Tag: سید مراد علی شاہ

  • مراد علی شاہ کی سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں‌ کی عیادت

    مراد علی شاہ کی سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں‌ کی عیادت

    کراچی : وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں زیر علاج سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں کی عیادت کی، انہوں نے شہر میں زمینوں پرقبضے کے خلاف بھی ڈنڈا اٹھالیا اور ساتھ ہی سابق وزرا و مشیران کو دفاتر اور سرکاری گھر خالی کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے چاق و چوبند وزیراعلٰی آج بھی صبح نو بجے سے ہی کام پر نکل گئے۔ راستے میں ڈی جے کالج آیا تو گاڑی سے اترکر پرنسپل سے ملاقات کی۔

    بعد ازاں سید مراد علی شاہ وعدے کے مطابق کم پروٹوکول کے ساتھ آغا خان اسپتال پہنچے۔ پولیس اور پروٹوکول عملے کو باہر روک کر خود زخمیوں کی عیادت کی۔ یاد رہے کہ آغا خان اسپتال میں کوئٹہ سانحے کے زخمی زیرعلاج ہیں۔

    شہر میں چائنا کٹنگ ہونے کا اعتراف

    علاوہ ازیں وزیراعلٰی نے کراچی میں زمینوں پر قبضوں اور چائناہ کٹنگ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں ناجائز قبضہ ہوگا وہاں کا ایس ایچ او اس کا ذمہ دار ہوگا۔

    سابق وزرا و مشیران سے دفاتر و سرکاری گھر خالی کرانے کا حکم


    علاوہ ازیں وزیراعلٰی سندھ نے سابق وزیروں، مشیروں اورمعاون خصوصی سے دفاتر اورسرکاری رہائش گاہیں خالی کرنے کی ہدایت بھی کردی, جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے سندھ حکومت نے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو ان عہدے داروں سے دفاتر اور رہائش گاہیں خالی کروائے گی اور انہیں دی گئی سرکاری گاڑیاں بھی واپس لے گی۔

    بوہری برادری کے وفد سے ملاقات، مسائل کے حل کی یقین دہانی

    علاوہ ازیں نئے وزیراعلٰی سے کراچی کی بوہری برادری کے وفد نے بھی ملاقات کی اور اپنے مسائل سے آگاہ کیا، وزیر اعلیٰ نے ان کے مسائل کو غور سے سنا اور وفد کو مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔

  • امجد صابری کے ورثاء کیلئے ایک کروڑ روپے کی منظوری

    امجد صابری کے ورثاء کیلئے ایک کروڑ روپے کی منظوری

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہید امجد صابری کے ورثاء کے لیے 1 کروڑ امداد کی سمری پر دستخط کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے شہید امجد صابری کے ورثاء کے لیے 1 کروڑ روپے کے امدادی چیک پر دستخط کردیا گیا ، وزیراعلی سندھ نے سیکریٹری خزانہ کو ہدایت دی کہ امدادی چیک جلد از جلد صابری خاندان کو فراہم کیا جائے ۔

    سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی نے شاہ امجد صابری کے اہل خانہ کے لیے ایک کروڑ روپے کی امداد کا اعلان کیا تھا ۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے امجد صابری مرحوم کے اہل خانہ کیلئے ایک کروڑ روپے امداد کا اعلان کیا تھا ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت امجد صابری کے بچوں کے تعلیمی اخراجات اٹھائے گی۔

    وزیراعظم نے کہا تھا کہ امجدصابری سچے عاشق رسول تھے، انہوں نے اپنے کلام سے برداشت،محبت اور رواداری کوفروغ دیا۔

  • بلاول بھٹو زرداری سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ملاقات

    بلاول بھٹو زرداری سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ملاقات

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بلاول ہاوٴس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی اور انہیں حالیہ دورہ اسلام آباد اور وزیراعظم سے ہونے والی ملاقات میں سندھ کے مسائل کی طرف توجہ دلانے کے حوالے سے آگاہ کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے پارٹی چیئرمین کو مون سون کے موسم کے دوارن اور امکانی سیلاب سے بچنے کے لیے تا حال اٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

    سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ صوبے میں جاری بارشوں کے دوران کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے انہوں نے اپنی ٹیم تیارکررکھی ہے۔

    بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ وہ خود میڈیا، پارٹی رہنماوٴں اور کارکنان کے ذریعے صورتحال کو مانیٹرکررہے ہیں، انہوں نے حکومت سندھ پر زور دیا کہ وہ الرٹ رہے کیونکہ حکومت سندھ کو بارش کے بعد سیلابی صورتحال سے بھی نمٹنا ہے اور پھر اس پانی کی سمندر میں نکاسی کو بھی یقینی بنانا ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ وہ وفاقی حکومت سے رابطہ کرکے بارش کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے پر زور دیں تا کہ عوام کی تکالیف کم ہو سکیں۔

    انہوں نے کہا کہ شہروں اور دیہاتوں سے بارش کے پانی کی وقت پر نکاسی کی جائے تاکہ معمولات زندگی متاثر نہ ہوں۔

     

  • وزیراعلیٰ ہاؤس میں سندھ کی نئی کابینہ کا پہلا اجلاس

    وزیراعلیٰ ہاؤس میں سندھ کی نئی کابینہ کا پہلا اجلاس

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبہ میں کرپشن اور بیڈ گورننس کا تاثر ہے لہذا نئی کابینہ نے ملکر اچھی حکمرانی قائم کر کے اس تاثر کو ختم کرنا ہے۔

    یہ بات سندھ کے نو منتخب وزیر اعلٰی سید مراد علی شاہ نے آج وزیراعلیٰ ہاوٴس کابینہ کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے اور سب سے اہم چیلنج صوبہ سندھ سے کرپشن اور بیڈ گورننس کے تاثر کا خاتمہ ہے اور یہ کوئی بڑا کام نہیں ہے ہمیں اپنے کام ایمانداری کے ساتھ اور عمل میں شفافیت دکھانا ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم سندھ کی عوام کو جوابدہ ہیں، ہم اپنی پارٹی قیادت کو جوابدہ ہیں اور سب سے بڑھ کر ہم اللہ تعالیٰ کو جوابدہ ہیں لہذا ہمارا عمل اور کارکردگی شفاف ہونا چاہیے اگر ہم محنت اور ایمانداری کے ساتھ سندھ کے عوام کے مفاد میں کام کریں گے تو کوئی بھی ہم پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔

    یہ خبر پڑھیے : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا

    اپنی ترجیحات سے کابینہ کو آگاہ کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہر شعبہ میں میرٹ ان کی اولین ترجیح ہے اگر آپ اپنے فیصلے میرٹ پر کریں گے تو تمام غلط تاثرات اور پروپیگنڈ ے خود بہ خود زائل ہو جائیں گے،دوسرے وہ تمام وزراء کومکمل اختیارات دیں گے اور پھر کارکردگی پر رپورٹ بھی لوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ میں کابینہ کو فری ہینڈ دونگا تو لازماً بہتر نتائج کی توقع بھی رکھونگا،میری کابینہ کا ہروزیر اپنے محکمے کا چیف منسٹر ہے لہذا وہ مکمل اعتماد اور اتھارٹی کے ساتھ کام کرے۔

    یہ خبر بھی پڑھیں : وزیر اعلیٰ نے ٹیم چن لی، 8 مرد ایک خاتون وزیر اور چار مشیران کا تقرر

    سید مراد علی شاہ نے تمام صوبائی وزراء کو ہدایت کی کہ وہ جب اپنے فیلڈ ٹرپس پر ہوں تو وہ پولیس اسٹیشن ، اسپتالوں ، اسکولوں اور دیگر صوبائی دفاتر کے دورے کریں اور اپنی تحقیق رپورٹس متعلقہ وزراء کو بھیجیں، وزراء اس پر کاروائی کرنے کے پابند ہونگے اور یہی ہماری مشترکہ کوششیں سرکاری محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنائیں گی۔

    وقت کی پابندی کے لیے مشہور اور صبح سویرے بیدار ہونے والے وزیراعلیٰ سندھ نے کابینہ کے تمام اراکین پر زور دیا کہ وہ اپنے دفاتر میں باقاعدگی کے ساتھ آئیں اور عوام کے مسائل کا تدراک کریں، انہوں نے کہا کہ اگر آپ اپنے دن کا آغاز بروقت کریں گے تو آپ دیگر کام بھی بہتر طریقے سے کرسکیں گے۔

    نومنتخب وزیر اعلیٰ نے اپنی کابینہ سے پہلے خطاب میں اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ انکی پریکٹس اور تجربہ رہا ہے کہ وقت کی پابندی اور نظم و ضبط سے کارکردگی میں بہتری آتی ہے اس لیے وزراء اپنے اپنے محکموں میں نظم و ضبط کو یقینی بنائیں۔

    اس موقع پر کابینہ کے اراکین نے وزیراعلیٰ سندھ پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا اور انہیں یقین دلایا کہ وہ نئے وزیراعلیٰ کی پالیسیوں اور گائیڈ لائنز کو فالو کریں گے۔

  • سید مراد علی شاہ کی نئی صوبائی کابینہ کے اراکین کے ساتھ بلاول بھٹو سے ملاقات

    سید مراد علی شاہ کی نئی صوبائی کابینہ کے اراکین کے ساتھ بلاول بھٹو سے ملاقات

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنی نئی صوبائی کابینہ کے اراکین کے ساتھ بلاول ہاوٴس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی اور قیادت کے اعتماد اور عوام کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے زیادہ سے زیادہ کارکردگی دکھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ اور ان کی نئی کابینہ کے اراکین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور پارٹی کسی بھی وزیر کی غفلت کو برداشت نہیں کرے گی،تمام وسائل کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے عوام کے لیے کام کریں اور ان کی تکالیف کو کم کریں،صوبے میں ترقی اور خوشحالی کی رفتار کو آگے بڑہاتے ہوئے سابقہ کابینہ کے نامکمل کاموں اور منصوبوں کو مکمل کیا جائے۔

    پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے نئی کابینہ کے اراکین پر زور دیا کہ 18ترمیم کے بعد صوبے کو منتقل ہونے والے محکموں اور اختیارات پر عملدرآمد کے لیے مضبوط ہوم ورک تیار کیا جائے،وفاقی قابل تقسیم پول سے منصفانہ شیئر لیا جائے،عام آدمی پر بوجھ نہ ڈالنے کو اولیت دیتے ہوئے صوبائی آمدنی کی پیداوار میں اضافہ کیا جائے،بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ امن امان، تعلیم اور صحت کے محکموں کے لیے زیادہ توجہ درکار ہے،کیونکہ یہ محکمے عام آدمی کی زندگی پر براہ راست اثر انداز ہوتے ہیں،انہوں نے کہا کہ نو منتخب بلدیاتی اداروں کا اجتماعی دانش بھی شہری سہولیات کی بحالی کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔

    قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری نے اراکین سندھ کابینہ کو مبارکباد دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ صوبے اور عوام کی بہتری کے لیے پاکستان پیپلزپارٹی کی پالیسیوں پر عملدرآمد کے لیے اپنی ممکنہ کوششیں ضرور لیں گے،اس موقع پر آج لاڑکانہ میں ہونے والے بم دھماکے کی مذمت کی گئی، چیئرمین پیپلزپارٹی، وزیراعلیٰ سندھ اور اراکین کابینہ نے شہید اہلکار کے ایصال کے لیے دعا بھی کی۔

    بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ لاڑکانہ بم دھماکے کے زخمیوں کے بہتر علاج کا انتظام کیاجائے،ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے ساتھ نئی کابینہ کے اراکین صوبائی وزراء مخدوم جمیل الزماں، نثار احمد کھڑو، جام مہتاب ڈہر،سکندر میندھرو، جام خان شورو،، شمیم ممتاز، سہیل انور سیال، سید سردار شاہ، مکیش چاولا،صوبائی مشیران مولا بخش چانڈیو، سینیٹر سعید غنی، اصغر جونیجو، مرتضیٰ وہاب، معاونین خصوصی ڈاکٹر کھٹو مل، ڈاکٹر سکندر شورو،ارم خالداور اور سید غلام شاہ جیلانی شامل تھے۔

  • قائم علی شاہ اور خرم شیر زمان سمیت کئی اراکین اسمبلی کی مراد علی شاہ کو مبارکباد

    قائم علی شاہ اور خرم شیر زمان سمیت کئی اراکین اسمبلی کی مراد علی شاہ کو مبارکباد

    کراچی : تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان، قائم علی شاہ اور دیگر اراکین اسمبلی نے نئے وزیراعلی کو مباکباد پیش کی اور سندھ کے مسائل کی جانب توجہ دلاتے ہوئے اِن مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

    وزارت اعلیٰ کیلئے مراد علی شاہ کے مد مقابل پی ٹی آئی کے رکن خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے نو منتخب وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو وزیر اعلیٰ منتخب ہونے پر تحریک انصاف کی طرف سے مبارک باد پیش کی ,انہوں نے کہا کہ نئے وزیراعلیٰ سے تعلیم،کرپشن کے خاتمے اور صحت کی بہتری کے لیے کام کرنے کی امید ہے جب کہ سندھ میں امن عامہ کی بحالی کے لیے سندھ رینجرز کو اختیارات دلوانے میں بھی کامیاب ہو جائیں گے۔

    assembly

    قبل ازیں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  وہ اپنے دوست اور پرانے ساتھی اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید عبداللہ شاہ کے فرزند مراد علی شاہ کو وزیر اعلیٰ سندھ بننے پر مبارک باد دیتے ہیں اس منصب کے لیے سید مراد علی شاہ کی نامزدگی ہماری لیڈر شپ کی کی چوائس ہے جب کہ ایوان کی اکثریت بھی سید مراد علی شاہ کے حق میں ہے اس طرح وہ اکثریت کے وزیر اعلی ہیں اور سب کے لیے قابل قبول ہیں۔

    ایم کیوایم کے رہنما سید سرداراحمد کاسندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مرادعلی شاہ کووزیراعلیٰ منتخب ہونے پرمبارک باد دیتے ہیں،ان سے کئی توقعات ہیں،نئے وزیراعلیٰ کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ذوالفقار مرزا کے صاحبزادے اور رکن سندھ اسمبلی حسنین مرزا نے اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی تبدیلی خوش آئند ہے، رینجرزبھی سندھ میں امن و امان کے لیےکام کررہی ہے اس وقت حکومت اور قانون نافذ کرنے والےاداروں میں تصادم کی صورتحال ہے، سندھ کی نئی کابینہ کو یہ مسائل درپیش ہوں گے۔

    رؤف صدیقی کا مراد علی شاہ کے وزیر اعلیٰ سندھ منتخب ہونے کے بعد سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مراد علی شاہ نے ایم کیو ایم کے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کے باوجود متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان اسمبلی سے ملاقات کی اور مجھ اسیر رکن اسمبلی کے پاس بھی چل کر آئے اور خیریت دریافت کی جو انکسارانہ اور بہت اچھا اقدام ہے۔

    سینیر صوبائی وزیر نثار کھوڑو  مراد علی شاہ کو سندھ کا وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد سندھ اسمبلی میں خطاب میں انہیں مبارکباد پیش کی، ان کا کہنا تھا کہ بہت باتیں ہوتی تھیں کہ پارٹی میں کتنے ناراض ہیں، آج ہم نے دکھادیا کہ سیسہ پلائی دیوار ہیں، پیپلز پارٹی مقابلے کی سکت رکھتی ہے،تا ہم مراد علی شاہ کو ابھی بہت کام کرنا ہے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے نو منتخب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں آج وزیراعلیٰ سندھ منتخب ہونے والے پاکستان پیپلز پارٹی کے مراد علی شاہ نے گورنر ہاوس کراچی میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے وزیر اعلیٰ سندھ کے عہدے کا حلف اُٹھا لیا، نئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اپنے عہدے کا حلف اردو زبان میں اُٹھایا۔

    وزیر اعلیٰ کی حلف برادری کی تقریب گورنر ہاوس کراچی میں منعقد ہوئی ، تقریب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شرکت کی ،تقریب میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ سمیت پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت جبکہ ڈی جی رینجرز اور عسکری اداروں کے افسران نے بھی شرکت کی ۔


    سید مراد علی شاہ 88 ووٹ لیکر وزیراعلیٰ سندھ منتخب


    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیر صدرات آج وزیر اعلی سندھ کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کا عمل ہوا ،پیپلز پارٹی کے مراد علی شاہ اور تحریک انصاف کے خرم شیر زمان مدمقابل تھے۔

    پیپلزپارٹی کے مراد علی شاہ اٹھاسی ووٹ لیکر بھاری اکثریت سے سندھ کے ستائیسویں وزیراعلی سندھ منتخب کرلئے گئے، اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سندھ کے نئے وزیر اعلی نے کہا کہ صاف ستھرا کراچی،سر سبز تھر اور محفوظ سندھ میرا خواب ہے،ہر جگہ کرپشن کرپشن کی آوازیں آتی رہتی ہیں لیکن اب یہ ناسور ختم ہوتی بھی نظر آئے گی۔


    Oath taking ceremony of newly elected Chief… by arynews

  • سید مراد علی شاہ 88 ووٹ لیکر وزیراعلیٰ سندھ منتخب

    سید مراد علی شاہ 88 ووٹ لیکر وزیراعلیٰ سندھ منتخب

    کراچی: پیپلزپارٹی کے مراد علی شاہ اٹھاسی ووٹ لیکر سندھ کے ستائیسویں وزیراعلی سندھ منتخب کرلئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیر صدرات وزیر اعلی سندھ کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کا عمل ہوا ،پیپلز پارٹی کے مراد علی شاہ اور تحریک انصاف کے خرم شیر زمان مدمقابل تھے۔

    پیپلز پارٹی کے مراد علی شاہ کو 88 اور تحریک انصاف کے خرم شیر زمان کو صرف 3 ووٹ ملے، ووٹنگ کے عمل میں پیپلز پارٹی کے 86، ایم کیو ایم کے 36، مسلم لیگ ن کے 6 ارکان نے شرکت کی جبکہ مسلم لیگ فنکشنل کا ایک بھی رکن ایوان میں نہیں آیا۔

    ایم کیو ایم نے وزیر اعلی سندھ کے انتخاب میں کسی امیدوار کی حمایت یا مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ وزیر اعلی سندھ کیلئے کوئی امیدوار بھی سامنے نہیں لایا گیا۔

    صوبائی وزیر تعلیم نثار کھوڑو نے مراد علی شاہ کو دلی مبارکباد دی، پھر بزرگ سائیں قائم علی شاہ کو خراج تحسین پیش کیا،ارکان سندھ اسمبلی نے کھڑے ہوکر قائم علی شاہ کے لئے تالیاں بجائیں۔

    قائم علی شاہ کے سیاسی سفر پر ایک نظر

    واضح رہے دبئی میں پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیرمین آصف زرداری کی زیرصدارت پیپلز پارٹی کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کو ہٹانے سمیت سندھ کابینہ میں بھی ردوبدل کا فیصلہ کیا گیا تھا، قائم علی شاہ کو سندھ کا سب سے زیادہ عرصے تک وزیراعلیٰ رہنے کا اعزاز حاصل رہا۔

    مراد علی شاہ کون ہیں ؟

    مراد علی شاہ سندھ کی تاریخ کے پہلے وزیر اعلی ہیں جن کے والد سید عبداللہ شاہ بھی اسی منصب پر فائز رہے ۔

    کراچی میں پیدا ہونے والے چون سالہ سائیں سید مراد علی شاہ کا تعلق جامشورہ سے ہیں، اوران کو سیاست وراثت میں ملی، ان کے والد سید عبد اللہ شاہ محترمہ بینظیر بھٹو کے دوسرے دور حکومت میں وزیر اعلیٰ رہے ۔

    مراد علی شاہ نے این ای ڈی سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد امریکہ کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی کلیفورنیا سے بھی اکنامک سسٹم اور سول اسٹریکچر انجینئرنگ کی ڈگریاں حاصل کیں۔

    مراد علی شاہ نے دو ہزار دو میں سیاست میں قدم رکھا اور رکن اسمبلی سندھ بنے، دو ہزار آٹھ میں بھی جامشورو سے منتخب ہوئے، دوہزار تیرہ کے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے ان کی دوہری شہریت آڑے آگئی، جس کو خیر باد کہتے ہوئے ضمنی انتخاب میں حصہ لیا اورسندھ کابینہ میں وزیر خزانہ بن گئے، ان کا حلقہ پی ایس تہترجامشورو اور دادو کے مختلف گاوں پر محیط ہے۔

  • گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے قائم علی شاہ کا استعفیٰ منظور کرلیا

    گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے قائم علی شاہ کا استعفیٰ منظور کرلیا

    کراچی: گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے سبکدوش ہونے والے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سربراہی میں گورنر ہاوس اور چیف منسٹر ہاوس میں کبھی بھی اختلاف پیدا نہیں ہوا، آنے والے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے ساتھ پہلے ہی اچھے تعلقات ہیں۔

    گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ آج گورنر ہاؤس میں ملاقات کی اور انھیں وزیراعلیٰ کے عہدے سے اپنا استعفیٰ پیش کیا جسے گورنر سندھ نے منظور کرتے ہوئے نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب تک اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کی درخواست کی۔

    اس موقع پر پیپلز پارٹی کے نامزد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ،اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی ، سینئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو ، وزیر داخلہ سہیل انور سیال ، وزیر صحت جام مہتا ب علی ، وزیر ساحلی ترقی سکندر میندھرو ، وزیر خوراک ناصر حسین شاہ ، وزیر مائنز اینڈ منرل منظو ر حسین وسان ، وزیر ٹرانسپورٹ ممتاز جکھرانی ، وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن گیان چند ، وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون وہاب صدیقی ، اسد علی شاہ، چیف سیکریٹری صدیق میمن اور وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو بھی موجود تھے۔

    13658974_10153813444207951_5371868768130698761_n

    بعد ازاں گورنر سندھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آئینی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے ان کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب تک کام کرتے رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک سیاسی فیصلہ ہے اور سیاست میں ایسا ہو تا رہتا ہے لیکن یہ بات بھی حقیقت ہے کہ سید قائم علی شاہ نے اپنی حکومت کے دوران کئی مراحل اور چیلنجز کا سامنا کیا ۔

    13680947_10153813443997951_3659659386320173561_n

    انہوں نے کہا کہ سیاست تجربہ کا دوسرا نام ہے اور جو تجربہ قائم علی شاہ کو حاصل ہے وہ بہت کم سیاستدانوں کو حاصل ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قائم علی شاہ کا تجربہ اثاثہ سے کم نہیں جس کا فائدہ اٹھا تے رہنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ قائم علی شاہ کا تجربہ ان تمام سیاستدانوں کے لئے ہے خواہ ان کا تعلق کسی بھی کو سیاسی جماعت سے ہو، گورنر سندھ نے کہا کہ قائم علی شاہ مزاجاً نرم خوشخصیت کے مالک ہیں جو ان کے سیاست اور حکومت میں طویل عرصہ گذارنے کی بڑی وجہ ہے، اسی خوبی کے باعث تمام سیاستدان ان کی یکساں طور پر عزت کرتے ہیں ۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ان کے دور میں گورنر ہاؤس اور چیف منسٹر ہاؤس میں قریبی رابط رہا اور تمام مسائل باہمی افہام و تفہیم سے حل کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دور حکومت میں بڑے چیلنجز سامنے آئے اور انہوں نے تدبر اور سیاسی سوجھ بوجھ سے کام لے کران کا سامنا کیا ۔

    13879186_10153813444322951_1306604302713793929_n

    گورنر سندھ نے کہا کہ سیاست او ر حکومت دو مختلف چیزیں اور حکومت چلانے میں اگر سیاسی رواداری کو ملحوظ خاطر رکھا جائے تو حکومت چلانا آسان ہو جاتا ہے، قائم علی شاہ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کے عزم کو برقرار رکھا اور یہی وجہ ہے کہ ان کو تمام سیاسی جماعتوں کا تعاون حاصل رہا ، امید ہے کہ یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔

    13876535_10153813451887951_9099409470191389385_n

    گورنرسندھ نے کہا کہ نئے وزیر اعلیٰ کے لئے سب سے بڑا چیلنج امن و امان ہو گا امید ہے کہ وہ اس کو اپنی ترجیحات میں شامل کریں گے، گورنر سندھ نے کہا کہ یہ صورتحال ان کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج ہو گی، سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وہ پارٹی کے ورکر ہیں اور رہیں گے انہوں نے ہمیشہ پارٹی فیصلہ کو قبول کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے، انہوں نے اپنے وزیر اعلیٰ کے طور پر کام کے دوران گورنر سندھ کے تعاون اور رہنمائی پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔