Tag: سیسی

  • محکمہ لیبر کے ماتحت ادارے سیسی میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن

    محکمہ لیبر کے ماتحت ادارے سیسی میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن

    کراچی: محکمہ لیبر کے ماتحت ادارے سیسی (SESSI) میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن پر چیف سیکریٹری سندھ نے اوپن انکوائری کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن میں مبینہ کرپشن کی کھلی انکوائری کی جائے گی، سندھ کے چیف سیکریٹری نے اس کی منظوری دے دی، اس کیس میں محمد خان ابڑو سمیت 13 افراد کے خلاف انکوائری ہوگی۔

    انکوائری کرنے والے افسر کو با اثر افسران نے رپورٹ کرا دیا ہے، رپورٹ کے مطابق جعلی آڈٹ رپورٹس کے ذریعے سیسی کو 13 کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا، ادویات اور مشینری کی مد میں ہیرا پھیری کی گئی۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر کورنگی زاہد بٹ، سابق ڈائریکٹر سعادت میمن، میڈیکل افسر شاہ محمد کے خلاف تحقیقات ہوں گی، سیسی حکام نے مزدوروں کے کارڈ پر مبینہ طور پر رشوت وصول کی۔

  • مصر کے آئین میں تبدیلی سے سیسی ’2030 تک اقتدار میں رہ سکتے ہیں

    مصر کے آئین میں تبدیلی سے سیسی ’2030 تک اقتدار میں رہ سکتے ہیں

    قاہرہ : مصر کی پارلیمان نے آئینی ترامیم منظور کی ہیں جن کے مطابق صدر عبدل فتع ال سیسی 2030 تک اقتدار میں رہ سکتے ہیں، مذکورہ ترامیم صدر سیسی کو عدلیہ پر مزید اختیارات دیں گی اور سیاست میں فوج کا کردار یقینی بنائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق 2022 میں اپنی دوسری چار سالہ مدت کے اختتام پر عہدہ صدارت سے سبکدوش ہونے والے صدر عبد الفتح السیسی نئی ترامیم کی منظوری کے بعد 2030 تک اقتدار سنبھال سکتے ہیں اور مذکورہ ترامیم کے باعث مدت اقتدار بھی چھ سال ہوجائے گی، انھیں ایک اور مدت کے لیے انتخابات میں کھڑے ہونے کی اجازت مل جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مصری حکومت کو پارلیمنٹ سے منظور ہونے والی ترامیم پر تیس روز کے اندر ریفرنڈم کرانا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ نئی ترامیم صدر سیسی کو عدلیہ پر مزید اختیارات دیں گی اور سیاست میں فوج کا کردار بھی یقینی بنائیں گی، 2013 میں صدر سیسی نے مصر کے پہلے منتخب کردہ جمہوری صدر محمد مُرسی کے اقتدار کے خلاف جاری احتجاج کے پیشِ نظر فوج کی قیادت میں اقتدار حاصل کیا تھا۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق ان کی نگرانی میں مخالف آوازوں کو دبانے کی بے مثال کوششیں کی گئی ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد جیلوں میں قید ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عبد الفتح السیسی 2014 میں پہلی بار صدر منتخب ہوئے اور گذشتہ سال 97 فیصد ووٹ حاصل کرنے کے بعد انھیں دوبارہ صدر منتخب کیا گیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ انھیں کسی سخت مقابلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا کیونکہ ان کے اکثر ممکنہ حریفوں نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا یا ان کو گرفتار کر لیا گیا۔

    پارلیمان میں بھی صدر سیسی کے حمایتیوں کا غلبہ ہے اور حزبِ اختلاف کی جماعتیں یہ کہہ کر اسے تنقید کا نشانہ بناتی ہیں کہ یہ ان کے اقدامات کی رسمی منظوری کا ہی کام کرتی ہے۔

    قانون ساز محمد حمید، جنھوں نے آئینی ترامیم کے لیے مہم چلائی، نے بتایا کہ سیسی ایسے صدر تھے جنھوں نے اہم سیاسی، اقتصادی اور حفاظتی اقدامات لیے اور لیبیا اور سوڈان جیسے ہمسائیہ ممالک میں جاری بدامنی کے پیشِ نظر انھیں اصلاحات کی اجازت دینی پڑی۔

    ان کا کہنا تھا کہ لیبرل ’ال دستور‘ پارٹی کے خالد داود نے اسے مضحکہ خیز کہہ کر مسترد کر دیا اور بتایا کہ یہ اصلاحات صدر سیسی کی جانب سے اقتدار پر قبضے کی کوشش کو ظاہر کرتی ہیں۔