Tag: سیزفائر کی خلاف ورزی

  • سیزفائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    سیزفائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد: پاکستان نے 22 اور 23جولائی بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایل اوسی پر جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے بھارت سے شدید احتجاج کیا گیا۔

    ترجمان کے مطابق گورو اہلووالیا کو ڈی جی جنوبی ایشیا ڈاکٹر محمد فیصل نے طلب کیا، بھارت کی طرف سے 22 اور 23جولائی کو ایل اوسی کے باگسر سیکٹر پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی۔

    بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے خاتون اور12 سالہ لڑکاشہید اور 4شہری زخمی بھی ہوئے۔

    مزید پڑھیں : راولاکوٹ، بھارتی فوج کی گولہ باری، خاتون شہید، بزرگ شہری زخمی

    یاد رہے گذشتہ روز بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے گوئی سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں ایک خاتون جان بیگم شہید ہوگئیں جبکہ تتہ پانی سیکٹر پر بھی شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا ، بھارتی فوج کی فائرنگ سے سہڑہ گاؤں کے رہائشی 60 سالہ سردارنسیم زخمی ہوا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز نے بلااشتعال گولہ باری کی تھی، جس کے نتیجے میں پاک فوج کے ایک جوان نے جام شہادت نوش کیا تھا۔

  • ایل او سی پر سیزفائر کی خلاف ورزی : بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    ایل او سی پر سیزفائر کی خلاف ورزی : بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد : پاکستان نے یکم اور دو اپریل کو بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا، ترجمان دفتر خارجہ محمد فیصل نے مطالبہ کیا کہ بھارت2003 کے سیز فائر سمجھوتے پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارت کی طرف سے یکم اور دو اپریل کو سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا ہے ۔

    بدھ کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق طلبی ڈی جی ساؤتھ ایشیاءڈاکٹر محمد فیصل نے کی ،بھارت کی طرف سے کم اور دو اپریل کو سیز فائر کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیاگیا۔

    احتجاجی مراسلے میں کہا گیا کہ بھارتی قابض افواج نے لائن آف کنٹرول سے ملحقہ علاقوں جندروٹ نیزہ پیر رکھ چکڑی سیکٹرز میں بلا اشتعال فائرنگ کی،پاکستان بھارت کی طرف سے جمگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے۔

    بھارتی فائرنگ کے نتیجہ میں یکم اپریل کو 4 معصوم شہری زخمی ہوئے جن میں محمد یوسف محمد شہزاد اکبر جان اور کوثر پروین شامل ہیں جبکہ دو اپریل کو بھارتی فائرنگ کے نتیجہ میں ایک شہری محمد عتیق جو جگل پال کا رہائشی تھا شہید ہوگیا اور3 خواتین زخمی ہوئیں جن میں فریدہ بیگم، عظمت بیگم اور رحمت بی بی شامل ہیں۔

    ترجمان کے مطابق اسی دن بھارتی فوج نے بگسر سیکٹر میں شہریوں کی بس کو بھی نشانہ بنایا، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی فائرنگ نہ صرف سیز فائر سمجھوتے کی خلاف ورزی بلکہ اخلاقیات کے بھی خلاف ہے۔

    ایل او سی پر بھارتی فورسز مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں، جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی اقدار اور عالمی قوانین کے خلاف ہے، بھارت کی طرف سے سیز فائر خلاف ورزی کا سلسلہ 2017 سے جاری ہے، بھارت 2003 کے سیز فائر سمجھوتے پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

  • قومی سلامتی کونسل میں بھارتی جارحیت پرہر فورم پرآواز اٹھانے کا فیصلہ

    قومی سلامتی کونسل میں بھارتی جارحیت پرہر فورم پرآواز اٹھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نواز شریف کی زیرِصدارت قومی سلامتی کمیٹی کےاجلاس میں بھارتی جارحیت کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کر نے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیرِاعظم نوازشریف کی زیرِصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے سیزفائر کی خلاف ورزی اور آپریشن ضربِ عضب پرغورکیا گیا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی سلامتی اور خود مختاری پر کوئی سودے بازی نہیں کی جائے گی اور بھارتی جارحیت کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی، قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ اور سرحدی خلاف ورزیوں کے واقعات کا جائزہ لیا۔

    ڈی جی ملڑی آپریشن نے اس غیر معمولی صورت حال اور اب تک ہونے والے جانی ومالی نقصان پر بریفنگ دی، مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز نے اجلاس کو بھارتی اشتعال انگیزی کے خلاف پاکستان کے اب تک کیے گئے سفارتی رابطوں پر بریفنگ دی۔

    اجلاس کے دوران وزیرِاعظم نے شمالی وزیرستان کا دورہ اور جوانوں سے ہونے والی ملاقات کی تٖفصیلات سے آگاہ کیا، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشدمحمود، تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور ڈی جی آئی ایس آئی شریک تھے۔

    اجلاس میں وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیرِدفاع خواجہ محمد آصف ، وزیرِاطلاعات سینیٹر پرویز رشید، وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار اور قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیزسمیت اعلیٰ سیکیورٹی و سرکاری حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

    اجلاس سے قبل وزیرِاعظم نواز شریف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف، پاک بحریہ کے سربراہ نیول ایڈمرل ذکااللہ اور قومی سلامتی کے مشیرسرتاج عزیز نے الگ الگ ملاقات بھی کی، ملاقات کے دوران قومی سلامتی کےامور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔