Tag: سیلابی صورتحال

  • سیلاب زدہ علاقوں میں لوٹ مار: ہائی ویز کی سیکیورٹی کے لیے پولیس ٹیم تیار

    سیلاب زدہ علاقوں میں لوٹ مار: ہائی ویز کی سیکیورٹی کے لیے پولیس ٹیم تیار

    کراچی: سیلاب زدہ علاقوں میں بد نظمی اور لوٹ مار کے واقعات کے بعد پولیس کی فلڈ ریلیف اسپیشل ٹیم تشکیل دے دی گئی، ٹیم میں شامل افسران کو ہائی ویز کی حفاظت اور سیکیورٹی ڈیوٹیوں پرتعینات کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں سیلابی صورتحال میں بدنظمی، ٹریفک جام اور لوٹ مار کی شکایات کے بعد انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کے حکم پر سندھ کی سب سے بڑی فلڈ ریلیف اسپیشل ٹیم تشکیل دے دی گئی۔

    99 اعلیٰ افسران پر مشتمل ٹیم سندھ کے 19 اضلاع میں رپورٹ کرے گی۔ فلڈ ریلیف اسپیشل ٹیم میں 6 ایس ایس پیز، 22 ایس پیز، 71 ڈی ایس پیز اور دیگر اعلیٰ افسر شامل ہیں۔

    افسران دادو، نوشہرو فیروز، خیرپور، قمبر، جامشورو، مٹیاری، جیکب آباد، شہید بے نظیر آباد، لاڑکانہ، کشمور، سکھر، شکار پور، میرپور خاص، حیدر آباد، گھوٹکی، ٹھٹھہ، ٹنڈو محمد خان، سجاول اور بدین میں تعینات ہوں گے۔

    ٹیم میں شامل افسران آج متعلقہ اضلاع کے افسر کو رپورٹ کریں گے، افسران کو ہائی ویز کی حفاظت اور سیکیورٹی ڈیوٹیوں پرتعینات کیا جائے گا۔

    ٹیم ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کی ذمہ داری بھی ہوگی۔

    مختلف علاقوں میں جائے وقوعہ کی حساسیت کے لحاظ سے ہائی ویز کو تقسیم کیا جائے گا، ایس ایس پیز 20 کلو میٹر اور ایس پیز 10 کلومیٹر میں گشت کریں گے۔

    ڈی ایس پی کی نارمل علاقے میں پٹرولنگ کی ذمہ داری ہوگی۔

  • بلوچستان میں سیلابی صورتحال ، کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

    بلوچستان میں سیلابی صورتحال ، کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

    کوئٹہ :بلوچستان میں سیلابی صورتحال کے باعث کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں سیلاب نے تباہی مچا دی ہے ، جس کے باعث صوبائی حکومت نے کوئٹہ شہر کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

    ڈپٹی کمشنر نےاسپتالوں میں ایمرجنسی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ، جس میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کو اسپتالوں میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    کوئٹہ کے نواحی علاقوں میں موسلادھاربارشوں سے متاثرہ علاقوں میں صورتحال مزید گھمبیر ہوگئی ہے۔

    مشیر داخلہ ضیا لانگو اور ڈی جی پی ڈی ایم اے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں ، ضیا لانگو نے کہا ہے کہ بارش جاری رہی تو ڈیمز سے پانی کا اخراج شروع کردیا جائے گا۔

    خیال رہے طوفانی بارشوں کے بعد بلوچستان کے ندی نالے بپھر گئے اور 18 ڈیمز ٹوٹ گئے جب کہ بلوچستان میں مون سون سیزن کی تباہی میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر 234 ہو گئی ہے۔

    حکومت بلوچستان نے فلڈ ریلیف اینڈری ہیبلیٹیشن فنڈ قائم کردیا ہے، فنڈ کے قیام کا مقصد بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ لوگوں کیلئےعطیات کا حصول ہے۔

    فلڈ ریلیف فنڈ کے لئے عطیات اسٹیٹ بینک اور نیشنل بینک کی تمام برانچوں میں جمع کرائےجاسکتے ہیں۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے کہ بلوچستان کودوستوں اورہمدردوں کےتعاون توجہ کی ضرورت ہے، امید ہے مخیر حضرات بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی مدد کو آگے آئیں گے۔

  • اندرون سندھ بارشوں سے سیلابی صورتحال: ایم کیو ایم پاکستان کی آرمی چیف سے اپیل

    اندرون سندھ بارشوں سے سیلابی صورتحال: ایم کیو ایم پاکستان کی آرمی چیف سے اپیل

    کراچی : اندرون سندھ بارشوں سے سیلابی صورتحال پر ایم کیو ایم پاکستان نے آرمی چیف سے اپیل کی کہ ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ عوام کی مدد کے لئے احکامات جاری کریں۔

    تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ بارشوں سے سیلابی صورتحال پر ایم کیو ایم پاکستان کی آرمی چیف سے مدد کی اپیل کردی۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ اندرون سندھ کے مختلف شہروں میں جاری بارشوں سے تشویشناک صورتحال ہے، سول انتظامیہ بارشوں کے سبب سیلاب اور اسکی تباہ کاریوں سے نمٹنے میں ناکام ہوچکی ہے۔

    ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ لوگوں کے گھربار، کھیت کھلیان اور مال مویشی سیلاب کی نظر ہوچکے ہے اور لوگ کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ آرمی چیف سے اپیل ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ عوام کی مدد کے لئے احکامات جاری کریں۔

    ایم کیو ایم نے مزید کہا کہ پاک فوج کے جوان سیلاب سے تباہی کا شکار علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کریں۔

  • کراچی میں بارشوں سے  سیلابی صورتحال کا خدشہ، الرٹ جاری

    کراچی میں بارشوں سے سیلابی صورتحال کا خدشہ، الرٹ جاری

    کراچی : محکمہ موسمیات نے کراچی میں اربن فلڈنگ کاخدشہ ظاہر کرتے ہوئے الرٹ جاری کردیا، کراچی میں بارشوں کایہ سلسلہ جمعرات تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نےمون سون کی پہلی بارش سےمتعلق الرٹ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں بارشوں کایہ سلسلہ جمعرات تک جاری رہنےکاامکان ہے اور بارشوں کے باعث کراچی،حیدرآباد،ٹھٹھہ،بدین میں اربن فلڈنگ کاخدشہ ہے۔

    اس حوالے سے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے سندھ کے متعلقہ اداروں کو ہنگامی مراسلہ جاری کردیا ہے، مراسلے میں کہا ہے کہ
    کراچی، حیدرآباد،لاڑکانہ، شہید بےنظیر آباددیگرعلاقوں میں بارش متوقع ہے، پیشگوئی کےمدنظر رکھتے ہوئے تمام احتیاطی اقدامات کر لیے جائیں۔

    دوسری جانب ڈائریکٹرمیٹ سردارسرفراز نے کہا ہے کہ کراچی میں ہلکی بارشوں کی پیشگوئی کر رکھی تھی، بحیرہ عرب سے مرطوب ہوائیں چلنےسےبارش ہورہی ہے، آج شام اور رات کوبھی بارش کےامکانات ہیں، مون سون کے پہلے اسپیل کا سلسلہ 16 جولائی تک جاری رہے گا۔

    محکمہ موسمیات نے مون سون کے پہلے اسپیل کے اعدادوشمارجاری کردیے ہیں ، جس کے مطابق پی اےایف فیصل بیس میں16،گلشن حدید،سرجانی میں15ملی میٹر ناظم آباد میں11.2ملی میٹر،لانڈھی میں11ملی میٹر، جناح ٹرمینل میں8ملی میٹر،اولڈائیرپورٹ پر3ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • سیلابی صورتحال کے پیش نظر ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیارکی جائیں،آرمی چیف

    سیلابی صورتحال کے پیش نظر ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیارکی جائیں،آرمی چیف

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ سیلابی صورت حال کے پیش نظر ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کی زیرصدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں جیو اسٹریٹیجک اور نیشنل سیکیورٹی امور سمیت ایل اوسی اور پاک افغان بارڈر صورتحال پر بات چیت ہوئی۔کانفرنس میں شرکا نےافغان مفاہمتی عمل میں پیشرفت کو سراہا۔

    آرمی چیف نے کرونا وٹڈی دل کے خاتمے کے لیے سول انتطامیہ سے تعاون پر اظہار اطمینان کیا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کی فارمیشن کی پیشہ ورانہ تیاریوں پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔

    پاک فوج کے سربراہ نے محرم میں عوام کی سیکیورٹی وتحفظ کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کرونا روک تھام کے لیے گائیڈ لائنز کو یقینی بنایا جائے۔

    آرمی چیف نے کراچی میں بارشوں سے پیدا سیلابی صورت حال سےتحفظ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے سندھ اور بلوچستان میں سیلاب پر فوری رد عمل پر تعریف کی۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ سیلابی صورت حال کے پیش نظر ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔

  • دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ، بند ٹوٹ گیا

    دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ، بند ٹوٹ گیا

    اوچ شریف: دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، پانی کے دباؤ کے باعث موضع عظمت پور میں زمیندارہ بند ٹوٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کے نتیجے میں دریائے ستلج میں پانی کی سطح مسلسل اونچی ہو رہی ہے، زمیندارہ بند ٹوٹنے سے عظمت پور اور مکھن بیلہ کے علاقے زیر آب گئے۔

    سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اہل علاقہ اپنی مدد آپ کے تحت بند بنانے میں مصروف ہیں۔

    دوسری طرف چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے تلوار پوسٹ پر دریائے ستلج میں سیلابی صورت حال کا جائزہ لیا، انھوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے نقصانات کے ازالے کے لیے ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔

    [bs-quote quote=”سیلاب سے پنجاب بھر میں صرف ایک جانی نقصان ہوا ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین این ڈی ایم اے”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ پانی چھوڑنے سے ملکوں کو بہت بڑا نقصان ہوتا ہے، ہم نے اپنے ذرایع سے پتا کروا لیا تھا کہ بھارت پانی چھوڑے گا، سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے 16 اگست سے تیاری کر لی تھی جب کوئی سیلابی ڈیٹا نہیں آیا تھا۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم اپنی ذمہ داری نبھانے کے لیے ہر وقت تیار ہیں، ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ہم ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں، میں نے پورے علاقے کا فضائی دورہ کیا، تحصیل اور ڈسٹرکٹ لیول پر نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ جب پانی نیچے جائے گا تو اس کے بعد پھیلنے والی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے بھی تیار ہیں۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے بغیر اطلاع پانی چھوڑا گیا، بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی، اس کے بارے میں متعلقہ اداروں کو آگاہ کیا جائے گا، دریائے ستلج میں بھارت کی جانب سے جو پانی چھوڑا گیا تھا پی ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو آگاہ کر دیا تھا۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ سیلاب سے پنجاب بھر میں صرف ایک جانی نقصان ہوا ہے، کام کرنے والی ٹیمیں لوگوں کی فصلوں کے نقصانات کا تخمینہ لگائیں گی۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ دریائے ستلج کے سیلاب سے متاثرہ 4 ہزار افراد کو صحت کی سہولیات دی گئیں اور 13 ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، مشکل کی اس گھڑی میں حکومت سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کرے گی۔

  • سیلابی صورتحال،12ستمبر سے پانی کے بہاؤ میں مزید اضافے کا اندیشہ

    سیلابی صورتحال،12ستمبر سے پانی کے بہاؤ میں مزید اضافے کا اندیشہ

    لاہور/پنجاب: ملک بھر میں سیلاب کی تشویشناک صورتحال کے باعث بارہ ستمبر سے پانی کے بہاؤ میں مزید اضافے کا اندیشہ ہے۔

    دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کےمقام پر پانی کی آمد پچاسی ہزارچار سو، اخراج بیاسی ہزارچارسو کیوسک ہے، ہیڈخانکی پر پانی کی آمد اور اخراج اٹھاسی ہزارسات سوچھیتر،  ہیڈ قادر آباد میں تیرانوے ہزار آٹھ سو تیرانوے، ہیڈ پنجند پر پانی کی آمد1لاکھ اکیاسی ہزار سات سو تئیس اور  اخراج ایک لاکھ پانچ ہزار آٹھ سو تئیس کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    منگلا کے مقام پر پانی کی آمد اناسی ہزاراوراخراج چوون ہزارنوسوچوالیس کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، ہیڈ رسول کے مقام پر پانی کی آمد تریسٹھ ہزار تین سو اکیانوے اوراخراج ساٹھ ہزارایک سواکیانوے ہے، ہیڈ بلوکی پرآمد چوہترہزارپانچ سو پندرہ اوراخراج ساٹھ ہزارایک سو اکیانوے، ہیڈ سدھنائی میں آمد اکتالیس ہزار ایک سو تیرہ اوراخراج اٹھائیس ہزاردو سو تریسٹھ کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ہیڈ سلیمانکی میں پانی کی آمد اٹھارہ ہزارایک سو چودہ اوراخراج بارہ ہزار نو سو چونتیس، ہیڈاسلام میں پانی کی آمد انیس ہزار آٹھ سو تیس اخراج ستراہ ہزار آٹھ ہزار ساٹھ ،میلسی پرپانی کی آمد اوراخراج 15ہزار531کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    چھ لاکھ چھبیس ہزار چھ کیوسک کا بڑا سیلابی ریلہ ہیڈ تریموں کے مقام سے گزرے گا، بارہ ستمبر تک پانی کا بہاؤ آٹھ لاکھ کیوسک تک پہنچنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق سیلابی پانی ملتان، خانیوال ، مظفرگڑھ ، جھنگ اورٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی داخل ہو سکتا ہے، کالا باغ ڈیم کے مقام پر پانی کی آمد ایک لاکھ ایک ہزاردو سو بائیس اور اخراج تیرانوے ہزار ایک سو بائیس جبکہ تونسہ کے مقام پر آمد اناسی ہزار تین سو چھپن اور اخراج تیرسٹھ ہزار پانچ سو چھپن کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    دریائے سندھ میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہونے لگی ہے، گڈو کے مقام پر 13ستمبر جبکہ سکھر میں ،14ستمبر کو اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔