Tag: سیلاب کا خدشہ

  • دریائے ستلج، راوی، چناب اور جہلم میں پھر اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ

    دریائے ستلج، راوی، چناب اور جہلم میں پھر اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ

    طوفانی بارشوں اور بھارتی پانی سے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی، راوی، ستلج، چناب اور جہلم میں پھر اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے نے فلڈ الرٹ جاری کر دیا، ترجمان کا کہنا ہے کہ دریائے ستلج، راوی ،چناب، دریائے جہلم کے بالائی علاقوں میں بارشیں ہونگی جس سے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

     ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت دریائے راوی پر رنجیت ساگر ڈیم سے کسی بھی وقت اضافی پانی چھوڑ سکتا ہے، دریائے ستلج میں بھی بھاکرا ننگل ڈیم سے بھی پانی چھوڑے جانے کا خدشہ ہے۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ دریائے چناب اور جہلم میں بھی پانی چھوڑنے کا خدشہ ہے،  26  جولائی تک مون سون بارشوں کی شدت میں کمی کے امکانات ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے، راوی جہلم اور چناب میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے اس لیے انتظامیہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے 24 گھنٹے الرٹ رہے۔

  • بھارت کی آبی جارحیت، دریائے ستلج میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ

    بھارت کی آبی جارحیت، دریائے ستلج میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ

    لاہور: بھارت کی جانب سے فیروز پور سے دریائے ستلج میں بھی مزید پانی چھوڑ دیا گیا جس کے بعد نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے فیروز پور سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑنے نے بعد دریا کے  بیڈ میں موجود آبادیوں کے فوری انخلا کا حکم جاری کردیا گیا ہے۔

    گنڈاسنگھ والا کے مقام پر پانی کا اخراج 48 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا، نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی صورتحال کا جائزہ لینے قصور پہنچ گئے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے تلوار پوسٹ کے فلڈریلیف کیمپ اور گنڈاسنگھ والا بارڈر کا دورہ کیا، نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نےفلڈریلیف کیمپ کامعائنہ کیا۔

    وزیراعلیٰ نے گنڈاسنگھ والا کے مقام پر دریائے ستلج میں پانی کی صورتحال کا جائزہ لیا، انہوں نے دریائے ستلج کے بیڈ میں موجود آبادیوں کے فوری انخلا کا حکم  دیا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ لوگوں کے ساتھ مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے، ستلج کے بیڈ میں آبادیوں میں موجود لوگوں کا انخلا پہلی ترجیح ہے۔

  • قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ

    قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ

    بھارت کی جانب سے دریائے راوی میں پانی چھوڑنے کے بعد قصور، اوکاڑہ، پاکپتن اور وہاڑی میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب تصور چوہدری نے کہا کہ بھارت نے پہلے دریائے راوی میں پانی جسر کے مقام پر چھوڑا تھا، دریائے راوی میں 61 ہزار کیوسک کا ریلا پاکستان میں داخل ہوا ہے۔

    ترجمان پی ڈی ایم نے بتایا کہ دریائے چناب میں ڈھائی لاکھ کیوسک کے قریب پانی چھوڑا گیا، ہیڈمرالہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب تھا۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب نے مزید بتایا کہ بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں بھی پانی چھوڑ دیا گیا، جس سے قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب تصور چوہدری کا کہنا ہے کہ دریا کنارے آبادیوں کے لئے ریلیف کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔

  • سوات میں سیلاب  کا خدشہ ، تمام ہوٹلوں کو  بند کردیا گیا

    سوات میں سیلاب کا خدشہ ، تمام ہوٹلوں کو بند کردیا گیا

    سوات: دریائے سوات میں پانی کے بہاو میں اضافے سے سیلاب کے خدشے کے پیش نظر ڈویژن بھر میں ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے ہوٹلوں کو سیاحوں سے خالی کراکر بند کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوات میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر تمام ہوٹلزبند کر دیے گئے جبکہ ملک بھر کے سیاحوں کو نکال دیا گیا اور واپس نہ آنے کی ہدایت کردی ہے۔

    رانیال کے مقام پرسوات بشام روڈ کا کچھ حصہ سیلابی پانی میں بہہ گیا، انتظامیہ نے دریا کے کنارے آباد یاں خالی کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

    خیبرپختونخوا میں تین روز سے جاری بارش نے تباہی مچادی ہے، سوات، بونیر اورمانسہرہ میں مختلف واقعات کے دوران اٹھارہ افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

    بونیرمیں گھرپرپہاڑی تودہ گرنے سے پانچ افرادجاں بحق ہوگئے جبکہ شانگلہ اوربونیر رابطہ پل سیلاب کی نذرہوگیا۔

    خیبرپختونخوا میں شدید بارشوں سے ندیوں میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے قراقرم ہائی وے شانگ اور دیگر مقامات سے بلاک ہوگئی تھی، بارشوں سے اباسین خطے میں بھی معمولات زندگی متاثر ہوئے اور علاقے میں 8 گھنٹے سے زائد وقت تک بجلی بحال نہ ہوسکی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر حصوں میں آج بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔ وسطی پنجاب، خیبر پختونخوا اور کشمیر میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہو گی۔

  • بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خدشہ

    بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خدشہ

    لاہور : مذاکرات سے مکرنے والا بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ دریاؤں کے ارد گرد موجود آبادیوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی آرمی چیف کی دھمکی کے بعد بھارتی حکومت نے آبی جارحیت کرتے ہوئے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں پانی چھوڑدیا ، جس کے باعث دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ ارد گرد موجود آبادیوں کو بھی خطرات لاحق ہیں۔

    ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 98 ہزارکیوسک ، ہیڈ خانکی پر پانی کا بہاؤ 35 ہزار، قادرآباد پر 2لاکھ 20ہزار کیوسک جبکہ دریائے چناب میں تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 17 ہزار کیوسک ہے۔

    ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اداروں کوالرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافے سے قصور، بہاولنگر، پاکپتن، اوکاڑہ ، ساہیوال کے علاقوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے جبکہ سیالکوٹ، گجرات،حافظ آباد،چنیوٹ اور جھنگ کےعلاقے بھی متاثرہونے کا خدشہ ہے۔

    مقبوضہ کشمیر سےآنےوالےدریائےجموں اور توی میں بھی پانی کی سطح خطرناک حدتک بلندہوگئی ہے۔

    فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب، دریائے ستلج ، دریائے راوی میں سیلاب سے لاہور، اوکاڑہ، ساہیوال ،ننکانہ صاحب ، ٹوبہ سنگھ اور دیگر علاقوں کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے شہروں میں نشیبی علاقوں اور تینوں دریاؤں کے کناروں پر آبادیوں کو حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

    دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تازہ ترین صورتحال

    دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،  ہیڈ مرالہ کے مقام  پر پانی کی آمد ایک لاکھ11ہزار588 کیوسک ریکارڈ کی گئی  جبکہ  مرالہ کے مقام پر نچلے درجےکا سیلاب ہے۔

    ،فلڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق  30گھنٹے میں مرالہ کے مقام پر90 ہزار کیوسک اضافی پانی ریکارڈ کیا گیا  جبکہ دریائے جموں توی میں پانی کی آمد16 ہزار156 کیوسک  ہے۔

    دریائے مناورتوی میں پانی کی آمد 2ہزار298 کیوسک ، نالہ ڈیک میں کنگرہ کے مقام پر پانی کی سطح1167 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔

    نالہ ڈیک میں گزشتہ روز  پانی کی آمد20ہزارکیوسک تھی جبکہ  دریائے راوی میں جسر  کے مقام پر پانی کی سطح 19ہزار447کیوسک ہے

    دریائے جموں اور توی میں نچلے درجے کے سیلاب جبکہ دریائے ستلج میں درمیانی درجے کےسیلاب کا اندیشہ ہے۔

  • ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں سیلاب کا خطرہ

    ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں سیلاب کا خطرہ

    راجن پور: کوہ سلیمان پر بارش سے درہ کاہا سلطان کے سیلابی نالے میں ظغیانی آگئی ہے،41 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلہ نشیبی علاقوں کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مون سون بارشوں کے بعد راجن پور میں کوہ سلیمان پر بارش سے درہ کاہا سلطان کے سیلابی نالے میں ظغیانی آگئی ہے جس کے باعث 41 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلہ نشیبی علاقوں کی جانب بڑھنے لگا ہے جب کہ علاقہ میں کسی قسم کے حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں جس سے باعث علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    محکہ موسمیات کے فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق بارشوں کے باعث دریاؤں میں طغیانی اور سیلاب کا خدشہ ہے۔ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈیرہ غازی اور خان راجن پور کے اضلاع میں پہاڑوں پر بارشوں کے باعث سیلاب آنے کا خطرہ ہے۔

    ادھر دوسری جانب دریائے سندھ میں کالاباغ،چشمہ،تونسہ اور گڈو کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہےجب کہ دریائے کابل میں نوشہرہ کےمقام پر بھی نچلےدرجےکاسیلاب ہے۔

    محکمہ موسمیات نے ممکنہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے متعلقہ اداروں کو ایڈوائس جاری کردی ہے،ایڈوائس میں مقامی انتظامیہ،وزارت پانی و بجلی،صوبائی حکومتوں اور این ڈی ایم کو حفاظتی اقدام کرنے ہدایت کی گئی ہے۔

  • پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجےکے سیلاب کا خدشہ، فلڈ فارکاسٹنگ

    پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجےکے سیلاب کا خدشہ، فلڈ فارکاسٹنگ

    پنجاب : سیلاب کی پیشگی اطلاع دینے والے محکمہ نے خبردار کیا ہے کہ پانچ سے سات ستمبر تک پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    سیلاب کی اطلاع دینے والے محکمے فلڈ فار کاسٹنگ ڈویژن نے اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کردی ہے۔

    فلڈ فارکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے جہلم اور دریائے ستلج میں بھی پانچ سے سات ستمبر تک اونچے درجے کا سیلاب آسکتا ہے، محکمے کے مطابق بھارت میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے باعث دریائوں میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے جس کے لیے حکومت ان دریاؤں کے قریبی علاقوں کو سیلاب سے بچاؤ کےلیے ممکنہ اقدامات کرے۔