Tag: سید قائم علی شاہ

  • بلاول ہاؤس کے باہرسے رکاوٹیں ہٹانے کا فیصلہ، رینجرز ذرائع

    بلاول ہاؤس کے باہرسے رکاوٹیں ہٹانے کا فیصلہ، رینجرز ذرائع

    کراچی: رینجرز نے کراچی کو رکاوٹوں سے پاک کرنے کا عزم کرلیا، بلاول ہاوس کے اطراف سے بھی رکاوٹیں ہٹائی جائیں گی رینجرز نے ہوم ڈپارٹمنٹ کو آگاہ کردیا۔

    بدھ کو کراچی کے شہریوں کو از خود رکاوٹیں ہٹانے کی مہلت ختم ہوئی تو رینجرز ایم کیوایم کے مرکز نائن زیروکے اطراف رکاوٹوں کا جائزہ لینے پہنچی اور وہاں سے رخ کیا کراچی کی جنرل کالونی میں واقع سابق صدر پرویز مشرف کی رہائش گاہ کا اور سابق صدر پرویز مشرف کی سیکیورٹی پر لگائے گئے بیریئر ہٹادیئے۔

     اب خبر ہے کہ رینجرز نے سابق صدر آصف علی زرداری کی رہائش گاہ بلاول ہاوس کے اطراف لگے بیرئرز ہٹانے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے۔

     ہوم ڈپارٹمنٹ کے لیے جواب تیار کرلیا گیا ہے،رینجرزکے جواب میں لکھا گیا ہے کہ کسی کو بھی رکاوٹیں کھڑی کرنے یا اہم شاہرائیں یا گلیاں بندکرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، ہوم ڈیپارٹمنٹ نے ڈی جی رینجرزکو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بلاول ہاؤس کے باہر سے رکاوٹیں نہ ہٹھائی جائیں۔

    رینجرز زرائع کا کہنا تھا کہ بلاول ہاؤس کی سیکیورٹی کیلئے پورے روڈ کو بند رکھنا غیر قانونی ہےلہذا ان راستوں کو کھول دیا جائے۔

  • کراچی: پرویز مشرف کےگھرکےباہرلگے بیریئرز رینجرزنے ہٹا دیے

    کراچی: پرویز مشرف کےگھرکےباہرلگے بیریئرز رینجرزنے ہٹا دیے

    کراچی: رینجرز نے کراچی میں سابق صدر پرویز مشرف کی رہائش گاہ کے اطراف لگے بیرئرزہٹادیئے۔

    کراچی میں حفاظت کے نام پر لگائے گئے گیٹ اور رکاوٹیں ہٹانے کے لیے رینجرز کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔

     رینجرز نے سابق صدر اورسابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی رہائش گاہ سے رکاوٹیں ہٹاکر رکاوٹیں کھڑی کرنے والے افرادکو اہم پیغام دے دیا ہے۔

    ڈی جی رینجرز بلال اکبر نے کراچی کے عوام سے اپیل کی تھی کہ حفاظت کے نام پر لگائے گئے گیٹ اور رکاوٹیں تین روز کے اندر ہٹا دی جائیں اور مقررہ وقت گزرنے کے بعد رکاوٹوں کیخلاف بلاامتیاز آپریشن کا آغاز کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ کراچی میں آج سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں اب تک اسٹریٹ کرائم پر قابو نہیں پایاجاسکا، شہروں کے راستوں پر لگی رکاوٹیں ہٹا دی گئیں تو اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

  • کراچی میں بیریئرز ہٹانے سے جرائم میں اضافے کاخدشہ ہے، قائم علی شاہ

    کراچی میں بیریئرز ہٹانے سے جرائم میں اضافے کاخدشہ ہے، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیرا علیٰ سندھ  سید قائم علی شاہ نے کراچی میں راستوں سے رکاوٹیں ہٹانے پر جرائم میں اضافہ کاخدشہ کا اظہار کردیا،جبکہ  ڈی جی رینجرز کا کہنا ہے کہ راستوں سے رکاوٹیں ہٹانے کی تیاری کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں اب تک اسٹریٹ کرائم پر قابو نہیں پایاجاسکا، شہروں کے راستوں پر لگی رکاوٹیں ہٹا دی گئیں تو اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    اجلاس کو بریفنگ دیتےہوئے ڈی جی رینجرز نے بتایا کہ بیریئرز ہٹانے کیلئے مکمل طور پر تیاری کرلی ہے، کراچی میں اڑتالیس فیصد جرائم لائسنس یافتہ اسلحہ سے کئے جاتے ہیں، اجلاس میں صوبہ میں اسلحہ کی بائیومیٹرک سسٹم کے ذریعے جانچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ڈی جی رینجرز نے اجلاس کو بتایا کہ ایم کیو ایم کے مرکز پر کارروائی انٹیلی جنس اطلاعات اورجرائم پیشہ عناصر کی موجودگی پر کی گئی۔

    انہوں نے واضح کیا کہ رینجرز صرف جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کررہی ہے کسی جماعت کے خلاف نہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کیلئے جامع حکمت عملی اپنائیں۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ بھر میں اسلحہ کے چار سو ڈیلرز ہیں جن میں سے بعض غیر قانونی اسلحہ کی ترسیل میں ملوث ہیں۔

    اجلاس کو بتایاگیا کہ وزیراعظم نواز شریف کل کراچی آئیں گے اور گورنر ہاؤس میں امن وامان کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

  • ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پرعمل، سندھ حکومت تذبذب کا شکار

    ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پرعمل، سندھ حکومت تذبذب کا شکار

    کراچی: ایپکس کمیٹی کےفیصلوں پرعمل درآمد پرسندھ حکومت تذ بذب کا شکار ہو گئی،صوبائی حکومت آئی جی اور چیف سیکریٹری کو ہٹانے کے بجائے اٹھارویں ترمیم کاسہارا لے کر ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔

    سیکیورٹی صورتحال کےباعث سندھ کو کراچی،حیدرآباد اور سکھرزون میں تقسیم کرنا تھا تاہم سندھ حکومت سیکیورٹی زونز میں تقسیم کرنےکانوٹیفکیشن اب تک جاری نہ کرسکی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کہتےہیں کہ ایساکوئی فیصلہ ہی نہیں ہوا، صرف پریزینٹیشن پرتجویز تھی، رینجرز اور ایجنسیوں کےساتھ رابطےہیں، زونل ایپکس کمیٹیوں کی تشکیل کامعاملہ مل بیٹھ کرحل کرلیں گے۔

    سندھ حکومت پرپولیس اور دیگر اداروں میں سیاسی عمل دخل کا بھی الزام لگتا رہا ہےجس کا اظہار وزیراعظم کی زیرصدارت حالیہ اجلاس میں بھی سامنے آیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق وفاق آئی جی اورچیف سیکریٹری کوبھی ہٹاناچاہتاہے پرصوبائی حکومت اٹھارویں ترمیم کا سہارا لیکرمسلسل معاملےکوٹال رہی ہے۔

    صوبےمیں صرف دوماہ کے مختصر عرصے میں چارسیکریٹری داخلہ کوتبدیل کیاجاچکاہے، جبکہ موجودہ قائم مقام سیکریٹری داخلہ کبیرقاضی کو وزیر اعظم پہلے ہی کرپشن کے الزام میں برطرف کرچکے ہیں، لیکن سائیں سرکار کو دو عہدے رکھنے والے کبیر قاضی کی برطرفی کا نوٹیفیکشن اب تک موصول ہی نہیں ہوا۔

  • وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے صحافی بننے کا عندیہ دے دیا

    وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے صحافی بننے کا عندیہ دے دیا

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ صحافی بن گئے اور انہوں نے کہا کہ جب ان کے پاس کوئی عہدہ نہیں ہوگا وہ پریس کلب میں آکر صحافت کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کراچی پریس کلب کی گورننگ باڈی نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو تاحیات ممبر شپ دینے کا اعلان کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی پریس کلب کو اعلان شدہ ایک کروڑ روپے کی گرانٹ کا چیک بھی دیدیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اس موقع پر کہا کہ پیپلزپرٹی کی حکومت نے سندھ میں عوامی خدمت کے کام کیے ہیں۔

    میڈیا کو تھر میں مرنے والا ایک بچہ تو یاد آتا ہے لیکن مٹھی سول اسپتال کی سہولت کیوں نظر نہیں آتیں۔ اس موقع پر وزیر اطلاعات وبلدیات شرجیل میمن نےخطابکرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں صحافی بھی دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں، سندھ حکومت صحافیوں کی مدد کررہی ہے ۔

  • سندھ اپیکس کمیٹی: افغان مہاجرین کونکلنےکیلئے دسمبر کی ڈیڈلائن

    سندھ اپیکس کمیٹی: افغان مہاجرین کونکلنےکیلئے دسمبر کی ڈیڈلائن

    کراچی: اپیکس کمیٹی کی ذیلی عمل درآمد کمیٹی نے سندھ سے27لاکھ افغان مہاجررواں برس واپس بھیجنے کا اعلان کردیا ،صوبے میں اب کوئی مدرسہ، مسجد، عبادت گاہ اجازت کے تعمیر نہیں ہوسکے گی۔

     کراچی میں اپیکس کمیٹی کی ذیلی عمل درآمد کمیٹی کے اجلاس میں غیر قانونی طورپرمقیم افغان باشندوں کی واپسی کے لیے آخری ڈیڈلائن رواں سال دسمبر دیدی گئی۔ محکمہ داخلہ سندھ میں ہونے والے اجلاس میں محکمہ داخلہ، پولیس ، رینجرز، افغان رفیوجیز ، کمشنراور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ سے 64 مقدمات ملٹری کورٹس میں چلانے کیلئے وفاقی وزارت داخلہ بھیجوادیے گئے ہیں، جبکہ مزید بیس مقدمات جائزے کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کو ارسال کیے گئے ہیں۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس وقت تقریباً 27لاکھ افغانی موجود ہیں ،ان میں 67ہزار کی رجسٹریشن ہوچکی ہے جبکہ 85ہزار کیمپوں میں مقیم ہیں ۔اجلاس میں بتایا گیا کہ تقریباً 25ہزار افغانیوں نے غیر قانونی طور پر قومی شناختی کارڈز حاصل کررکھے ہیں ، اس سلسلے میں بہت جلد ان کے کارڈز منسوخ کردیئے جائیں گے۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبے میں اس وقت تقریباً ایک ہزار مدارس رجسٹرڈ ہیں ،جہاں پر تقریباً 2848غیر ملکی طلباء تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔واضح رہے کہ صوبے میں ایکشن پلان سیل محکمہ داخلہ میں قائم کردیا گیا ہے ،سیل صوبے میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گا۔

    صوبائی اپیکس کمیٹی کی سب کمیٹی کے اجلاس کے بعد سیکریٹری داخلہ عبدالکبیر قاضی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا سندھ حکومت نے نادرا کے ساتھ کرائم ٹریکنگ کا معاہدہ کرلیا ہے، جس کے ذریعے جرائم میں ملوث افراد کا ڈیٹا رکھا جاسکے گا۔

    صوبے میں انسداد دہشتگردی کا محکمہ بھی قائم کردیا گیا ہے، جس کا مرکز کراچی میں ہوگادہشتگردوں کو رکھنے کیلئے الگ جیل کے قیام کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    جس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی ایکشن پلان کے تحت انسداد دہشتگردی کے دفاتر قائم کیے جائینگے،جس کا مرکز کراچی ہوگا جبکہ حیدرآباد اور سکھر میں ریجنل مراکز ہونگے ۔

    اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ صوبے میں کوئی مدرسہ، مسجد، یا عبادت گاہ اجازت کے بغیر نہیں بن سکے گی اور اس سلسلے میں ضروری قانون سازی کی جائیگی۔

  • ایپکس کمیٹی کا کراچی آپریشن کو سندھ کےدوسرے شہروں تک بڑھانے کا فیصلہ

    ایپکس کمیٹی کا کراچی آپریشن کو سندھ کےدوسرے شہروں تک بڑھانے کا فیصلہ

    کراچی: وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس گورنر ہاوس کراچی میں ہوا، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ نے اجلاس کو نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کے بارے میں بریفنگ دی۔

    وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت کراچی کے گورنر ہاوس میں ایپکس کمیٹی کا اجلاس  میں سابق صدر آصف زرداری ، گورنر اور وزیراعلی سندھ ، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سمیت اعلی حکام نے شرکت کی۔

     وزیراعظم کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کراچی آپریشن بلاتفریق اورنتائج کےحصول تک جاری رکھنےکافیصلہ کیا گیا،اجلاس میں کراچی آپریشن سندھ کےدوسرے شہروں تک بڑھایا جائےگا،ایپکس کمیٹی مذہبی منافرت،لاؤڈاسپیکر،وال چاکنگ کی پابندی پرسختی سےعمل درآمدہوگا، وفاقی حکومت سندھ کووسائل فراہم کرے گی۔

    چیف سیکرٹری سندھ سجاد سلیم نے وزیر اعظم کو قومی ایکشن پلان اور کراچی ٹارگٹڈ آپریشن پر بریفنگ دی، ان کا کہنا تھا کہ کے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی ارسرنو تحقیقات کے لئے عدالت سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیر اعظم نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ سانحہ بلدیہ تحقیقات جلد مکمل کریں اور اب تک کی پیش رفت کی جامع رپورٹ پندرہ روز میں پیش کریں۔

    اجلاس میں آئی جی سندھ نے اسلحہ اور ٹیکنالوجی کا مطالبہ کیا جس پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ عسکری اداروں سے رابطے میں رہیں جس چیز کی بھی ضرورت ہوگی دیں گے اس کے ساتھ ہی آرمی چیف نے کہا کہ اگر چاہتے ہیں تو سندھ پولیس کی ٹریننگ فوج کریں تو آگاہ کریں۔

    ڈی جی رینجرز جنرل بلال اکبر نے کراچی آپریشن پر بریفننگ دی، سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ اپنے دور حکومت میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کو تیز کیا اورسوات آپریشن پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں ہوا،ان کا کہنا تھا دہشت گردی کے خلا ف جنگ میں افواج پاکستان اور حکومت کے ساتھ ہیں ، پاک فوج نے بہت قربانیاں دی ہیں۔

  • ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں سندھ کو تین زون میں تقسیم کرنے کا فیصلہ

    ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں سندھ کو تین زون میں تقسیم کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ ایپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا جس میں سندھ سے دہشت گردی کے ستاون مقدمات آئندہ دس روز میں وفاقی حکومت کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہہ ان کی نظر میں سانحہ پشاور اور سانحہ شکارپور ایک جیسے ہیں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کے خلاف لڑنے کے لئے ایک ہزار اہلکاروں کی فورس بنائی جا ئے گی جس کی تربیت فوج کی مدد سے کی جا ئے گی۔

     فورس کی ایک پلاٹون سواہلکاروں پرمشتمل ،پلا ٹون کا سربراہ ایس پی لیول کا افسرہوگایہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ صو بہ کو اس حوالے سے تین زونز ہو نگے کراچی زون ون، حیدرآباد اوربے نظیر آبادزون ٹو،سکھر اور لاڑکانہ زون تھری ہر زون پر مشتمل ایک کمیٹی جس کا حصہ جی او سی ، کمشنر ، ڈی آئی جی ، اور سیکٹر کمانڈر ہو نگے۔

     اس کمیٹی کو آپریشن کا اختیار ہوگا اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ڈپٹی کمشنر زفوری طور پر وال چاکنگ اور لاؤڈ اسپیکر پر منافرت روکنے کیلئے اقدامات اٹھائیں، ڈپٹی کمشنرز کو گرفتاریوں کے اختیارات بھی دیدیے گئے ہیں۔

  • سانحہ شکارپور: توجہ بڑے شہروں پر تھی اس لئے نقصان ہوا، قائم علی شاہ

    سانحہ شکارپور: توجہ بڑے شہروں پر تھی اس لئے نقصان ہوا، قائم علی شاہ

    شکارپور: امن وامان برقراررکھنے کیلئےوزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کسی کے گھر کوئی مہمان بھی آئے تو اطلاع متعلقہ تھانے کودیں۔

    شکار پور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سانحہ شکارپور میں ملوث دہشت گردوں کی صحیح اطلاع دینے والے کو 2 کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔

    وسائل کی کمی کے باوجود صوبائی حکومت عوام کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی،کراچی کی طرح اندرون سندھ بھی رینجرز اور پولیس مل کر کام کریں گے۔

     دہشت گردوں سے مقابلے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار کو ایک کروڑ روپے انعام دیا جائے گا تاکہ صوبے سے دہشت گردوں کا جڑ سے خاتمہ کیا جاسکے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بڑے شہروں پر توجہ دو تو چھوٹے شہروں میں دھماکے ہونے لگتے ہیں، رینجرز ہر ضلع میں کارروائی کرے گی۔

     انہوں نے صاحب حیثیت لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی سیکورٹی خود بنائیں، کیوں کہ سرکاری لوگوں کو سیکورٹی دینا ان کی مجبوری ہے، وزیر اعلیٰ نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ پنے گھر آنے جانے والوں کی اطلاع قریبی تھانے کو دیں۔

     قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ مدرسوں مسجدوں اور امام بارگاہوں کی سیکورٹی مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے، وزیر اعلیٰ سندھ  نے شکارپور حملے میں ملوث عناصر کی نشاندہی کرنے پردوکروڑ روپے انعام کا اعلان بھی کیا۔

  • وزیرِاعلیٰ سندھ شکارپور میں آج اہم اجلاس کی صدارت کریں گے

    وزیرِاعلیٰ سندھ شکارپور میں آج اہم اجلاس کی صدارت کریں گے

    شکارپور :وزیرِاعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے شکار پور پہنچتے ہی جائے حادثہ کا دورہ کیا جبکہ سانحے پر شکارپور میں آج اہم اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ شکار پور پہنچے، جہاں انہوں نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور سانحے میں شہید اور زخمیوں کےاہل خانہ سے ملاقات کی، وزیرِاعلیٰ نے شہید افراد کے لواحقین کیلئے بیس لاکھ اور زخمیوں کو دولاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا، وزیرِاعلی سندھ آج سانحہ شکار پور پراہم اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    اجلاس میں جامع سیکیورٹی کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی جائےگی جبکہ وزیرِاعلی کودھماکےسےمتعلق تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔

    یاد رہے گزشتہ روز شکار پور کی امام بارگاہ اور مسجد میں جمعے کی نماز کے دوران زور دار دھماکے ہوا، جس کے نتیجے میں 58 افراد شہید ہوگئے ، دھماکا اس وقت ہوا جب مسجد نمازیوں سے بھری ہوئی تھی، دھماکے میں کئی افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔

    دھماکہ کے بعد افراتفری پھیل گئی، دھماکے سے مسجد کی چھت منہدم ہوگئی جب کہ قریبی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا، مجلس وحدت المسلمین نے تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا تھا، جس کی ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے حمایت کی تھی۔