Tag: سیلاب متاثرین

  • پاکستان کے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے جنیوا میں عالمی ڈونرز کانفرنس آج ہوگی

    جینوا : پاکستان میں ہولناک سیلاب کے متاثرین کی امداد کے لیے جنیوا میں عالمی ڈونرزکانفرنس آج ہوگی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف سیلاب متاثرین کامقدمہ دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلئے جنیوا میں عالمی ڈونرز کانفرنس آج ہوگی ، جس میں وزیراعظم شہبازشریف اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس میزبانی کریں گے۔

    پاکستان ریزیلینٹ ریکوری، بحالی اور تعمیر نو کا فریم ورک فور آر ایف پیش کرے گا اور سیلاب کی صورتحال اور نقصانات شرکاء کے سامنے رکھے گا۔

    پاکستان سیلاب زدہ علاقوں میں تعمیرِ نو اور بحالی کے لیے 16.3 ارب ڈالر امداد کی اپیل کرے گا۔

    وزیراعظم اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی سربراہی میں کانفرنس کا ایک اعلیٰ سطح افتتاحی سیشن ہوگا، کانفرنس میں بین الاقوامی تعاون اور طویل المدتی شراکت داری کی اہمیت پر زور دیا جائے گا۔

    جنیوا میں ہونیوالی ڈونرز کانفرنس میں پارٹنر سپورٹ کے اعلانات بھی کئے جائیں گے۔

    کانفرنس میں سربراہان مملکت و حکومت، وزرا،متعدد ممالک کے اعلیٰ نمائندے سمیت عالمی مالیاتی ادارے،فاؤنڈیشنز ،بین الاقوامی ترقیاتی تنظیمیں ، نجی شعبے، سول سوسائٹی اور آئی این جی اوز شرکت کریں گی

    وزیراعظم شہباز شریف وفد کے ہمراہ جنیوا پہنچ گئے،وفد میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری،وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان، وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب شامل ہیں۔

    روانگی سے قبل وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹ میں کانفرنس کے حوالے سے کہا تھا کہ سیلاب متاثرین کا مقدمہ دنیا کے سامنے پیش کریں گے، مقصد متاثرین سمیت معیشت کی بحالی کیلئےامداد حاصل کرنا ہے، لاکھوں پاکستانی ہمدردی اور امداد کے منتظر ہیں۔

    یاد رہے موسمیاتی تبدیلیوں سے پگھلنے والے گلیشیئرز کے نتیجے میں پاکستان میں گزشتہ سال ستمبر میں مون سون کی ریکارڈ بارشوں ،اور سیلاب سےہونے والی تباہی میں اسی لاکھ افراد بے گھر اور سترہ سو افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • سیلاب متاثرین کا مقدمہ دنیا کے سامنے رکھیں گے: وزیر اعظم جنیوا روانہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف پاکستان ریزیلینٹ کانفرنس میں شرکت کے لیے جنیوا روانہ ہوگئے، وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ کانفرنس میں سیلاب زدگان کے نقصانات، بحالی اور تعمیر نو کا فریم ورک سامنے رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ اسلام آباد سے جنیوا کے لیے روانہ ہوگئے، وفد میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو، وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب بھی شامل ہیں۔

    وزیر اعظم 9 جنوری کو جنیوا میں ڈونرز کانفرنس میں شرکت کریں گے، کانفرنس کی میزبانی پاکستان اور اقوام متحدہ کر رہے ہیں۔

    کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سمیت مختلف ممالک کے سربراہان، وزرا، اعلیٰ نمائندے، عالمی مالیاتی ادارے، فاؤنڈیشنز، بین الاقوامی ترقیاتی تنظیمیں اور نجی شعبوں، سول سوسائٹی اور آئی این جی اوز کے نمائندے بھی شریک ہوں گے۔

    ڈونرز کانفرنس کا مقصد پاکستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو ہے، کانفرنس میں موسمیاتی تبدیلیوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا جبکہ پاکستان تعمیر نو اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کا فریم ورک پیش کرے گا۔

    کانفرنس میں بین الاقوامی تعاون اور طویل المدتی شراکت داری کی اہمیت پر زور دیا جائے گا۔

    کانفرنس میں افتتاحی اجلاس کے بعد تعمیر نو اور سیلاب متاثرین کی بحالی میں شراکت کی دستاویز کا آغاز ہوگا، پارٹنر سپورٹ کے اعلانات بھی کیے جائیں گے۔

    روانگی سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ریزیلینٹ پاکستان کانفرنس کے لیے جنیوا روانہ ہو رہا ہوں، سیلاب متاثرین کا مقدمہ دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان اقدامات پر بھی روشنی ڈالوں گا جو تعمیر نو اور بحالی کے لیے کیے گئے، سیلاب زدگان کے نقصانات، بحالی اور تعمیر نو کا فریم ورک سامنے رکھیں گے۔ فریم ورک کا مقصد سیلاب متاثرین سمیت معیشت کی بحالی کے لیے امداد حاصل کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں انسانیت ایک نہج پر ہے، ہمارے آج کے اقدامات ہماری آنے والی نسلوں کے مستقبل کی تشکیل کریں گے، بے مثال تباہی سے متاثر ہونے والے لاکھوں پاکستانی ہمدردی اور امداد کے منتظر ہیں۔

  • سندھ کے ایک لاکھ سے زائد سیلاب متاثرین کے تاحال بے گھر ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد : سندھ کے ایک لاکھ سے زائد سیلاب متاثرین کےتاحال بے گھر ہونے کا انکشاف سامنے آیا جبکہ 72 لاکھ 38 ہزار 436 سیلاب زدگان کی گھروں کو واپسی ہو چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے سیلاب زدگان کی مشکلات ختم نہ ہوئیں، سندھ کے ایک لاکھ سے زائدسیلاب متاثرین کےتاحال بے گھر ہونے کا انکشاف سامنے آیا۔

    ذرائع نے کہا کہ سندھ کے ایک لاکھ 56 ہزار 200 سیلاب متاثرین تاحال بے گھر ہیں جبکہ 72 لاکھ 38436 سیلاب زدگان کی گھروں کو واپسی ہو چکی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سندھ کے 23 ہزار 097 سیلاب متاثرین ٹینٹ سٹی، ولیج میں جبکہ 3614 سیلاب متاثرین فلڈ کیمپوں میں مقیم ہیں۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ سندھ کے متاثرین میں 37 لاکھ 30560 مچھر دانیاں تقسیم ہو چکی ہے۔

    اسی طرح بلوچستان کے فلڈ ایریازمیں 3891 میڈیکل کیمپس قائم کئے گئے تھے،بلوچستان میں 9 لاکھ 70 ہزار سے زائد متاثرین کا علاج معالجہ ہو چکا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ اور بلوچستان میں موسمی امراض صحت عامہ کیلئے بدستور چیلنج ہیں، دونوں صوبوں کے فلڈ ایریاز میں ڈائریا، ہیضےکے مرض رپورٹ ہو رہے ہیں جبکہ ملیریا، امراض تنفس کیس سامنے آرہے ہیں۔

  • اقوام متحدہ نے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سرگرمیاں معطل ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا

    اقوام متحدہ نے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سرگرمیاں معطل ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا

    اقوام متحدہ نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سرگرمیاں معطل ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے کوآرڈینیٹر جولین ہارنیز و دیگر عہدیداران نے پریس بریفنگ میں سیلاب متاثرین کیلئےامدادی سرگرمیاں معطل ہونےکاخدشہ ظاہر کیا ہے۔

    پریس بریفنگ میں اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے ہمارے پاس فنڈز 15 جنوری کو ختم ہو جائیں گے، ہمیں امدادی سرگرمیوں کیلئے بڑے پیمانے پر فنڈنگ درکار ہے۔

     اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ اور ہیومینٹیرین کو آرڈینیٹر جولین ہارنیز نے کہا کہ محدود فنڈنگ کی وجہ سے تمام ضروریات پوری کرنا ممکن نہیں ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ سیلاب کے 3 ماہ بعد حالات مزید بگڑ گئے ہیں، صحت سے متعلق امداد 6.4 ملین افراد کے بجائے 1.8 ملین کو دی گئی، غذائی امداد 3.9 ملین کے بجائے صرف 1.5 ملیں لوگوں کو دی گئی۔

    بریفنگ میںں بتایا کہ سیلٹرز کی امداد 3.5 ملین کے بجائے صرف 1.9 ملین لوگوں کو دی گئی، تعلیمی امداد 7 لاکھ کے بجائے 1 لاکھ 35 ہزار لوگوں کو دی گئی۔

    کوآرڈینیٹر نے بتایا کہ تحفظ سے متعلق امداد 8.5 ملین کے بجائے0.99 ملین افراد کو دی گئی، بیرون ملک پاکستانی اپنے بہن بھائیوں کی مدد کریں۔

    پاکستان میں اسکولوں اور صحت کے مراکز بنانے کی ضرورت ہے، متاثرہ علاقوں میں بڑھتی ہوئی تعداد غذائی عدم تحفظ کا شکار ہو رہی ہے۔

  • وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی نیویارک میں برطانوی وزیرلارڈ طارق احمد سے ملاقات

    وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی نیویارک میں برطانوی وزیرلارڈ طارق احمد سے ملاقات

    وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے برطانیہ کے وزیر مملکت برائے خارجہ لارڈ طارق احمد نے نیویارک میں ملاقات کی۔

    ملاقات میں پاک برطانیہ تعلقات،  دو طرفہ تعاون اور سیلاب متاثرین کی بحالی  پربات چیت کی  اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    لارڈ طارق احمد برطانوی وزیر اعظم کے تنازعات میں جنسی تشدد کی روک تھام کے خصوصی نمائندہ بھی ہیں۔

    دوسری جانب بلاول بھٹو نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے صدر کسابا کوروسی سے بھی ملاقات کی۔

    ملاقات میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے میں تباہ کن سیلاب پر پاکستان سے اظہار یکجہتی کیلئے قرارداد کی منظوری پر کسابا کوروسی کا شکریہ ادا کیا جبکہ دوطرفہ سطح پر موسمیاتی تغیر کے اثرات، آبی بحران، پائیدار ترقی کے اہداف سمیت متعدد امور پر گفتگو کی۔

     ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق صدر جنرل اسمبلی نے پاکستان کی گروپ آف 77 پلس چین فورم کی کامیاب قیادت کو سراہا اور وزیر خارجہ کو مارچ 2023ء میں اقوام متحدہ آبی کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی ۔

  • سیلاب متاثرین کو ان کا جائز حق ہی مل جائے تو بہتری آجائے گی: علی زیدی

    سیلاب متاثرین کو ان کا جائز حق ہی مل جائے تو بہتری آجائے گی: علی زیدی

    کراچی: سابق وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا ہے کہ سیلاب متاثرین کو امداد کے بجائے ان کا جائز حق ہی مل جائے تو بہتری آجائے گی، نوابشاہ اور خیر پور کے سرکاری گوداموں میں گندم کی لاکھوں بوریاں خراب ہو چکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی کا کہنا ہے کہ نوابشاہ اور خیر پور کے سرکاری گوداموں میں گندم کی لاکھوں بوریاں خراب ہو چکی ہیں۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ پہلے سندھ کی گندم 2 ٹانگوں والے چوہے کھا جاتے تھے، آج کل سندھ کے چوہے سیلاب متاثرین کی امداد پر ہاتھ صاف کر رہے ہیں، اسی وجہ سے سندھ کے سرکاری گوداموں میں گندم پڑے پڑے خراب ہو رہی ہے، یہ گندم سیلاب متاثرین کو نہیں دی گئی، نہ ہی عوام تک پہنچی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو امداد کے بجائے ان کا جائز حق ہی مل جائے تو بہتری آجائے گی۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ سندھ کا ایک جھوٹا وزیر کہتا ہے کہ صوبے میں آٹا 65 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے، وہ وزیر اعلیٰ ہاؤس سے باہر نکل کر دیکھے آٹا 125 روپے کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ زرداری مافیا نے صوبہ سندھ اور اس کی عوام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، یہ کرپٹ مافیا جب تک سندھ پر مسلط ہے سندھ کے حالات نہیں بدل سکتے۔

  • موسم سرما میں سیلاب متاثرین کو چھت کی فراہمی اولین ترجیح ہے: وزیر اعظم

    موسم سرما میں سیلاب متاثرین کو چھت کی فراہمی اولین ترجیح ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے مخیر حضرات سے سیلاب متاثرین کی مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسم سرما میں بے گھر لوگوں کو چھت فراہم کرنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سیلاب متاثرین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ رواں موسم سرما میں بے گھر لوگوں کو چھت فراہم کرنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت سیلاب متاثرین کی بحالی اور ان کو رواں موسم سرما میں چھت کی فراہمی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ میری ملک کے تمام مخیر حضرات سے گزارش ہے کہ بڑھ چڑھ کر حکومت کا ساتھ دیں، ہمیں اس مشکل وقت میں اپنے بہن، بھائیوں، بچوں اور بزرگوں کو قطعاً اکیلا نہیں چھوڑنا ہے۔

  • سیلاب متاثرین کو ڈپریشن سے نکالنے کے لیے حکومت سندھ کا اقدام

    سیلاب متاثرین کو ڈپریشن سے نکالنے کے لیے حکومت سندھ کا اقدام

    کراچی: صوبہ سندھ میں سیلاب متاثرین کے نفسیاتی و ذہنی علاج کے سیشنز منعقد کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کا مقصد سیلاب متاثرین کو ڈپریشن سے نکالنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں سیلاب میں جانی و مالی نقصانات کے باعث شدید ذہنی دباؤ کا شکار سیلاب متاثرین کے سائیکالوجیکل سیشنز کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان سیشنزکا مقصد سیلاب متاثرین کو ڈپریشن سے نکالنا ہے۔

    اس کے لیے سندھ حکومت نے لیڈی ہیلتھ سپروائزر اور ورکرز کی خدمات حاصل کی ہیں، سندھ حکومت نے 370 ایل ایچ ایس اور 10 ہزار 992 ایل ایچ ڈبلیو کی خدمات لی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے 12 سیلاب زدہ اضلاع میں سائیکالوجیکل سیشنز منعقد ہوں گے۔

    ان میں میرپور خاص، خیرپور، سانگھڑ، نوشہرو فیروز، بدین، شہید بے نظیر آباد، دادو، جامشورو، جیکب آباد، قمبر، لاڑکانہ اور شکار پور کے اضلاع شامل ہیں جن میں موجود سیلاب متاثرین کے سائیکالوجیکل سیشنز ہوں گے۔

  • ٹوائلٹ کا عالمی دن: بیت الخلا کی عدم دستیابی سے سیلاب متاثرین کی مشکلات دوہری

    ٹوائلٹ کا عالمی دن: بیت الخلا کی عدم دستیابی سے سیلاب متاثرین کی مشکلات دوہری

    دنیا بھر میں آج بیت الخلا کا عالمی دن یعنی ورلڈ ٹوائلٹ ڈے منایا جا رہا ہے، پاکستان میں حالیہ سیلاب سے بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد صحت و صفائی کی سہولیات سے محروم ہیں جس کے باعث ریلیف کیمپس میں وبائی امراض بے قابو ہوچکے ہیں۔

    ٹوائلٹ کا عالمی دن منانے کا آغاز سنہ 2013 میں کیا گیا جس کا مقصد اس بات کو باور کروانا ہے کہ صحت و صفائی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک محفوظ اور باقاعدہ بیت الخلا اہم ضرورت ہے۔ اس کی عدم دستیابی یا غیر محفوظ موجودگی بچوں اور بڑوں میں مختلف بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔

    ٹوائلٹ کی موجودگی انسانی تہذیب کے لیے کس قدر ضروری ہے، اس بات کا اندازہ اس سے لگائیں کہ گزشتہ 200 برسوں کے دوران ٹوائلٹ کی سہولت نے انسان کی اوسط عمر میں 20 سال کا اضافہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: ’گاؤں میں کچا پکا لیکن واش روم تھا تو سہی، یہاں تو سرے سے ہے ہی نہیں‘

    سنہ 2015 میں اقوام متحدہ نے ہر شخص کے لیے ٹوائلٹ کی فراہمی کو عالمگیر انسانی حقوق میں سے ایک قرار دیا تاہم عالمی ادارہ صحت کے مطابق اکیسویں صدی میں بھی دنیا بھر میں 3 ارب سے زائد افراد بنیادی بیت الخلا کی سہولت سے محروم ہیں۔

    دنیا بھر میں 2 ارب سے زائد افراد ایسے ہیں جنہیں مناسب بیت الخلا یا ہاتھ دھونے کی سہولیات حاصل نہیں یعنی ہر 3 میں سے 1 شخص، جبکہ 1 ارب سے زائد افراد کھلے میں رفع حاجت کرنے پر مجبور ہیں۔

    صحت و صفائی کے اس ناقص نظام کی وجہ سے دنیا بھر میں 5 سال کی عمر سے کم روزانہ 700 بچے، اسہال، دست اور ٹائیفائڈ کا شکار ہو کر موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں۔

    پاکستان میں بیت الخلا کا استعمال

    صحت و صفائی کے لیے کام کرنے والے عالمی ادارے واٹر ایڈ کے مطابق پاکستان میں اس وقت 1 کروڑ 60 لاکھ سے زائد افراد بیت الخلا کی سہولت سے محروم اور کھلے میں رفع حاجت کرنے پر مجبور ہیں۔

    واٹر ایڈ کے مطابق ان میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

    یونیسف کے مطابق پاکستان میں صفائی کی ناقص صورتحال اور گندے پانی کی وجہ سے روزانہ 5 سال کی عمر کے 110 بچے اسہال، دست، ٹائیفائڈ اور اس جیسی دیگر بیماریوں کے باعث ہلاک ہو جاتے ہیں۔

    سیلاب زدہ علاقوں میں صورتحال مزید ابتر

    پاکستان میں رواں برس آنے والے سیلاب نے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد کو متاثر کیا ہے، کروڑوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور ریلیف کیمپس میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

    ان کیمپس میں مناسب بیت الخلا کی عدم دستیابی کی وجہ سے صفائی کی صورتحال نہایت خراب ہے اور ریلیف کیمپس میں وبائی امراض بے قابو ہوچکے ہیں۔

    زیادہ تر کیمپس میں لوگ کھلے میں رفع حاجت کرنے پر مجبور ہیں جس سے کیمپس میں آلودگی پھیل رہی ہے نتیجتاً لٹے پٹے، بیمار اور کم خوراکی کا شکار سیلاب متاثرین اسہال، ٹائیفائڈ، جلدی اور سانس کے امراض اور دیگر بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اس صورتحال کو طبی ایمرجنسی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے پاکستان کی مدد کی اپیل ہے تاکہ صحت کی سہولیات کو بہتر بنایا جاسکے۔

  • آئی ایم ایف  کا سیلاب متاثرین کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈیز  دینے کا عندیہ

    آئی ایم ایف کا سیلاب متاثرین کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈیز دینے کا عندیہ

    اسلام آباد : آئی ایم ایف پاکستان مشن چیف ناتھن پورٹر نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات میں سیلاب متاثرین کے لیے امداد پر رضا مندی ظاہر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی آئی ایم ایف پاکستان مشن چیف ناتھن پورٹر سے ورچوئل ملاقات ہوئی، ملاقات میں آئی ایم ایف کے جاری پروگرام پر پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ ملاقات میں خاص طور پر میکرو اکنامک فریم ورک اور رواں سال کے اہداف پر سیلاب کے اثرات پر بات کی گئی۔

    آئی ایم ایف نے غریبوں اور پسماندہ افراد خصوصاً سیلاب متاثرین کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈیز  پر ہمدردانہ غور کے لیے اپنی رضا مندی کا عندیہ دیا۔

    وزارت خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے نویں جائزے کیلئے تکنیکی سطح کے مذاکرات کو جلد حل کیا جائے گا، حکومت آئی ایم ایف پروگرام کو کامیابی سے مکمل کرنے کی خواہاں ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ رواں سال کے دوران سیلاب سے متعلق انسانی امداد کے اخراجات کے تخمینے اور بحالی کے ترجیحی اخراجات کے تخمینے پر مضبوطی سے کار بند رہا جائے گا۔

    اس سلسلے میں 9ویں جائزے کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے تکنیکی سطح پربات چیت اور جائزے کو تیزی سے مکمل کیا جائے گا۔

    وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے حکومت پاکستان کے آئی ایم ایف پروگرام کو کامیابی سے مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں معاشی اصلاحات جاری رکھی جائیں گی جبکہ سیلاب سے متاثرین افراد اور علاقوں کے لیے ریلیف بھی اولین ترجیح میں رہے گا۔