Tag: سیف علی خان

  • سیف علی خان پر اس رات ایک سے زائد لوگوں نے حملہ کیا، پولیس کو شبہ

    سیف علی خان پر اس رات ایک سے زائد لوگوں نے حملہ کیا، پولیس کو شبہ

    ممبئی پولیس کو شبہ کے چاقو کے وار سے شدید زخمی ہونے والے سیف عالی خان پر اس رات ایک سے زائد لوگوں نے حملہ کیا تھا۔

    بالی ووڈ اسٹار سیف علی خان پر حملے کے حوالے سے ممبئی پولیس نئے زاوئے سے تحقیقات کررہی ہے، پولیس کو لگتا ہے کہ سیف پر جس طرح 6 بار چاقو کے وار کیے گئے اس حملے میں ایک سے زائد لوگ ملوث ہیں۔

    حملے کے تیسرے دن 19 جنوری کو پولیس نے شرف الاسلام شہزاد نامی بنگلہ دیشی شخص کو حراست میں لیا تھا جبکہ عدالت نے پولیس کو 29 جنوری تک ملزم کی پولیس کسٹڈی گرانٹ کی تھی۔

    سیکیورٹ ذرانع نے بھارتی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والا ملزم اتھارٹیز کے ساتھ تعاون نہیں کررہا ہے، اس نے اب تک نہیں بتایا کہ ہے اس نے سیف پر حملہ کرنے کے لیے کس دکان سے چھری خریدی تھی۔

    میڈیا میں سامنے آنے والے نئی افواہوں کے مطابق سیف کے دوست افسر زیدی ممبئی کے لیلاوتی اسپتال لے کر آئے تھے کیوں کہ انہی کا نام سیف کے میڈیکل فارم میں لکھا ہے۔

    افسر زیدی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ اسی رات فوری طور پر اسپتال پہنچ گئے تھے، تاہم سیف کو لے کر اسپتال جانے والے وہ نہیں تھے، پٹودی فیملی کی جانب سے فون کال کے بعد وہ فوری طور پر اسپتال پہنچے تھے۔

    خیال رہے کہ سیف علی خان 16 جنوری کو گھر کے اندر چاقو حملے میں شدید زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد ایک رکشہ ڈرائیور نے انہیں اسپتال منتقل کیا تھا جہاں وہ 5 دن زیرِ علاج رہنے کے بعد ڈسچارج ہوئے تھے۔

  • شمعون عباسی نے سیف علی خان پر ہونے والے حملے پر سوال اٹھا دیا

    شمعون عباسی نے سیف علی خان پر ہونے والے حملے پر سوال اٹھا دیا

    پاکستانی اداکار شمعون عباسی نے بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر ہونے والے حملے پر سوال اٹھا دیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر اداکار شمعون عباسی نے پوسٹ شیئر کی اور سیف علی خان پر ہونے والے حملے پر شبے کا اظہار کیا ہے۔

    انہوں نے لکھا کہ عام طور پر میں بالی ووڈ کی خبروں پر توجہ نہیں دیتا لیکن یہ سیف علی خان کے کیس کی کہانی بے حد عجیب اور اعصاب شکن ہے، پہلا بیان اگلے بیان سے بالکل میل نہیں کھاتا۔

    شمعون عباسی نے کہا کہ اب سیف علی خان جن کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب زخم آیا تھا، لییلاوتی اسپتال سے پانچ دن کے بعد ایسے باہر نکل آئے ہیں جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو؟‘

    اداکار کی پوسٹ وائرل ہوئی تو انہوں نے نئی پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اس پر وضاحت دی اور لکھا کہ جس طرح سے بھارتی اہلکار و اہلخانہ تفصیلات بتانے سے انکار کررہے ہیں۔

    شمعون عباسی

    شمعون عباسی نے لکھا کہ ’یہ ان لوگوں کے لیے بے عزتی کا باعث ہے جو کئی دہائیوں سے انہیں پسند کرتے ہیں اور یوں لگتا ہے کہ بھارتی حکومت اس معاملے میں مکمل اندھیرے میں ہے۔‘

    واضح رہے کہ سیف علی خان پر چند روز قبل ان کے گھر پر ایک شخص نے چاقو کے وار کیے تھے جس کے نتیجے میں انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا تھا تاہم انہیں صحت یاب ہونے پر اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

    سیف علی خان نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا ہے کہ تیمور کی رونے کی آواز سن کر وہ کمرے میں داخل ہوئے تھے اور حملہ آور وہیں موجود تھا۔

  • ابراہیم نہ تیمور تو سیف علی خان کو اسپتال لانے والا افسر زیدی تھا؟

    ابراہیم نہ تیمور تو سیف علی خان کو اسپتال لانے والا افسر زیدی تھا؟

    سیف علی خان کے دوست افسر زیدی کون ہیں اور بالی ووڈ اداکار پر حملے کے بعد ان کا نام اتنا زیادہ خبروں کی زینت بننے کی وجہ سامنے آگئی۔

    باندہ میں واقع فلیٹ میں جب سیف علی خان پر چاقو سے جان لیوا حملہ ہوا تھا تو اس کے بعد سب سے پہلے اسپتال پہنچنے والوں میں سے ایک چھوٹے نواب کے پرانے دوست افسری زیدی بھی تھے، اس کے بعد سے ہی وہ کافی جگہ سیف کے ساتھ نظر بھی آئے۔

    شروع شروع میں اس بات میں تھوڑی کنفوژن تھی کہ سیف کو اسپتال کس نے پہنچایا ہے، ان کے 23 سالہ بیٹے ابراہیم نے یا پھر ان کےساتھ اس وقت 8 سالہ بیٹا تیمور علی خان تھا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)

    تاہم اب میڈیا میں سامنے آنے والے نئی افواہوں کے مطابق انھیں دوست افسر زیدی ممبئی کے لیلاوتی اسپتال لے کر آئے تھے کیوں کہ انہی کا نام سیف کے میڈیکل فارم میں لکھا ہے۔

    افسر زیدی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ اسی رات فوری طور پر اسپتال پہنچ گئے تھے، تاہم سیف کو لے کر اسپتال جانے والے وہ نہیں تھے، پٹودی فیملی کی جانب سے فون کال کے بعد وہ فوری طور پر اسپتال پہنچے تھے۔

    سیف علی خان کے قریبی دوست جب اسپتال پہنچے تو انھوں نے اپنا نام فارم پر درج کروایا کیوں کہ سیف کے ساتھ جانے والا تیمور بہت چھوٹا تھا۔

    افسر پرانے دوست ہونے کے علاوہ سیف علی خان کے بزنس پارٹنر بھی ہیں، وہ اداکار کے برینڈ ’دیٹس ناٹ آل‘ کے کو-فاؤنڈر بھی ہیں، اس کے علاوہ افسر زیدی انٹرٹینمنٹ کمپنی ایکس انٹرٹینمنٹ کے بھی فاؤنڈر ہیں اور اس کا تعلق بھی سیف علی خان سے ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/saif-ali-khan-horrific-details-of-knife-attack/

  • ’بیٹے کی چیخ سے آنکھ کھلی اور پھر۔۔۔ ‘ سیف علی خان نے حملے کی ہولناک تفصیلات بیان کردیں

    ’بیٹے کی چیخ سے آنکھ کھلی اور پھر۔۔۔ ‘ سیف علی خان نے حملے کی ہولناک تفصیلات بیان کردیں

    حیدرآباد: بالی ووڈ اداکار سیف علی خان کو لیلاوتی اسپتال سے ڈسچارج کیے جانے کے دو دن بعد ممبئی کرائم برانچ میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اداکار سیف علی خان نے پولیس کو 16 جنوری کی رات پیش آنے والے واقعات کی پوری تفصیلات باندرہ پولیس اسٹیشن میں بیان کردیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سیف علی خان نے بتایا کہ وہ اور ان کی اہلیہ کرینہ کپور خان سدگرو شرن بلڈنگ کی گیارہویں منزل پر اپنے بیڈروم میں موجود تھے جب انہوں نے اپنے چھوٹے بیٹے جہانگیر (جیہ) اور ان کی آیا ایلیاما فلپ کی چیخیں سنیں۔

    اداکار نے پولیس کو بتایا کہ بیٹے کی چیخ سن کر میں کرینہ کے ساتھ فوراً اس کے کمرے کی طرف گیا، جہاں میں نے حملہ آور کو دیکھا، جے کی آیا خوفزدہ ہو کر چلا رہی تھی جبکہ جے رو رہا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم کے وکیل کا بڑا دعویٰ

    جب آیا ایلیاما فلپ نے مجھے دیکھا تو بتایا کہ حملہ آور نے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے، میں نے حملہ آور کو کمرے میں دھکا دے کر بند کیا جبکہ آیا جے کو لے کر بھاگ گئی۔

     پولیس کے مطابق سیف علی خان نے حملہ آور کو روکنے کی کوشش کی لیکن ملزم نے ان کی کمر، گردن اور ہاتھ پر چاقو کے کئی وار کیے، گھر میں جس وقت یہ واقعہ پیش آیا اس وقت گھر میں سیف علی خان، کرینہ کپور اور ان کے دونوں بیٹے جے اور تیمور اور ان کی آیا موجود تھی۔

     پولیس کے مطابق 19 جنوری کو پولیس نے اداکار پر حملہ کرنے والے ملزم شہزاد کو گرفتار کیا تھا گرفتار ملزم محمد شہزاد بنگلہ دیشی شہری ہے جو گزشتہ سال غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہوا تھا۔

    پولیس نے مزید بتایا کہ ملزم چوری کے مقصد سے ہی گھر میں داخل ہوا تھا، اداکار کے فلیٹ سے ملنے والے فنگر پرنٹس ملزم کے فنگر پرنٹس سے مطابقت رکھتے ہیں، یہ فنگر پرنٹس ڈکٹ پائپ پر پائے گئے جس کا استعمال ملزم نے عمارت پر چڑھنے کے لیے کیا تھا۔

    دریں اثنا شہزاد کے والد محمد روح الامین فقیر نے نیوز ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والا شخص ان کے بیٹے جیسا نہیں لگتا۔

    شہزاد کے والد محمد روح الامین نے کہا ’’فوٹیج میں دکھایا گیا شخص لمبے بالوں والا ہے لیکن میرا بیٹا کبھی لمبے بال نہیں رکھتا، مجھے لگتا ہے کہ میرے بیٹے کو سازش کے تحت پھنسانے کی کوشش کی جا رہی ہے‘‘۔

  • سیف پر حملہ، گرفتار ملزم سی سی ٹی وی والا شخص نہیں؟ سوالات کھڑے ہوگئے

    سیف پر حملہ، گرفتار ملزم سی سی ٹی وی والا شخص نہیں؟ سوالات کھڑے ہوگئے

    بھارتی فلم اسٹار سیف علی خان پر باندرہ میں واقع رہائش گاہ میں 15 اور 16 جنوری کی درمیانی شب ہونے والے چاقو حملے کے بعد ممبئی پولیس کی جانب سے حملہ آور کی شناخت اور ممبئی پولیس کی ساکھ پر سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔

    گرفتار ملزم کے حوالے سے سوشل میڈیا صارفین نے اپنے شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آیا اس کیس میں گرفتار ملزم محمد شریف الاسلام شہزاد واقعی وہی شخص ہے جس نے سیف علی خان پر ان کے گھر پر حملہ کیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق ملزم کی گرفتاری کے بعد پولیس کی جانب سے جاری متعدد رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملزم نے اداکار کے گھر پر غربت کے باعث چوری کی واردات کی۔

    صارفین سوشل میڈیا پر ملزم کی تصاویر جاری ہونے کے بعد سوال اُٹھا رہے ہیں کہ کیا یہ واقعی وہی شخص ہے جس نے سیف پر حملہ کیا تھا۔

    سوشل میڈیا صارفین نے نشاندہی کی کہ گرفتار ہونے والا شخص حملے کے فوراً بعد سامنے آنے والی پہلی سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والے شخص سے مختلف بہت مختلف مختلف ہے، تاہم ممبئی پولیس نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی اداکاراہلیہ اور بچوں کی حفاظت کیلئے اپنے گھر میں گھسنے والے ڈکیت سے جھڑپ کے باعث حملہ آور کے چاقو کے وار سے زخمی ہوگئے تھے۔

    سیف علی خان کی جلد صحت یابی کے پیچھے کیا وجوہات ہیں؟ ڈاکٹرز نے بتا دیا

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈکیت اوربھارتی اداکارکی جھڑپ میں چھوٹے نواب کو چھ ضربیں لگیں جن میں سے 2 خاصی گہری تھیں۔

  • سیف اور کرینہ میں حملے کی رات جھگڑا ہوا تھا! فلم ناقد کا بڑا دعویٰ

    سیف اور کرینہ میں حملے کی رات جھگڑا ہوا تھا! فلم ناقد کا بڑا دعویٰ

    بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار سیف علی خان پر متعدد بار چاقو کے وار کیے گئے اور یہ جان لیوا واقعہ گزشتہ ہفتے ان کی باندرہ رہائش گاہ پر پیش آیا جس سے ان کے مداحوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیف علی خان، جو اپنی اہلیہ کرینہ کپور خان اور بیٹوں تیمور اور جیہ کے ساتھ رہتے ہیں، کو لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کی کمر میں لگے چاقو کے ٹکڑے کو نکالنے کے لیے سرجری کی گئی۔ اس واقعے کے پانچ دن گزرنے کے بعد اتوار کو اداکار کو ڈسچارج کردیا گیا۔

    جب کہ اس واقعے کو ابتدائی طور پر چوری کی کوشش کا نام دیا گیا تھا، مگر بھارتی فلموں کے ناقد کمال آر خان المعروف کے آر کے نے بڑا دعویٰ کرکے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔

    انہوں نے حال ہی میں ٹویٹس کی ایک سیریز پوسٹ کی جس میں یہ تجویز کیا گیا کہ سیف علی خان اور کرینہ کپور کسی بیرونی حملے کے بجائے گھریلو جھگڑے میں ملوث ہو سکتے ہیں۔ ان کے ٹویٹس میں کیس کی تفصیلات پر سوال کرنے والے پانچ نکات شامل تھے۔

    1) سیف علی خان صرف 48 گھنٹے بعد ہسپتال سے 100 فیصد فٹ واپس آئے۔
    2) پولیس نے حملہ آور پر قتل کی کوشش کا الزام نہیں لگایا۔
    3) گرفتار شخص کا چہرہ سی سی ٹی وی والے آدمی سے میل نہیں کھاتا۔ حالانکہ وہ سی سی ٹی وی فوٹیج سیف کے فلور کی نہیں ہے۔
    4) ایک انتہائی کمزور حملہ آور نے سیف پر 6 بار چاقو سے وار کیا لیکن سیف اپنا ایک بار بھی اپنا بچاؤ نہیں کرسکے۔
    5) تو مجھے یقین ہے کہ اس رات سیف کے گھر میں کوئی نہیں آیا تھا۔ سیف اور کرینہ آپس میں لڑے تھے۔

    KRK کے دعوؤں نے سوشل میڈیا پر خاصی توجہ حاصل کی ہے، بہت سے لوگ ان کے بیانات کی صداقت پر بحث کر رہے ہیں۔

    پولیس کے مطابق حملہ آور چوری کے ارادے سے عمارت میں داخل ہوا اور سیف کی شناخت سے لاعلم تھا۔ ملزم شریف الاسلام گرفتار کر لیا گیا اور وہ زیر حراست ہے۔ تفتیش کار واقعات کی ترتیب کو سمجھنے کے لیے کرائم سین کو دوبارہ بنانے پر کام کر رہے ہیں۔

    سیف علی خان پر حملہ، پولیس کو گھر کے قریب سے اہم چیز مل گئی

    سیف علی خان اور کرینہ کپور نے اس واقعے یا KRK کے الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ دریں اثناء اداکار کے مداحوں نے راحت کا اظہار کیا ہے کہ سیف صحت یاب ہو رہے ہیں۔

  • سیف علی خان پر حملہ، پولیس کو گھر کے قریب سے اہم چیز مل گئی

    سیف علی خان پر حملہ، پولیس کو گھر کے قریب سے اہم چیز مل گئی

    معروف بھارتی اداکار سیف علی خان پر حملے میں استعمال ہونے والے چاقو کا تیسرا ٹکڑا باندرہ جھیل کے قریب سے برآمد کرلیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیف علی خان پر چاقو حملے کے معاملے میں تازہ ترین پیش رفت میں، بالی ووڈ اداکار پر حملہ کرنے کے لیے استعمال ہونے والے چاقو کا تیسرا ٹکڑا ممبئی کے باندرہ میں واقع ان کی رہائش گاہ سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک جھیل سے برآمد ہوا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق چاقو کا گمشدہ ٹکڑا، جسے حملہ آور نے 16 جنوری کے حملے میں استعمال کیا تھا، باندرا جھیل کے قریب ایک گڑھے سے ملا، جس نے جاری تفتیش میں ایک اہم تفصیل کا اضافہ کیا۔

    پولیس کو اس سے قبل لیلاوتی اسپتال میں علاج کے دوران اداکار کے جسم میں چاقو کا ایک حصہ، 2.5 انچ کا بلیڈ ملا تھا۔

    ممبئی پولیس نے اتوار کے روز حملہ آور کو گرفتار کیا، جس کی شناخت بنگلہ دیشی شہری شریف اسلام کے طور پر کی گئی ہے، جس نے خان کو 16 جنوری کو ان کے باندرہ اپارٹمنٹ میں چوری کے دوران چاقو کے وار سے زخمی کردیا تھا۔

    ملزم کی گرفتاری کے بعد ضبط کیے گئے موبائل فون، ملزم کے کپڑے اور سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت متعدد مواد کو تحقیقات کے لیے ایف ایس ایل بھیج دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سیف کو ممبئی کے ایک نجی اسپتال سے پانچ دن بعد ڈسچارج کردیا گیا تھا، اسپتال میں ان کی دو سرجری ہوئی تھیں۔

    شرمیلا ٹیگور نے سیف کو اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور سے مل کر کیا کہا؟

    سیف نے آٹو رکشہ ڈرائیور بھجن سنگھ رانا سے بھی ملاقات کی، جنہوں نے گزشتہ ہفتے ممبئی میں چاقو کے حملے میں زخمی ہونے کے بعد انہیں ہسپتال پہنچایا، اور بروقت مدد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

  • شرمیلا ٹیگور نے سیف کو اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور سے مل کر کیا کہا؟

    شرمیلا ٹیگور نے سیف کو اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور سے مل کر کیا کہا؟

    سیف علی خان نے اسپتال سے ڈسچارج ہونے سے قبل رکشہ ڈرائیور بھجن رانا سے ملاقات کی اور اپنی والدہ شرمیلا ٹیگور سے بھی انھیں ملوایا۔

    بالی ووڈ کے چھوٹے نواب کو 6 دن کے بعد لیلاوتی اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہ ے، جس کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائر ہوگئیں، سیف ڈکیتی کے دوران اپنی فیملی کی حفاظت کرتے ہوئے شدید زخمی ہوگئے تھے تاہم اب 6 دن کے بعد وہ گھر کو روانہ ہوئے ہیں۔

    سیف علی کی اسپتال سے چھٹی کے بعد انھیں انتہائی سخت سیکیورٹی کے درمیان اپنی رہائش گاہ جاتے ہوئے دیکھا گیا اس دوران کے اطراف کئی پولیس والے موجود تھے۔

    بروقت اسپتال پہنچانے والے آٹو رکشہ ڈرائیور سے بھی سیف نے ملاقات جس کی تصویر وائرل ہورہی ہے، بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رکشہ ڈرائیور بھجن سنگھ رانا نے بتایا کہ میں کل سیف سے اسپتال میں ملا،

    سیف نے اسپتال پہنچنے میں مدد کرنے کے لیے میرا شکریہ ادا کرنے کے لیے فون کیا، انھوں نے میری تعریف کی، مجھے سیف اور ان کے خاندان کی طرف سے پزیرائی ملی۔

    بھن سنگھ رانا نے کہا کہ سیف علی خان نے مجھے اپنی ماں شرمیلا ٹیگور سے ملوایا، اور میں نے ان کے پاؤں چھوئے۔

    رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ شرمیلا ٹیگور نے مجھے کچھ پیسے دیے جو انھیں صحیح لگا، اور کہا کہ جب بھی مجھے مدد کی ضرورت ہو گی وہ میرے لیے موجود ہوں گی۔

    بھجن نے بتایا کہ میں اتنے بڑے اسٹار اور ان کے خاندان سے مل کر خوش ہوا، ان کی ماں نے میری تعریف کی، آپ کسی کو اسپتال پہنچاتے ہیں تو صرف یہ چاہتے ہیں کہ وہ محفوظ رہے۔

  • سیف علی خان کو حملے کے بعد ایک اور بڑی مشکل کا سامنا

    سیف علی خان کو حملے کے بعد ایک اور بڑی مشکل کا سامنا

    بالی ووڈ اداکار سیف علی خان کے نوابی خاندان ’پٹودی فیملی‘ کی تاریخی جائیدادیں حکومت کے قبضے میں آنے کا خدشہ ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پٹودی خاندان کی تاریخی جائیدادیں جن کی مالیت 15,000 کروڑ روپے ہے، انہیں بھارتی حکومت اپنے قبضے میں لے سکتی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مدھیہ پردیش ہائیکورٹ نے فیصلے میں 2015 میں ان جائیدادوں پر عائد پابندی کو ختم کر دیا ہے، جس سے ممکنہ طور پر دشمن کی جائیدادوں کا قانون کہلائے جانے والے اینمی پراپرٹی ایکٹ 1968 کے تحت ان پر قبضے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جسٹس وویک اگروال نے حکم سناتے ہوئے کہا کہ ترمیم شدہ اینمی پراپرٹی ایکٹ 2017 کے تحت ایک قانونی حل موجود ہے، متعلقہ فریقین 30 دنوں کے اندر اپیل کرسکتے ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ اگر آج سے 30 دنوں کے اندر کوئی نمائندگی دائر کی جاتی ہے، تو اپیلٹ اتھارٹی ملکیت کے حوالے سے اشتہار نہیں دے گی اور کیس کو میرٹ پر نمٹائی جائے گی۔

    اینمی پراپرٹی ایکٹ کیا ہے؟

    اینمی پراپرٹی ایکٹ بھارت کی مرکزی حکومت کو ان افراد کی جائیدادوں پر ملکیت کا دعویٰ کرنے کی اجازت دیتا ہے جو تقسیم کے بعد پاکستان ہجرت کر گئے تھے۔

    بھوپال کے آخری نواب حمید اللہ خان کی تین بیٹیاں تھیں، ان کی سب سے بڑی، عابدہ سلطان، 1950 میں پاکستان ہجرت کر گئیں، دوسری بیٹی، ساجدہ سلطان، بھارت میں رہیں، نواب افتخار علی خان نے پٹودی سے شادی کی، اور قانونی وارث بنیں۔

    ساجدہ کے پوتے سیف علی خان کو اس جائیداد کا حصہ وراثت میں ملا، تاہم عابدہ سلطان کی ہجرت حکومت کی جانب سے جائیدادوں پر دشمن کی ملکیت کا دعویٰ کرنے کا باعث بن گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 2019 میں عدالت نے ساجدہ سلطان کو قانونی وارث تسلیم کرلیا تھا لیکن حالیہ فیصلے نے خاندان کے جائیداد کے تنازع کو پھر سے جنم دیا۔

    یہ بھی پڑھیں: چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم کے وکیل کا بڑا دعویٰ

  • سیف علی خان کی بہن صبا علی نے کس کا شکریہ ادا کیا؟

    سیف علی خان کی بہن صبا علی نے کس کا شکریہ ادا کیا؟

    بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار سیف علی خان لیلاوتی اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد منگل کو اپنے گھر واپس آگئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیف کے گھر واپس پہنچنے پر ان کے اہل خانہ اور چاہنے والوں نے سکھ کا سانس لیا اوران کے لئے نیک تمناؤں کا اظہارکیا۔

    16 جنوری کو ان کے باندرہ کے گھر میں ایک شخص کے داخل ہونے کے بعد ان پر حملہ کرنے اور چھرا گھونپنے کے بعد اداکار کی سرجری کی گئی تھی۔

    ان کی گھر واپسی کے چند گھنٹے بعد، سیف علی خان کی بہن اور جیولری ڈیزائنر صبا علی خان نے اس پوری کہانی کے گمنام ہیروز کا شکریہ کیا۔

    سیف کی بہن صبا علی خان نے اپنے بھائی اور خاندان کو محفوظ رکھنے کے لیے ’آیا‘ (خاتون اسٹاف ممبر) کا شکریہ ادا کیا۔

    دوسری جانب سیف پر حملہ کرنے والے شخص نے بیان دیا ہے کہ اداکار نے مجھے بہت مضبوطی سے پکڑا ہوا تھا اس لیے ان پر پے درپے وار کیے۔

    بھارتی پولیس کے مطابق سیف پر حملہ آور ہونے والے شخص نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ جب وہ اس کا سامنا اداکار سے ہوا تو انھوں نے اسے کافی مضبوطی سے پکڑ لیا تھا، اس کی گرفت سے خود کو چھڑوانے کے لیے ان کی کمر پر وار کیے۔

    چھوٹے نواب سیف ڈکیتی کے دوران اپنی فیملی کی حفاظت کرتے ہوئے شدید زخمی ہوگئے تھے، گرفتار بنگلادیشی ملزم نے انکشاف کیا اس نے پے در پے وار اس لیے کیے کہ سیف اسے چھوڑ دیں۔

    سیف کو 6 بار چاقو کے وار کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے باعث ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب 2.5 انچ کے چاقو کا ٹکڑا پھنس گیا تھا۔

    سیف علی خان کی سکیورٹی کیلیے ’مسٹر بجاج‘ کی خدمات حاصل کر لی گئیں

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکار پر حملہ کرنے والا ملزم محمد شہزاد جب بنگلادیش میں مقیم تھا تو قومی سطح پر ریسلنگ چیمپئن تھا۔