Tag: سیلاب

  • چین کا پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر دکھ کا اظہار

    چین کا پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر دکھ کا اظہار

    پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور جانی مالی نقصان پر چین کی جانب سے گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں سے گہری ہمدردی ہے، یقین ہے پاکستانی عوام اس آفت پر قابو پا کر جلد بحالی کی طرف آئیں گے۔

    ترجمان چینی وزارت خارجہ کے مطابق چینی وزیرخارجہ وانگ ای نے اپنے پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار سے تعزیت بھی کی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ چینی سفارت خانہ پاکستان میں موجود چینی باشندوں کی خیر خبر لے رہا ہے، فی الحال سیلابی صورتحال میں کسی چینی شہری کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ ملک میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 650 سے تجاوز کرچکی ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ 26 جون سے اب تک بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے ہونے والے حادثات میں اب تک 657 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا پاکستان میں سیلاب سے نقصانات پر گہرے دکھ کا اظہار

    نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان میں سیلاب سے نقصانات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    اپنے بیان میں انتونیو گوتریس نے کہا کہ انہیں سیلاب کے باعث قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرا دکھ ہے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کی اور جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔

    سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور متاثرین کی امداد کے لیے عالمی تعاون جاری رکھا جائے گا۔

    صوابی : طوفانی بارشیں، 8 مکانات منہدم، درجنوں افراد جاں بحق

    یاد رہے پاکستان میں حالیہ تباہ کن بارشوں اور فلش فلڈز سے اب تک کم از کم 328 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خیبر پختونخوا کے رہائشی شامل ہیں۔

    بونیر میں شدید بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے باعث پہاڑوں سے پانی کا ریلہ گھروں پر آ گیا، جس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔

  • خیبرپختونخوا میں سیلاب، سعودی عرب، ترکیہ، روس، برطانیہ و دیگر کا اظہار افسوس

    خیبرپختونخوا میں سیلاب، سعودی عرب، ترکیہ، روس، برطانیہ و دیگر کا اظہار افسوس

    اسلام آباد (17 اگست 2025): پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا میں تباہ کن سیلاب پر سعودی عرب، ترکیہ، روس، برطانیہ و دیگر ممالک نے اظہار افسوس کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر سعودی عرب، یو اے ای، ایران، ترکیہ، کویت، روس اور برطانیہ نے اظہارافسوس کیا ہے،اور متاثرین کی بحالی کے لیے ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی ہے۔

    سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم متاثرین کے ساتھ ہیں، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے تعزیتی پیغام میں کہا ایران پاکستان کے لیے ہر طرح کے تعاون، امداد اور ریلیف کے لیے تیار ہے۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے صدر آصف زرداری کے نام تعزیتی خط میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا۔ اماراتی وزارت خارجہ نے کہا کہ یو اے ای مشکل کی اس گھڑی میں سیلاب متاثرین کے ساتھ ہے۔

    خیبرپختونخوا: این ڈی ایم اے نے 328 اموات کی تصدیق کر دی

    ترک وزارت خارجہ نے بھی سیلاب متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ کویتی وزیر خارجہ ولی عہد صباح الخالد الصباح نے اسحاق ڈار کو ٹیلی فون کر کے کہا کہ پاکستان میں سیلاب متاثرین کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کو ٹیلی فون کیا اور سیلاب سے جانی نقصان پر تعزیت کی، برطانوی وزیر خارجہ نے مشکل وقت میں پاکستان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

  • وزیر اعلیٰ کا بونیر میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ دینے کا اعلان

    وزیر اعلیٰ کا بونیر میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ دینے کا اعلان

    بونیر (17 اگست 2025): وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بونیر میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ دینے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کلاؤڈ برسٹ کے بعد تباہی کی زد پر آنے والے علاقے بونیر کا دورہ کیا، اور سیلاب سے نقصان اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔

    علی امین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس بیس لاکھ روپے دیے جائیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور صوبائی حکومت کے شکر گزار ہیں کہ بونیر کے عوام کا مشکل گھڑی میں ساتھ دیا۔

    خیبرپختونخوا: این ڈی ایم اے نے 328 اموات کی تصدیق کر دی

    دورے کے موقع بونیر کے ڈپٹی کمشنر آفس میں سیلابی صورت حال اور ریلیف سرگرمیوں پر اجلاس بھی منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزرا، ارکان اسمبلی، چیف سیکریٹری اور ضلعی حکام شریک ہوئے، تباہ کاریوں پر تفصیلی بریفنگ میں بتایا گیا کہ بونیر کی 7 ولیج کونسلوں میں 5380 مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور اب تک 209 اموات، 134 لاپتا، اور 159 زخمی ہوئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو فوری معاوضہ دیا جائے گا، حکومت نے ریلیف کے لیے 1.5 ارب روپے جاری کر دیے ہیں، وزیر اعظم اور دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے تعاون پر شکر گزار ہوں۔

    اجلاس میں بریفنگ کے مطابق


    خیبرپختونخوا میں 223 ریسکیو اہلکار، 205 ڈاکٹرز، 260 پیرا میڈکس، 400 پولیس اہلکار متحرک ہیں، پاک فوج کی 3 بٹالین ریلیف آپریشن میں شریک ہیں، خوراک، ٹینٹس، کمبل، دیگر ضروری اشیا فراہم کی جا رہی ہیں، پیر بابا اور گوکند کی سڑکیں بحال، 15 مقامات سے ملبہ ہٹا دیا گیا ہے، بونیر سمیت 8 اضلاع میں ریلیف ایمرجنسی نافذ ہے، 3500 پھنسے افراد کو بہ حفاظت نکال لیا گیا ہے، اور لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔

    وزیر اعظم کی ہدایت


    وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ہدایت جاری کی ہے کہ بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے بند راستوں کو فوری بحال کیا جائے، بند شاہراہوں پر پھنسے مسافروں کو جلد از جلد مدد پہنچائی جائے۔ انھوں نے کہا ہے کہ وہ چیئرمین این ڈی ایم اے سے مسلسل رابطے میں ہیں، اور ریسکیو ریلیف آپریشن اور امدادی سامان کی ترسیل کی نگرانی کر رہے ہیں۔

  • گلگت بلتستان میں سیلاب نے ایک بار پھر تباہی مچادی، 10 افراد جاں بحق

    گلگت بلتستان میں سیلاب نے ایک بار پھر تباہی مچادی، 10 افراد جاں بحق

    گلگت بلتستان : گلگت بلتستان میں تیز بارش، سیلاب اور لینڈسلائیڈنگ سمیت مختلف حادثات میں دس افراد جان سے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں بھی سیلاب نے تباہی پھیلا دی۔ تیزبارش، سیلاب اور لینڈسلائیڈنگ سمیت مختلف حادثات میں دس افراد جان سے گئے جبکہ غذر میں ریلے میں بہنے والے چار افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔

    اسکردو میں بھی ریلے کی زد میں آکر درجنوں مکان اور باغات تباہ ہوگئے۔ کمنگو میں بھی درجنوں مکان منہدم ہوگئے۔

    شگر میں رابطہ پل، زرعی اراضی سیلاب سے متاثر ہے جبکہ گانچھےمیں ریلے سے بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی، لینڈ سلائیڈنگ سےدیوسائی، جگلوٹ اسکردو روڈ بند ہوگئی جبکہ فصلوں، مکان، اسکول اور زرعی اراضی کو شدید نقصان پہنچا۔

    حکومت گلگت بلتستان نےمختلف مقامات پر ایمرجنسی نافذ کردی تاہم سیلاب سے فائبرکٹ جانےکےباعث رات سے موبائل سروسزبند ہے۔

    چلاس میں بٹوگاہ، تھورنالہ، بونرنالہ، بابوسر پرسیلابی صورتحال ہے، پولیس کا کہنا ہے ضلع میں دو افراد لاپتا ہیں جبکہ دو زخمی ہوئے۔

    سونیوال کوٹ میں رہائشی مکانات میں دریائے سندھ کا پانی داخل ہوگیا اور بہاؤ میں اضافےسے مزید مکانات کےلپیٹ میں آنے کا خدشہ ہے

  • گلگت بلتستان : گلیشیئر بپھر گیا، سیلاب کی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری

    گلگت بلتستان : گلیشیئر بپھر گیا، سیلاب کی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری

    گلگت بلتستان : سیلاب کی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے، شیشپر گلیشیئر بپھر گیا، سڑکیں، فصلیں اور زمینیں بہہ گئیں۔

    گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق ہنزہ شیشپر گلیشیئر بپھرنے سے نالے میں سیلابی پانی کے بہاؤ میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں سڑکیں،فصلیں اور زمینیں تباہ و برباد ہوگئی ہیں۔

    ،ترجمان کے مطابق گلگت بلتستان میں سیلاب سے متصل آبادیوں کی زمینوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، قراقرم ہائی وے بھی متاثر ہوئی جبکہ شاہراہ ہنزہ ایک بار پھر بند ہوگئی۔

    علاقے کی زرعی زمینیں، درخت اور کھیت سمیت قیمتی املاک سیلاب کی نذر ہوگئیں، شاہراہ قراقرم میں کٹاؤ کے سبب ہنزہ کی ٹریفک معطل، ٹریفک کو متبادل نگر روڈ سے گزارا جارہا ہے۔

    فیض اللہ فراق نے بتایا کہ سڑکوں کی بحالی کے لیے کام ہنگامی طور پر شروع کر دیا گیا ہے، دریائی و زمینی کٹاؤ سے نصف درجن گاڑیاں ڈوبنے سے بال بال بچ گئیں، موسمیاتی تبدیلیاں گلگت بلتستان میں خطرناک سطح پر پہنچ گئی ہیں۔

  • دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی، سیلاب کی وارننگ جاری

    دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی، سیلاب کی وارننگ جاری

    چنیوٹ(31 جولائی 2025):دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی جس کے بعد سیلاب کی وارننگ جاری کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مون سون بارشوں کے باعث دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی جس کے باعث سیلابی صورتحال کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    فلڈکنٹرول روم کے مطابق دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ 26 ہزار کیوسک سے تجاوز کر گیا ہے، آئندہ 24گھنٹے میں پانی کا بہاؤ ایک لاکھ کیوسک تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نچلے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کردی گئی ہے اس کے علاوہ نشیبی آبادیوں کو خالی کرانے کا عمل جاری ہے، آئندہ 3دن پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ متوقع ہے۔

    محکمہ ایریگیشن کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں خانکی بیراج  اور قادر آباد بیراج کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد 152022 اور پانی کا اخراج 125222کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محکمہ ایریگیشن کے مطابق دریائے چناب میں خانکی بیراج کے مقام پر پانی کی آمد 176315 اور پانی کا اخراج 170955 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • چلاس میں دریا میں نامعلوم لاش بہہ کر آ گئی

    چلاس میں دریا میں نامعلوم لاش بہہ کر آ گئی

    گلگت: چلاس میں دریائے سندھ میں ایک نامعلوم خاتون کی لاش بہہ کر آئی ہے، جسے نکال لیا گیا ہے۔

    ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق چلاس میں دریائے سندھ میں ایک لاش بہہ کر آئی ہے، جو بابوسر شاہراہ میں بہنے والے سیاحوں میں سے کسی کی ہو سکتی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں سیلابی تباہ کاریوں سے جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہو گئی ہے، انتظامیہ اور دیگر ادارے بابوسر شاہراہ پر سرچ آپریشن میں بدستور مصروف ہیں۔

    صوبائی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ گانچھے میں بھی ریسکیو آپریشن اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں، غذر اور گلگت کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں کی جا رہی ہیں، فیری میڈوز میں پھنسے بیش تر سیاحوں کو بہ حفاظت نکال لیا گیا ہے۔

    چلاس دریائے سندھ سیاح خاتون کی لاش
    چلاس دریائے سندھ سیاح خاتون کی لاش

    فیض اللہ فراق کے مطابق باقی سیاحوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، جب کہ شاہراہ قراقرم ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بحال کر دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان، کشمیر، بالائی خیبرپختونخوا میں آج بارش کا امکان ہے، چترال، دیر، سوات، مانسہرہ، کرم اور وزیرستان میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔

    اسلام آباد سمیت خطہ پوٹھوہار میں موسم مرطوب اور جزوی ابر آلود ہے، پنجاب کے اضلاع میں آج شام یا رات کے وقت بارش ہو سکتی ہے، راولپنڈی، مری، گلیات، سیالکوٹ، لاہور اور نارووال میں بارش کا امکان ہے۔ ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، راجن پور اور تونسہ میں بارش متوقع ہے۔ جنوب مشرقی سندھ کے علاقوں کراچی، تھرپارکر، عمرکوٹ اوربدین کے ساتھ بلوچستان کے ژوب، خضدار، موسی خیل اوربارکھان میں بھی بارش کا امکان ہے۔

  • بابوسر تھک میں 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، سیاحتی وادی میں خاموشی

    بابوسر تھک میں 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، سیاحتی وادی میں خاموشی

    چلاس: دیامر میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے آنے والا سیلابی ریلا تباہی کی داستان چھوڑ گیا ہے، بابوسر تھک میں تباہی کا 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، اور اس سیاحتی وادی میں خاموشی طاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بابوسر تھک میں بارشوں کے بعد سیلابی ریلے میں قیمتی جانیں بھی ضائع ہوئیں، گاڑیاں، مکانات اور فصلیں تباہ ہو گئیں، سڑکیں، بجلی اور پانی کا نظام درہم برہم ہو گیا، او اب لوگ کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    سیلاب زدہ علاقوں کے مناظر ہر طرف المناک داستان بن گئے ہیں، بارش اور سیلاب متاثرین فلاحی اداروں سے امدادی کارروائیوں کی اپیل کر رہے ہیں۔

    سیلابی ریلے سے بابوسر تھک میں شاہراہ کا 9 کلو میٹر نقشہ بدل گیا ہے، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اس کی بحالی کا کام جاری ہے، علاقے میں بابوسرتھک، نیاٹ، کھنر، بٹوگاہ، تھور اور تانگیر سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، جہاں سیکڑوں مکانات، واٹر چینلز، رابطہ پل، فصلیں، اور مویشی خانے تباہ ہوئے، انتظامیہ نے بابوسر تھک میں ملبہ ہٹانے کے لیے فضائی جائزہ بھی لے لیا ہے۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب میں بہہ جانے والے افراد کا سراغ نہیں مل سکا ہے، تاہم ریسکیو آپریشن چوتھے روز بھی جاری ہے، نیاٹ ویلی میں شدید سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی، جہاں کئی مقامات زمینی نقشے سے مٹ گئے ہیں، تھور منیار میں لینڈسلائیڈنگ سے شاہراہ قراقرم بند ہو گئی ہے، جہاں مسافر اور سیاح پھنس گئے تھے، جنھیں ریسکیو کر لیا گیا ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شاہراہ قراقرم کو سیلابی ریلا گزرنے کے بعد بحال کیا جائے گا، تھور میں گزشتہ روز کے سیلابی ریلے میں لاپتا ہونے والے 2 افراد تاحال نہیں مل سکے ہیں، تھور کے مقامی صحافی رپورٹنگ کے دوران ریلے سے بال بال بچے، تھور ویلی میں مکانات، فصلیں اور رابطہ پل سیلاب کی نذر ہو گئے ہیں۔

    موسمیات کی جانب سے موسمی الرٹ جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 27 سے 31 جولائی تک شدید بارشوں کی پیشگوئی ہے، آندھی، ژالہ باری، لینڈسلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے، اس لیے عوام غیر ضروری سفر سے گریز کریں ار ندی نالوں، پہاڑی علاقوں سے دور رہیں۔

  • ہری پور سیلابی ریلے میں ڈوبنے والے 7 بچے ریسکیو، مالم جبہ میں 2 بچے بہہ گئے

    ہری پور سیلابی ریلے میں ڈوبنے والے 7 بچے ریسکیو، مالم جبہ میں 2 بچے بہہ گئے

    ہری پور: خیبر پختونخوا کے شہر ہری پور کی تحصیل غازی میں سیلابی ریلے میں ڈوبنے والے 7 بچوں کو بچا لیا گیا، تاہم دوسری طرف مالم جبہ میں 2 بچے ریلے میں بہہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ہری پور کی تحصیل غازی میں سیلابی ریلے میں بہنے والے سات بچوں کو بروقت ریسکیو کر لیا گیا، ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ بچے اہل خانہ کے ساتھ صوابی سے تربیلہ ڈیم کی سیر کے لیے آئے تھے۔

    پانی کم ہونے پر سات بچے غازی بیراج میں کھیل رہے تھے، کہ اچانک سیلابی ریلا آ گیا، ریلا آنے پر تیز بہاؤ کے باعث تمام بچے ڈوب گئے، تاہم بروقت اطلاع پر ریسکیو نے فوری کارروائی کر کے ساتوں بچوں کو بہ حفاظت نکال لیا۔

    دوسری جانب خیبر پختونخوا میں سوات کے سیاحتی مقام مالم جبہ میں دو بچے سیلابی ریلے میں بہہ گئے، جن میں سے ایک کی لاش مل گئی ہے اور دوسرا لاپتا ہے، خاتون بچوں کے ساتھ ندی پار کر رہی تھی کہ اچانک ریلا آ گیا۔

    ادھر مدین میں لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں ایک گھر تودے تلے آ گیا، جس میں 3 بچے دب کر جاں بحق ہو گئے اور ان کی ماں زخمی ہو گئی۔ جب کہ خوازہ خیلہ، مینگورہ سمیت مختلف علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آئی ہوئی ہے، اور بونیر کے مختلف علاقوں میں 3 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

  • بابوسر میں سیلابی ریلوں سے 2 مساجد شہید

    بابوسر میں سیلابی ریلوں سے 2 مساجد شہید

    چلاس: ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کا کہنا ہے کہ بابوسر میں سیلابی ریلوں سے 2 مساجد شہید ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان نے یہ افسوس ناک خبر دی ہے کہ بابوسر میں سیلابی ریلے میں دو مساجد بھی شہید ہو گئی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بابوسر میں بڑی تعداد میں سیاح سیلابی ریلوں کے باعث مشکل حالات میں پھنس گئے ہیں، اور 100 سے زائد سیاحوں کو تھک بابوسر کے لوگوں نے گھروں میں پناہ دی،۔

    انھوں نے بتایا سیاحوں کا گھروں سے رابطہ مواصلاتی نظام نہ ہونے کے باعث منقطع ہے، تاہم پھنسے سیکڑوں سیاح خیریت سے ہیں، جب کہ لاپتا سیاحوں کی تلاش جاری ہے، رات کی تاریکی سے سرچ آپریشن متاثر ہوا تھا، صبح دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان نے کا کہنا تھا کہ شہر کے تمام ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز سیاحوں کے لیے مفت کھول دیے گئے ہیں، 200 سے زائد سیاح چلاس منتقل کر دیے گئے ہیں، جن کے اپنے گھروں سے رابطے بھی بحال ہو گئے ہیں۔


    گلگت بلتستان میں سیلاب میں لاپتا سیاحوں کے لیے سرچ آپریشن جاری، 5 افراد کی لاشیں مل گئیں


    واضح رہے کہ شاہراہ بابوسر ٹاپ میں ریسکیو آپریشن تیزی سے جاری ہے اور لاپتہ افراد کو تلاش کیا جا رہا ہے، پاک فوج بھی ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہی ہے، ضرورت پڑنے پر فوج کے تعاون سے ہیلی کاپٹر کو بھی ریسکیو آپریشن کے لیے استعمال کیا جائے گا، دوسری طر سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کو ایمرجنسی بنیادوں پر بحال کرنے کا کام جاری ہے۔

    چلاس سیلابی ریلے میں بہنے والی گاڑیوں میں سوار ایک فیملی کا تعلق سیالکوٹ سے ہے، متاثرہ فیملی 2016 میں لودھراں شفٹ ہو گئی تھی، خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 ملازمین سمیت فیملی کے 17 افراد گاڑی میں گئے تھے، ابھی تک خاتون سمیت 3 افراد لاپتا ہیں۔