(28 اگست 2025): شدید سیلاب میں بھی نوجوان سیلفی لینے سے باز نہ آئے لیکن یہ شوق ان کی جان لے گیا اور دو نوجوان سیلابی پانی میں ڈوب گئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارت کی آبی جارحیت کے باعث پنجاب کے دریاؤں میں اس وقت شدید طغیانی ہے اور کئی اضلاع اور شہر سیلاب کی زد میں آ چکے ہیں جب کہ 25 سے زائد افراد اپنی جانیں بھی گنوا چکے ہیں۔
وزیرآباد میں بھی سیلاب تباہی مچا رہا ہے۔ تاہم ایسے موقع پر بھی دو نوجوان دوست سیلفی لینے نکلے لیکن ان کا یہ شوق بہت مہنگا ثابت ہوا۔
سیلفی بناتے ہوئے دونوں نوجوان توازن برقرار نہ رکھ سکے اور سیلاب میں ڈوب گئے۔ ریسکیو حکام فوری حرکت میں آئے، تاہم ایک نوجوان کو ہی بچا سکے، دوسرا جان سے گیا۔
لاہور( 28 اگست 2025): محکمہ داخلہ پنجاب نے لودھراں میں امداد سرگرمیوں کیلئے فوج طلب کر لی ہے، اس سے قبل لاہور، قصور، سیالکوٹ، فیصل آباد، نارووال، اوکاڑہ، سرگودھا اور حافظ آباد میں فوج طلب کی گئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقے لودھراں میں امدادی سرگرمیوں اور انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے پاک فوج کے دستوں کو ضلعی انتظامیہ نے طلب کرلیا ہے، اس کے علاوہ حکومت پنجاب کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے، سول ڈیفنس، ریسکیو، پولیس 24/7 زمہ داریاں ادا کر رہے ہیں، پنجاب کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں 9 ہزار سے زائد سول ڈیفنس رضا کار فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ سیلابی علاقوں میں سول ڈیفنس پنجاب کے ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں، سول ڈیفنس متاثرہ علاقوں سے عوام اور انکے مویشیوں کی محفوظ مقامات تک بحفاظت منتقلی میں پیش پیش ہے، مشکل کی اس گھڑی میں سول ڈیفنس پنجاب کے شہریوں کا دوست اور مددگار ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کا مزید کہنا ہے کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، شہری ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن میں انتظامیہ کیساتھ تعاون کریں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد ممکنہ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر پنجاب میں سول انتظامیہ کی مدد کے لیے پاک فوج کو طلب کیا گیا تھا۔
بھارت کی جانب سے دریائے راوی پر ڈیم کے تمام گیٹ کھولنے سے پاکستانی دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے، اس اقدام سے پنجاب کے دریاؤں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوئی، جس سے صوبائی حکومت کو سات اضلاع میں فوج کے یونٹ تعینات کیے گئے تھے۔
اسلام آباد (28 اگست 2025): پاکستان پیپلز پارٹی نے خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے پی کے صدر محمد علی شاہ باچہ نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے نام ایک خط میں کہا ہے کہ بونیر، سوات، شانگلہ، مانسہرہ، صوابی، باجوڑ میں سیلاب سے تباہ کاری ہوئی، ان علاقوں کو آفت زدہ قرار دیا جائے۔
خط میں کہا گیا کہ کے پی کے سیلاب زدہ علاقوں میں گھر، کھیت، مارکیٹیں مکمل تباہ ہو چکی ہیں، اور شہریوں کو شدید جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں، سیلاب سے ہزاروں افراد بے گھر اور بے روزگار ہو چکے ہیں، اس لیے کے پی حکومت سیلاب متاثرین کی زراعت و روزگار بحالی کے لیے ریلیف پیکج دے۔
خط میں صدر پی پی نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت سیلاب زدہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دے، سیلاب زدہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی فوری بحالی ناگزیر ہے، صوبائی حکومت سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کرے۔ محمد علی شاہ باچہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔
واضح رہے کہ سیلاب کے دو ہفتے بعد بھی سوات اور دیگر علاقوں کے متاثرین کی مشکلات بدستور برقرار ہیں، امدادی کام سست روی سے جاری ہے، جس سے متاثرین کو پریشانی کا سامنا ہے۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کے لیے معاوضے کا ابتدائی پیکج دس لاکھ سے دگنا کر کے 20 لاکھ روپے کیا جا چکا ہے اور متاثرین کے لیے معاوضوں کی ادائیگی کا باضابطہ آغاز بھی ہو گیا ہے، جاں بحق افراد کے لواحقین کو بیس لاکھ روپے دیے جا رہے ہیں۔
بیرسٹر سیف کے مطابق تمام متاثرہ اضلاع کو 85 کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں اور سیلاب متاثرین کو چیکس کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔
اسلام آباد (27 اگست 2025): پاکستان ابھی 2022 کے سیلاب کی تباہی کاریوں کی امداد بھی پوری حاصل نہ کر سکا ہے، اور 2025 کا سیلاب اپنی تباہ کاریوں کے ساتھ آ گیا ہے۔
2022 کے سیلاب کے بعد جنیوا ڈونرز کانفرنس میں 11 ارب ڈالر کی فنانسنگ میں پلاننگ کا فقدان سامنے آیا ہے، اور تین سال سے زائد عرصے میں پاکستان کو مجموعی طور پر ابھی تک صرف 4 ارب 69 کروڑ ڈالر موصول ہو سکے ہیں۔
سرکاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پراجیکٹ فنانسنگ کی مد میں 2 ارب 75 کروڑ ڈالر، 1 ارب 93 کروڑ ڈالر کموڈیٹی خریداری کے لیے ملے ہیں، اور رواں مالی سال جنیوا ڈونرز کانفرنس کے تحت 1 ارب 26 کروڑ ڈالر فنانسنگ کا ہدف مختص کیا گیا ہے۔
رواں مالی سال کے لیے 76 کروڑ ڈالر سے زائد کی پراجیکٹ فنانسنگ کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جنیوا ڈونر کانفرنس میں پاکستان نے ٹوٹل 10 ارب 98 کروڑ ڈالر کی پلیجز حاصل کی تھیں۔
دستاویز کے مطابق سیلاب سے نقصانات کے لیے 54 کروڑ ڈالر کی گرانٹس میں صرف 21 لاکھ ڈالر کی امداد موصول ہوئی ہے، باہمی معاہدوں اور کثیرالجہتی معاہدوں کے تحت لانگ ٹرم اور مختلف شرح سود پر فنانسنگ ہوگی۔
(27 اگست 2025): پنجاب کے متعدد علاقوں میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر پنجاب کے 6 اضلاع میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پاک فوج مصروف عمل ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پنجاب کے چھ اضلاع میں پاک فوج کل رات سے سیلابی صورت حال سے نبٹنے کے لئے مصروف عمل ہے۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق لاہور، فیصل آباد، اوکاڑہ، قصور، سیالکوٹ اور نارووال اضلاع میں پاک فوج کل رات سے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کر رہی ہے، پاک فوج اس مشکل گھڑی میں عوام کے ساتھ ہے، سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ اضلاع میں پاک فوج گزشتہ رات سے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کررہی ہے۔
خیال رہے کہ دریائے چناب میں رسول نگر کے قریب بند میں شگاف پڑ گیا، محکمہ آب پاشی کے مطابق ضلعی انتظامیہ کے ساتھ بند باندھنے کی کوشش کر رہے ہیں، بند باندھنے میں مقامی لوگ بھی انتظامیہ کی مدد کر رہے ہیں۔
ہیڈ خانکی روڈ پر برج چیمہ کے قریب دریائے چناب اوور فلو ہو گیا۔ پانی دریا کے کناروں سے نکل کر ہیڈ خانکی روڈ سے دوسری طرف بہنے لگا، ہیڈ خانکی روڈ زیر آب آنے سے متعدد دیہات کا آپس میں رابطہ منقطع ہوگیا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق کوٹ مومن میں دریائے چناب سے 7 لاکھ کیوسک کا ریلا گزرنے کا خدشہ ہے، اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ دریائے چناب میں ریلے کے باعث کوٹ مومن کے 41 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔ انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر موجود ہیں۔
بھارت کی آبی جارحیت کے نتیجے میں پنجاب کے دریا بپھر گئے ہیں، پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، مختلف مقامات پر پانی آبادیوں میں داخل ہوچکا ہے۔ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر انتظامیہ ہائی الرٹ ہے۔
پنڈی بھٹیاں:
پنڈی بھٹیاں میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر انتظامیہ ہائی الرٹ ہے، جبکہ سیلاب متاثرین کے لیے خیمہ بستی قائم کردی گئی ہے۔
مقامی افراد کو فوری علاقہ خالی کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، اسسٹنٹ کمشنرکی جانب سے مساجد میں اعلانات کئے گئے ہے۔
گجرات:
گجرات میں سیلاب کی ممکنہ صورت حال کے پیش نظر آج عام تعطیل کردیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر نورالعین اورڈی سی سیالکوٹ صبا اصغر علی ہیڈمرالہ پرموجود ہیں۔
ڈی سی نورالعین کا کہنا ہے کہ شہباز پور پل کے نیچے پھنسے 20 افراد کو ریسکیوکرلیا گیا ہے۔
پسرور:
آج ضلع سیالکوٹ کے تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے، ڈی سی سیالکوٹ صبا اصغرعلی نے ہنگامی صورتحال کے پیش نظر عام تعطیل کا اعلان کردیا ہے۔
ڈی سی کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں، سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے چھٹی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شہری گھروں میں رہیں اور بلا ضرورت سفر سے گریز کریں۔ شہری دریاؤں اور ندی نالوں پر ہرگز نہ جائیں۔
اوکاڑہ:
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اوکاڑہ میں دریائے راوی میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا، ماڑی پتن کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے،
دریائے راوی کے کنارے آباد دیہات سے لوگوں کا انخلا جاری ہے، دیہات میں مساجد سے اعلانات کرکے لوگوں کی محفوظ مقامات پرمنتقلی کا کہا جارہا ہے۔
ہیڈ بلوکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، پانی کی آمد 73 ہزار کیوسک سے زائد ہوگئی اوکاڑہ کے محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ ہیڈ بلوکی پر پانی کا اخراج 61 ہزار کیوسک سے زائد ہے۔
اوکاڑہ کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فلڈ کیمپ قائم کر دیئے گئے، عوام سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے اور انتظامیہ سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔
قادرآباد:
دریائے چناب میں قادرآباد کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، قادرآباد بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 804 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔
محکمہ انہار کے مطابق قادرآباد بیراج پر پانی کا اخراج 2 لاکھ 77 ہزار 592 کیوسک ہے، سیلابی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے ضلعی انتظامیہ ہائی الرٹ ہے، اس کے علاوہ محکمہ انہار اور ریسکیو ادارے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
حویلی لکھا:
حویلی لکھا کے مقام پر دریائے ستلج میں ہیڈ سیلمانکی پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، ہیڈسیلمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 355 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
حویلی لکھا میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا، بیلٹ ایریا میں سیلابی پانی داخل ہوگیا، جس کے نتیجے میں متعدد دیہات اور بستیاں زیرِ آب آگئیں مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
نقل مکانی شروع کردی گئی ضلعی انتظامیہ امدادی سرگرمیوں میں متحرک ہے سیلابی صورتحال پر ضلعی ادارے ہائی الرٹ ہیں جبکہ مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی ہے
وزیرآباد:
وزیرآباد میں بیلہ کے گاؤں نوگراں کا زمینی رابطہ مکمل منقطع ہوگیا، نوگراں کیاطراف دریائے چناب کا پانی داخل ہونا شروع ہوگیا، بیلہ کے گاؤں بہرام میں پولیس و انتظامیہ کے مساجد سیحفاظتی اعلانات کیے جارہے ہیں۔
عوام کو گاؤں چھوڑ کر فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی جارہی ہے، ڈپٹی کمشنر وزیرآباد کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور پاک فوج ہر صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
جلال پور بھٹیاں:
جلالپوربھٹیاں کے مقام پر دریائے چناب ہیڈ قادر آباد پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ ہیڈ قادرآباد میں پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 892 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔
محکمہ انہار کے مطابق ہیڈ قادرآباد میں اخراج 2 لاکھ 70 ہزار 292 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے، جلالپوربھٹیاں میں سیلابی صورتحال کے سبب ضلعی انتظامیہ کا ہائی الرٹ جاری ہے۔
سیلابی ریلا دیہات بھون فاضل، محمود پور اور چاہ چورہ میں داخل ہوگیا، متعدد دیہات میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے علاقہ مکینوں کی محفوظ مقامات پر نقل مکانی جاری ہے۔
لاہور:
لاہور میں دریائے چناب، ستلج اور راوی میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہوگئی، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق ہیڈ مرالہ پر دریائیچناب کا بہاؤ 7 لاکھ 69 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
خانکی بیراج پر پانی کابہاؤ 7 لاکھ 5 ہزارکیوسک تک پہنچ گیا، قادرآباد بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 14ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ مرالہ اور خانکی بیراج پر انتہائی اونچے درجے کاسیلاب ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔
گلگت (26 اگست 2025): غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے بننے والی جھیل سے پانی کا اخراج جاری ہے، حکومت نے متبادل گاؤں بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے سیلاب سے سیکڑوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں، متاثرین کا کہنا ہے کہ وہ سیلاب کے وقت صرف جان بچا کر بھاگے، اور بہت مشکل سے بچوں کو نکال کر پہاڑ پر پناہ لی تھی۔
ترجمان جی بی حکومت نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان حکومت وفاق کے ساتھ مل کر متاثرین کے لیے متبادل ولیج بنائے گی۔
ادھر آزاد کشمیر کے ضلع باغ میں بارشوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، کروڑوں روپے سے تعمیر بائی پاس روڈ متاثر ہو گئی ہے، حفاظتی دیواریں ٹوٹنے سے سرکاری و نجی املاک کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں، بونیر اور شانگلہ میں سیلاب متاثرین میں اشیائے خورونوش سمیت دیگر سامان کی تقسیم کی گئی، میڈیکل ٹیموں نے متاثرین کا طبی معائنہ بھی کیا۔
دریں اثنا، غذر کے ہیرو چرواہوں کی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی ہے، وزیر اعظم نے تین سو جانیں بچانے والے وصیت خان، انصار اور محمد خان کو خصوصی انعام سے نوازا۔ وزیر اعظم نے تینوں کو قوم کا ہیرو قرار دیا اور کہا محمد خان، انصار اور وصیت خان نے فرض شناسی کی اعلیٰ مثال قائم کی، مجھ سمیت پوری قوم کو گلگت بلتستان کے ان ہیروز پر فخر ہے۔
ہیروز نے گاؤں کو برفانی تودے سے بچانے کی داستان سنائی، چرواہے محمد خان نے بتایا کہ وہ پہاڑ پر بکریاں چرا رہے تھے کہ زور دار دل چیر دینے والی آواز آئی، دیکھا تو برفانی تودہ گاؤں کی طرف بڑھ رہا تھا۔ ابو کو کال کی تو ابو اور بھائی نے گاؤں خالی کرایا۔ چرواہے نے بتایا کہ برفانی تودہ گرنے سے وہ لوگ بھی پہاڑ پر پھنس گئے تھے، چپل نہیں تھی، روٹی تھی نہ پانی، پھر پاک فوج کے ہیلی کاپٹر نے ہمیں محفوظ مقام پر منتقل کیا۔
راولپنڈی: سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں، بونیراور شانگلہ میں سیلاب متاثرین میں اشیائے خورونوش سمیت دیگرسامان کی تقسیم کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاک فوج کی میڈیکل ٹیموں نےمتاثرین علاقہ کا طبی بھی معائنہ بھی کیا، اہل علاقہ نے پاک فوج کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔
پاک فوج کا کہنا ہے کہ متاثرین کی بحالی تک پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری رہیں گی۔
بھارت نے پاکستان کو ممکنہ بڑے سیلاب سے پیشگی آگاہ کردیا
اسلام آباد : سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت نے پاکستان سے سیلاب کے معاملے پر باضابطہ رابطہ کرکے ممکنہ بڑے سیلاب کے خطرے سے مطلع کردیا۔
اس حوالے سے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کے تحت سیلاب کے معاملے پر پاکستان سے رابطہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے دریائے توی میں جموں کے مقام پر ممکنہ بڑے سیلاب کے خطرے سے پاکستان کو آگاہ کیا۔
یاد رہے کہ انڈیا نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، سیلاب کی ممکنہ صورتحال سے بھارتی ہائی کمیشن اسلام آباد نے پاکستان کو آگاہ کیا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے رابطہ 24 اگست کی صبح 10 بجے کیا گیا اور پاکستان کو ممکنہ سیلابی صورتحال کی پیشگی اطلاع دی گئی۔
رواں سال مئی میں ہونے والی پاک بھارت جنگ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان یہ پہلا بڑا رابطہ ہے، واضح رہے کہ اس معاملے پر مؤقف جاننے کیلیے ترجمان دفتر خارجہ سے رابطہ نہ ہوسکا۔
یاد رہے کہ رواں سال ماہ اپریل میں بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرتے ہوئے بھارت میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
بھارتی وزیر خارجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم اٹاری اور واہگہ بارڈر کو بھی بند کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سارک ویزا استثنیٰ کے تحت پاکستانی شہری بھارت کا سفرنہیں کرسکیں گے۔
پاک فوج کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز جاری ہے، پاک فوج کے انجینئر کور کے دستے شانگلہ اور بونیر میں سیلابی ریلیف، ریسکیو آپریشنز میں تعینات ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ریسکیو آپریشنزکے بعد پیر بابا بائی پاس تمام قسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا، پاک فوج کی جانب سے عوام کی سہولت کیلئے پیر بابا بازار میں رات بھر ملبہ ہٹانے کا کام جاری رہا۔
پاک فوج کی مشینری نے 7 مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ الوچ پُورن 20 کلومیٹر سڑک بحال کردی، ریسکیو آپریشن کے بعد پُورن گاؤں کا زمینی رابطہ بحال ہوگیا، مکمل بحالی تک امدادی سرگرمیاں جاری رہیں گی۔
کیا آج کراچی میں بارش ہوگی؟ محکمہ موسمیات کا بیان جاری
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ شہر قائد میں آج بھی بادل برسنے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے آج جمعرات کو بھی کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش کی پیش گوئی کی ہے، گزشتہ روز کہیں درمیانی تو کہیں تیز بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔
ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ سندھ میں بارش کا سبب بننے والا سسٹم آج بھی فعال رہے گا، ہوا کے کم دباؤ کے باعث سندھ میں مزید بارشوں کا امکان ہے، اور آج دوپہر کے وقت گرج چمک والے بادل بننے کی توقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں دوپہر سے شام، اور رات کے دوران تیز بارش اور ہوائیں چل سکتی ہیں، بعض مقامات پر موسلا دھار بارش کا بھی امکان ہے، جب کہ شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ برقرار ہے۔
تاہم محکمے کا کہنا ہے کہ آج رات سے سسٹم کی شدت میں کمی کا امکان ہے، اور بارشوں کا یہ سلسلہ جمعہ تک جاری رہ سکتا ہے۔ دوسری طرف کراچی میں آج کم سے کم درجہ حرارت 28 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے، جب کہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 31 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔
خیبرپختونخوا میں سیلاب تو گزر گیا لیکن ہرطرف بربادی کی داستان چھوڑگیا، کیا گھر اور کیا بازار، گاؤں کے گاؤں اجڑ گئے۔
اس سانحے میں سیکڑوں لوگ جاں بحق ہوئے، کئی لوگ ابھی تک ملبے تلے اپنے پیاروں کو ڈھونڈ رہے ہیں، متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی زیرنگرانی ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اے آر وائی نیوز صوابی کی نمائندہ شازیہ نثار کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں سیلاب غم کی کئی داستانیں چھوڑ گیا، لوگ ابھی بھی ملبے تلے اپنے پیاروں کو ڈھونڈ رہے ہیں۔
صوابی میں سیلاب نے تباہی مچائی، ولاوڑی پایا اور دواڑی میں کئی خاندان اجڑ گئے، ملبے تلے دبے لوگوں کی کئی دن سے تلاش جاری ہے۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ ہمارا تو سب کچھ اجڑ گیا، پہاڑوں پر رہنے والوں کی تو زندگیاں ضائع ہوگئیں اور نیچے والوں کے گھر اجڑ گئے۔
صوابی کی ضلعی انتظامیہ کاکہنا ہے پہلا ٹارگٹ راستے کلیئر کرنا ہے، جیسے ہی راستے کھل جائیں گے تو متاثرین کی بحالی کا کام شروع کردیا جائے گا۔
شانگلہ کی تحصیل پورن کا تو نقشہ ہی بدل گیا، گاؤں کے گاؤں سیلابی ریلے میں بہہ گئے، یہاں گیارہ افراد جاں بحق ہوئے اور دو اب تک لاپتہ ہیں۔
مانسہرہ میں پاک فوج کی زیرنگرانی ریسکیو آپریشن جاری ہے، اب تک 19 افراد کی لاشیں ملبے سے نکالی جا چکی ہیں، تباہ شدہ مکانوں کا ملبہ اٹھانے کے لیے دن رات مشینری کام کر رہی ہے۔