Tag: سیلاب

  • دریائے سندھ میں گدو کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے: این ڈی ایم اے

    دریائے سندھ میں گدو کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے: این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ دریائے سندھ میں گدو کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا ہے کہ گدو کے مقام پر دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب آیا ہے، 1613 افراد کو متبادل جگہوں پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ اوکاڑہ ضلعی انتظامیہ نے 900 افراد کو متبادل محفوظ مقام پر منتقل کیا، تمام ملکی دریاؤں اور ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ خطرے کے نشان سے نیچے ہے۔

    دریائے ستلج پر گنڈا سنگھ والا پر پانی کا لیول 19.30 فٹ، بہاؤ 60340 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، گنڈا سنگھ والا پر پانی کے بہاؤ میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آبی جارحیت: دریائے ستلج کے اطراف 18 دیہات زیر آب، 3 دیہات شدید متاثر

    ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا کہ دریاؤں کے اطراف قصور میں 18 دیہات متاثر ہوئے، ضلعی انتظامیہ قصور نے متاثرہ دیہات سے 1220 افراد کو ریسکیو کیا، 3 دیہات بھکی ونڈ، چندرہ سنگھ اور گھاٹی کلنجر مکمل زیر آب ہیں۔

    ادھر پی ڈی ایم اے نے کہا تھا کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے، دریائے ستلج میں ہریکے کے مقام سے ایک لاکھ 9 ہزار 319 کیوسک پانی گزر رہا ہے۔

    ترجمان کے مطابق امدادی ٹیموں نے ایک ہزار 575 افراد کو ریسکیو کیا، 1728 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، قصور میں 9، پاکپتن میں 9 جب کہ وہاڑی میں 7 امدادی کیمپس قایم کیے گئے۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے آبی جارحیت پر بھارت سے شدید احتجاج کیا تھا، اس سلسلے میں اٹارنی جنرل انور منصور کہتے ہیں بھارت کی آبی جارحیت پر پاکستان نے ورلڈ بینک جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، تیاری شروع کر دی ہے، بہت جلد ایکشن لیا جائے گا۔

  • بھارت نے دریائے ستلج میں چھوڑے پانی کا ڈیٹا فراہم کر دیا

    بھارت نے دریائے ستلج میں چھوڑے پانی کا ڈیٹا فراہم کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان میں ممکنہ سیلابی صورت حال کے پیش نظر پاکستان اور بھارت کے درمیان رابطوں میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے انڈس واٹر کمشنرز کے درمیان پاکستان میں ممکنہ سیلابی صورت حال سے متعلق ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    ذرایع انڈس واٹر کمشنر کا کہنا ہے کہ بھارت نے ٹیلی فون کے ذریعے پانی کا ڈیٹا فراہم کر دیا ہے، ڈیٹا کے مطابق بھارت نے دریائے ستلج پر ابھی تک 24 ہزار کیوسک پانی چھوڑا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ بھارت کے ہریکے بیراج اور فیروزپور بیراج پر پانی کا بہاؤ ڈیڑھ لاکھ کیوسک ہے، بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں 2 لاکھ کیوسک تک کا ریلا چھوڑا جا سکتا ہے۔

    مزید تفصیل یہاں پڑھیں:  بھارتی آبی جارحیت، پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا

    واضح رہے کہ بھارت پانی چھوڑنے سے پہلے سندھ طاس معاہدے کے تحت آگاہ کرنے کا پابند ہے۔

    یاد رہے کہ آج پاکستان نے بھارت سے مسلسل آبی جارحیت پر احتجاج ریکارڈ کرایا تھا، پاکستان کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کو سیلاب سے پیشگی آگاہ کرنے کا پابند ہے۔

    پاکستان نے سندھ طاس کمشنر کے ذریعے بھارتی کمشنر کو احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

    وفاقی وزیر آبی وسائل کا کہنا تھا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کے ہر آپشن پر غور کر رہا ہے، آرٹیکل 12 کے مطابق کوئی ملک مرضی سے معاہدہ ختم نہیں کر سکتا، یہ معاہدہ صرف دونوں ملکوں کی باہمی رضا مندی ہی سے ختم ہوگا۔

  • بھارتی آبی جارحیت، پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا

    بھارتی آبی جارحیت، پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا

    اسلام آباد: بھارت کی جانب سے مسلسل آبی جارحیت پر پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا، پاکستان کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کو سیلاب سے پیشگی آگاہ کرنے کا پابند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، پاکستان نے سندھ طاس کمشنر کے ذریعے بھارتی کمشنر کو احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ نہ صرف پاک بھارت بلکہ خطے میں امن کی علامت ہے، بھارتی خلاف ورزی پر معاہدے کے مطابق پاکستان کو انصاف ملنا چاہیے۔

    وفاقی وزیر آبی وسائل کا کہنا تھا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کے ہر آپشن پر غور کر رہا ہے، آرٹیکل 12 کے مطابق کوئی ملک مرضی سے معاہدہ ختم نہیں کر سکتا، یہ معاہدہ صرف دونوں ملکوں کی باہمی رضا مندی ہی سے ختم ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا، سیلاب کا خطرہ

    واضح رہے کہ بھارت نے دریائے ستلج میں بغیر اطلاع پانی چھوڑ دیا ہے جس کے نتیجے میں دریائے ستلج میں بھارتی پنجاب سے آنے والے ریلے سے سیلاب کا خطرہ ہے، این ڈی ایم اے نے وارننگ بھی جاری کر دی ہے، اور متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پانی گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پاکستان میں داخل ہوگا، ڈیڑھ سے 2 لاکھ کیوسک پانی پاکستانی حدود میں داخل ہوسکتا ہے، بھارت نے لداخ ڈیم کے 5 میں سے 3 اسپل ویز کھول دیے تھے، جس کے بعد پی ڈی ایم اے پنجاب کی جانب سے قصور اور دریائے سندھ کے اطراف انتظامیہ کو الرٹ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے دریائے جہلم میں بھی پانی چھوڑا جا رہا ہے، مظفر آباد آزاد کشمیر کی انتظامیہ نے اس سلسلے میں الرٹ جاری کر دیا ہے، گزشتہ روز بھارت نے آبی دہشت گردی کرتے ہوئے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا تھا، جس کے باعث دریائے چناب میں درمیانے درجے کا سیلاب آیا۔

  • آزاد کشمیر میں بارش کے بعد راولاکوٹ میں لینڈ سلائیڈنگ، 7 افراد جاں بحق

    آزاد کشمیر میں بارش کے بعد راولاکوٹ میں لینڈ سلائیڈنگ، 7 افراد جاں بحق

    راولاکوٹ: آزاد کشمیر میں بارش کے بعد راولاکوٹ میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 7 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر میں تیز بارش کے بعد راولاٹ میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں سات افراد جاں بحق ہو گئے، پاک فوج کے جوان امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

    راولاکوٹ میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ شدید بارش کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے جب کہ حکام نے مزید لینڈ سلائیڈنگز کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔

    بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ ضلع راولا کوٹ کے علاقے پوٹھی چھپریاں میں پیش آیا، جس کے باعث 4 مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  راولاکوٹ، بھارتی فوج کی گولہ باری، خاتون شہید، بزرگ شہری زخمی

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارشوں کے باعث ہزارہ، مالاکنڈ ڈویژن، گلگلت بلتستان اور کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔

    ایبٹ آباد، ہری پور، بونیر، سوات، مردان اور کرک سمیت خیبر پختون خوا کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

    ادھر راولپنڈی، اسلام آباد، سرائے عالم گیر، جہلم، سیالکوٹ، اور ڈسکہ پھالیہ میں بھی بادل شدت سے برس پڑے ہیں۔

    دریائے چناب، راوی، ستلج، بیاس اور جہلم میں سیلاب کا خدشہ ہے، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا۔

  • بھارت: بارشوں نے تباہی مچا دی، 200 سے زاید ہلاک

    بھارت: بارشوں نے تباہی مچا دی، 200 سے زاید ہلاک

    دہلی: بھارت میں رواں برس ہونے والی مون سون کی بارشوں  نے تباہی مچا دی، دو سو سے زاید افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کر دی گئی.

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی مختلف ریاستوں میں طوفانی بارشوں سے 202 افراد زندگی کی بازی ہار گئے.

    بارشوں‌نے سب سے زیادہ تباہی ریاست کیرالا میں مچائی. تیز بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، بجلی کا نظام بیٹھ گیا، عوام گھروں پر محصور ہوگئے.

    امدادی کارروائیاں طوفان کی شدت کا مقابلہ نہیں کرسکیں. ذرائع مواصلات معطل ہونے کے باعث متاثرین کی بحالی میں شدید مشکلات پیش آئیں.

    کیرالا سرکار نے 88 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، ہلاکتوں میں‌ مزید اضافہ متوقع ہے. چالیس سے زاید افراد لاپتا ہیں.

    کرناٹک بھی طوفانی بارشوں کی لپیٹ میں آیا، جس نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا. 48 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس بھی یہ علاقے شدید بارشوں کی لپیٹ میں آئے تھے، ساڑھ چار سو افراد لقمہ اجل بن گئے.

    حالیہ بارشوں اور سیلابوں سے متاثرہ بارہ لاکھ افراد کو مختلف شہروں میں قائم عارضی کیمپوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔

    بھارت کے ساحلی علاقوں میں مون سون کی موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جن میں مزید شدت کا خدشہ ہے.

  • کراچی میں سیلابی صورتحال، اپنی ذمہ داری تسلیم کرتے ہیں: سعید غنی

    کراچی میں سیلابی صورتحال، اپنی ذمہ داری تسلیم کرتے ہیں: سعید غنی

    کراچی: صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ کسی پر ذمے داری نہیں ڈال رہا جو ہماری ذمے داری ہے تسلیم کرتے ہیں، ہر سال تقریباً 50، 50 کروڑ شہری حکومت کو نالوں کی صفائی کے لیے دیے جاتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ مختلف شاہراہوں سے پانی نکال دیا گیا ہے، سارے کاموں میں ڈی ایم سی اور کے ایم سی کا عملہ موجود تھا، بارش سے کوئی بڑی شاہراہ مکمل طور پر بند نہیں ہوئی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہر بڑی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی جاری تھی، شاہراہ فیصل پر 3 مقامات پر پانی کی وجہ سے ٹریفک متاثر ہوا، تمام اداروں نے اچھی کو آرڈینیشن کے ذریعے کام کیا۔ اس وقت ہمارا ٹارگٹ آبادیوں کا پانی نکالنا ہے، یوسف گوٹھ اور سعدی ٹاؤن گزشتہ بارشوں میں پورا ڈوب گیا تھا۔ ان دونوں علاقوں سے ابھی پانی نکالنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال پانی کو کنٹرول کیا گیا، آج صبح سویرے سعدی ٹاؤن میں پانی گیا ضرور ہے نقصان نہیں ہوا۔ پانی کے قدرتی بہاؤ کو آپ نہیں روک سکتے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ سپر ہائی وے ایم نائن سے جو پانی کا فلو تھا اب وہ کم ہو گیا ہے، کراچی کی بہت ساری آبادیاں ہیں جہاں پانی کھڑا ہے۔ اب ان آبادیوں سے پانی نکالنے کا کام شروع کیا جائے گا۔ ڈی ایم سی مشینیں لگائے اور پانی نکالے۔

    انہوں نے کہا کہ بارشوں میں کرنٹ لگنے سے 20 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، گزشتہ روز 2 وفاقی وزرا کی باتیں سن کر افسوس ہوا۔ دھابیجی پمپنگ میں خرابی سے 400 ملین گیلن پانی نہیں دیا جا سکا۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ کسی پر ذمے داری نہیں ڈال رہا جو ہماری ذمے داری ہے تسلیم کرتے ہیں، 4 دن پہلے کمشنر آفس میں میٹنگ ہوئی وہاں میئر صاحب سے نالوں کی صفائی پر پوچھا۔ ہر ڈی ایم سی نے اپنے حدودمیں نالوں کا احوال بتایا۔ میئر صاحب باقائدہ تصاویر لے کر آئے کہ یہ نالے پہلے ایسے تھے اب صاف کر دیے گئے۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ بڑے نالوں کی صفائی کے ایم سی اور چھوٹے نالوں کی ذمے دار ڈی ایم سی ہے۔ کہتے ہیں نالوں کی صفائی کے پیسے نہیں، ہم پیسے دیتے ہیں۔ ہم نے گزشتہ سال 50 کروڑ روپے دیے تھے۔ ڈی ایم سی نے بتایا مالی وسائل کم تھے کچھ نالے صاف ہوئے کچھ نہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے کے فور کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو بلایا، میٹنگ میں کسی نے کوئی بات نہیں کی باہر نکل کر شروع ہو جاتے ہیں۔ یہ بات بہت بری لگتی ہے اپنی ذمے داری دوسروں پر ڈال دی جائے۔ لوگ تکلیف میں ہوتے ہیں، ہم ایک دوسرے پر الزامات لگانا شروع کر دیتے ہیں۔ کراچی کے 2 وفاقی وزرا اسلام آباد میں بیٹھ کر باتیں کر رہے ہیں، وفاقی حکومت چاہتی ہے کراچی کے مسائل پر کام ہو تو 162 ارب کہاں ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ ہر سال تقریباً 50، 50 کروڑ ان کو نالوں کی صفائی کے لیے دیے جاتے رہے، کے ایم سی 95 فیصد گرانٹ پر چلتی ہے۔ اس وقت کے ایم سی 5 فیصد ریونیو جنریٹ کر رہی ہے باقی ہم دیتے ہیں، جہاں ان کی اپنی ناکامی ہے اس کو بھی دیکھنا چاہیئے۔

  • کراچی : بارش کے بعد ایم نائن موٹروے پرسیلاب، پولیس اور فوجی جوانوں کی امدادی کارروائیاں

    کراچی : بارش کے بعد ایم نائن موٹروے پرسیلاب، پولیس اور فوجی جوانوں کی امدادی کارروائیاں

    کراچی : اندرون سندھ اور کراچی میں مسلسل تیز بارش کے بعد بارش کا پانی سیلاب کی صورت اختیار کرگیا، ایم نائن موٹر وے پر پانی آنے سے حیدرآباد سے کراچی کی ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی، پاک فوج اور پولیس کے جوانوں نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں بارش کے بعد اب سیلابی صورتحال کا سامنا ہے ،کراچی میں سیلابی ریلہ ایم نائن موٹر وے پر آگیا، ناردرن بائی پاس سے داخل ہونے والے سیلاب نے موٹروے کو دریا بنا دیا۔

    فوج کے جوانوں کے ساتھ رینجرز اور موٹروے پولیس کے اہلکار مصیبت میں گھرے شہریوں کی مدد کو پہنچ گئے۔ کراچی میں بارش سے سنگین صورتحال سپرہائی وے ایم نائن سیلابی ریلوں کی زدمیں پانی کا تیز ریلہ ناردرن بائی پاس کی طرف سے ہائی وے کی حدود میں داخل ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے کراچی سے حیدرآباد جانےوالے ٹریک کو دریا میں تبدیل کردیا۔

    دومیٹر ٹریک پرسیلاب کے باعث ٹریفک معطل ہوگیا۔ موٹروے پولیس رینجرز اور فوجی جوانوں نے موقع پر پہنچ کر شہریوں کو مدد فراہم کی۔ سیلابی ریلوں نے حیدرآباد سے کراچی آنے والے ٹریک کو بھی ٹریفک متاثر کیے رکھا۔

    سیلابی ریلے موٹروے سے مضافاتی علاقوں میں داخل ہوا، جس کے باعث تیسرٹاؤن، شہبازگوٹھ، محمد  خان گوٹھ سمیت کئی علاقے زیرآب آگئے، موٹروے پولیس نے موٹروے ایم نائن پر سفر کرنے والے مسافروں کو احیتاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں بارش: وفاقی حکومت نے فوج سے مدد طلب کر لی

    واضح رہے کہ شہر قائد میں بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت متحرک ہو گئی، حالات کو بہتر کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے پاک فوج سے مدد طلب کر لی۔

    آج میئر کراچی وسیم اختر نے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کو خط لکھ کر وفاق سے شہر کی حالت بہتر کرنے کے لیے مدد طلب کی تھی، جس پر وفاقی حکومت نے فوج سے مدد طلب کر لی ہے۔

    وفاقی وزیر علی زیدی نے اس سلسلے میں ایف ڈبلیو او کے اعلیٰ حکام اور این ڈی ایم اے سے رابطے کیے اور کراچی کی صورت حال پر تعاون مانگا۔

  • کے الیکٹرک نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، آدھے شہر کی بجلی بند ہونے کا خدشہ

    کے الیکٹرک نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، آدھے شہر کی بجلی بند ہونے کا خدشہ

    کراچی: میڈیا میں کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں کی خبروں کے بعد کے الیکٹرک نے کراچی والوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپر ہائی وے پر کے ڈی اے 220 گرڈ اسٹیشن اسکیم 33 کے قریب سیلابی صورت حال کے باعث کے ای ترجمان نے کہا ہے کہ یہ گرڈ اسٹیشن بند کرنا پڑے گا، جس کے بعد بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا خدشہ ہو سکتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ہائی وے پر سیلابی ریلا کے ڈی اے گرڈ اسٹیشن میں داخل ہوا تو آدھے شہر کی بجلی بند ہو جائے گی۔

    کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ پانی کے بہاؤ کو نہ روکا گیا تو گرڈ اسٹیشن بند کرنا پڑ سکتا ہے، اس لیے شہری انتظامیہ اور دیگر اداروں سے مدد طلب کر لی گئی ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ کے ڈی اے گرڈ بند ہوا تو 40 سے 50 فی صد شہر متاثر ہو سکتا ہے، شہر کے دونوں بڑے صنعتی علاقے لانڈھی اور کورنگی بھی بند ہو جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  2 روز کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہو گئی

    کے ای کے مطابق گڈاپ، کاٹھور، ملیر، لانڈھی، کھوکھرا پار، شاہ فیصل کالونی، گلستان جوہر، کورنگی، لانڈھی صنعتی ایریا، اسکیم 33، گلشن معمار، عزیز آباد، لیاقت آباد، سرجانی، احسن آباد اور دیگر علاقے متاثر ہو سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ موسلا دھار بارش میں شہری و صوبائی حکومت کی طرف سے انتظامی اقدامات نہ ہونے سے کراچی پانی پانی ہو چکا ہے، اس دوران 2 روز میں کرنٹ لگنے سے 15 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    ادھر شہر قائد میں بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت متحرک ہو گئی ہے، حالات کو بہتر کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے پاک فوج سے مدد طلب کر لی ہے۔

  • بھارت کی آبی دہشت گردی جاری، ایک بار پھر اضافی پانی چھوڑ دیا

    بھارت کی آبی دہشت گردی جاری، ایک بار پھر اضافی پانی چھوڑ دیا

    لاہور: بھارت اپنی آبی دہشت گردی سے باز نہیں آیا، ایک بار پھر اضافی پانی چھوڑ دیا جس کے باعث نالہ ڈیک میں طغیانی آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے دریاؤں میں اضافی پانی چھوڑے جانے سے نالہ ڈیک میں طغیانی آ گئی ہے، 24 گھنٹے میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان ہے۔

    دریائے چناب، نالہ پلکھو اور ملحقہ ندی نالوں میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

    ادھر وزیر آباد کے قریب دھونکل مائنر کا بند ٹوٹنے سے پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے کا عمل جاری ہے، دریاؤں میں کہیں اونچے کہیں درمیانے درجے کا سیلاب آ گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبرپختونخواہ میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات‘5 افرادجاں بحق

    خیال رہے کہ ملک بھر میں حالیہ مون سون بارشوں اور سیلاب سے تباہی جاری ہے، مختلف واقعات میں مزید 11 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، ملک بھر میں مزید بارشوں کے نظر سیلابوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    کشمیر، خیبر پختون خوا، سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں مزید سیلابوں کے خطرے کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

    پنجاب کے مختلف علاقوں میں تیز آندھی کے ساتھ بارش ہوئی، دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب آیا ہوا ہے، دریائے جہلم میں بھی منگلا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

  • واشنگٹن میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال، معمولات زندگی متاثر

    واشنگٹن میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال، معمولات زندگی متاثر

    واشنگٹن: امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلاب آگیا، سیلاب سے معمولات زندگی شدید متاثر ہوگئے، وائٹ ہاؤس کے تہہ خانے میں بھی پانی بھر گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔ سڑکوں میں پانی بھرنے سے کئی گاڑیاں پھنس گئیں۔

    اس دوران 15 گاڑیاں سیلابی پانی میں بہہ گئیں جن میں سوار افراد کو امدادی کارکنوں نے بچا لیا۔ مسلسل بارشوں کی وجہ سے فلڈ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ صدارتی محل وائٹ ہاؤس کے تہہ خانے میں بھی پانی بھر گیا ہے۔

    امریکی موسمیاتی ادارے کے مطابق ریاست ورجینیا کے علاقے آرلنگٹن میں صبح 9 سے 10 بجے تک تقریباً 5 انچ تک بارش ریکارڈ کی گئی۔

    حکام کے مطابق واشنگٹن کے میٹرو اسٹیشنز میں بھی سیلابی پانی داخل ہوگیا ہے جس کی وجہ سے میٹرو سروس عارضی طور پر معطل کردی گئی ہے۔ بارش کے باعث کئی عجائب گھر اور دیگر عمارتیں بھی بند کر دی گئی ہیں۔

    محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔