارتی سیکیورٹی فورسز حریت رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کرچکی، ترجمان دفتر خارجہ

    دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کی گھر گھر تلاشی، محاصرے کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے، بھارتی سیکیورٹی فورسز حریت رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کرچکی ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز کے ایسے ظالمانہ اقدامات کشمیری عوام کی تحریک کو دبا نہیں سکتے ہیں۔

  • کشمیرسے متعلق وزیراعظم عمران خان کا بیان حقیقت پرمبنی ہے‘ سید علی گیلانی

    کشمیرسے متعلق وزیراعظم عمران خان کا بیان حقیقت پرمبنی ہے‘ سید علی گیلانی

    سری نگر : کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہا کہ کشمیرمتنازع علاقہ ہے، بھارت اپنا ہونے کا جھوٹ بولتا آرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری بزرگ رہنما سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ کشمیرسے متعلق وزیراعظم عمران خان کا بیان حقیقت پرمبنی ہے۔

    حریت رہنما نے کہا کہ کشمیر2 جوہری ممالک پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کی وجہ ہے، کشمیر 2 جوہری ممالک پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کی وجہ ہے۔

    کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ کشمیرمتنازع علاقہ ہے، بھارت اپنا ہونے کا جھوٹ بولتا آرہا ہے۔

    دنیا میں کچھ ناممکن نہیں، مسئلہ کشمیر بھی حل ہوسکتا ہے‘ وزیراعظم عمران خان


    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر دونوں ممالک 70 سال سے متفق نہیں ہوسکے ہیں، مذاکرات ہوں گے تب ہی مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نکلے گا، امن سے سب سے زیادہ فائدہ بھارت کو ہوگا، مسئلہ کشمیر حل ہونے سے پورے خطے میں خوشحالی آئے گی۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کچھ ناممکن نہیں، مسئلہ کشمیر بھی حل ہوسکتا ہے، امن ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔

  • پاکستان نے ثابت کر دیا کہ وہ کشمیری امنگوں کا ترجمان ہے، سید علی گیلانی

    پاکستان نے ثابت کر دیا کہ وہ کشمیری امنگوں کا ترجمان ہے، سید علی گیلانی

    سری نگر: کشمیری حریت  رہنما سید علی گیلانی نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستانی وزیرِ خارجہ کی تقریر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ثابت کر دیا کہ وہ کشمیری امنگوں کا ترجمان ہے۔

    چیئرمین کُل جماعتی حریت کانفرنس نے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی جنرل اسمبلی میں تقریر کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ’شاہ محمود قریشی نے جرأت کے ساتھ کشمیر کا مسئلہ اٹھایا۔‘

    حریت رہنما علی گیلانی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر خطے میں موت اور تباہی کا کھیل رک نہیں سکتا۔ انھوں نے بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج کا خطاب جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔ کہا ’بھارتی وزیرِ خارجہ کی تقریر جھوٹ سے بھرپور تھی۔‘

    قبل ازیں حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے بھی پاکستانی وزیرِ خارجہ کی تقریر کی تعریف کی اور مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے جنرل اسمبلی میں بھارتی بربریت کا کھل کر ذکر کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  اے پی ایس اور مستونگ حملوں کے دہشت گردوں کو بھارت کی پشت پناہی حاصل تھی: شاہ محمود قریشی


    یاد رہے کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اکہتر ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اے پی ایس اور مستونگ حملوں کے دہشت گردوں کو بھارت کی پشت پناہی حاصل تھی۔

    انھوں نے کہا ’دہشت گردی کی آڑ میں بھارت کشمیر میں مزید مظالم نہیں ڈھا سکتا، خطے کے امن کی راہ میں مسئلہ کشمیر سب سے بڑی رکاوٹ ہے، بھارت کو ہمارے صبر کا امتحان نہیں لینا چاہیے۔‘