Tag: سیلاب

  • سیلاب متاثرہ علاقوں میں پاک فضائیہ کی امدادی کارروائیاں جاری

    سیلاب متاثرہ علاقوں میں پاک فضائیہ کی امدادی کارروائیاں جاری

    اسلام آباد: سیلاب سے متاثر صوبہ سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں پاک فضائیہ کا آپریشن جاری ہے، متاثرین میں کھانا، پانی اور ادویات تقسیم کی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک فضائیہ کا کہنا ہے کہ سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں پاک فضائیہ کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ہالا، مٹیاری، تلہار، ماچھی، بولانی، لاشاری، چوہڑ جمالی، میرپور خاص، سائیں داد، بلو اور جھل مگسی میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ متاثرین کو امدادی سامان کی فراہمی جاری ہے، راشن پیکٹ، پکے ہوئے کھانے کے پیکٹ اور پانی کی بوتلیں تقسیم کی گئیں۔

    ترجما کے مطابق شمالی زون کے پی میں پی اے ایف کے بیسز قوم کی پکار پر لبیک کہنے کے لیے ہمہ تن تیار ہیں، پی اے ایف کی میڈیکل ٹیموں کی جانب سے 721 مریضوں کو مفت طبی امداد کی فراہمی کی جارہی ہے۔

  • پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے سوات میں محصور درجنوں افراد ریسکیو

    پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے سوات میں محصور درجنوں افراد ریسکیو

    اسلام آباد: پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز نے سوات میں محصور 110 افراد کو ریسکیو کر کے کانجو کینٹ منتقل کردیا، آئی ایس پی آر نے متاثرین کے لیے نمبرز بھی جاری کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز نے سوات میں محصور خاندانوں کو نکالنے کے لیے کامیاب پروازیں کیں۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹرز کے ذریعےخوازہ خیلہ میں پھنسے 110 افراد کانجو کینٹ منتقل کردیے گئے، ریسکیو کیے گئے افراد کو کھانا اور ضروری طبی امداد فراہم کی گئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کمراٹ کی پہاڑیوں پر پھنسے افراد کے ریسکیو کے لیے ہیلی کاپٹر جلد روانہ ہوں گے، ہیلی کاپٹر کانجو کینٹ سوات میں موسم بہتر ہونے کے منتظر ہیں۔

    آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ دیر اسکاؤٹس کی جانب سے فلڈ ریلیف سینٹر قائم کردیا گیا ہے، جبکہ دیر اسکاؤٹس کنٹرول رومز کے نمبر بھی جاری کردیے گئے ہیں۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ متاثرین مندرجہ ذیل موبائل نمبرز پر رابطہ کریں۔

    0945825526
    03235780067
    03091311310

  • وزیر اعظم نے سیلاب کی تباہ کاریوں پر آل پارٹیز کانفرنس بلا لی

    وزیر اعظم نے سیلاب کی تباہ کاریوں پر آل پارٹیز کانفرنس بلا لی

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز نے سیلاب کی تباہ کاریوں پر آل پارٹیز کانفرنس بلا لی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر اے پی سی بلا لی ہے، جس کا انعقاد پیر کو وزیر اعظم ہاؤس میں ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق اے پی سی میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق امور پر مشاورت کی جائے گی، حکومتی اتحادیوں سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

    گزشتہ روز سندھ کے دورے کے موقع پر شہباز شریف نے سندھ حکومت کو سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کے لیے 15 ارب روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔

    وزیراعظم کا سندھ کے سیلاب متاثرین کیلیے 15 ارب روپے دینے کا اعلان

    وزیر اعظم آج بلوچستان کے ضلع جعفر آباد کے سیلاب سے متاثرہ گاؤں حاجی اللہ دینو کا دورہ کریں گے، چیف سیکریٹری بلوچستان، ڈی جی پی ڈی ایم اے تباہ شدہ انفرا اسٹرکچر کی بحالی پر بریفنگ دیں گے۔ وزیر اعظم حفیظ آباد، گابی خان، قادرپور اور شکارپور کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا بھی فضائی دورہ کریں گے۔

    واضح رہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سیلاب اور بارشوں سے نقصانات کی تازہ ترین اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب گزشتہ روز ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا ہے، جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 1033 ہو گئی۔

  • دریائے سوات میں ایک بار پھر سیلاب، کالام میں ایک گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گیا

    دریائے سوات میں ایک بار پھر سیلاب، کالام میں ایک گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گیا

    سوات: دریائے سوات میں ایک بار پھر سیلاب آ گیا، جس سے کالام میں ایک گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے سوات میں ایک بار پھر اونچے درجے کا سیلاب آیا ہوا ہے، جس سے کالام بازار میں 30 دکانوں پر مشتمل 2 مارکیٹیں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔

    سیلاب کے باعث کالام میں فالیر نامی گاؤں صفحہ سے مٹ گیا، گاؤں کے 15 مکانات سیلاب ساتھ بہا کر لے گیا۔

    ضلعی انتظامیہ نے دریائے سوات میں لکڑی پکڑنے اور ماہی گیری اور نہانے پر پابندی عائد کر دی ہے، مختلف علاقوں میں لکڑی پکڑنے، ماہی گیری اور نہانے والوں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔

    آئندہ 36 گھنٹوں میں سوات سے دوسرا سیلابی ریلا دریائے کابل میں پہنچے گا

    ضلعی انتظامیہ نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 209 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، لکڑی پکڑنے والوں سے بھاری تعداد میں سلیپر ضبط کر لیے گئے۔

    واضح رہے کہ دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر 1 لاکھ 34 ہزار کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔

    سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، تعداد 1033 ہو گئی

    ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کے مطابق سوات سے 1 لاکھ 60 ہزار کیوسک کا دوسرا ریلا دریائے کابل میں آنے کا امکان ہے۔ انھوں نے کہا آئندہ 36 گھنٹوں میں سوات سے دوسرا ریلا دریائے کابل میں پہنچے گا، ایری گیشن ڈیپارٹمنٹ فلڈ سیل کے مطابق یہ ریلا آئندہ 2 روز میں گزرے گا۔

  • سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، تعداد 1033 ہو گئی

    سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، تعداد 1033 ہو گئی

    اسلام آباد: سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 1033 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سیلاب اور بارشوں سے نقصانات کی تازہ ترین اعداد و شمار جاری کر دیے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق 24 گھنٹے کے دوران مزيد 119 افراد زندگى کى بازى ہار گئے، سندھ ميں 76، خيبر پختون خوا میں 31 افراد لقمہ اجل بن گئے، بلوچستان میں 4، گلگت بلتستان میں 6، اور آزاد کشمير میں ایک ہلاکت ہوئى۔

    رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 24 گھنٹے میں 71 افراد زخمى ہوئے، 14 جون سے اب تک ملک بھر میں 1033 افراد زندگى کى بازى ہار چکے، بلوچستان میں 238، کے پى 226، آزاد کشمير میں 38 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    اين ڈى ايم اے کے مطابق ملک بھر میں 456 مرد، 207 خواتين اور 348 بچے جاں بحق ہوئے، ملک بھر میں اب تک زخميوں کى مجموعی تعداد بھی 1527 ہو گئى ہے، صوبہ سندھ زخمى افراد میں سرفہرست ہے ، تعداد 1009 تک پہنچ گئى، کے پى میں 282، پنجاب میں 105، بلوچستان میں 106 افراد زخمى ہوئے۔

    سیلاب سے 6 لاکھ 62 ہزار 446 مکانات جزوی، اور 2 لاکھ 87 ہزار 412 گھر مکمل تباہ ہوئے، ملک بھر میں 7 لاکھ 19 ہزار 558 مویشی سیلاب میں بہہ گئے۔

    بلوچستان میں این 25 شاہراہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کوئٹہ سے کراچی کے لیے بند ہے، این 70 شاہراہ لورالائی سے ڈیرہ غازی خان کے لیے بند ہے، گلگت بلتستان میں نلتر، غذر، شندور اور ششپرويلى روڈ سیلاب کی وجہ سے بند ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق شاہرہ این 90 خوازہ خیلہ سے بشام تک اور شاہراہ این 15 جھل کٹ تک بند ہے، سیلاب سے پنجاب میں شاہراہ این 55 فاضل پور سے راجن پور تک بند ہے۔

    سندھ میں بارشوں اور سيلاب کے باعث 2328 کلوميٹر سڑک کو نقصان پہنچا، بلوچستان میں اب تک 1000 کلوميٹر سڑک حاليہ بارشوں اور سيلاب سے تباہ ہوئى، جب کہ ملک بھر کے 149 پلوں کو سيلاب سے نقصان پہنچا ہے۔

  • سعودی نوجوان نے جان پہ کھیل کر سیلاب میں پھنسنے والے خاندانوں کو بچا لیا

    سعودی نوجوان نے جان پہ کھیل کر سیلاب میں پھنسنے والے خاندانوں کو بچا لیا

    ریاض: سعودی عرب میں ایک نوجوان نے اپنی جان پر کھیل کر سیلاب میں پھنسنے والے 2 خاندانوں کو بچا لیا، پھنسنے والوں میں خواتین اور بچے بھی موجود تھے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی تربہ کمشنری کی العلبہ تحصیل کے سعودی نوجوان ناجی بن ناصر البقمی نے 2 خاندانوں کے 8 افراد کو وادی تربہ کے سیلاب میں بہنے سے بچالیا۔

    دونوں خاندانوں کے افراد السد الجوفی ڈھلوان سے گزر رہے تھے جبکہ کچھ فاصلے پر واقع پہاڑی علاقے سے آنے والا سیلابی ریلا وادی تک پہنچ گیا تھا۔

    سعودی نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ مقامی باشندوں کے ساتھ وادی تربہ کے کنارے موجود تھے، اسی دوران دو گاڑیوں کو وادی سے گزرتے ہوئے دیکھا، اندازہ ہوگیا کہ مسافروں کا تعلق ہمارے علاقے سے نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انہیں خطرے سے متنبہ کرنے کی کوشش کی اور وادی کو عبور کرنے سے منع کیا لیکن دوسرے کنارے پر ہونے کی وجہ سے انہوں نے بات نہیں سنی اور آگے بڑھ گئے۔

    ناجی بن ناصر البقمی نے بتایا کہ وادی میں دونوں خاندانوں کی گاڑیاں سیلاب میں پھنس گئیں، گاڑیوں میں موجود افراد مدد کے لیے پکارنے لگے۔ سیلاب کی صورتحال بے حد خطرناک تھی اور ان کی مدد کے لیے ہم کچھ بھی کرنے کی پوزیشن میں نہیں تھے۔

    سعودی نوجوان کا کہنا تھا کہ بچوں اور خواتین کی آوازیں سن کر وہ خود پر قابو نہ رکھ سکے اور فوری طور پر گھر سے جو وہاں سے 8 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا، بڑی گاڑی لے کر پہنچ گئے۔

    انہوں نے کہا کہ محصور خاندانوں کو سیلابی ریلے سے نکالنے کے لیے مقامی نوجوانوں نے بھی میری مدد کی اور ہم 8 افراد کو بچانے میں کامیاب رہے، ان میں 3 مرد، 3 خواتین اور 2 بچے تھے۔ بعد میں پتہ چلا کہ ایک 30 سالہ نوجوان بھی گاڑی الٹنے کی وجہ سے لاپتہ ہے۔ بعد ازاں اس کی لاش مل گئی۔

    ناجی بن ناصر البقمی کا کہنا تھا کہ العلبہ تحصیل میں شہری دفاع اور ہلال احمر کے سینٹر نہیں ہیں، بارش اور وادیوں میں سیلاب آنے پر لوگ پھنس جاتے ہیں۔

  • وادی کالام میں سینکڑوں سیاح پھنس گئے

    وادی کالام میں سینکڑوں سیاح پھنس گئے

    سوات: صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات میں سیلاب کی وجہ سے سڑکیں بند ہیں جس کے باعث وادی کالام میں سینکڑوں سیاح پھنس گئے ہیں، سیاحوں کو نکالنے کے لیے ہیلی سروس شروع کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کالام میں اس وقت موجود سیاحوں کی تعداد 1500 ہے جو مختلف ہوٹلوں میں رہائش پذیر ہیں، ہوٹل مالکان پھنسے ہوئے سیاحوں کو مفت سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاحوں کو نکالنے کے لیے آج ہیلی سروس شروع کی جارہی ہے، مقامی لوگوں کے لیے امدادی سامان بھی پہنچایا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ 2 روز سے وادی سوات میں سیلاب نے تباہی مچادی ہے، متعدد ہوٹل سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ہیں۔

    نیشنل ہائی وے اتھارٹی کا کہنا ہے کہ این 95 اور این 90 پر بحرین سے کالام سیکشن تک صورت حال تشویشناک ہے، سیلاب نے بحرین پل کے ساتھ ساتھ اپروچ روڈ کو بھی متاثر کیا ہے۔

  • نوشہرہ میں ایمرجنسی نافذ، سیلاب سے 9 یونین کاؤنسلز شدید متاثر

    نوشہرہ میں ایمرجنسی نافذ، سیلاب سے 9 یونین کاؤنسلز شدید متاثر

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر نوشہرہ میں سیلابی پانی سے 9 یونین کاؤنسلز شدید متاثر ہوئی ہیںِ، نوشہرہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نوشہرہ میں سیلاب کی شدت میں کمی کے لیے صوبائی حکومت اور انتظامیہ نے واپڈا سے رابطہ کیا ہے، ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کا کہنا ہے کہ واپڈا حکام نے تربیلا اور وارسک ڈیموں سے پانی کے اخراج میں کمی کی ہے۔

    ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ اخراج میں کمی سے دریائے کابل میں سیلابی ریلے کی شدت میں کمی آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سیلاب کے پیش نظر سرکاری اسپتالوں کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں، چارسدہ اور نوشہرہ کے سیلاب متاثرین کے لیے کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق چارسدہ میں منڈا ہیڈ ورکس کا آدھا حصہ سیلابی ریلے میں تباہ ہوچکا ہے، 2 عدد ڈسچارج کنٹرول سیکشن پانی میں بہہ گئے۔

    انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں 100 سے زائد ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں، ریلیف کیمپس میں کھانے پینے اور رہائش کا مناسب بندوبست ہے۔

  • کالام کا ہنی مون ہوٹل سیلاب بہا لے گیا، لوگ گرتے ہوٹل کو دیکھ کر خوفزدہ

    کالام کا ہنی مون ہوٹل سیلاب بہا لے گیا، لوگ گرتے ہوٹل کو دیکھ کر خوفزدہ

    پشاور: خیبر پختون خوا میں کالام کا ہنی مون ہوٹل سیلاب بہا لے گیا، لوگ گرتے ہوٹل کو دیکھ کر خوفزدہ ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سوات میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، کالام بازار اور ہوٹلز سیلابی ریلے میں بہہ گئے، دکانیں اور 150 سے زائد مکانات بھی دریا برد ہو گئے۔

    کالام میں سب سے بڑا اور قیمتی ہوٹل بھی سیلاب کی زد میں آ کر گر گیا، لوگ گرتے ہوٹل کو دیکھ کر خوف زدہ ہو گئے۔

    سوات میں اب تک 10 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، سیلاب میں بحرین بازار بھی ڈوب گیا ہے اور کئی رابطہ پل بھی سیلاب میں بہہ گئے۔

    سیلابی ریلا ہنی مون ہوٹل سمیت متعدد ہوٹلز ساتھ بہا کر لے گیا، سوشل میڈیا پر ہوٹل گرنے کے مناظر وائرل ہو گئے ہیں، کالام بحرین میں متعدد پلوں سمیت 4 مساجد بھی شہید ہو گئے ہیں۔

    سیلابی ریلے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، مینگورہ بائی پاس میں بھی سیلاب کا پانی گھروں میں داخل ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔

    سوات پولیس لائن میں بھی پانی داخل ہونے سے پولیس اہل کاروں کو مشکلات کا سامنا ہے، عوام بے یارو مددگار حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔

    کئی گاڑیاں بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی ہیں، اب بھی سوات کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، جس سے پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

    سیاحوں کے لیے الرٹ

    بحرین اور کالام کے رہائشیوں اور سیاحوں کے لیے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، موسلادھار بارش کی وجہ سے سوات میں سیلابی صورت حال ہے، ترجمان این ایچ اے نے کہا کہ سیاح اور مقامی افراد غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں۔

    این ایچ اے نے کہا ہے کہ این 95 اور این 90 پر بحرین سے کالام سیکشن تک صورت حال تشویش ناک ہے، سیلاب نے بحرین پل کے ساتھ ساتھ اپروچ روڈ کو بھی متاثر کیا ہے۔

  • بارشیں اور سیلاب: 900 سے زائد افراد جاں بحق، 67 ہزار گھر تباہ

    بارشیں اور سیلاب: 900 سے زائد افراد جاں بحق، 67 ہزار گھر تباہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) حکام نے بتایا کہ بارشوں اور سیلاب سے 945 افراد جاں بحق ہوئے اور 67 ہزار سے زائد گھر تباہ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس منعقد ہوا، وفاقی وزیر برائے کلائمٹ چینج شیری رحمٰن نے اجلاس کو بریفنگ دی۔

    وفاقی وزیر نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ بارشوں اور سیلاب سے سندھ اور بلوچستان کا برا حال ہے، اب تک 11 سو ملی میٹر بارش بھی ریکارڈ ہو چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی کمیونیکشن لائنز بھی کٹ گئی ہیں، بلوچستان کو مدد نہیں پہنچ رہی، انٹرنیٹ پر بھی رابطہ نہیں ہو رہا۔

    اجلاس میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) حکام نے سیلاب کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بارشوں اور سیلاب سے 945 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 13 سو 56 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق سب سے زیادہ اموات 306 صوبہ سندھ میں ہوئیں، بلوچستان میں 234، خیبر پختونخواہ میں 193 اور پنجاب میں 165 افراد جاں بحق ہوئے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ سیلاب سے 145 پل تباہ ہوئے، 3 ہزار 82 کلو میٹر شاہراہوں کو سیلاب سے نقصان پہنچا، 67 ہزار سے زیادہ گھر تباہ ہوئے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق سیلابی ریلوں میں 7 لاکھ 93 ہزار مویشی بہہ گئے۔ سیلاب سے بلوچستان کے 31 اضلاع، سندھ کے 23 اضلاع، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ کے 9، 9 اور پنجاب کے 3 اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔