Tag: سیلابی صورتحال

  • پاکستان میں ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلیے ہنگامی پلان تیار

    پاکستان میں ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلیے ہنگامی پلان تیار

    پاکستان میں ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مون سون ایمرجنسی پلان تیار کر لیا گیا ہے ملک بھر کے 33 اضلاع سیلاب ہائی رسک ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان میں رواں برس ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہیلتھ سیکٹر کو آرڈینیشن فورم کا اجلاس ہوا۔ ڈی جی ہیلتھ کی زیر صدارت اجلاس میں وزارت صحت، عالمی ادارہ صحت اور ہیلتھ پارٹنرز کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    اجلاس میں سیلاب سے قبل پیشگی تیاریوں پر غور کے ساتھ عالمی ادارہ صحت، پاکستان اور ہیلتھ پارٹنرز نے مون سون ایمرجنسی پلان 2025 پر مشاورت کی اور ہنگامی پلان کو حتمی شکل دی۔

    ترجمان کے ڈبلیو ایچ او کے مطابق پاکستان کے چاروں صوبوں کے 33 اضلاع سیلاب ہائی رسک ہیں۔ پنجاب اور سندھ کے 10، 10 اضلاع مون سون ہنگامی پلان کا حصہ ہیں، جب کہ بلوچستان کے 9 اور خیبر پختونخوا کے 4 اضلاع اس منصوبے میں شامل ہیں۔

    ترجمان کے مطابق ہائی رسک اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کیلیے تیاریاں مکمل ہیں۔  ڈبلیو ایچ او 13 لاکھ ممکنہ سیلاب متاثرین کو طبی امداد فراہم کرے گا اور طبی خدمات کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

    ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ممکنہ سیلاب سے صحت عامہ اور ہیلتھ اسٹرکچر کو خطرات لاحق ہیں۔ سیلاب متاثرین کو ایمرجنسی کٹس، پانی، ٹیلی میڈیسن اور موبائل کلینکس کی سہولتیں فراہم کریں گے۔ سیلاب متاثرہ اضلاع میں صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کو یقینی بنایا جائے گا۔ مون سون پلان سے بروقت ایمرجنسی ریسپانس کو آرڈینیشن میں مدد ملے گی۔

    عالمی ادارہ صحت پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر ڈاپنگ لو کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور قدرتی آفات میں متاثرین کو طبی سہولتوں کی فراہمی کے لیے پُر عزم ہے۔

    ڈاکٹر لو کا مزید کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ اس لیے صحت عامہ کے تحفظ کے لیے پیشگی تیاریاں ناگزیر ہو چکی ہیں۔

    واضح رہے کہ این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات اس حوالے سے متعدد الرٹ جاری کر چکے ہیں۔ این ڈی ایم اے نے تو کے پی اور گلگت بلتستان میں گلیشیئر جھیلیں پھٹنے کا الرٹ جاری کر رکھا ہے۔

    این ڈی ایم اے کا خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کیلیے ’’گلوف الرٹ‘‘ جاری

    اس وقت بھی ملک کے بیشتر علاقوں میں مون سون بارشیں پوری شدت کے ساتھ جاری ہیں اور 26 جون سے 8 جولائی تک 80 سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/weather-today-heavy-rain-continues-to-wreak-havoc/

  • بھارت، کلاؤڈ برسٹ سے سیلابی صورتحال، متعدد افراد لاپتا

    بھارت، کلاؤڈ برسٹ سے سیلابی صورتحال، متعدد افراد لاپتا

    بھارت کی ریاست ہماچل پردیش میں (کلاؤڈ برسٹ) بادل پھٹنے سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتا ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں مون سون سیزن کا آغاز ہوچکا ہے، جس کے سبب بیشتر ریاستوں میں شدید طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ریاست ہماچل پردیش کے ضلع کانگڑا میں کلاؤڈ برسٹ بادل پھٹنے سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس کی وجہ سے 2 افراد ہلاک اور متعدد لاپتا ہوگئے، سیلاب کے باعث متعدد گھر بھی پانی کی نذر ہوگئے۔

    کانگڑا کے ڈپٹی کمشنر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اب تک 2 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں اور دیگر لاپتا افراد کی تلاش شروع کردی گئی ہے، متاثرین دھرم شالہ کے قریب ایک چھوٹے پن بجلی منصوبے میں کام کر رہے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق پنڈوہ ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے سے دروازوں کو کھول دیا گیا ہے، جبکہ پاروتی ندی پر طوفانی بارش کی وجہ سے ایک پل بہہ جانے پر لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کا کہا گیا ہے۔

    طوفانی بارشوں کے باعث لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے، گجرات، مہاراشٹر، بہار، جھارکھنڈ سمیت کئی ریاستوں میں سیلابی صورتحال ہے۔

    رپورٹس کے مطابق جھار کھنڈ میں شدید بارش کا اثر واضح طور پر دیکھا جا رہا ہے، سیلاب نے پوری ریاست میں صورتحال خراب کردی ہے، تیز بارش کی وجہ سے گاڑیاں ڈوب چکی ہیں۔

    زمین پر موسموں کا نظام نہایت پیچیدہ اور نازک ہوتا ہے، جانیے کیسے؟

    رپورٹس کے مطابق مہاراشٹر اور گجرات میں بھی کم و بیش ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے، ممبئی میں بھی یہی صورتحال ہے۔ کئی اضلاع میں سیلاب سے معمولات زندگی شدید متاثر ہوچکے ہیں۔

    بھارت کی ریاست گجرات میں بارش کی وجہ سے اب تک 18 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں، احمد آباد، گاندھی نگر، نوساری سمیت کئی اضلاع میں سیلاب کی وجہ سے لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔

  • بھارت کی مختلف ریاستوں میں طوفانی بارشوں سے سیلابی صورتحال

    بھارت کی مختلف ریاستوں میں طوفانی بارشوں سے سیلابی صورتحال

    بھارت کی مختلف ریاستوں میں مون سون کی طوفانی بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، کئی ریاستوں میں حالات بہت خراب ہو چکے ہیں۔ ہر جانب پانی ہی پانی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق طوفانی بارشوں کے باعث لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے، گجرات، مہاراشٹر، بہار، جھارکھنڈ سمیت کئی ریاستوں میں سیلابی صورتحال ہے۔

    رپورٹس کے مطابق جھار کھنڈ میں شدید بارش کا اثر واضح طور پر دیکھا جا رہا ہے، سیلاب نے پوری ریاست میں صورتحال خراب کردی ہے، تیز بارش کی وجہ سے گاڑیاں ڈوب چکی ہیں، جبکہ آج بھی شدید بارش کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق مہاراشٹر اور گجرات میں بھی کم و بیش ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے، ممبئی میں بھی یہی صورتحال ہے۔ کئی اضلاع میں سیلاب سے معمولات زندگی شدید متاثر ہوچکے ہیں۔

    بھارت کی ریاست گجرات میں بارش کی وجہ سے اب تک 18 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں، احمد آباد، گاندھی نگر، نوساری سمیت کئی اضلاع میں سیلاب کی وجہ سے لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔

    پونے اور ناسک کی صورتحال سب سے زیادہ خراب بتائی جارہی ہے، محکمہ موسمیات کی جانب سے پوری ریاست میں اورنج الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق بہار اور مغربی بنگال کی صورتحال بھی ابتر ہے، تمام دریا اور ندیاں بہہ رہی ہیں۔ بہار میں ندیاں گھاٹوں کو چھوڑ کر شہروں میں داخل ہوچکی ہیں، لوگ مدد کے لیے پکار رہے ہیں۔

    بھارتی محکمہ موسمیات نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے کچھ ریاستوں کے لیے الرٹ جاری کردیا ہے، مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ اور مشرقی اتر پردیش میں موسلادھار بارش کا الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    بارش برسانے والا سسٹم پاکستان میں داخل ہونے کے لئے تیار ، عوام کے لئے الرٹ جاری

    محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کرتے ہوئے عوم سے محتاط رہنے کا کہا ہے، جاری کردہ الرٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ صرف ضرورت پڑنے پر ہی گھر سے باہر نکلیں۔ جبکہ بعض ریاستوں میں طوفان کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔

  • بنگلا دیش میں شدید بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال، متعدد ہلاک

    بنگلا دیش میں شدید بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال، متعدد ہلاک

    شمالی بنگلا دیش میں شدید بارشوں کے بعد سیلابی صورتِحال پیدا ہوگئی، جس کے سبب 8 افراد جان کی بازی ہا رگئے، جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شدید سیلابی صورتحال کے باعث 2 لاکھ سے زائد افراد شدید متاثر ہوئے ہیں۔

    بنگلا دیشی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شیر پور کے علاقے میں دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافے سے 200 سے زائد دیہات زیرِ آب آ گئے، جبکہ سینکڑوں گھر اور فصلیں سیلاب کی نذر ہوچکے ہیں۔

    بنگلا دیش میں سیلابی صورتحال کے باعث ہزاروں خاندان اپنے گھروں سے محرومی کا شکار ہیں، جبکہ متاثرہ خاندان امدادی مراکز میں پناہ لینے پر مجبور ہوچکے ہیں۔

    سیلابی صورتِ حال کے باعث خوراک کی قلت پیدا ہو گئی ہے اور راستے بند ہونے سے دور دراز علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

    دوسری جانب ایک افسوسناک واقعہ نائیجیریا میں پیش آیا، جہاں گنجائش سے زیادہ افراد بٹھانے پر کشتی سمندر میں ڈوب گئی، کشتی میں سوار 300 افراد میں سے 100 لاپتہ ہوگئے، جنہیں تلاش کیا جارہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کشتی نائیجیریا کے ضلع موقوا کے مقام پر دریائے نائیجر میں ڈوبی جس کے ریسکیو کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

    فرانس سے انگلینڈ جاتے ہوئے تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، متعدد ہلاک

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کشتی مقامی طور پر لکڑی سے تیار کی گئی تھی جس میں 100 افراد کے سفر کرنے کی گنجائش تھی، مگر کشتی کی روانگی کے وقت اس میں 300 افراد سوار ہوگئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

  • سوڈان: شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال، 173 سے زائد ہلاک

    سوڈان: شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال، 173 سے زائد ہلاک

    سوڈانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 11 ریاستوں میں جون سے اب تک ہونے والی شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 173سے زائد ہوگئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملک میں شدید بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق سوڈان میں آنے والے بدترین سیلاب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 173 اور زخمیوں کی تعداد 505 تک پہنچ گئی، 18 ہزار 665 مکانات مکمل اور 14 ہزار 947 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔

    سوڈان میں جولائی اور اکتوبر کے درمیان بارشوں کے دوران سیلاب اور بہاؤ کے نتیجے میں ہر سال 100 سے زائد افراد ہلاک ہوتے ہیں اور ہزاروں مکانات، مقامات کار اور زرعی زمینوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    دوسری جانب بھارتی ریاست گجرات میں طوفانی بارشوں کے باعث دریاؤں میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، جس کے سبب دو روز کے دوران 16 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق گجرات میں غیر معمولی بارشوں کے باعث دریاؤں کی سطح میں بھی خطرناک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے باعث ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے جبکہ فوج کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

    مدینہ منورہ میں موسلا دھار بارش، روح پرور مناظر کی ویڈیو

    اس کے علاووہ ریاستی علاقے بڑودہ، جام نگر اور موربی کے رہائشی علاقوں میں ہر طرف پانی بھر چکا ہے، متاثرہ علاقوں میں گھر اور گاڑیاں کئی فٹ پانی میں ڈوب چکے ہیں۔

  • آسٹریا: شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال، پروازیں منسوخ

    آسٹریا: شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال، پروازیں منسوخ

    آسٹریا میں شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، جبکہ سیلابی ریلے آبادیوں میں داخل ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آسٹریا میں شدید بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، نظام زندگی بری طری متاثر ہوا ہے۔

    دارالحکومت ویانا میں ہونے والی ریکارڈ بارشوں کے سبب متعدد پروازوں کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شدید بارشوں کے باعث ٹریفک اور ٹرینوں کا نظام شدید متاثر ہوا ہے، سیلابی ریلوں میں گاڑیاں بہہ گئیں اور سڑکیں ٹوٹ گئیں۔

    دوسری جانب جاپان میں سمندری طوفان ایمپل نے نظامِ زندگی درہم برہم کر دیا ہے، مشرقی اور شمال مشرقی ساحلی علاقے کانتو اور توہوکُو کو طاقت ور سمندری طوفان کا سامنا ہے۔

    دارالحکومت ٹوکیو میں بھی طوفانی ہوا کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے، طوفان کے خطرے کے باعث سینکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں، جس سے ایک لاکھ سے زائد مسافروں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    انٹونی بلنکن غزہ جنگ بندی کے لیے مشرق وسطیٰ پہنچ گئے

    طوفان کے پیشِ نظر بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے، جس سے دو ہزار گھر بجلی سے محروم ہیں، بجلی کی بندش سے ٹوکیو اور مرکزی شہر ناگویا کے درمیان چلنے والی تمام بلٹ ٹرین سروس بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔

  • ٹورنٹو میں طوفانی بارشوں سے سیلابی صورتحال

    ٹورنٹو میں طوفانی بارشوں سے سیلابی صورتحال

    کینیڈا بھی غیر معمولی موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں آگیا، طوفانی بارشوں کا چوراسی سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، معاشی حب ٹورنٹو میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹورنٹومیں طوفانی بارشوں نے ہرشے کو ڈبو دیا، جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔

    شدید بارشوں کے باعث گٹر ابل پڑے، سڑکیں سیلاب کا منظر پیش کرنے لگیں، متعدد پروازیں منسوخ کردی گئیں جبکہ ٹریفک کی روانی بھی معطل ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ٹورنٹو میں ہونے والی شدید بارشوں کے باعث بجلی کا بھی بڑا بریک ڈاؤن ہوا جبکہ ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد بجلی سے محروم ہیں۔

    فضائی آپریشن معطل رہنے کے باعث کئی پروازیں منسوخ کردی گئیں، انوائرنمنٹ کینیڈاکی رپورٹ کی مطابق ٹورنٹو میں تقریباً سو ملی میٹربارش ہوئی اور یہ 1941کے بعد ریکارڈ بارش ہے۔

    اس سے قبل فرانس، سوئٹزر لینڈ اور اٹلی میں شدید طوفان اور بارشوں کے سبب مختلف حادثات میں مجموعی طور پر 7 افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    رپورٹ کے مطابق فرانس میں تیز ہواؤں کے باعث کار پر درخت گرنے سے 3 افراد ہلاک اور 1 شدید زخمی ہوا۔

    چین، شاپنگ سینٹر میں آگ بھڑک اُٹھی، 16 افراد ہلاک

    سوئٹزر لینڈ میں شدید بارشوں کے باعث سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے مختلف واقعات رونما ہوئے، جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک جبکہ 2 لاپتہ ہو گئے۔

  • ممبئی میں شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال، متعدد پروازیں منسوخ

    ممبئی میں شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال، متعدد پروازیں منسوخ

    بھارت کے شہر ممبئی میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ ہے، شدید موسلادھار بارشوں کے باعث سیلابی صورتِ حال کا سامنا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سڑکوں اور ریلوے ٹریکوں پر پانی جمع ہونے سے ٹرانسپورٹ بھی متاثر ہوئی ہے جبکہ ممبئی میں 6 گھنٹوں کے دوران 300 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق مزید بارش کے پیش نظر اسکول اور کالج بند کر دیے گئے ہیں، ممبئی ایئر پورٹ پر 30 پروازیں منسوخ اور 250 سے زائد تاخیر کا شکار ہیں۔

    دوسری جانب نیپال میں مون سون اسپیل نے تباہی مچا دی، مختلف واقعات میں 47 افرد ہلاک ہو گئے۔

    دارالحکومت کھٹمندو سمیت نیپال کے دیگر شہروں میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈ نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔

    وزارت داخلہ کے ریکارڈ کے مطابق بارش کا موسم شروع ہونے کے بعد سے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں نیپال میں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں کم از کم سنتالیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    سب سے زیادہ ہلاکتیں مٹی کے تودے گرنے سے ہوئیں، جن کی تعداد 24 ہے جب کہ 19 افراد زخمی ہوئے ہیں، 46 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے اور 36 مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔

    محکمہ موسمیات نے کراچی کے شہریوں کو خوشخبری سنادی

    شدید بارش کے باعث شاہراہیں تالاب بن گئیں، متعدد علاقے زیر آب آ گئے، جس سے ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ نیپال میں سالانہ بنیادوں پر مون سون کے دوران لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے زیادہ تر اموات واقع ہوتی ہیں۔

  • سیلابی صورتحال : پنجاب کے دریاؤں کے اطراف دفعہ 144 نافذ

    سیلابی صورتحال : پنجاب کے دریاؤں کے اطراف دفعہ 144 نافذ

    لاہور : پنجاب میں معمول سے زیادہ بارشوں کی وجہ سے دریاؤں میں سیلابی صورتحال کے باعث دریاؤں کے اطراف دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے ) کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پنجاب کےدریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہورہاہے، جس کے پیش نظر پنجاب کے دریاؤں کےاطراف دفعہ144نافذ کردی گئی ہے۔

    معمول سےزیادہ بارشوں کی وجہ سےدریاؤں میں سیلابی صورتحال ہے، جس کے باعث ڈی جی پی ڈی ایم اےعمران قریشی نے انتظامیہ کوالرٹ رہنے کی ہدایت کردی ہے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائےراوی میں ہیڈبلوکی اورسدھنائی میں نچلےدرجےکاسیلاب ہے ، دریائےراوی سےملحقہ ضلعی انتظامیہ کوالرٹ کردیا گیا۔

    دریائے سندھ میں تربیلا،کالاباغ اورچشمہ کےمقام اور دریائےستلج مین ہیڈسلیمانکی کے مقام پرنچلےدرجے جبکہ تونسہ اورگڈوبیراج میں درمیانےدرجےکاسیلاب ہے۔

  • چلاس : گلیشیئر گرنے سے سیلابی صورتحال ، لوگ شدید پریشان

    چلاس: دیامیر میں گلیشیئر گرنے سے سیلابی صورتحال کے باعث پانی گھروں میں داخل ہوگیا، جس سے لوگ پریشان ہے اور انتظامیہ سے مدد کی اپیل کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کا پسماندہ علاقہ ضلع دیامر کے دورافتادہ علاقہ سب ڈویژن تانگیر میں گلیشیئر ٹوٹ گیا۔

    جس کے بعد پھپٹ گاوں میں موجود گیچھر جھیل میں گلیشیئر گرنے سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی اور یلاب کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا۔

    گلیشیئر سے پیدا ہونے والے صورتحال سے لوگ خوفزدہ ہوگئے اور اپنی مدد آپ محفوظ مقامات منتقل ہوئے۔

    مقامی ذرائع کے مطابق مزید گلیشیئر ٹوٹنے کا شدید خطرات موجود ہے،انتظامیہ سے فوری مدد کی اپیل کی ہے۔

    مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت واقعیات سے قبل فوری اقدامات اٹھائیں اور علاقے کا سروے کیا جائے، گزشتہ سال 2022 کے آخر میں مون سون بارشوں نے علاقے میں تباہی مچا دی تھی جس سے لوگوں کو جانی و مالی نقصان ہوچکا ہے۔