اسلام آباد : چیئرمین پاورکمیٹی سینیٹ سیف اللہ ابڑو کا کہنا ہے کہ 8 ہزار344 بلین روپےغریب عوام کےآئی پی پیزکو دیئے گئے، ڈالرکی قیمت مزیدبڑھےگی تو بجلی کی قیمتیں مزیدبڑھیں گی۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاورکمیٹی سینیٹ سیف اللہ ابڑو نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘الیونتھ آور’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزارت توانائی حکام سےکمیٹی کےتمام ارکان نےسوالات پوچھے، حکام سے پوچھا ٹیکسزکی تفصیلات بتائی جواب دیا ہمارےپاس تفصیل نہیں، جوبھی سوال پوچھاہمیں جواب ملاکہ ہمارےپاس تفصیل نہیں ہے، ہمارے کسی سوال کاجواب نہیں دیاگیا،بس کہاجاتاکہ تفصیلات نہیں ہیں۔
سیف اللہ ابڑو نے بتایا کہ بجلی بل میں70 فیصد ڈالر ریٹ، 20 فیصد شرح سوداور10فیصدٹیکس کی مدمیں اضافہ ہوا، آئی پی پیزکیساتھ معاملہ ہے، اس لیے بجلی بل پر بھی اس کا اثر سامنے ہے۔
چیئرمین پاورکمیٹی سینیٹ نے خبردار کیا کہ ڈالر کی قیمت مزید بڑھے گی تو بجلی کی قیمتیں مزیدبڑھیں گی، آئی پی پیزکیساتھ ڈالر میں معاہدےکیےگئے جو پاکستان کی عوام کیساتھ ظلم ہے ، جنہوں نے آئی پی پیز کیساتھ معاہدے کیے تباہی کی بنیاد اسی دن رکھ دی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز سے متعلق ہم نے2013سے 2023 تک پیمنٹ کی تفصیل مانگی، انرجی پیمنٹ 9 ہزار 300 بلین ہے جبکہ کیپسٹی پیمنٹ 8 ہزار 344 بلین کی گئی، اب اندازہ لگالیں 8 ہزار 344 بلین روپے غریب عوام کے آئی پی پیزکو دیئے گئے، اتنی بڑی رقم آئی پی پیز کیساتھ معاہدے کی مد میں دی جارہی ہے۔
سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ اس وقت حل تھوڑامشکل ہےلیکن اتھارٹی اس کا حل نکال سکتی ہیں، آئی پی پیزکےمعاہدوں پرنظرثانی کےعلاوہ کوئی دوسراراستہ نہیں ہے،سیف اللہ
چیئرمین پاورکمیٹی سینیٹ نے انکشاف کیا کہ آئی پی پیزکےزیادہ ترمالکان پاکستانی ہیں، انہوں نے ڈالر میں پیمنٹ لینے کیلئے کمپنیوں کو غیرملکیوں کے طور پر شوکرایا اور جب معاہدےہوگئے تو ان مالکان نے دوبارہ کمپنیاں اپنےہاتھ میں لے لیں۔
ان کا مزید بتانا تھا کہ آئی پی پیز تو اب تقریباً 96 فیصدتک پاکستانیوں کے پاس ہے، بات کی جاسکتی ہے، ان مالکان کو بٹھا کر ملک کے مفاد میں بات کی جائے۔