Tag: سیلاب متاثرین

  • سیلاب متاثرین سے پیسے لےکر کشیوں میں لے جانے کا انکشاف

    سیلاب متاثرین سے پیسے لےکر کشیوں میں لے جانے کا انکشاف

    بورےوالا: سیلاب متاثرین سے پیسے لےکر انھیں کشیوں میں لے جانے کا انکشاف ہوا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملاحوں کو حراست میں لےلیا۔

    ڈی ایس پی رانا عمران ٹیپو نے بتایا کہ سیلاب متاثرین سے پیسے لینے والے ملاحوں کو حراست میں لےلیا گیا ہے، متاثرین سے پیسے لےکر ملاح انھیں پرائیویٹ کشتیوں میں لےکر جارہے تھے۔

    انھوں نے بتایا کہ ہر کشتی پر ایک ایس ایچ او، 3 جوانوں سمیت ریسکیو اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا ہے۔

    ڈی ایس پی نے بتایا کہ ملاح بھاری معاوضہ لےکر متاثرین کا مال مویشی و دیگر سامان منتقل کررہے ہیں، کسی کو متاثرین کیساتھ لوٹ مارکرنے کی اجازت نہیں دینگے۔

    رانا محمد عمران نے بتایا کہ ایس ایچ اوز اور پولیس جوانوں کو دو شفٹوں میں تعینات کیا ہے، ساہوکا میں پولیس کا عارضی کنٹرول روم بھی قائم کردیا ہے۔

  • گھر اور عمر بھر کی کمائی سب بہہ گئی، سوات کے سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے (ویڈیو)

    گھر اور عمر بھر کی کمائی سب بہہ گئی، سوات کے سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے (ویڈیو)

    سوات (29 اگست 2025) کے پی میں آنے والے تباہ کن سیلاب نے بربادی کی نئی داستان رقم کی سوات میں متاثرین کی مشکلات ختم نہ ہوئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے پی میں گزشتہ دنوں آنے والے تاریخ کے بدترین سیلاب اور کلاؤڈ برسٹ نے ہر طرف تباہی مچا دی۔ سیاحوں کے لیے پاکستان کا پیرس کہلانے والی وادی سوات کا حسن بھی سیلاب نے ماند کر دیا۔

    اسی سوات کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بربادی کے مناظر آج بھی لوگوں کے دل دہلا رہے ہیں اور لوگ اپنی زندگی بھر کی جمع پونچی سیلاب کی نذر ہونے کے بعد اب کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں۔

    ان ہی میں ایک عمر زادہ ہیں، جنہوں نے دن رات محنت کر کے چار کمروں کا گھر بنا کر اپنے خوابوں کی تعبیر پائی تھی۔ لیکن بے رحم سیلاب کی موجیں اس کا گھر بہا کر لے گئیں، اب یہاں صرف ویران چوکھٹیں بچی ہیں جب کہ دیواریں مٹی میں دب چکی ہیں۔

    سیلاب صرف عمر زادہ کا گھر ہی نہیں بلکہ کمائی کا واحد ذریعہ رکشا، 4 بھینسیں، فرنیچر اور دیگر سامان بھی اپنے ساتھ بہا کر لے گیا۔

    کھلے آسمان تلے اپنے گھر کے ملبے پر ٹینٹ لگا کر بیٹھے عمر زادہ آہ بھر کر کہتے ہیں کہ لوگ تو کبھی ہزار اور کبھی پندرہ سو روپے دے جاتے ہیں، لیکن حکومت کی طرف سے اب تک کوئی امداد نہیں دی گئی ہے۔

    عمر زادہ کا کہنا ہے کہ ہم اپنا سب کچھ سیلاب میں گنوا کر اس ویران جگہ پر بیٹھے ہیں، مگر اب تک حکومت کی جانب سے کوئی امداد نہیں آئی ہے۔

    عمر زادے کا کزن شیر محمد خان بھی اپنی کمائی کا ذریعہ سیلاب کی نذر کر چکا ہے۔ شیر محمد کا کہنا ہے کہ اس کی ایک دکان یہاں تھی، جس میں تقریباً 10 لاکھ روپے کا سامان تھا، سب سیلاب کی لہریں بہا کر لے گئیں۔ حکومت سے اپیل ہے کہ وہ ہماری دادرسی کرے۔

    سیلاب کی ان کی زندگی بھر کی کمائی خوشیاں اور امیدیں سب چھین لیں۔ یہ بے آسرا اور بے چھت متاثرین اب حکومت کی طرف آس لگائے بیٹھے ہیں کہ کوئی آئے اور ان کے زخموں پر مرہم رکھے۔

     

  • پنجاب کے سیلاب متاثرین میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے

    پنجاب کے سیلاب متاثرین میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے

    لاہور (29 اگست 2025): پنجاب میں سیلاب کے باعث متاثرین ایک اور بڑی مشکل کا شکار ہو گئے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارت کی جانب سے آبی جارحیت اور ڈیموں سے پانی پاکستان میں چھوڑے جانے کے باعث صوبہ پنجاب کے بیشتر اضلاع اور شہر سیلاب کی زد میں آ چکے ہیں۔ دریائے چناب، ستلج، راوی میں طغیانی کے باعث سیالکوٹ، نارووال سمیت کئی اضلاع میں صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے۔

    دریائے راوی کا پانی بے قابو ہو کر لاہور کے رہائشی علاقوں میں داخل ہو رہا ہے، جس کے باعث علاقہ مکین موٹر وے پر پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ سیلاب کے باعث اب تک درجنوں اموات ہو چکی ہیں اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

    سیلاب متاثرین ابھی سیلاب کی تباہ کاریوں اور نقل مکانی کے مشکلات برداشت کر رہے تھے کہ ان کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض ڈینگی، ڈائریا، میلریا اور جلد کے امراض سر اٹھانے لگے ہیں۔

    صرف لاہور میں 24 گھنٹے کے دوران مختلف وبائی امراض کے 9 ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ دیگر شدید متاثرہ شہروں اور دیہات کا ڈیٹا صورتحال کو تشویشناک بنا رہا ہے۔

    اس حوالے سے صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے محکمہ صحت و آبادی کی ٹیموں کو ہر وقت الرٹ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب بھر میں متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس لگا دیے گئے ہیں۔

    وزیر صحت نے بتایا کہ تمام متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض کی دوائیں وافر مقدار میں موجود ہیں جب کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز ریلیف آپریشن کی خود نگرانی کر رہی ہیں۔

    دوسری جانب فلڈ فور کاسٹنگ نے بتایا ہے کہ بھارت سے ایک اور سیلابی ریلا آج شام دریائے چناب ہیڈ تریموں بیراج پہنچے گا۔ یہ ریلا آنے کے بعد ہیڈ تریموں بیراج پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہوگا۔ جب کہ 2 ستمبر کو ہیڈ پنجند کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلابی ریلا پہنچے گا۔

    بھارت سے ایک اور سیلابی ریلا آج شام پاکستان پہنچے گا، نیا مراسلہ جاری

    بھارت کی جانب سے نیا سیلابی ریلا آنے کی اطلاعات پر متاثرین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور وہ مزید تباہ کاریوں کے خدشات سے خوفزدہ ہیں۔

  • کے پی حکومت سیلاب متاثرین کو کتنی مالی امداد دے رہی ہے؟ اہم خبر

    کے پی حکومت سیلاب متاثرین کو کتنی مالی امداد دے رہی ہے؟ اہم خبر

    خیبر پختونخوا (29 اگست 2025): صوبے میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے متاثرین کو علی امین گنڈاپور کی حکومت مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔

    رواں ماہ خیبر پختونخوا میں آنے والے تباہ کن سیلاب نے تباہی کے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ تاریخ کے بدترین سیلاب نے 400 کے قریب انسانی جانیں نگل لیں۔ ہزاروں مویشی پانی میں بہہ گئے۔ سینکڑوں مکانات، ہوٹلز، اسکولز، مساجد اور سرکاری انفراسٹرکچر بھی سیلابی موجوں کے ساتھ بہہ گیا۔

    صوبے میں سیلاب میں اپنے پیاروں کو کھونے والے اور تباہ حال متاثرین کو کے پی حکومت مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔ کس کو کتنی امداد دی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے مشیر خزانہ کے پی مزمل اسلم نے اعداد وشمار بتا دیے۔

    مزمل اسلم نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت سیلاب میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو 20 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فی الوقت مویشیوں اور فصلوں کا نقصان اٹھانے والے متاثرین کو امداد نہیں دی جا رہی۔ تاہم ان کے نقصانات کے ازالے کے لیے معاملہ زیر غور ہے اور انہیں بھی امداد فراہم کی جائے گی۔

    مزمل اسلم نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت متاثرہ علاقوں میں مالی مدد اپنے وسائل اور فنڈز سے کرے گی۔ پنجاب حکومت کے پاس زیادہ وسائل ہیں، اور امید ہے وہ اپنے صوبے کے سیلاب متاثرین کی بہتر مالی مدد کرےگی۔

  • گورنر سندھ کا اپنی 5 ماہ کی تنخواہ سیلاب متاثرین کو عطیہ کرنے کا اعلان 

    گورنر سندھ کا اپنی 5 ماہ کی تنخواہ سیلاب متاثرین کو عطیہ کرنے کا اعلان 

    کراچی(29 اگست 2025): گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سیلاب متاثرین کے لیے اپنی 5 ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سیلاب متاثرین کے لیے بڑا اقدام کرتے ہوئے اپنی 5 ماہ کی تنخواہ سیلاب متاثرین کو عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ مشکل گھڑی میں ہر طرح سے سیلاب متاثرین کیساتھ کھڑا ہوں، سیلاب متاثرین کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لاؤں گا۔

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کی امداد کیلئےگورنر ہاؤس میں سیل قائم کررہا ہوں، جلد امدادی سامان کے ٹرک سیلاب متاثرہ اضلاع  میں روانہ ہوجائیں گے۔

    اس سے قبل گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ملک بھر میں سیلابی صورتحال کے باعث اے پی سی بلانے کا مطالبہ کیا تھا، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا تھا کہ ملک کی مجموعی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلانی چاہئے، سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا چاہئے، وزیراعظم تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو بلائیں۔

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ سیاست سے بالاتر ہو کر مسائل کا حل نکالنا ہوگا، آبی ذخائر میں اضافہ کرنا ہوگا، بڑے ڈیمز بنانے سے متعلق فیصلہ کرنا ہوگا، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہے، اگلے سال مزید بارشوں کی توقع کی جا رہی ہے، مشکل کی گھڑی میں سیلاب متاثرین کے ساتھ ہیں۔

    گورنر سندھ کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے تاجر، شہری پنجاب کے متاثرین کی مدد کیلئے آگے آئیں، پنجاب کے متاثرین کیلئے امدادی سامان کے دو ٹرک روانہ کریں گے۔

  • اقوام متحدہ نے سیلاب متاثرین کے لیے مالی امداد جاری کردی

    اقوام متحدہ نے سیلاب متاثرین کے لیے مالی امداد جاری کردی

    نیو یارک (28 اگست 2025) اقوام متحدہ نے پاکستان میں حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے ابتدائی طور پر 6 لاکھ ڈالر کی مالی امداد جاری کر دی۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ یو این ہنگامی امدادی فنڈ سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلئے 6 لاکھ امریکی ڈالر کی امداد جاری کی گئی ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ 10 روز میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے مجموعی طور پر 400 افراد جاں بحق اور 190سے زائد زخمی ہوئے۔ جبکہ 20ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے۔اقوام متحدہ

    ترجمان نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں بنیادی ضروریات کی اشیاء کی شدید قلت ہے۔ سیلاب متاثرین کو پناہ گاہوں، طبی امداد کے لئے نقد معاونت، حفظان صحت کے سامان، پینے کے صاف پانی کی اشد ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خصوصی طور پر سیلاب متاثرین خواتین اور بچیوں کے تحفظ کے اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

    پاکستان میں 26 جون سے جاری مون سون کی شدید بارشوں اور سیلاب سے بہت زیادہ تباہ کاریاں ہوئی ہیں، مقامی حکام کے مطابق اب تک مجموعی طور پر 798افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پنجاب سیلاب، گوجرانوالہ ڈویژن میں 15 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ محکمہ موسمیات پاکستان نے آئندہ دنوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس کے باعث صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

  • خیبر پختونخوا میں کتنے سیلاب متاثرین کو امدادی چیک ملے؟ اعداد وشمار سانے آ‌گئے

    خیبر پختونخوا میں کتنے سیلاب متاثرین کو امدادی چیک ملے؟ اعداد وشمار سانے آ‌گئے

    پشاور (26 اگست 2025): خیبر پختونخوا میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے کتنے متاثرین میں امداد تقسیم کی جاچکی ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا میں تاریخ کے تباہ کن سیلاب سے 400 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے درجنوں اب بھی لاپتہ ہیں۔ کے پی حکومت نے متاثرین کے لیے 4.4 ارب روپے کی رقم جاری کر دی ہے۔

    اب تک کتنے متاثرین کو امداد فراہم کی گئی اور باقی متاثرین کو چیک کیوں نہیں ملے، اس حوالے سے ڈی جی پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے اعداد وشمار بتا دیے۔

    پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے اسفندیار خٹک نے بتایا کہ کے پی میں سیلاب اور طوفانی بارشوں سے جاں بحق 406 افراد میں سے 332 کے ورثا کو امدادی چیکس دے دیے گئے ہیں۔ جو متاثرین باقی رہ گئے ہیں، انہیں چیکس کی فراہمی میں کچھ تیکنیکی مسائل ہیں۔

    ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ اتوار تک تمام سیلاب متاثرین کو چیکس دے دیے جائیں گے۔ کے پی حکومت نے 2.4 ارب روپے پہلے اور مزید 2 ارب روپے آج جاری کیے ہیں۔ ان میں سے 3790 ملین روپے متاثرہ اضلاع کو ٹرانسفر کر دیے ہیں۔ ڈی آئی خان اور باجوڑ کو 100، 100 ملین روپے جاری کیے گئے ہیں۔

    اسفندیار خٹک نے کہا کہ خوراک کی مد میں 15 ہزار فی خاندان دیا جا رہا ہے۔ خوراک کی مد میں 70 ہزار خاندانوں کو معاوضہ دیا جائے گا، اور اب تک باجوڑ میں 9 ہزار 165 افراد کو خوراک کی مد میں معاوضہ ادا کیا جا چکا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مکمل تباہ 598 گھروں میں سے 36 کے مالکان کو معاوضہ ادا کر دیا گیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/gilgit-baltistan-flood-victims-approved-of-rs-3-billion/

  • گلگت بلتستان کے سیلاب متاثرین کے لیے 3 ارب روپے کی منظوری

    گلگت بلتستان کے سیلاب متاثرین کے لیے 3 ارب روپے کی منظوری

    اسلام آباد (26 اگست 2025): اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گلگت بلتستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں اور متاثرین کیلیے 3 ارب گرانٹ کی منظوری دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں گلگت بلتستان میں سیلاب متاثرہ علاقوں اور متاثرین کے لیے تین ارب روپے گرانٹ کی منظوری دی گئی۔

    اس کے علاوہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سرکاری ٹی وی کے لیے 11 ارب روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ پر بحث ہوئی اور ای سی سی نے پی ٹی وی کے لیے 3 ارب 83 کروڑ روپے کی گرانٹ کی منظوری دی۔

    اجلاس میں پاکستان آئل ریفائنری پالیسی 2023 کے مطابق ریفائنریز کی اپ گریڈیشن میں لیوی سے متعلق سمری کی منظوری دی گئی اور کہا گیا کہ سینر جی پاک لمیٹڈ سے لیوی کے واجبات کی وصولی معاہدے کے مطابق کی جائے۔

    ای سی سی نے تھلیاں سے تارو جبا تک وائٹ آئل پائپ لائن بچھانے کے ٹیرف اور بجلی کے صارفین کو کیپٹو ٹرانزیشن لیوی میں ریلیف دینے سے متعلق سمریوں کی بھی منظوری دی۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ گلگت بلتستان میں گلیشیئر پھٹنے اور مون سون کے کئی اسپیل میں تباہ کن بارشوں اور سیلاب کے باعث درجنوں افراد جاں بحق ہوئے۔ سینکڑوں مکانات، دکانیں اور ہوٹلیں سیلابی پانی کی نذر ہوگئیں۔ سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث 37 علاقوں کو آفت زدہ بھی قرار دیا گیا۔

    وزیراعظم کا گلگت بلتستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کیلیے 4 ارب کی گرانٹ کا اعلان

    دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ دنوں گلگت بلتستان کا دورہ کر کے سیلاب متاثرین اور وزیراعلیٰ جی بی سے ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے متاثرین کے لیے 4 ارب روپے کی امداد کا اعلان بھی کیا تھا۔

     

  • وفاقی کابینہ کا ایک ماہ کی تنخواہ سیلاب متاثرین کو عطیہ کرنے کا فیصلہ

    وفاقی کابینہ کا ایک ماہ کی تنخواہ سیلاب متاثرین کو عطیہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد (25 اگست 2025): وفاقی کابینہ کے تمام ارکان نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ سیلاب متاثرین کو عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی کابینہ کے ارکان نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ سیلاب متاثرین کو عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزرا، وزرائے مملکت، مشیر اور معاونین خصوصی ایک، ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کریں گے۔

    وفاقی کابینہ نے یہ فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر کیا ہے اور اس حوالے سے اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو کو ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔

    کابینہ ڈویژن کی جانب سے اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو کو جاری سرکلر میں کہا گیا ہے کہ وزرا، وزرائے مملکت، مشیروں اور معاونین خصوصی کی اگست کی تنخواہ سے کٹوتی کر کے یہ رقم سیلاب زدگان کے فنڈ قومی آفات منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے اکاؤنٹ میں جمع کرائیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کلاؤڈ برسٹ، طوفانی بارشوں، سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ملک بھر میں اب تک 700 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    سب سے زیادہ تباہی صوبہ خیبر پختونخوا میں آئی، جہاں 350 سے زائد اموات ہوئیں۔ گاؤں کے گاؤں لمحہ بھر میں صفحہ ہستی سے مٹ گئے اور خاندان اجڑ گئے۔ سینکڑوں افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ جب کہ سیلاب سے اربوں روپے کی عوامی املاک اور سرکاری انفرا اسٹرکچر تباہ ہو گیا ہے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف اپنی ایک ماہ کی تنخواہ، پاک فوج نے اپنی ایک دن کی تنخواہ اور راشن کے پی کے سیلاب متاثرین کو عطیہ کی تھیں جب کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ایک ماہ اور ان کی کابینہ سمیت سرکاری افسران کی جانب سے بھی تنخواہ میں سے کٹوتی کرا کے یہ رقم عطیہ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/flood-rail-released-by-india-enters-pakistani-territory/

  • سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں مسلسل جاری

    سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں مسلسل جاری

    راولپنڈی: سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں، بونیراور شانگلہ میں سیلاب متاثرین میں اشیائے خورونوش سمیت دیگرسامان کی تقسیم کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کی میڈیکل ٹیموں نےمتاثرین علاقہ کا طبی بھی معائنہ بھی کیا، اہل علاقہ نے پاک فوج کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔

    پاک فوج کا کہنا ہے کہ متاثرین کی بحالی تک پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

    بھارت نے پاکستان کو ممکنہ بڑے سیلاب سے پیشگی آگاہ کردیا

    اسلام آباد : سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت نے پاکستان سے سیلاب کے معاملے پر باضابطہ رابطہ کرکے ممکنہ بڑے سیلاب کے خطرے سے مطلع کردیا۔

    اس حوالے سے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کے تحت سیلاب کے معاملے پر پاکستان سے رابطہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے دریائے توی میں جموں کے مقام پر ممکنہ بڑے سیلاب کے خطرے سے پاکستان کو آگاہ کیا۔

    یاد رہے کہ انڈیا نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، سیلاب کی ممکنہ صورتحال سے بھارتی ہائی کمیشن اسلام آباد نے پاکستان کو آگاہ کیا۔

    سرکاری ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے رابطہ 24 اگست کی صبح 10 بجے کیا گیا اور پاکستان کو ممکنہ سیلابی صورتحال کی پیشگی اطلاع دی گئی۔

    رواں سال مئی میں ہونے والی پاک بھارت جنگ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان یہ پہلا بڑا رابطہ ہے، واضح رہے کہ اس معاملے پر مؤقف جاننے کیلیے ترجمان دفتر خارجہ سے رابطہ نہ ہوسکا۔

    خیبر پختونخوا میں سیلابی ریلوں اور تودے گرنے کا انتباہ

    یاد رہے کہ رواں سال ماہ اپریل میں بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرتے ہوئے بھارت میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

    بھارتی وزیر خارجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم اٹاری اور واہگہ بارڈر کو بھی بند کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سارک ویزا استثنیٰ کے تحت پاکستانی شہری بھارت کا سفرنہیں کرسکیں گے۔