Tag: سیلابی صورتحال

  • پنجاب میں سیلابی صورتحال، پاک فوج کا ریلیف آپریشن جاری‎

    پنجاب میں سیلابی صورتحال، پاک فوج کا ریلیف آپریشن جاری‎

    جھنگ، ملک کے مختلف علاقوں کے علاوہ چنیوٹ میں بھی سیلابی صورتحال کے پیش نظر پاک فوج کا ریسکیو و ریلیف آپریشن جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے پاک فوج کے دستے جھنگ، چنیوٹ اور گردونواح میں موجود ہیں، جوانوں نے سیلاب میں پھنسے افراد کو کشتیوں کے ذریعے ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔

    متاثرہ علاقوں سے ریسکیو کیے جانے والے افراد میں بزرگ شہری، بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، متاثرین سیلاب کی جانب سے پاک فوج کے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کو سراہا جارہاہے، مشکل کی اس گھڑی میں پاک فوج عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

    سندھ میں سیلاب کا ممکنہ خطرہ:

    کراچی: سندھ میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر صوبائی حکومت کا ارین اینڈ فلڈ ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل متحرک ہوگیا، بیراجوں کی مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔

    لمحہ بہ لمحہ جاری اپ ڈیٹس کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر فلڈ ایمرجنسی کنٹرول روم 24/7 فعال ہے، چیف سیکریٹری سندھ کے دفترمیں فلڈ کنٹرول روم مکمل متحرک ہے۔

    گڈو بیراج اپ اسٹریم آمد3 لاکھ22ہزار819، اخراج 3 لاکھ 7 ہزار956 کیوسک ہے جبکہ سکھر بیراج اپ اسٹریم 3 لاکھ 3 ہزار480، اخراج 2 لاکھ 52 ہزار 110 کیوسک ہے۔

    کوٹری بیراج میں پانی کی آمد 2 لاکھ 73 ہزار844، اخراج 2 لاکھ 44 ہزار739 کیوسک ہے۔ سندھ میں تمام بیراجوں پر پانی کے بہاؤ کی مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔

    گڈو پیراج

    فلڈ سیل،محکمہ آبپاشی، پی ڈی ایم اے، صحت، لائیو اسٹاک کے تمام افسران کنٹرول روم میں موجود ہیں، سندھ فلڈ کنٹرول روم اضلاع کی انتظامیہ سے مکمل رابطے میں ہے۔

    عوامی شکایات پر فوری ریسپانس، ریلیف کے اقدامات اور سندھ میں سیلاب کے پیش نظر متاثرہ خاندانوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی جاری ہے۔

    صوبائی حکومت کے فوکل پرسن زبیر چنّہ کے مطابق سندھ میں 102 کمزور مقامات کی نشاندہی، مشینری اور ایمرجنسی مواد پہنچا دیا گیا، تریموں سے پنجند پانی کی آمد و اخراج 4 لاکھ 93 ہزار 159 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سیلابی پانی گڈو بیراج کی جانب تیز بہاؤ کے ساتھ بڑھ رہا ہے، خدشہ ہے 40 سے 50 فیصد متاثرہ آبادی ریلیف کیمپوں میں منتقل ہوگی۔

    سندھ میں سیلاب کے پیش نظر ریلیف کیمپوں کیلئے ہیلپ لائن نمبر021-99222967 اور 021-99222758 جاری کردیے گیے ہیں۔

    سندھ میں تمام بند محفوظ اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنیکیلئے تیاری مکمل کرلی گئی ہے پنجند سے ہائی فلو کا خدشہ ہے پانی کی روانی میں بتدریج تیزی آرہی ہے۔

    بھارت کی آبی جارحیت کے ثبوت ہمارے پاس ہیں، مصدق ملک

    سکھر، لاڑکانہ، کشمور، جیکب آباد، دادو اور جامشورو سمیت حساس اضلاع کی صورتحال پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے، سکھر تاگڈو بیراج 515 ریلیف کیمپ اور 300 لائیو اسٹاک کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

    سندھ میں 192 سرکاری، مجموعی 272 ریلیف کشتیوں سمیت فورسز کی کشتیاں بھی دستیاب، ہیں، محکمہ صحت کے ڈاکٹرز اور ادویات کی فراہمی کو 24 گھنٹے یقینی بنایا گیا ہے۔

  • کوٹری بیراج پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار

    کوٹری بیراج پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار

    حیدرآباد(31 اگست 2025): دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ بلند ہونے لگا، کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔

    بیراج کنٹرول روم انچارج کے مطابق کوٹری بیراج اپ اسٹریم پر پانی کی آمد 2 لاکھ 73 ہزار 844 کیوسک ہوگئی ہے، 24 گھنٹوں میں پانی کی آمد میں 11 ہزار 176کیوسک کا اضافہ ہوا ہے۔

    کنٹرول روم کے مطابق ڈاؤن اسٹریم پر پانی کا اخراج 2 لاکھ 44 ہزار 739 کیوسک ہے جبکہ چاروں نہروں میں مجموعی پانی کا اخراج 32 ہزار کیوسک ہے اور کوٹری بیراج پر تمام صورتحال کنٹرول میں ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/sindh-super-flood-31-aug-2025/

    واضح رہے کہ پاکستان کے صوبہ سندھ میں سیلاب کی پیشگوئی کے پیشِ نظر شمالی سندھ کے کچے کے علاقوں سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے جبکہ دوسری جانب دریائے سندھ میں اس وقت تک صورتحال معمول کے مطابق ہے۔

    سندھ کے محکمہ آبپاشی کے مطابق گڈو بیراج پر اپ سٹریم سے پانی کی آمد 322819 کیوسک جبکہ ڈاؤن سٹریم میں اخراج 307956 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسی طرح، سکھر بیراج پر اپ سٹریم سے پانی آمد 303480 کیوسک اور ڈاؤن سٹریم میں اخراج 252110 کیوسک موجود ہے۔

    شمالی سندھ کے اضلاع گھوٹکی، خیرپور اور کشمور کے کچے کے علاقوں سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔ لوگ کشتیوں پر سامان لاد کر پکے کی طرف منتقل کر رہے ہیں، خیرپور میں رہڑی کے مقام پر سامان کی منتقلی کے دوران ایک کشتی الٹ گئی۔ حادثے کے نتیجے میں کشتی پر سوار افراد محفوظ رہے۔

    اس سے قبل صوبائی وزیر محمد بخش مہر نے گھوٹکی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اگر پانی کی سطح سات لاکھ سے تجاوز کرتی ہے تو گھوٹکی اور اوباوڑو تحصیل میں ایک لاکھ سے زائد افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان کی  نماز جمعہ میں  ملک بھر میں سیلابی صورتحال پر دعاؤں کی اپیل

    مولانا فضل الرحمان کی نماز جمعہ میں ملک بھر میں سیلابی صورتحال پر دعاؤں کی اپیل

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نماز جمعہ میں ملک بھر میں سیلاب متاثرین کے لیے دعاؤں کی اپیل کردی اور کہا اللہ تعالیٰ کے حضور گڑگڑا کر دعا کی جائے کہ قوم کو اس آفت سے نجات ملے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملک بھر میں حالیہ سیلابی صورتحال پر قوم سے دعاؤں کی اپیل کی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جمعہ کے روز ملک بھر کی مساجد میں خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا جائے اور اللہ تعالیٰ کے حضور گڑگڑا کر دعا کی جائے کہ قوم کو اس آفت سے نجات ملے۔

    انہوں نے حرمین شریفین میں موجود اہل وطن سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے ملک پاکستان کو خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں۔

    جے یو آئی سربراہ نے سیلاب متاثرہ افراد سے کہا کہ وہ اپنے تحفظ کو یقینی بنائیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور ساتھ ہی کارکنان اور رضاکاروں کو ہدایت کی کہ وہ ریلیف کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں۔

  • شہر کی موجودہ صورتحال، 29 اور 30 اگست کو تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان

    شہر کی موجودہ صورتحال، 29 اور 30 اگست کو تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان

    پسرور: شہر کو درپیش سیلابی صورتحال کے باعث سیالکوٹ میں 29 اور 30 اگست کو تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پاکستان کے طول و عرض میں حالیہ سیلابی صورتحال نے بتاہی مچادی ہے، میدانی علاقوں اور دیہاتوں سمیت کئی شہر بھی سیلابی پانی کے شدید نشانے پر ہیں جبکہ بارشوں سے سب سے زیادہ سیالکوٹ متاثر ہوا ہے جہاں محض 48 گھنٹوں میں 512 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔

    سیلابی پانی کے باعث شہر کی دگرگوں حالت اور موجودہ صورتحال کے باعث سیالکوٹ میں 29 اور 30 اگست کو تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

    Latest Pakistan Floods News

    ڈپٹی کمشنر کی جانب سے شہر میں کل اور پرسوں تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ صوبہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں 48 گھنٹوں کے دوران 512 ملی میٹر کی ریکارڈ توڑ بارش ہوئی ہے جس سے شہر اور مضافاتی علاقے جل تھل ہوگئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: مون سون ہوائیں پاکستان میں داخل، شدید بارشوں کا الرٹ جاری

    ڈی سی صبا اصغر کہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران پانچ سو بارہ ملی میٹر کی بارش ہوئی ہے، جس سے اربن ایریاز میں بہنے والے 3 نالوں سے پانی اوور فلو ہو رہا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق سیالکوٹ میں پہلی بار اس قسم کا سیلاب آیا ہے، اربن ایریاز میں گزشتہ روز کشتیاں چلائی گئی ہیں، ایسے حالات میں سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/summer-vacations-2025-extended-till-september-7/

  • سیالکوٹ ایئرپورٹ پر سیلابی صورتحال، 24 گھنٹے کےلیے فلائٹ آپریشن معطل

    سیالکوٹ ایئرپورٹ پر سیلابی صورتحال، 24 گھنٹے کےلیے فلائٹ آپریشن معطل

    سیالکوٹ ایئرپورٹ پرسیلابی صورتحال بتدریج قائم ہے، ہنگامی صورتحال کے پیش نظر 24 گھنٹے کےلیے فلائٹ آپریشن معطل کردیا گیا۔

    ترجمان ایئرپورٹ نے بتایا کہ سیالکوٹ ایئرپورٹ سے سیلابی پانی کی نکاسی کی جارہی ہے، سیالکوٹ ایئرپورٹ پر 24 گھنٹے کےلیے فلائٹ آپریشن معطل رہےگا، 24 گھنٹے فلائٹ آپریشن معطلی سے متعلق باقاعدہ نوٹم جاری کردیا گیا۔

    پانی کے ایئرپورٹ کے اندر داخل ہونے سے متعلق ترجمان نے بتایا کہ سیلابی پانی جنوبی اطراف سے ایئرپورٹ کی جانب آیا، تاہم ایئرپورٹ پر نصب تمام تر آلات مکمل طور پر محفوظ ہیں۔

    سیالکوٹ ایئرپورٹ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سیلابی پانی نکالنے کےلیے ڈی واٹرنگ پمس سمیت تمام تر وسائل بروکار لائے جارہے ہیں۔

    صوبہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں 48 گھنٹوں کے دوران 512 ملی میٹر کی ریکارڈ توڑ بارش ہوئی ہے جس سے شہر اور مضافاتی علاقے جل تھل ہوگئے ہیں۔

    ڈی سی صبا اصغر کہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران پانچ سو بارہ ملی میٹر کی بارش ہوئی ہے، جس سے اربن ایریاز میں بہنے والے 3 نالوں سے پانی اوور فلو ہو رہا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق سیالکوٹ میں پہلی بار اس قسم کا سیلاب آیا ہے، اربن ایریاز میں گزشتہ روز کشتیاں چلائی گئی ہیں، ایسے حالات میں سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/sialkot-received-405-millimeters-of-rain-in-24-hours/

  • سیلابی صورتحال کے باعث متعدد ٹرینیں منسوخ، شیڈول میں تبدیلی

    سیلابی صورتحال کے باعث متعدد ٹرینیں منسوخ، شیڈول میں تبدیلی

    ریلوے حکام نے کہا ہے کہ سیلابی صورتحال کے باعث متعدد ٹرینیں منسوخ ہوگئیں جبکہ ٹرینوں کے شیڈول میں بھی تبدیلی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں موجودہ سیلابی صورتحال کے پیشن نظر ٹرینوں کی روانگی کو منسوخ کردیا گیا ہے، ریلوے حکام نے بتایا کہ سبک خرام 103-اپ اور اسلام آباد ایکسپریس 107-اپ منسوخ کردی گئی ہے، منسوخ ٹرینوں کے مسافروں کو ریفنڈ دیا جائے گا۔

    ریلوے حکام نے کہا کہ گرین لائن 5-اپ کو لاہور تک محدود کر دیا گیا ہے، گرین لائن 5-اپ کے مسافر تیز گام 7-اپ میں ایڈجسٹ ہوں گے، تیز گام 7-اپ اب متبادل راستے سے راولپنڈی جائے گی۔

    سیالکوٹ ایکسپریس 171-اپ/ 172-ڈاؤن منسوخ ہوگئی ہے، مسافروں کےلیے ریفنڈ کی سہولت دستیاب ہے، خیبر میل 1-اپ کو متبادل راستے سے پشاور پہنچایا جائےگا۔

    ریلوے حکام نے کہا کہ جعفر، عوام، گرین لائن، تیز گام اور رحمان بابا کو متبادل راستوں پر منتقل کردیا گیا ہے، لاہور سے خانیوال جانے کے لیے شٹل ٹرینیں چلائی جائیں گی۔

    تمام کراچی جانے والی ٹرینیں ساہیوال کے راستے معمول کے مطابق روانہ ہوں گی، ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کی ہدایت پر اسٹیشنز پر عملہ موجود رہے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistan-floods-ahsan-iqbal-visit-narowal-media-talk/

  • سیلابی صورتحال : قادر آباد بیراج کو بچانے کیلئے قریبی حفاظتی بند کو دھماکے سے اڑا دیا گیا

    سیلابی صورتحال : قادر آباد بیراج کو بچانے کیلئے قریبی حفاظتی بند کو دھماکے سے اڑا دیا گیا

    منڈی بہاؤالدین : قادر آباد بیراج کو بچانے کیلئے قریبی حفاظتی بند کودھماکے سے اڑا دیا گیا، پانی کا رخ موڑنے کیلئے حفاظتی بند کو توڑا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے چناب میں قادرآباد کے مقام پر پانی کا بہاؤ 9 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا ، جس سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب پیدا ہو گیا۔

    جس کے بعد قادرآباد بیراج کو بچانے کے لیے قریبی حفاظتی بند کو دھماکے سے اڑا دیا گیا اور پانی کا رخ موڑنے کے لیے اقدامات کیے گئے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ چکوڑی، کالا شادیاں، باہری، کمھب کلاں سمیت 139 گاؤں زیرِ آب آ چکے ہیں اور آئندہ چند گھنٹوں میں مزید دیہات کے زیرِ آب آنے کا خدشہ ہے، جس کے پیش نظر ہزاروں افراد کو کیمپوں اور محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

    سیلاب کے پیش نظر متعلقہ انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں قریبی علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، اور عوام کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ خطرے والے علاقوں سے فوری طور پر دور رہیں۔

    صدر اور وفاقی حکومت نے بھی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    خیال رہے بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کے بعد آبی ریلے نے بہاولنگر، قصور، نارروال، جھنگ اور پاکپتن میں تباہی مچا دی، جس سے متعدد دیہات زیرآب آگئے اور فصلیں ڈوب گئیں۔

    دریائے چناب کے ریلوں سے جھنگ کے علاقے بیلہ جبانہ،بستی کھوہ، جان محمد،جبانہ اورمگھیانہ میں فصلیں اوردرجنوں گھرتباہ ہوگئے جبکہ چشتیاں کے مقام پر دریا کے تیز بہاؤسے حفاظتی بند ٹوٹ گیا نشیبی بستیاں متاثر ہیں، جس سے علاقہ مکین سخت مشکلات کا شکار ہیں۔

  • پنجاب کے دریا بے قابو، سیلابی ریلے آبادی میں داخل، لوگوں کی نقل مکانی جاری

    پنجاب کے دریا بے قابو، سیلابی ریلے آبادی میں داخل، لوگوں کی نقل مکانی جاری

    بھارت کی آبی جارحیت کے نتیجے میں پنجاب کے دریا بے قابو ہوگئے، پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ، مختلف مقامات پر پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔

    اوکاڑہ:

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اوکاڑہ میں دریائے راوی میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا، ماڑی پتن کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے،

    دریائے راوی کے کنارے آباد دیہات سے لوگوں کا انخلا جاری ہے، دیہات میں مساجد سے اعلانات کرکے لوگوں کی محفوظ مقامات پرمنتقلی کا کہا جارہا ہے۔

    ہیڈ بلوکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، پانی کی آمد 73 ہزار کیوسک سے زائد ہوگئی اوکاڑہ کے محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ ہیڈ بلوکی پر پانی کا اخراج 61 ہزار کیوسک سے زائد ہے۔

    اوکاڑہ کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فلڈ کیمپ قائم کر دیئے گئے، عوام سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے اور انتظامیہ سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔

    قادرآباد

    دریائے چناب میں قادرآباد کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، قادرآباد بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 804 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محکمہ انہار کے مطابق قادرآباد بیراج پر پانی کا اخراج 2 لاکھ 77 ہزار 592 کیوسک ہے ، سیلابی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے ضلعی انتظامیہ ہائی الرٹ ہے، اس کے علاوہ محکمہ انہار اور ریسکیو ادارے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    حویلی لکھا:

    حویلی لکھا کے مقام پر دریائے ستلج میں ہیڈ سیلمانکی پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، ہیڈسیلمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 355 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    حویلی لکھا میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا، بیلٹ ایریا میں سیلابی پانی داخل ہوگیا
    جس کے نتیجے میں متعدد دیہات اور بستیاں زیرِ آب آگئیں مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    نقل مکانی شروع کردی گئی ضلعی انتظامیہ امدادی سرگرمیوں میں متحرک ہے سیلابی صورتحال پر ضلعی ادارے ہائی الرٹ ہیں جبکہ مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی ہے

    وزیرآباد :

    وزیرآباد میں بیلہ کے گاؤں نوگراں کا زمینی رابطہ مکمل منقطع ہوگیا، نوگراں کےاطراف دریائے چناب کا پانی داخل ہونا شروع ہوگیا، بیلہ کے گاؤں بہرام میں پولیس و انتظامیہ کے مساجد سےحفاظتی اعلانات کیے جارہے ہیں۔

    عوام کو گاؤں چھوڑ کر فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی جارہی ہے،
    ڈپٹی کمشنر وزیرآباد کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور پاک فوج ہر صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    جلال پور بھٹیاں:

    جلالپوربھٹیاں کے مقام پر دریائے چناب ہیڈ قادر آباد پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ ہیڈ قادرآباد میں پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 892 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محکمہ انہار کے مطابق ہیڈ قادرآباد میں اخراج 2 لاکھ 70 ہزار 292 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے، جلالپوربھٹیاں میں سیلابی صورتحال کے سبب ضلعی انتظامیہ کا ہائی الرٹ جاری ہے۔

    سیلابی ریلا دیہات بھون فاضل، محمود پور اور چاہ چورہ میں داخل ہوگیا، متعدد دیہات میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے علاقہ مکینوں کی محفوظ مقامات پر نقل مکانی جاری ہے۔

    لاہور :

    لاہور میں دریائے چناب، ستلج اور راوی میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہوگئی، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق ہیڈ مرالہ پر دریائےچناب کا بہاؤ 7 لاکھ 69 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    خانکی بیراج پر پانی کابہاؤ 7 لاکھ 5 ہزارکیوسک تک پہنچ گیا، قادرآباد بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 14ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ مرالہ اور خانکی بیراج پر انتہائی اونچے درجے کاسیلاب ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

  • سیلابی صورتحال ، پاکستان بھر میں  911 ایمرجنسی ہیلپ لائن فعال کردی گئی

    سیلابی صورتحال ، پاکستان بھر میں 911 ایمرجنسی ہیلپ لائن فعال کردی گئی

    اسلام آباد : ملک بھر میں 911 ایمرجنسی ہیلپ لائن فعال کردی گئی ، شہری کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری مدد حاصل کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن نے ملک بھر میں 911 ایمرجنسی ہیلپ لائن کو فوری طور پر فعال کر دیا ہے تاکہ بارشوں اور سیلاب سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال میں عوام کو فوری اور مؤثر مدد فراہم کی جا سکے۔

    ترجمان وزارت آئی ٹی نے بتایا کہ 911 سروس اس وقت بھی فعال رہے گی جب کسی علاقے میں صارف کے اپنے موبائل نیٹ ورک کے ٹاورز متاثر یا غیر فعال ہو جائیں تو سروس قریبی علاقے کے کسی بھی کمپنی کےفعال ٹاورسےخودکارطورپرمنسلک ہوگی تاکہ متاثرہ شہری 911 پر رابطہ کر کے ہنگامی مدد حاصل کر سکیں۔

    ترجمان نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری رابطے کے لیے 911 ڈائل کریں، تاہم غیر متاثرہ شہری غیرضروری کالزسے گریزکریں تاکہ ضرورت مند افراد کو سہولت ملے۔

    خیال رہے کہ خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں طوفانی بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ہے۔ اب تک300 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ بونیر میں سب سے زیادہ ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔

    وزیراعظم نے ہنگامی صورتحال کے پیش نظر خیبرپختونخوا کو ترجیحی بنیادوں پر امدادی سامان ٹرکوں کے ذریعے روانہ کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

  • پاکستان بھر کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری

    پاکستان بھر کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری

    اسلام آباد (4 اگست 2025): این ڈی ایم اے نے 5 اگست سے ملک بھر کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال کا خطرہ ظاہر کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق این ڈی ایم اے نے 5 سے 10 اگست تک ملک بھر شدید بارشوں کے باعث دریاؤں میں سیلابی صورتحال کا خطرہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہلم، چناب اور کابل سمیت ملک کے تمام بڑے دریا بھر سکتے ہیں اور اس دوران درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    این ڈی ایم اے کے جاری الرٹ میں تربیلا، کالا باغ، تونسہ اور گڈو بیراج میں پانی کی سطح بڑھنے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان میں سیلاب سے ہنزہ، شگر، خنجراب متاثر ہو سکتے ہیں۔

    این ڈی ایم اے ترجمان کے مطابق دریائے چناب میں مرالہ، خانکی، قادر آباد کے مقام پر درمیانے سے اونچے درجےکے سیلاب، دریائے جہلم میں منگلا کے بالائی علاقوں میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    اس کے علاوہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر بہاؤ تیز ہونے کا امکان جب کہ سوات وپنجکوڑہ کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

    این ڈی ایم اے نے ہسپر، خنجراب، شمشال، برالدو، ہوشے اور سالتورو ندی نالوں میں طغیانی کا امکان ظاہر کیا ہے۔ اس کے علاوہ بلوچستان کے اضلاع موسیٰ خیل، شیرانی، ژوب اور سبی کے ندی نالوں میں طغیانی کا بھی خدشہ ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق مون سون بارشوں سے تربیلا ڈیم 90 فیصد، منگلا ڈیم 60 فیصد بھر چکے ہیں۔ متعلقہ حکام کو شہری علاقوں، خصوصاً شمال مشرقی اور وسطی پنجاب میں نکاسی آب کے لیے ڈی واٹرنگ پمپس تیار رکھنے اور متعلقہ اداروں کوممکنہ خطرات سے نمٹنےکے لیے پیشگی اقدامات اور تیاری کی ہدایات بھی کی ہیں۔

    اس کے علاوہ این ڈی ایم اے نے مذکورہ علاقوں کے رہائشیوں اور سیاحوں کو رات کے وقت ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کرنے اور قیمتی سامان، گاڑیاں اور مویشی اونچے مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے۔