Tag: سید قائم علی شاہ

  • پسماندہ علاقوں میں خوراک کی کمی کا مسئلہ حل کیا جائے، بلاول بھٹو زرداری

    پسماندہ علاقوں میں خوراک کی کمی کا مسئلہ حل کیا جائے، بلاول بھٹو زرداری

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ سے کہا ہے کہ پورے صوبے میں خصوصاً تھر، کوہستان اور کاچھو جیسے پسماندہ علاقوں میں خواتین اور بچوں میں خوراک کی کمی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے ” نیوٹریشن مہم“ شروع کی جائے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے ان خیالات کا اظہار آج بلاول ہاوٴس کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کے دوران کیا۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو صوبے میں امن وامان کی صورتحال اورصوبائی حکومت کی جانب سے جاری اور مکمل کئے گئے ترقیاتی کاموں کے متعلق بریفنگ دی۔

    بلاول بھٹو زداری نے کہا کہ جتنا جلد ہو سکے تمام صوبائی محکموں کو ای۔گورننس پر منتقل کیا جائے، انہوں نے زور دیا کہ صحت اور تعلیم کے محکموں کی بہتر کارکردگی کو مزید مستحکم اور وسیع کیا جائے۔

  • ایف آئی اے اور نیب کی انکوائریز پر سخت کارروائی کی جائے، قائم علی شاہ

    ایف آئی اے اور نیب کی انکوائریز پر سخت کارروائی کی جائے، قائم علی شاہ

    کراچی : نیب اور ایف آئی اے نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو صوبے میں کرپشن اور بے ضابطگیوں کی چالیس سے زائد انکوائریاں بھیجی ہیں ان کیسز کی انکوائری کیلئے دو رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت جاری کی ہے کہ ایف آئی اے اور نیب کی جانب سے محکمہ اینٹی کرپشن کو بھیجی جانیوالی انکوائریوں پر بلا تعطل سخت کاروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی صدارت میں کرپشن کیسز کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں چیئرمین اینٹی کرپشن ممتاز علی شاہ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ اینٹی کرپشن نے 72 کرپشن کی ایف آئی آر درج کی ہیں جبکہ 209 انکوائریوں کو بھی کھولا گیا ہے جس کے باعث 72 مختلف محکموں کے افسران کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    ممتاز علی شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ کاروائیاں 2 ماہ کے دوران کی گئی ہے جب کہ مزید تحقیقات کا دائری وسیع کیا جارہا ہے۔

    انھوں نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ نیب اورآیف آئی اے اینٹی کرپشن سندھ کو کرپشن کی انکوائری بھیجنا شروع کردی ہیں جس پر اینٹی کرپشن نے کیسز کی انکوائریوں کیلئے دو رکنی کمیٹی قائم کی ہے ۔

    بریفنگ کے دوران بتایا کہ نیب اور ایف آئی اے کی جانب سے بھیجی جانیوالی انکوائریوں میں کرپشن بدعنوانی زمینوں پر گھپلے کے مختلف کیسز شامل ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ اینٹی محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے محکمہ تعلیم، صحت ،بلدیات، آبپاشی سمیت ریونیو کے محکموں میں تحقیقات کی جارہی ہیں جن میں بوگس الاٹمنٹ اور کھاتوں کی تبدیلی کے کیسز شامل ہیں۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ یہ خوش آئند عمل ہے کہ وفاقی تحقیقاتی اداروں نے محکمہ اینٹی کرپشن پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ایف آئی اے اور نیب کی جانب سے بھیجی جانیوالی انکوائریوں پر بلا تعطل سخت کاروائی کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے تمام ریکارڈ کو کمپیوٹرائز کیا جائے اور موصول ہونیوالی شکایات پر فوری مقدمات درج کئے جائیں ۔

  • ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پر بے حد افسوس ہے، سید قائم علی شاہ

    ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پر بے حد افسوس ہے، سید قائم علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ ایف آئی اے ایک دو روز میں سندھ سے واپس چلی جائے گی، میں نے وزیراعظم سے دورہ کراچی کے دوران شکوہ کیا کہ کرپشن صرف سندھ میں نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بدعنوانیاں پورے ملک میں ہیں لیکن سندھ کو کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے؟ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری پر مجھے بے حد افسوس ہے، اس طرح کی کارروائیاں سندھ پر حملہ ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں شاہراہ فیصل پر نصرت بھٹو انڈر پاس کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم علی شاہ کا کہناتھا کہ انڈر پاس 54کروڑ روپے کی لاگت سے 130دن میں تعمیر کیا گیاہے اور اس سے لاکھوں لوگ کو سہولت ملے گی۔

    سید قائم علیشاہ کاکہنا تھا کہ ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پر مجھے بے حد افسوس ہے، کراچی آپریشن کا کپتان میں ہوں مجھے ہی اعتماد میں نہیں لیا گیا، میری اعلیٰ قیادت نے بھی مجھے ہی اس کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے ڈی جی رینجرز اور کور کمانڈر سے شکایت کی ہے، ڈی جی رینجرز سے کہا ہے کہ ڈاکٹر عاصم سے متعلق کوئی ثبوت ہیں تو مجھے پیش کئے جائیں مگر کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کئے گئے۔

    سوک سینٹر پر رینجرز نے چھاپہ مارکر زمینوں کے کاغذات اپنے قبضے میں لئے جس میں شہریوں کے ساتھ ساتھ روینیو کی بھی اہم فائلیں موجود تھیں جو ٹرک میں بھرکر لے گئے نہ ہی اس کا کوئی مشیر نامہ بنایا گیا۔

    ایسا لگتا ہے کہ یہاںجنگل کا قانون نافذ ہے جس کی شکایت چوہدری نثار سے بھی شکایت کی گئی ہے،  سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے یقین دلایا ہے کہ ایف آئی اے سندھ سے واپس چلی جائے گی ۔

    سابق صدر آصف زرداری سے متعلق ایک سوال پر وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا کہ وہ جلد ہی پاکستان آجائیں گے ،وہ طبعیت کی ناسازی کی وجہ سے طبی معائنے کیلئے ملک سے باہر گئے ہیں۔

  • اپیکس کمیٹی کا اجلاس،مدارس کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    اپیکس کمیٹی کا اجلاس،مدارس کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ  سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس کراچی میں ہوا۔ اجلاس میں کراچی کو جرائم سے پاک کرنے اوردہشت گردوں کے خلاف سخت ایکشن سمیت مدارس کے خلاف کارروائی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا، کراچی میں وقتی نہیں مستقل دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے ۔

    اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں مدارس کے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق سندھ میں چالیس سے زائد مدارس کے دہشت گردوں سے روابط کا انکشاف ہوا ہے ۔

    اجلاس کےبعدمیڈیا کو بریفنگ میں وزیراطلاعات سندھ  شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ اجلاس میں دہشت گردوں کی نشاندہی اور ایکشن کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو بھتہ اور فطرہ جمع نہیں کرنے دیں گے، شرجیل میمن نے بتایا کہ دہشت گردی کی جانب سے راغب کرنے والے مدارس کے خلاف کریک ڈاؤن ہوگا۔

    وزیراطلاعات سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس اور رینجرز کو فری ہینڈ دیا ہوا ہے۔ سب اچھا کی رپورٹ پر کراچی آپریشن بند نہیں کریں گے, دہشت گرد نائن زیرو یا کہیں پر ہوں رینجرز یا پولیس کو کارروائی کے لئے تحریری اجازت کی ضرورت نہیں۔ شرجیل میمن نے بتایا کہ اپیکس کمیٹی میں ہوم سیکریٹری کی سربراہی میں ٹاسک فورس کمیٹی بنائی گئی ہے، دشمن ملک کے ایجنٹوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کریں گے ۔ آپریشن کے بعد سندھ میں کرائم ریٹ باقی صوبوں سے کم ہو گیا ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ ملک دشمن قوتوں کےہاتھوں استعمال ہونیوالوں کے خلاف کارروائی پراتفاق ہواہے،  انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کی ترغیب دینےوالےمخصوص مدارس کیخلاف کریک ڈاؤن کافیصلہ کیا گیاہے۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں پی پی کی اکثریت ہے رینجرز اختیارات کی سمری منظور کرالیں گے۔

  • رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہوگا، قائم علی شاہ

    رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہوگا، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہونا ہے اس وقت اسمبلی سیشن میں نہیں ہے قانونی ماہرین سے مشورہ کر رہے ہیں کہ اختیارات میں اضافے کیلئے کونسا قانونی طریقہ اختیار کیا جائے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے الاظہر گارڈن میں سانحہ صفورا کے متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کئے اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ نئی آئینی ترامیم کے تحت اختیارات میں اضافہ اسمبلی کے ذریعے ہونا ہے اب اختیارات میں اضافے اس طرح ہوں اس پر مشاورت جاری ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا سانحہ صفورا کے ملزمان انتہائی تعلیم یافتہ ہیں جنھیں گرفتار کیا گیا ہم نے ثبوت فراہم کردیئے اب عدالت کا فرض ہے کہ ملزمان کو سخت سزا دے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں غیر قانونی طرح سے لوگوں کی آمد کے سلسلے کو روکنے کے اقدامات اٹھا رہے ہیں لوگوں کی آمد کا سلسلہ اسی طرح جاری ر ہا تو حکومت کیلئے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا مشکل ہو جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجلی کی فراہمی بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے وفاق کا کام ہے بجلی فراہم کرنا ہم نے بجلی کے اداروں کیخلاف ایکشن لیا تو مرکزی حکومت شور مچائے گی۔

    انھوں نے الاظہر گارڈن کی سیکیورٹی میں اضافے کی بھی ہدایت کی

  • نیپرا نے بھی کے الیکٹرک کو نااہل قرار دے دیا، قائم علی شاہ

    نیپرا نے بھی کے الیکٹرک کو نااہل قرار دے دیا، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ جب ہم کہتے تھے کہ کے الیکٹرک کی کاکردگی خراب ہے تو ہم پر تنقید کی جارہی تھی اب نیپرا نے بھی کے الیکٹرک کی نااہلی پر رپورٹ دیدی ہے ۔

    ان کاکہنا تھا کہ کے الیکٹرک نے صرف کراچی شہر سے پیسے کمائے ہیں بجلی کی پیداوار اور تقسیم پر کوئی توجہ نہیں دی ۔وزیراعلیٰ سندھ نے قطر اسپتال کا دورہ کیا، جہاں مریضوں کی عیادت کی ۔

    اس دوران وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ اسپتال میں لوڈ شیڈنگ جاری ہے ، جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے سخت برہمی کا اظہار کیاان کاکہنا تھا کہ گرمی کی حالیہ شدید لہر کے بعد کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کے ہسپتالوں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے یقین دہانی کے باوجود ہسپتالوں میں لوڈشیڈنگ جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو ہسپتالوں ،کراچی واٹر بورڈ،سیوریج اور دیگر ضروری عوامی خدمات کے اداروں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے کی ہدایت کی تھی اور کے الیکٹرک نے اس پر عمل کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔

    تاہم بدقسمتی سے آج جب میں یہاں مریضوں کی تیمار داری کیلئے آیا ہوں تو میں نے ذاتی طور پر لوڈشیڈنگ کا سامنہ کرنا پڑا ہے۔

    جس سے مریضوں اور ڈاکٹرز کو سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کا یہ رویہ انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک ہے۔کیونکہ سندھ حکومت نے کے الیکٹرک کو پہلے ہی بقایاجات کی ادائیگی کی جا چکی ہے ۔

  • بجلی کے بحران کا حل، مارکیٹیں رات نو بجے بند، حکم جاری

    بجلی کے بحران کا حل، مارکیٹیں رات نو بجے بند، حکم جاری

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے صوبے میں بجلی کے شدید بحران کے حل کیلئے دکانیں اور مارکیٹیں  رات نو بجے تک بند کرنے کا حکم دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو دن بعد سائیں سرکار جاگ اٹھی۔ لوڈشیڈنگ کا توڑنکال لیا گیا۔دفعہ ایک سوچوالیس کے تحت صوبے بھر میں دکانیں رات نوبجے بند کرنے کاحکم جاری کردیا گیا ۔

    اس سلسلے میں آج وزیر اعلیٰ سندھ نے کے الیکٹرک حکام کا اہم اجلاس طلب کرلیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ کے مذکورہ فیصلے کو سندھ تاجراتحاد نے مسترد کردیا ہے۔

    سید قائم علی شاہ نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ بجلی کی بچت کے لئے سرکاری دفاتر کے ائیر کنڈیشنر صبح 11 بجے کے بعد چلائیں جائیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ اسٹریٹ لائٹس بھی ایک پول چھوڑ کر جلائی جائیں۔ اور اس دوران بجلی سے چلنے والے سائن بورڈ اور بل بورڈز بھی بند رکھے جائیں۔

  • کراچی کے شہری گرمی سے نڈھال،  درجہ حرارت 44 ڈگری جا پہنچا

    کراچی کے شہری گرمی سے نڈھال، درجہ حرارت 44 ڈگری جا پہنچا

    کراچی: ماہ صیام کے آغاز سے ہی ملک کے بیشتر علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، کراچی سمیت ملک کے بیشتر ترعلاقوں میں گرمی کی شدت برقرارشدید گرمی اور حبس کی وجہ سے روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    کراچی کے کئی علاقے بجلی سے محروم ہیں جبکہ بعض علاقوں میں بجلی چوبیس گھنٹے سے غائب ہے، سرجانی، شاہ فیصل کالونی، منظور کالونی، بلدیہ ٹاؤن، کیماڑی، مسان روڈ، سکندر آباد اور نارتھ ناظم آباد سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔

     اوچ شریف میں بھی بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن کر سینکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بند کر دیں جس سے ٹریفک کا بدترین جام ہو گیا۔

    مظاہرین نے واپڈا کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے بتایا کہ گرمیوں کے آغاز سے ہی اوچ شریف میں لوڈ شیڈنگ کا 18سے 20گھنٹے تک ہے۔

    ماہ مقدس رمضان المبارک میں حکومت نے دعوے کئے تھے کہ لوڈ شیڈ نگ میں خاطر خواہ کمی ہو گی ،مگر حکومتی دعووں کے بر عکس سحری و افطاری سمیت تراویح کے اوقات میں بھی بجلی غائب ہے ،جبکہ کئی علاقوں میں ٹرانسفارمر خراب ہونے کے باعث 6روز سے بجلی بند ہے۔

    — DR. AyEsHa (@DrAyesha4) June 20, 2015

     

    مظاہرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر لوڈ شیڈ نگ کا دورانیہ کم کرکے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بند نہ کی گئی تو قومی شاہر اہ بند کرکے ملک بھر کا زمینی رابطہ منقطع کردیںگے۔

     


    لوڈشیڈنگ: وزیراعظم نے ریلیف دینے کی ہدایت کرڈالی


    نوابشاہ میں بھی شدید گرمی میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے شہری بلبلا اٹھے۔

     ملک میں بجلی کی مجموعی طلب بیس ہزار میگاواٹ ہے جبکہ پیداوار ساڑھے پندرہ ہزار میگاواٹ ہے، شاٹ فال ساڑھے چار ہزار تک پہنچنے سے بڑے شہروں میں آٹھ سے دس گھنٹے جبکہ چھوٹے شہروں اور دیہات میں چودہ گھنٹے تک کی لوڈ شیدنگ کی جارہی ہے ۔

     

     

    لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں لوگوں کو وولٹیج کی کمی کی بھی شکایات ہیں،وولٹیج کی کمی کے باعث گھروں میں موجود الیکٹرونکس کا سامان جل گیا ہے۔ جبکہ مساجد کے لاؤڈ اسپیکر پانی و بجلی کی عدم فراہمی پر شہریوں کو احتجاج پر بلانے کے لیے بھی استعمال کیے گئے، ڈسکہ، ملتان، گجرات اور جڑواں شہروں سمیت کئی شہروں میں انتظامیہ لوڈشیڈنگ کے جن پر قابو پانے میں ناکام ہے۔

     

     

    بجلی کا شارٹ فال ساڑھے چار ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا بڑے شہروں میں 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ چھوٹے شہروں اور دیہات میں 14 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔

     

    رمضان شروع ہوتے ہی گرمی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، مختلف شہروں میں پارہ ہائی ہے، محکمہ موسمیات نے کراچی میں چندروزگرمی برقراررہنے کی پیش گوئی کردی۔

     کراچی میں چوالیس ڈگری کوچھوتے پارے نے شہریوں کو نڈھال کیا، تواندرونِ سندھ میں بھی سورج آگ برسارہا ہے، محکمہ موسمیات نے خبردار کردیاہے کہ گرمی کی شدت چارسےپانچ روزبرقرار رہے گی ۔

    گزشتہ روز کوٹ ادو، ملتان، رحیم یارخان اور سبی سمیت ملک کے کئی علاقوں میں موسم گرم رہا، بھکرمیں سب سے زیادہ گرمی تھی جہاں پارہ اڑتالیس تک جا پہنچا۔

    محکمہ موسمیات نے رمضان کے پہلے عشرے میں بالائی پنجاب، ہزارہ ڈویژن، زیریں سندھ اور کشمیر میں پری مون سون بارشوں کی نوید سُنائی ہے۔

  • کے الیکٹرک غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرے ، وزیراعلیٰ سندھ

    کے الیکٹرک غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرے ، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کے الیکٹرک کو غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی ہدایت کر دی۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی کے متعدد علاقوں میں غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کے۔ الیکٹرک کی انتظامیہ کو مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔

    انہوں نے کے۔ الیکٹرک کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ رمضان المبارک کے موقع پر کسی بھی قسم کی لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے اور عوام کو تسلسل کے ساتھ بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

  • کراچی میں غیرقانونی طریقوں سے سالانہ230ارب روپے جمع کرنے کاانکشاف

    کراچی میں غیرقانونی طریقوں سے سالانہ230ارب روپے جمع کرنے کاانکشاف

    کراچی: شہر قائد میں سیکڑوں ایکڑ اراضی سے لے کر چھ فٹ کی قبر تک کا بھتہ لیا جاتا ہے، سائبر کرائم، میچ فکسنگ اور منی لانڈرنگ بھی منظم انداز میں کی جاتی ہے،بھتوں کے ذریعے 230 ارب روپےسالانہ وصول کئے جاتے ہیں۔

    ر ینجرز کی جانب سے سندھ اپیکس کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں بڑے بڑے پلاٹوں سے لے کر قبروں تک کا بھتہ وصول کیا جاتا ہے، چارجڈ پارکنگ کے نام پر بھتہ لیا جاتا ہے، لینڈ کٹنگ اور چائنا کٹنگ کے نام پر نکالے جانے والے پلاٹ جرم کی نئی قسم ہے، ایران سے پیٹرول اور ڈیزل کی اسمگلنگ بھی انہیں جرائم پیشہ عناصر کا کارنامہ ہے۔

    کراچی میں ہونے والے جرائم اور بھتوں کی وصولی میں سیاسی جماعتیں ،مدارس شامل ہیں ، جبکہ اہم خصیات اور سرکاری عہدیدار بھی اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے میں مصروف ہیں۔

    سندھ ایپکس کمیٹی میں ڈی جی رینجرز نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ کراچی سے زکوة اور فطرے اورقربانی کی کھالوں سے حاصل ہونے والی رقم دہشت گردی میں استعمال ہوتی ہے جو سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے مسلح دستوں کو چلانے میں معاونت فراہم کرتی ہے، جبکہ بھتہ میں ملنے والی رقوم لیاری گینگ وار ، مختلف مسلح جتھوں اور سندھ کی کچھ اعلیٰ شخصیات کو پہنچائی جاتی ہیں۔

     رپورٹ کے مطابق کراچی کی ایک بڑی سیاسی جماعت جرائم کے بڑی سرپرست ہے ، جبکہ دیگر اسٹیک ہولڈر بھی حصہ بقدر جثہ وصول کرتے ہیں۔ چھوٹی مارکیٹوں، پتھارہ داروں، بچت بازاروں ، قبرستانوں ، اسکول اور کینٹنوں سے حاصل ہونے والی رقم بھی کروڑوں روپے بتائی جاتی ہے۔

     بھتے وصول کرنے والوں میں لینڈ مافیا، سیاسی جماعتیں ، سٹی ڈسٹرکت کے افسران، ضلعی انتظامیہ ، تعیراتی کمپنیاں، اسٹیٹ ایجنٹس، اور پولیس اہلکار شامل ہیں، ان میں سے بیشتر کی سرپرستی کراچی کی ایک بڑی سیاسی جماعت کرتی ہے جبکہ دیگر سیاسی رہنما اور بلڈرز بھی اس دھندے میں ملوث ہیں۔

     بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں دو سو تیس ارب روپےسالانہ کی وصولی یقینی بنانے کیلئے شہر میں ٹارگٹ کلنگ ، دہشتگردی کے واقعات کئے جاتے ہیں، منشیات فروشی اور میچ فکسنگ بھی کراچی کی مافیائوں کی سرپرستی میں ہوتی ہے، منی لانڈرنگ اور فقیر مافیا بھی شہر میں باقاعدگی سے جاری ہے، پانی کے ٹینکر اورہائڈرینٹس بھی لوگوں کی جیبوں پر ڈاکا مارنے کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں۔