Tag: سیف علی خان

  • سیف علی خان پر حملے کے بعد حملہ آور کہاں چھپا تھا؟

    سیف علی خان پر حملے کے بعد حملہ آور کہاں چھپا تھا؟

    بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر ڈکیتی کی کوشش کے دوران چاقو سے حملہ کرنے والا ملزم سے متعلق اہم خبر آگئی ہے۔

    16 جنوری بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً 3 بجے کے قریب ممبئی شہر میں اداکار کے باندرا والے گھر میں ڈکیتی کی کوشش کی گئی جسے اداکار نے مزاحمت کرکے ناکام بنایا۔

    مزاحمت کے دوران اداکار پر چاقو سے حملہ کیا گیا جس سے انہیں 6 زخم آئے جن میں سے 2 کافی گہرے تھے جبکہ ایک زخم ریڑھ کی ہڈی کے قریب ترین تھا، حملے کے بعد اداکار کو ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کی کامیاب سرجری ہوئی تھی تاہم اب انہیں اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔

    اس واقعے کے بعد ممبئی پولیس نے 70 گھنٹے کے بعد ملزم کو گرفتار کیا تھا، ملزم کی شناخت 30 سالہ محمد شہزاد کے نام سے ہوئی تھی جو کہ غیر قانونی طریقے سے ممبئی میں مقیم تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم کے وکیل کا بڑا دعویٰ

    سیف علی خان پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزم سے متعلق روز نئی اپڈیٹ سامنے آرہی ہیں تاہم اب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملزم حملے کے بعد 2 گھنٹے تک سیف علی خان کی رہائش گاہ کی عمارت کے باغیچے میں چھپا رہا۔

    بھارتی پولیس حکام کے مطابق گزشتہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب (16 جنوری کو) حملہ آور واقعہ کے بعد اسی اپارٹمنٹ میں گھنٹوں تک چھپا رہا۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدا میں اس نے تحقیقات کرنے والوں کو یہ دعویٰ کرکے گمراہ کرنے کی کوشش کی کہ وہ کولکتہ کا رہائشی ہے۔

    تاہم پولیس نے اس کے جھوٹ کا پردہ چاک کرتے ہوئے بنگلہ دیش میں مقیم اس کے بھائی سے اس کے موبائل فون پر اسکول چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ منگوایا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ سرٹیفیکٹ 30 سالہ ملزم کی بنگلہ دیشی شہریت کا مضبوط ثبوت بن گیا ہے، جس کی شناخت شریف الاسلام شہزاد محمد روحیلہ امین فقیر کے نام سے ہوئی ہے جس نے اپنا نام تبدیل کرکے وجے داس رکھا ہوا تھا۔

  • سیف نے بہت مضبوطی سے پکڑاتھا، اس لیے ریڑھ کی ہڈی پر چھرا گھونپا، حملہ آور

    سیف نے بہت مضبوطی سے پکڑاتھا، اس لیے ریڑھ کی ہڈی پر چھرا گھونپا، حملہ آور

    سیف علی خان پر حملہ کرنے والے شخص نے بیان دیا ہے کہ اداکار نے مجھے بہت مضبوطی سے پکڑا ہوا تھا اس لیے ان پر پے درپے وار کیے۔

    بھارتی پولیس کے مطابق سیف پر حملہ آور ہونے والے شخص نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ جب وہ اس کا سامنا اداکار سے ہوا تو انھوں نے اسے کافی مضبوطی سے پکڑ لیا تھا، اس کی گرفت سے خود کو چھڑوانے کے لیے ان کی کمر پر وار کیے۔

    چھوٹے نواب سیف علی خان ڈکیتی کے دوران اپنی فیملی کی حفاظت کرتے ہوئے شدید زخمی ہوگئے تھے، گرفتار بنگلادیشی ملزم نے انکشاف کیا اس نے پے در پے وار اس لیے کیے کہ سیف اسے چھوڑ دیں۔

    سیف کو 6 بار چاقو کے وار کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے باعث ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب 2.5 انچ کے چاقو کا ٹکڑا پھنس گیا تھا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکار پر حملہ کرنے والا ملزم محمد شہزاد جب بنگلادیش میں مقیم تھا تو قومی سطح پر ریسلنگ چیمپئن تھا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ممبئی پولیس کا خیال ہے کہ ملزم ریسلنگ چیمپئن ہونے کی وجہ سے ہی سیف علی خان اور گھر کے دیگر ملازمین کو اپنے قابو میں کرنے میں کامیاب ہوا تھا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملزم شہزاد کا یہ پہلا جرم نہیں ہے بلکہ مہینے پہلے ورلی میں ملازمت کے دوران اس پر ہیرے کی انگوٹھی چوری کرنے کا الزام لگایا گیا تھا اور بعد میں اسے برخاست کر دیا گیا تھا، جس کے بعد وہ ایک رسٹورنٹ میں ملازم تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/saif-ali-khan-discharged-from-lilavati-hospital/

  • سیف علی خان اسپتال سے ڈسچارج، سخت سیکیورٹی میں اپارٹمنٹ پہنچنے کی ویڈیو منظر عام پر

    سیف علی خان اسپتال سے ڈسچارج، سخت سیکیورٹی میں اپارٹمنٹ پہنچنے کی ویڈیو منظر عام پر

    بالی ووڈ کے معروف اداکار سیف علی خان کو 6 دن کے بعد لیلاوتی اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائر ہوگئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بالی ووڈ کے چھوٹے نواب ڈکیتی کے دوران اپنی فیملی کی حفاظت کرتے ہوئے شدید زخمی ہوگئے تھے تاہم اب 6 دن کے بعد اداکار کو اسپتال کو ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

    سیف علی کی اپستال سے چھٹی کے بعد کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے جس میں اداکار کو انتہائی سخت پولیس سیکیورٹی کے درمیان اپنی رہائش گاہ پر جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ امکان ہے کہ سیف علی خان اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے جبکہ دوسری جانب اداکار کو ڈاکٹروں کی جانب سے ایک ہفتے کے لیے مکمل بیڈ ریسٹ کا کہا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم کے وکیل کا بڑا دعویٰ

    واضح رہے کہ رواں ہفتے 16 جنوری بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً 3 بجے کے قریب ممبئی شہر میں اداکار کے باندرا والے گھر میں ڈکیتی کی کوشش کی گئی جسے اداکار نے مزاحمت کرکے ناکام بنایا۔

    مزاحمت کے دوران اداکار پر چاقو سے حملہ کیا گیا جس سے انہیں 6 زخم آئے جن میں سے 2 کافی گہرے تھے جبکہ ایک زخم ریڑھ کی ہڈی کے قریب ترین تھا، حملے کے بعد اداکار کو ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کی کامیاب سرجری ہوئی تھی۔

    اس واقعے کے بعد ممبئی پولیس نے 70 گھنٹے کے بعد ملزم کو گرفتار کیا تھا، ملزم کی شناخت 30 سالہ محمد شہزاد کے نام سے ہوئی تھی جو کہ غیر قانونی طریقے سے ممبئی میں مقیم تھا۔

  • سیف علی خان اسپتال سے کب ڈسچارج ہوں گے؟ ڈاکٹرز نے بتایا

    سیف علی خان اسپتال سے کب ڈسچارج ہوں گے؟ ڈاکٹرز نے بتایا

    ممبئی: بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار سیف علی خان پر 16 جنوری کو علی الصبح گھر میں گھسنے والے ایک چور نے جان لیوا حملہ کیا تھا، جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے میں زخمی ہونے والے سیف علی خان کو فوری طور پر ممبئی کے لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے سرجری کر کے ان کی ریڑھ کی ہڈی سے ڈھائی انچ لمبا چاقو کا ٹکڑا نکالا۔ خوش قسمتی سے، ان کی صحت میں اب بہتری آرہی ہے۔

    معروف اداکار کے چاہنے والے ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں اور یہ جاننے کے خواہشمند ہیں کہ انہیں اسپتال سے کب ڈسچارج کیا جائے گا۔

    اسپتال کے طبی عملے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اداکار کو آج دوپہر تک ڈسچارج کیے جانے کا امکان ہے، تاہم مکمل صحتیابی کے لیے انہیں مزید کچھ دن بیڈ ریسٹ کا مشورہ دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب سیف کو اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور کا کہنا ہے کہ میں نے پیسوں کا نہیں صرف مدد کرنے کے حوالے سے سوچا تھا، تاحال کرینہ یا کسی اور نے مجھ سے رابطہ تک نہیں کیا ہے۔

    رکشہ ڈرائیور بھجن سنگھ نے اداکار کو اُس رات ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا تھا، جس رات پر ان پر قاتلانہ حملہ ہوا، بروقت طبی امداد کے باعث ان کی جان بچ گئی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ اس خدمت کیلیے سیف سے کوئی معاوضہ لینے سے انکار کردیا ہے۔ مجھے تفتیش کیلیے باندرا پولیس اسٹیشن بھی بلایا گیا تھا۔

    رکشہ ڈرائیور نے کہا کہ اُس رات پیسوں کا سوچنے کا وقت نہیں تھا، ابھی تک کرینہ یا کسی اور نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔ میری ان سے کسی بھی قسم کی کوئی بات نہیں ہوئی۔

    سیف علی خان پر حملہ کرنیوالا ملزم ملکی کھلاڑی نکلا

    واضح رہے کہ کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیوں کے مالک اور پٹودی پیلس کے وارث ہونے کے باوجود سیف حملے کی رات ایک رکشے میں اسپتال پہنچے تھے۔

  • سیف علی خان پر حملہ کرنیوالا ملزم ملکی کھلاڑی نکلا

    سیف علی خان پر حملہ کرنیوالا ملزم ملکی کھلاڑی نکلا

    بالی ووڈ کے معروف اداکار سیف علی خان پر حملے کے الزام میں گرفتار بنگلادیشی ملزم کے بارے میں نیا تہلکہ خیز انکشاف سامنے آیا ہے۔

    16 جنوری کو بالی ووڈ اسٹار سیف علی خان اپنی باندرہ کی رہائش گاہ پر ڈکیتی کی کوشش کے دوران چاقو کے حملے میں شدید زخمی ہو گئے تھے، اداکار  کی گردن اور کندھے پر شدید چوٹیں آئیں تھی جس کے بعد انہیں اسپتال پہنچایا گیا تھا۔

    لیلاوتی ہسپتال میں پانچ گھنٹے کی سرجری کے بعد صحت یاب ہو رہے ہیں جبکہ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ آج 21 جنوری کو ضروری چیک اپ کے بعد انہیں اسپتال سے ڈسچارج کردیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    دوسری جانب حملہ آور انہیں زخمی کرنے کے بعد موقع سے فرار ہو گیا تھا جس کے بعد ممبئی پولیس کی نشاندہی پر حملہ آور محمد شہزاد کو 19 جنوری کو چھتیس گڑھ میں چلتی ٹرین سے حراست میں لیا گیا۔

    تاہم اب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکام نے انکشاف کیا کہ محمد شہزاد بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والا قومی سطح کا سابق پہلوان ہے، ملزم مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے ہندوستان میں داخل ہوا تھا۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اداکار پر حملہ کرنے والا ملزم محمد شہزاد جب بنگلادیش میں مقیم تھا تو قومی سطح پر ریسلنگ چیمپئن تھا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ممبئی پولیس کا خیال ہے کہ ملزم ریسلنگ چیمپئن ہونے کی وجہ سے ہی سیف علی خان اور گھر کے دیگر ملازمین کو اپنے قابو میں کرنے میں کامیاب ہوا تھا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملزم شہزاد کا یہ پہلا جرم نہیں ہے بلکہ مہینے پہلے ورلی میں ملازمت کے دوران اس پر ہیرے کی انگوٹھی چوری کرنے کا الزام لگایا گیا تھا اور بعد میں اسے برخاست کر دیا گیا تھا، جس کے بعد وہ ایک رسٹورنٹ میں ملازم تھا۔

  • سیف علی خان نے اسپتال جاتے ہوئے رکشہ ڈرائیور سے کیا سوال کیا؟

    سیف علی خان نے اسپتال جاتے ہوئے رکشہ ڈرائیور سے کیا سوال کیا؟

    بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار سیف علی خان کو اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور کا کہنا ہے کہ میں نے پیسوں کا نہیں صرف مدد کرنے کے حوالے سے سوچا تھا، تاحال کرینہ یا کسی اور نے مجھ سے رابطہ تک نہیں کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق رکشہ ڈرائیور بھجن سنگھ نے اداکار سیف علی خان کو اُس رات ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا تھا، جس رات پر ان پر قاتلانہ حملہ ہوا، بروقت طبی امداد کے باعث ان کی جان بچ گئی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ اس خدمت کیلیے سیف سے کوئی معاوضہ لینے سے انکار کردیا ہے۔ مجھے تفتیش کیلیے باندرا پولیس اسٹیشن بھی بلایا گیا تھا۔

    رکشہ ڈرائیور نے کہا کہ اُس رات پیسوں کا سوچنے کا وقت نہیں تھا، ابھی تک کرینہ یا کسی اور نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔ میری ان سے کسی بھی قسم کی کوئی بات نہیں ہوئی۔

    واضح رہے کہ کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیوں کے مالک اور پٹودی پیلس کے وارث ہونے کے باوجود سیف حملے کی رات ایک رکشے میں اسپتال پہنچے تھے۔

    رکشہ ڈرائیور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سیف کی کمر زخمی تھی۔ مجھے بالکل معلوم نہیں تھا کہ سیف میرے رکشے میں بیٹھے ہیں۔ میں نے سوچا کہ کوئی زخمی شخص ہوگا۔ بہرحال میں نے انہیں فوری اسپتال پہنچا دیا تھا۔

    میرا رکشہ اسپتال کے ایمرجنسی گیٹ پر پہنچا تو ایک ایمبولینس وہاں سے نکل رہی تھی۔ ہنگامہ دیکھ کر اسپتال کا عملہ فوراً ہماری طرف لپکا، تب مجھے اس بات کا احساس ہوا کہ زخمی شخص سیف ہے، ان کی کمر سے خون نکل رہا تھا۔

    سیف علی خان پر حملہ، کیس نے نیا رُخ اختیار کرلیا

    رکشہ ڈرائیور کا مزید کہنا تھا کہ میری واحد فکر یہ تھی کہ زخمی شخص کو جلد از جلد اسپتال منتقل کیا جائے، رکشے میں سیف نے مجھ سے سوال کیا کہ اسپتال پہنچنے میں کتنا وقت لگے گا۔ سات یا آٹھ منٹ بعد میں نے رکشہ اسپتال پہنچادیا۔

  • ’’خدا کا واسطہ ہے ہمیں اکیلا چھوڑ دیں‘‘ بالآخر کرینہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا

    ’’خدا کا واسطہ ہے ہمیں اکیلا چھوڑ دیں‘‘ بالآخر کرینہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا

    کرینہ کپور خان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، بالآخر وہ اپنی اور فیملی کی پرائیوسی کا احترام نہ کرنے والوں کے خلا پھٹ پڑیں۔

    چاقو حملے میں شدید زخمی ہونے والے کرینہ کپور کے شوہر اور بالی ووڈ اسٹار سیف علی خان اس وقت ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں داخل ہیں، ان کی متعدد سرجری کی گئی ہے جس کے بعد وہ صحت یابی کی جانب گامزن ہیں اور انھیں جلد اسپتال سے ڈسچارج کردیا جائے گا۔

    اس دوران ایک پاپرازی ویڈیوگرافر نے کرینہ کپور اور سیف کے گھر کی فلم بندی کی، جس پر اداکارہ برہوم ہوگئیں، کرینہ نے یہ ویڈیو اپنے انسٹاگرام پر دوبارہ شیئر کی اور نوٹ بھی لکھا۔

    کرینہ کپور خان نے پاپارازی ویڈیوگرافر کی دخل درمعقولات پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’اب یہ سب بند کردو، تمہارے پاس بھی دل ہوگا، خدا کے لیے ہمیں اکیلا چھوڑ دو۔

    شاہد کپور نے سیف علی خان پر حملے کے باوجود ممبئی کو محفوظ شہر قرار دے دیا

    مذکورہ ویڈیو میں کچھ افراد کو بڑی کھلونا کاریں گھر میں لے جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا، اس ویڈیو پر کرینہ نے پوسٹ کی تھی تاہم بعد میں سیف کی اہلیہ نے اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کر دیا۔

    خیال رہے کہ بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر ہونے والے حملے کے الزام میں گرفتار بنگلہ دیشی ملزم شریف الاسلام شہزاد نے مبینہ طور پر جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے 30 سالہ بنگلہ دیشی شہری کو سیف علی خان کو چاقو مارنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس نے اب مبینہ طور پر اس نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہاں، میں نے کیا ہے۔

  • سیف علی خان پر حملہ، کیس نے نیا رُخ اختیار کرلیا

    سیف علی خان پر حملہ، کیس نے نیا رُخ اختیار کرلیا

    بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی معزولی کے بعد سے بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان کافی تناؤ کی صورتحال پیدا ہوچکی ہے، کیونکہ بنگلہ دیش انڈیا سے اپنے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کی شکایت کررہا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سوشل میڈیا پر دونوں ممالک کے شہری بھی ایک دوسرے کو نشانہ بنا رہے ہیں، حالیہ واقعہ جس میں سیف علی خان کو نشانہ بنایا گیا، ملزم کا تعلق مبینہ طور پر بنگلہ دیش سے بتایا جارہا ہے، اس نے بھی جلتی پر تیل چھڑک دیا ہے۔

    سیف علی خان پر چاقو سے حملے کے ملزم کے بنگلہ دیش کا رہائشی ہونے کی تصدیق کے بعد اداکارہ بھاگیشری نے بھارتی سرحدوں کی حفاظت مضبوط بنانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    بھاگیشری کا کہنا تھا کہ باندرہ میں پیش آنے والے اس واقعے نے ممبئی میں رہنے والے بہت سے لوگوں کی حفاظت پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ جب ایسے واقعات ممبئی میں ہوتے ہیں، تو ہر کوئی پریشان ہو جاتا ہے، یہ صرف بالی وڈ کے بارے میں نہیں ہے، یہ سب کی حفاظت کے بارے میں ہے، سب کی حفاظت ایک سوالیہ نشان کے تحت آ جاتی ہے اور خاص طور پر اگر کسی اور ملک کا شہری ایسا کرے توہمیں یقینی طور پر اپنی بھارتی سرحدوں کی حفاظت کرنی چاہیے۔

    واضح رہے کہ سیف علی خان پر حملے کے جرم میں ممبئی پولیس نے مبینہ ملزم محمد شریف الاسلام شہزاد کو گرفتار کیا ہے، جو مبینہ طور پر بنگلہ دیش کے جھالوکاٹی ضلع کا رہائشی بتایا جارہا ہے۔

    ’ہاں میں نے یہ حملہ کیا‘ سیف علی خان کے حملہ آور کا اعتراف جرم

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سیف کی رہائش گاہ میں چوری کے ارادے سے داخل ہوا تھا، واقعے کے بعد ملزم اپنے آبائی گاؤں فرار ہونے والا تھا جب اسے تھانے کے ہیرانندانی اسٹیٹ میں گرفتار کرلیا گیا۔

  • ’ہاں میں نے یہ حملہ کیا‘ سیف علی خان کے حملہ آور کا اعتراف جرم

    ’ہاں میں نے یہ حملہ کیا‘ سیف علی خان کے حملہ آور کا اعتراف جرم

    ممبئی: بالی ووڈ کے چھوٹے نواب اداکار سیف علی خان پر ہونے والے حملے کے الزام میں گرفتار بنگلا دیشی ملزم شریف الاسلام شہزاد نے مبینہ طور پر جرم کا اعتراف کر لیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 30 سالہ بنگلہ دیشی شہری کو اتوار کے روز اداکار سیف علی خان کے گھر میں گھس کر انہیں چاقو مارنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس نے اب مبینہ طور پر اس نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہاں، میں نے کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم کے وکیل کا بڑا دعویٰ

    سیف علی خان پر حملہ کرنے والا ملزم 70 گھنٹے بعد گرفتار

    ممبئی پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ 30 سالہ محمد شریف الاسلام شہزاد نے اعترافِ جرم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ ہاں، میں نے ہی یہ حملہ کیا ہے‘۔

    پولیس ذرائع کے مطابق محمد شریف الاسلام شہزاد کو گزشتہ روز ممبئی کے باندرہ علاقے میں سیف علی خان کے گھر سے تقریباً 35 کلومیٹر دور علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    ممبئی پولیس نے لیبر کنٹریکٹر کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر 7 گھنٹے جاری رہنے والے آپریشن کے بعد شہزاد کو جنگلاتی علاقے میں لیبر کیمپ سے گرفتار کیا۔

    ممبئی کے سینئر پولیس افسر کے مطابق دورانِ تفتیش ملزم نے اعترافِ جرم کیا ہے اور کہا کہ ہاں میں نے ہی حملہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل ملزم کی گرفتاری کے بعد اسے عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان کے مؤکل کے پاس سے کچھ برآمد نہیں ہوا، انہیں اس کیس میں پھنسایا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں ہفتے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً 3 بجے کے قریب ممبئی شہر میں سیف علی کے باندرا والے گھر میں ڈکیتی کی کوشش کی گئی جسے اداکار نے مزاحمت کرکے ناکام بنایا۔

    مزاحمت کے دوران اداکار پر چاقو سے حملہ کیا گیا جس سے انہیں 6 زخم آئے جن میں سے 2 کافی گہرے تھے جبکہ ایک زخم ریڑھ کی ہڈی کے قریب ترین تھا۔

  • سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم کے وکیل کا بڑا دعویٰ

    سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم کے وکیل کا بڑا دعویٰ

    سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم شریف الاسلام شہزاد کے وکیل نے اپنے موکل پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ سیف علی خان کے گھر میں ڈکیتی کے دوران حملہ کرنے والے ملزم شریف الاسلام شہزاد کو ممبئی کی عدالت نے پانچ دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 30 سالہ شہزاد مبینہ طور پر جمعرات کو علی الصبح سیف علی خان کی باندرہ رہائش گاہ میں گھسا اور اداکار پر چاقو سے حملہ کیا، جس سے اس کی گردن اور ریڑھ کی ہڈی کے قریب چوٹیں آئیں تاہم اب اداکار کی حالت مستحکم ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    سیف علی خان پر حملہ کرنے والا ملزم 70 گھنٹے بعد گرفتار

    اس حملے کے بعد ممبئی پولیس نے 70 گھنٹے کے بعد ایک ملزم کو گرفتار کیا، جس کے بعد پولیس نے بتایا کہ ملزم اپنی شناخت چھپا کر ممبئی میں مقیم تھا، ملزم غیر ملکی ہے جس کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے اور وہ بھارت میں غیر قانونی طور پر داخل ہوا تھا۔

    تاہم اب ملزم کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ اس کے خلاف الزامات جھوٹے ہیں اور یہ معاملہ اس لیے توجہ کا مرکز ہے کیونکہ ایک سیلیبریٹی اس معاملے کا ہدف بنا۔

    وکیل کا کہنا ہے کہ میرے مؤکل کو اس ہائی پروفائل کیس میں قربانی کا بکرا بنا کر پھنسایا جا رہا ہے، میرا مؤکل ممبئی میں سات سال سے مقیم ہے، پولیس کے پاس اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ وہ بنگلہ دیشی ہے،

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل نے کہا کہ کوئی مناسب تفتیش نہیں ہوئی ہے، ملزم کے پاس کوئی چیز برآمد نہیں ہوئی جس سے یہ ثابت ہو کہ وہ بنگلہ دیشی شہری ہے۔

    واضح رہے کہ رواں ہفتے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً 3 بجے کے قریب ممبئی شہر میں سیف علی کے باندرا والے گھر میں ڈکیتی کی کوشش کی گئی جسے اداکار نے مزاحمت کرکے ناکام بنایا۔

    مزاحمت کے دوران اداکار پر چاقو سے حملہ کیا گیا جس سے انہیں 6 زخم آئے جن میں سے 2 کافی گہرے تھے جبکہ ایک زخم ریڑھ کی ہڈی کے قریب ترین تھا۔