Tag: سیلابی ریلے

  • سعودی عرب میں یہ کیا ہوگیا؟

    سعودی عرب میں یہ کیا ہوگیا؟

    سعودی عرب کے مکہ مکرمہ ریجن میں گزشتہ روز ہونے والی موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلابی ریلے میں تین بہن بھائی زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ ایک لاپتہ ہوگیا۔

    سعودی خبر رساں ادارے سبق نیوز کے مطابق سیکورٹی حکام اور امدادی ٹیموں کی جانب سے لاپتہ ہونے والے بچوں کی تلاش کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

    مکہ مکرمہ کے المغمس کے علاقے میں چاروں بچے گاڑی میں تھے جو سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔ تین بچے ہلاک جبکہ ایک لاپتہ ہوگیا۔

    امن عامہ کی ٹیمیں چوتھے بچے کی تلاش کا کام چوبیس گھنٹے جاری رکھے ہوئے ہیں، اطراف کے علاقوں میں بھی سرچ آپریشن کا عمل جاری ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی محکمہ شہری دفاع نے 4 ستمبر سے اتوار تک مملکت کے کئی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارشوں کا امکان ظاہر کیا تھا۔

    Urdu News Saudi Arabia- سعودی عرب اردو نیوز 

    محکمہ شہری دفاع نے عوام سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے، محفوظ مقامات پر رہنے، سیلابی مراکز، وادیوں اور نشیبی مقامات کی طرف جانے سے منع کیا تھا۔

    بیان میں کہا گیا تھا کہ مملکت میں ہونے والی تیز بارشوں کے دوان میڈیا اور سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کے ذریعے دی جانے والی ہدایات پر عمل کریں۔

  • سعودی عرب: سیلابی ریلے میں پھنسی طالبات کو بچا لیا گیا

    سعودی عرب: سیلابی ریلے میں پھنسی طالبات کو بچا لیا گیا

    سعودی محکمہ شہری دفاع کی ٹیموں نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے قصیم ریجن کے علاقے بریدہ میں سیلابی ریلے میں پھنسی ایک بس میں موجود طالبات سمیت 9 افراد کی زندگیاں بچالیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شہری دفاع نے (سابقہ ٹوئٹر) ایکس اکاونٹ پر بیان میں کہا کہ تمام افراد کی صحت تسلی بخش ہے۔

    سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کررہی تھی جس میں دیکھا جاسکتا کہ یونیورسٹی کی ایک بس بریدہ کے مشرق میں شعیب الطرفیہ میں سیلابی ریلے میں پھنس گئی۔ شہری دفاع کی ٹیموں نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے بس میں موجود طالبات کی زندگیاں بچالیں۔

    محکمہ شہری دفاع کی جانب سے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے، محفوظ مقامات پر رہنے، سیلاب اور وادیوں میں جمع ہونے والے پانی سے دور رہنے اور اس میں تیراکی سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • کوئٹہ: سیلابی ریلے کے باعث پنجرا پل کا ایک حصہ بہہ گیا

    کوئٹہ: سیلابی ریلے کے باعث پنجرا پل کا ایک حصہ بہہ گیا

    کوئٹہ: صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے کے باعث وادی بولان کے پنجرا پل کا ایک حصہ بہہ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بولان میں رات گئے طوفانی بارشیں اور سیلابی ریلے کے باعث پنجرا پل کا ایک حصہ بہہ گیا، پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پل کو بحال کرنےکیلئے این ایچ اے عملہ کام میں مصروف ہے۔

    پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ پانی کا بہاؤ کم ہونےکے بعد صبح ہی متبادل راستے کے لئےکام کا آغاز کر دیا گیا، پنجرا پل متاثر ہونے سےکوئٹہ سکھر قومی شاہراہ گزشتہ رات سے بند ہے۔

    اس کے علاوہ کوئٹہ جیکب آباد جانیوالی گاڑیوں کو مچھ، سندھ سے کوئٹہ آنیوالی گاڑیوں کو سبی اور ڈھاڈر پر روک دیاگی، قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہونے کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

  • دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلابی ریلے کا امکان، اضافی نفری تعینات

    دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلابی ریلے کا امکان، اضافی نفری تعینات

    لاہور : دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلابی ریلے کے پیش نظر نشیبی علاقوں میں اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلابی ریلے کا امکان ہے ، سیلابی ریلے کے پیش نظر آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کی ہدایت پرنشیبی علاقوں میں اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔

    ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب کی جانب سے سیلابی صورتحال اور امدادی کارروائیوں کی مسلسل مانیٹرنگ جاری ہے۔

    آر پی او ڈی جی خان کی ہدایات پر دریائے سندھ سے ملحقہ علاقوں میں پولیس ٹیمیں متحرک ہیں اور پولیس کے جوان سیلاب زدہ علاقوں میں دن رات متاثرین کی مدد کرنے میں مصروف ہیں۔

    پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی جی خان ریجن میں 1731 جوان امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں ، ڈی جی خان ریجن میں 14 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

    ترجمان کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں سے6 ہزار سے زائد مویشیوں کو ریسکیو کیا گیا اور سیلاب زدگان میں 17 ہزار سے زائد امدادی سامان کے پیکٹ تقسیم کیے گئے۔

    ڈی جی خان ریجن میں پولیس کی جانب سے 27 امدادی کیمپ بھی قائم کئے گئے ہیں۔

  • خیبر پختون خوا اور سندھ کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی

    خیبر پختون خوا اور سندھ کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی

    پشاور: خیبر پختون خوا کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، ضلع مہمند میں دیہات کے آپس میں رابطے منقطع ہو گئے، ضلع بشام میں سیلابی ریلوں کی وجہ سے کوہستان میں کئی مکانات بہہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں ضلع مہمند میں صبح پانچ بجے سے شروع ہونے والی شدید بارش نے سیلابی ریلوں کی شکل اختیار کر لی ہے، جس کی وجہ سے راستے بند اور سڑکیں بہہ گئی ہیں۔

    ضلع مہمند کی تحصیل علیم زئی کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلے سڑکیں بہا کر لے گئے ہیں، چندا ڈیم اور گنداو ڈیم سمیت جتنے بھی ڈیمز ہیں وہ سیلابی ریلوں کی وجہ سے بھر چکے ہیں، سیلابی ریلوں کی وجہ سے دیہات کے آپس میں رابطے بھی منقطع ہو گئے، لوگ اپنے گھروں میں محصور ہیں، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش مزید جاری رہے گی۔

    مہمند کی تحصیل پنڈیالی سکندر خیل کے مقام پر سیلابی ریلے کے باعث چھوٹا پل بہہ گیا، تحصیل کے ایک اور علاقے دررہ کا روڈ بھی سیلابی پانی میں بہہ گیا ہے۔

    شانگلہ کے مختلف علاقوں میں بھی شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، بشام شہر سمیت ضلع کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش برس رہی ہے، دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    کوہستان کی وادی کندیا میں سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی، اور کئی مکانات بہہ گئے، گزشتہ رات سے مون سون بارشوں کے سلسلے میں تیزی آ گئی ہے، جس سے ندی نالوں سمیت دریائے سندھ کے پانی کے بہاؤ میں بہت اضافہ ہو چکا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے شانگلہ میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے، علاقے کا لنک روڈ بھی بند ہو چکا ہے، ادھر بونیر میں موسلا دھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ چکی ہے۔

    چترال کے مختلف مقامات پر بارشوں کے نتیجے میں سیلابی ریلوں سے نقصانات کی اطلاعات ہیں، چترال میں گرم چشمہ، گبور اور موشین گول سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، گرم چشمہ روڈ مختلف مقامات پر سیلاب کی نظر ہو چکی ہے، جب کہ سلیم روڈ اوشیاک کے مقام پر سیلابی ریلے کی وجہ سے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔

    وزیر اعلی خیبر پختون خوا محمود خان نے ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو حکام کو نشیبی علاقوں کی آبادیوں کو محفوظ جگہوں پر منتقل کرنے کے لیے انتظامات کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    ادھر سندھ کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے، جن میں ٹھٹھہ، مکلی، گھاروگجو، غلام اللہ، جنگشاہی، جھمپیر، اور میرپورساکرو شامل ہیں، جہاں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں اور مختلف دیہات کا شہری آبادی سے زمینی رابطے منقطع ہو چکے ہیں۔

    راجن پور میں بھی موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، اور گلیاں محلے ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے ہیں۔ میراں پورسون واہ بکھر کا حفاظتی بند ٹوٹنے سے پانی بستیوں میں داخل ہو گیا ہے، بستی پنجابی اور دیگر علاقے زیر آب آ گئے، لوگوں نے سیلابی پانی میں کھلے آسمان تلے رات گزاری، رہائشی علاقوں کو مزید شدید خطرہ لاحق ہے۔

  • سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں کا خود جائزہ لیاہے‘ عثمان بزدار

    سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں کا خود جائزہ لیاہے‘ عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں کا خود جائزہ لیا ہے، متاثرہ لوگوں کی تکلیف میری اپنی تکلیف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدارنے کہا ہے کہ قصور، اوکاڑہ ، بہاولنگر اور پاکپتن کے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز کر دی گئی ہیں-

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کا انتظام کیاگیا ہے اور متاثرہ لوگوں کے لیے امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے انتظامی افسران کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں اور امدادی کام ہمہ وقت جاری وساری ہے-

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ انتظامی افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ میڈیکل کیمپس میں ادویات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ مویشیوں کے لیے چارے اور ونڈے کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے-

    انہوں نے کہا کہ متاثرہ لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی یا تکلیف کا سامنا نہیں ہونا چاہیئے، متاثرہ لوگوں کی تکلیف میری اپنی تکلیف ہے اور اس مشکل گھڑی میں پنجاب حکومت متاثرہ دیہات کے لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے-

    وزیراعلیٰ پنجاب نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ اور امدادی ادارے بڑھ چڑھ کر متاثرہ افراد کی بھرپور مدد کریں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وقت گھر یا دفتر بیٹھنے کا نہیں بلکہ متاثرہ دیہات میں بہن بھائیوں کی مدد کا ہے۔

  • سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن تیز کردیا گیا ہے، عثمان بزدار

    سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن تیز کردیا گیا ہے، عثمان بزدار

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن تیز کردیا گیا ہے، انتظامیہ متاثرین کو ہر ممکن امداد فراہم کرے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سردار عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب میں آنے والے سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں کا خود جائزہ لیا ہے۔

    اس سلسلے میں قصور، اوکاڑہ، بہاولنگر، پاکپتن میں ریسکیو آپریشن تیز کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیاء اور دواؤں کا انتظام کردیا گیا ہے۔

    ریلیف کیمپس کی نگرانی انتظامی افسران کررہے ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ مویشیوں کیلئے چارے اور ونڈے کی فراہمی کیلئے ہدایات جاری کردی گئیں ہیں کہ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی یاتکلیف کاسامنا نہیں ہونا چاہیے۔

    کشمیر کی موجودہ صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پردنیا کی خاموشی بڑے سانحے کا باعث بن سکتی ہے، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرپاکستان خاموش نہیں رہ سکتا۔

    بھارت نے جنت نظیر وادی کوکشمیر ی عوام کےلئے جہنم بنا دیا ہے، مودی سرکار کے خون آشام ہاتھ معصوم کشمیریوں کے لہو سے رنگے ہوئے ہیں، عالمی برادری کو انسانی المیے سے بچنے کے لیے کشمیری عوام کا ساتھ دینا ہو گا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کشمیری ہمارے ہیں اور ہم کشمیر کے ،کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا دن بھرپور طریقے سے منایا جائے گا۔

  • افغانستان: حالیہ بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی، 250 افراد جاں بحق

    افغانستان: حالیہ بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی، 250 افراد جاں بحق

    کابل: افغانستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی مچ گئی ہے، بارشوں اور سیلاب سے 250 افراد جاں بحق جب کہ 300 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی جہاں طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے 250 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

    افغان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلاب کے باعث 33 ہزار گھر مکمل اور جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔

    افغان میڈیا کے مطابق حالیہ دنوں کے دوران افغان دارالحکومت کابل سمیت ملک کے 24 صوبوں میں شدید بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایران اورپاکستان کے بعد افغانستان میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی

    سیلابی ریلوں میں متعدد افراد لا پتا بھی ہوئے ہیں، اب تک 6 ہزار خاندانوں کو نقد مالی امداد دی جا چکی ہے جب کہ 19 ہزار کو خوراک فراہم کی گئی ہے۔

    حکام کے مطابق رواں ماہ بدخشاں، تخار، ہرات، فریاب، بلخ، سمنگان، کنڑ سمیت دیگر افغان صوبے سیلاب سے متاثر ہوئے، اچانک آنے والے سیلابی ریلے مختلف علاقوں میں لوگوں کے سینکڑوں پالتو مال مویشی بہا کرلے گئے۔

    افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے صوبے ہرات کے 5 اضلاع میں شدید بارشوں نے تباہی مچائی، سیلابی صورتح ال کے باعث مختلف حادثات میں 6 افراد ہلاک اور 17 لا پتا ہوئے۔

    سیلابی ریلے میں لا پتا ہونے والے تمام افراد ایک بس میں سوار تھے، آخری اطلاعات تک لاپتا ہونے والے افراد کی تلاش جاری تھی۔

  • تریموں بیراج کو خطرہ، حفاظتی بند میں شگاف ڈالنے پرغور

    تریموں بیراج کو خطرہ، حفاظتی بند میں شگاف ڈالنے پرغور

    پنجاب: سیلابی ریلے سے اہم تنصیات کو بچانے کیلئے تریموں بیراج کے حفاظتی بند میں شگاف ڈالنے کی تیاریاں کی جانے لگیں ہیں، علاقے میں ریڈ الرٹ جاری کر دی گئی ہے۔

    پنجاب میں سیلابی ریلے سے اہم آبی تنصیبات کو بچانے کے لیے دریائے چناب پر واقع تریموں بیراج سے پہلے حفاظتی بند میں شگاف ڈالنے پر غور کیا جا رہا ہے، جھنگ کے قریب تریموں بیراج سے پیر اور منگل کی درمیانی شب تک نو لاکھ کیوسک ریلہ گزرے گا، ہیڈ تریموں سے زیادہ سے زیادہ چھ لاکھ چالیس ہزار کیوسک پانی گزر سکتا ہے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق علاقے میں ریڈ الرٹ جاری کیا جا چکا ہے لیکن یہ نہیں بتایا جا سکتا بند توڑنے سے کتنی آبادی متاثر ہوگی، آبپاشی کے موجودہ نظام میں ہر بیراج اور ہیڈ ورکس سے پہلے حفاظتی پشتوں میں مخصوص مقامات کی نشاندہی کی جاتی ہے، جہاں ضرورت پڑنے پر بند کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا جاتا ہے۔

    تریموں کے بعد سیلابی ریلا پنجند سے گزرے گا پھر دریائے سندھ میں داخل ہو گا لیکن اس وقت انتظامیہ کی تمام توجہ تریموں بیراج پر ہے۔

  • آزادکشمیر: شدید بارشوں سے تیس افراد جاں بحق، چالیس زخمی

    آزادکشمیر: شدید بارشوں سے تیس افراد جاں بحق، چالیس زخمی

    آزاد کشمیر: ملک بھر کی طرح آزاد کشمیر میں بھی شدید بارشوں نے تباہی مچا دی، جس میں تیس افراد افراد جاں بحق اور چالیس سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

    جنت نظیر وادی آزاد کشمیر بھی طوفانی بارشوں کی لپیٹ میں آگئی ہے، آزاد کشمیر میں بارش کے باعث حادثات میں متعدد افراد ہلاک اور کئی زخمی ہیں، تیز بارشوں سےدریائے جہلم اور دریائے پونچھ میں طغیانی کے بعد اونچے درجے کا سیلاب آگیا ہے، سیلابی ریلے سے پچیس مکانات تباہ ہوگئے۔

    دریاؤں میں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کے پیش نظر آزاد کشمیر کے تمام ریسکیو اداروں میں ہائی الرٹ جاری ہے۔

    لینڈ سلائیڈنگ کے باعث وادی نیلم اور لیپا کا زمینی راستہ منقطع ہوچکا ہے، سیلابی ریلے سےپچیس مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔