Tag: سیلاب

  • لاس ویگاس میں شدید بارشوں سے سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی

    لاس ویگاس میں شدید بارشوں سے سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی

    لاس ویگاس: امریکا کے شہر لاس ویگاس میں شدید بارشوں سے سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کے شہر لاس ویگاس میں جمعہ کو شدید بارشوں سے سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی، کئی رہائشی علاقے زیر آب آ گئے اور سڑکیں تالاب بن گئیں۔

    سیلابی ریلوں کے باعث سڑکوں پر جگہ جگہ گاڑیاں پانی میں پھنس گئیں، حکام نے لوگوں کو سیلاب والے علاقوں میں گاڑیاں نہ لانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    سیلاب کے باعث 4 ہزار سے زیادہ افراد بجلی سے محروم ہو گئے ہیں، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مزید موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

    لاس ویگاس میں جمعے کو ہونے والی بارش پورے ستمبر کی ماہانہ اوسط سے تقریباً تین گنا زیادہ رہی، اور گزشتہ 11 برسوں میں یہ ستمبر کے مہینے کا سب سے زیادہ پانی برسانے والا دن تھا۔

    موسم کی خرابی کے باعث تقریباً 700 پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں اور 100 سے زیادہ منسوخ کر دی گئیں۔ نیشنل ویدر سروس نے عوام کو متنبہ کیا کہ وہ سیلاب زدہ سڑکوں کو عبور کرنے کی کوشش نہ کریں۔

  • بہاولنگر، 150 کلو میٹر کے دریائی بیلٹ میں سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی

    بہاولنگر، 150 کلو میٹر کے دریائی بیلٹ میں سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی

    بہاولنگر: دریائے ستلج میں بھوکاں پتن کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، حکام کا کہنا ہے کہ ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد 40 ہزار 389 کیوسک ہو گئی ہے، اور 150 کلو میٹر کے دریائی بیلٹ میں سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی۔

    تفصیلات کے مطابق بہاولنگر کی ضلعی انتظامیہ نے سیلاب سے نقصانات سے متعلق سرکاری اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں، سیلاب سے ایک لاکھ 66 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو کر نقل مکانی کر چکے ہیں۔

    ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیلاب کے باعث ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، 17 ہزار 549 گھروں کو مکمل یا جزوی طورپر نقصان پہنچا، 157 دیہات سیلابی پانی سے متاثر ہوئے۔

    متعدد عارضی حفاظتی بند ٹوٹ گئے اور رابطہ سڑکیں پانی میں بہہ گئیں، حفاظتی بند اور سڑکیں ٹوٹنے سے 100 سے زائد آبادیوں کا زمینی رابطہ منقطع ہے، درجنوں آبادیاں تاحال پانی کی لپیٹ میں ہیں۔

    دریائی علاقے میں قائم 43 اسکول سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئے، سیلاب زدہ علاقوں کے 18 فیڈرز سے بجلی کی سپلائی متاثر ہے، ریسکیو ٹیموں نے پانی میں پھنسے 13 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے قائم 30 فلڈ ریلیف کیمپس میں سہولیات کی فراہمی جاری ہے، متاثرین بھی اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں مصروف ہیں، جب کہ نقل مکانی کرنے والے افراد شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

  • دریائے ستلج میں درمیانے درجے کا سیلاب، ہزاروں افراد کی نقل مکانی

    دریائے ستلج میں درمیانے درجے کا سیلاب، ہزاروں افراد کی نقل مکانی

    بہاولنگر:دریائے ستلج میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے جبکہ متاثرہ 50 ہزار سے زائد افراد مختلف علاقوں سے نقل مکانی کرچکے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ہیڈ سلیمانکی پر پانی کابہاؤ 95 ہزار 238 کیوسک ہے، جبکہ سیلاب سے دریائی بیلٹ کے 86 مواضعات متاثر ہوئے ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی نے دریائی بیلٹ کے مواضعات میں عارضی حفاظتی بند توڑ دئیے ہیں، اس کے علاوہ دریائی بیلٹ کو مرکزی شاہراہ سے ملانے والی سڑکوں میں متعدد مقامات پر شگاف پڑچکے ہیں۔

    100 سے زائد آبادیوں کے زمینی راستے منقطع ہونے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں، جبکہ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آچکی ہیں اور سیلابی پانی گھروں میں داخل ہوچکا ہے۔

    ریسکیو حکام کے مطابق ریسکیو ٹیموں نے پانی میں پھنسے 12 ہزار 236 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ہے جبکہ انتظامیہ کی جانب سے متاثرین کو 30 فلڈ ریلیف کیمپس پر سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گنڈا سنگھ والا قصور کے مقام پر سیلاب درمیانے سے نچلے درجے پر آچکا ہے، جبکہ گنڈاسنگھ والا قصور کے مقام پر پانی کا بہاؤ 74390 کیوسک ہے،اس کے علاوہ ہیڈ اسلام کے مقام پر پانی کا بہاؤ 77022 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

  • دریائے ستلج کے بند ٹوٹ گئے، ہیڈ سلیمانکی میں اونچے درجے کا سیلاب

    دریائے ستلج کے بند ٹوٹ گئے، ہیڈ سلیمانکی میں اونچے درجے کا سیلاب

    بہاولنگر: بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، پانی کے تیز بہاؤ کے باعث دریائے ستلج کے بند ٹوٹ گئے، ہیڈ سلیمانکی میں اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ہیڈ سلیمانکی میں پانی کی آمد اور اخراج 136632 کیوسک ہوگیا، پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے متعدد عارضی حفاظتی بند اور سڑکیں ٹوٹ گئیں۔

    دریائی بیلٹ سے ملحقہ وسیع علاقہ زیرآب آچکا ہے، جبکہ درجنوں آبادیوں کے چاروں اطراف پانی ہی پانی ہے، 60 سے زائد دیہات کے زمینی راستے منقطع ہوگئے، ہزاروں ایکڑ فصلیں، املاک تباہ ہوگئیں۔

    انتظامیہ اور ریسکیو ٹیموں کی جانب سے اہل علاقہ کے ساتھ ملکر امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ریسکیو ٹیمیں پانی میں پھنسے 8561 افرادکو نکال کر محفوظ مقامات پرمنتقل کرچکی ہیں۔

    دوسری جانب بھارت کی جانب سے چھوڑا گیا سیلابی ریلہ ہیڈ اسلام وہاڑی پہنچنے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں، جس کے باعث ہیڈ اسلام میں پانی کی سطح 94000 کیوسک ہوچکی ہے۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق قصور، بہاولنگر، اوکاڑہ، پاکپتن، ساہیوال اور وہاڑی کی ہزاروں ایکڑ اراضی زیرآب، فصلیں تباہ ہوچکی ہیں، ستلج میں سیلاب سے بہت سے دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے، جبکہ متاثرہ افراد امداد کے منتظر ہیں۔

  • دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب، 107 گاؤں متاثر

    دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب، 107 گاؤں متاثر

    اوکاڑہ: بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، دریائے ستلج میں اٹاری کے مقام پر اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ نے کہا ہے کہ سیلاب سے107 کے قریب گاؤں متاثر ہوئے ہیں۔

    ڈپٹی کمشنر ذیشان حنیف نے بتایا کہ ایک لاکھ 25 ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی تیار فصلیں دریا برد ہوچکی ہیں۔

    ریسکیو اور پاک فوج کے دستوں نے 12 ہزارا فراد کو محفوظ مقامات پرمنتقل کردیا ہے، جبکہ دریائے ستلج کے قریب 11 فلڈ ریلیف کیمپ کام کررہے ہیں۔

    ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ متاثرین کیلئے کھانے پینے کی اشیا اور رہائش کیلئے عارضی خیمہ بستی قائم کی گئی ہے، متاثرین کی بحالی کے لئے کوششیں جاری ہیں۔

  • سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری

    سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری

    قصور : پاک آرمی کی ریسکیو ٹیموں نے دریائے ستلج کے قریبی علاقوں میں بروقت پہنچ کرشہریوں کو باحفاظت محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ہے ، پاک آرمی کی ریسکیو ٹیموں نے دریائے ستلج کے قریبی علاقوں میں بروقت پہنچ کرشہریوں کو باحفاظت محفوظ مقام پرپہنچایا۔

    دریائے ستلج کے مضافاتی علاقوں میں عوام کوخوراک اوردوائیاں فراہم کی گئیں ، بہاولنگر، چشتیاں،منچن آباد،پاکپتن،میلسی ،عارف والا میں بھی سیلاب متاثرین کیلئےپاک فوج کی امدادی کاروائیاں کی جارہی ہے۔

    پاک فوج مستقبل میں بھی قدرتی آفات سے نمٹنے کےلیےہرلمحہ تیارہے ، قصور کے سیلاب زدگان کیلئے بھی پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں دوسرےدن بھی جاری رہیں ، حالیہ سیلاب سےضلع قصورکےمتاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی طرف سےامدادی کارروائیاں کی جارہی ہے۔

    کمال پور،شجرہ،ماہی وال اورٹھٹی بخشی کےسیلاب زدگان میں راشن کی تقسیم جاری رہی، جس سے سیکڑوں خاندان مستفید ہوئے۔

    پاک فوج کی ریسکیواینڈریلیف ٹیمیں کشتیوں کےذریعےامدادی سرگرمیوں میں مصروف رہیں اور متاثرین میں راشن تقسیم کرتی رہیں جبکہ سیلاب کےباعث اطراف سےکٹ جانےوالےدیہات تک کشتیوں کےذریعےامدادی سامان پہنچایا گیا۔

    اس کےساتھ ساتھ سیلاب زدگان کیلئےضروری طبی امدادکابھی خاطرخواہ انتظام کیاگیا ، ٹھٹی بخشی میں فری میڈیکل کیمپ بھی لگایاگیا جس سےکثیرتعدادمیں مقامی لوگ مستفید ہوئے۔

    پہلےدن سیلاب میں پھنسےہزاروں افرادکو محفوظ مقامات پرمنتقل کیا گیا تھا ، اس کےعلاوہ ہزاروں متاثرہ خاندانوں میں لگ بھگ 16ٹن مفت راشن بھی تقسیم کیا گیا، راشن پیکس آٹا،دال،چاول،گھی اوردودھ سمیت ضروری اشیائےخورد ونوش شامل ہیں۔

    متاثرہ علاقوں میں گنڈا سنگھ، دھپ سری،گھٹی کلنگر، اولاکے،جمعے والا،کمال پورہ،بکرکے،اٹاری اور نجابت شامل ہیں، پاک فوج کی امدادی کارروائیاں سیلاب کی صورتحال بہترہونےاورمعمولات زندگی بحال ہونےتک جاری رہیں گی۔

  • بھارت کی آبی جارحیت جاری، دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب

    بھارت کی آبی جارحیت جاری، دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب

    لاہور: بھارت کی آبی جارحیت کے باعث دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پرپانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گنڈا سنگھ کے مقام پرپانی 2 لاکھ 78 ہزار کیوسک ہے، تلوارپوسٹ کے مقام پرپانی کی سطح 12 فٹ تک بلند ہوچکی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ فتح محمدپوسٹ کے مقام پر پانی کی سطح 15 فٹ تک بلند ہے، دریائے ستلج میں سیلاب سے قصور کے متعدد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے سینکڑوں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں، جبکہ ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

    ہیڈسلیمانکی سے 80 ہزار کیوسک پانی کاریلہ گزر رہاہے، ہیڈ اسلام کے مقام پر21اگست سے اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔
    ستلج میں سیلابی صورتحال کاانحصارفیروزپورمیں بہاؤپرہے۔

    پی ڈی ایم اے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت سے21اگست تک روزانہ کی بنیادپرپانی چھوڑے جانے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں، تمام ادارے ہائی الرٹ ہیں۔

    مزید یہ کہ دریائے ستلج سے ملحقہ انتہائی قریبی بستیوں کو خالی کرایا جا رہا ہے اور ملحقہ اضلاع کی انتظامیہ کو فوڈ شیلٹرز، ادوایات بوٹس، و دیگر اشیا ضروریہ فراہم کی جا رہی ہیں۔

  • 2 مزید بھارتی نوجوان سیلابی پانی میں بہہ کر پاکستان آ گئے

    2 مزید بھارتی نوجوان سیلابی پانی میں بہہ کر پاکستان آ گئے

    قصور: دریائے ستلج کے مقام گنڈا سنگھ میں مزید 2 بھارتی نوجوان سیلابی پانی میں بہہ کر پاکستان آگئے۔

    اےآر وائی نیوز کے مطابق بھارت کے شہر لدھیانہ کے رہائشی دونوں نوجوانوں کو پاکستان رینجرز نے گرفتار کرلیا، گرفتار نوجوانوں کی شناخت رتن پال اور ہروندر سنگھ کے نام سے ہوئی ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ گزشتہ روز دونوں نوجوان بہہ کر پاکستان کے علاقے میں داخل ہوگئے تھے، قصور کے رتن گاؤں کے مقامی لوگوں نے دونوں نوجوان کو پکڑ کر پاکستان رینجرز کے حوالے کردیا۔

    سیلابی ریلے میں بہہ کر بھارتی شہری پاکستان پہنچ گیا

    واضح رہے جی اس سے قبل بھی ایک شخص سیلابی پانی میں بہہ کر پاکستان آیا جس کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے، پولیس کا اس شہری کے حوالے سے بتایا تھا کہ بھارتی شہری سماعت اور گویائی کی قوت سے محروم ہے جسے ایدھی سینٹر منتقل کردیا گیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ اس شخص نے اشاروں میں بتایا کہ وہ بھارتی شہری ہے اور سیلابی ریلے میں بہہ کر پاکستان آیا ہے۔

  • ندی نالے بپھر گئے، بلوچستان سے سیلابی ریلے سندھ میں داخل

    ندی نالے بپھر گئے، بلوچستان سے سیلابی ریلے سندھ میں داخل

    کراچی : صوبہ سندھ میں کاٹھور، گڈاپ اور اطراف کے علاقوں میں ندی نالے بپھر گئے، جرندرو، مول، کھادیجی ندیوں میں بلوچستان، بولاخان اور کیرتھر سے سیلابی ریلے داخل ہوگئے۔

    کراچی: جرندرو، مول اور کھادیجی کی ندیوں کے اوورفلو ہونے سے پانی گھروں میں داخل ہوگیا اطراف کی آبادی کے مکینوں نے نقل مکانی شروع کردی۔

    ندیوں میں پانی آنے سے کاٹھور اور گڈاپ کے اطراف رہائشی لوگوں کی آمدو رفت معطل ہوگئی، ندیوں میں بنے راستوں میں تیزرفتار ریلوں کی وجہ سے چھوٹے عارضی پل بہہ گئے۔

    جرندروندی، مول ندی، کھادیجی ندی کے سیلابی ریلے ملیر ندی میں داخل ہوگئے، ہائی وے پرانصاری پل کے نیچے سےسیلابی ریلا ملیر ندی میں رواں دواں ہے۔

    کاٹھور سے نیشنل ہائی وے جانے والے لنک روڈ کی ندی میں پانی کی سطح بلند ہوگئی جس کے نتیجے میں ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہوگئی۔

    دریجی اور سارونہ میں شدید بارشوں کے باعث حب ندی میں طغیانی آگئی، بلوچستان سے سیلابی ریلے حب ڈیم میں داخل ہوگئے جس کے سبب پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوگئی ہے۔

    حب ڈیم میں پانی کا لیول333پر پہنچ گیا، ڈیم میں مزید6 فٹ کی گنجائش باقی رہ گئی ہے جبکہ دریجی، سارونہ میں شدید بارشوں سے مسلسل سیلابی ریلے حب ڈیم میں داخل ہورہے ہیں۔

    واضح رہے کہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا (کے پی) میں حالیہ بارشوں سے مختلف حادثات میں 27 افراد جاں بحق ہوئے۔

    پروونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) سندھ کے مطابق سندھ میں7 سے 23 جولائی تک بارشوں سے مختلف حادثات میں 12 افراد جاں بحق ہوئے، جاں بحق افراد میں 5 بچے، 6 مرد اور 1 خاتون شامل ہیں۔

  • تین ایشیائی ممالک سیلاب کی زد پر، جنوبی کوریا میں انڈرپاس سے 7 لاشیں برآمد

    تین ایشیائی ممالک سیلاب کی زد پر، جنوبی کوریا میں انڈرپاس سے 7 لاشیں برآمد

    دنیا بھر کی طرح ایشیا بھی موسمیاتی تبدیلیوں کی زد پر ہے، تین ممالک ان دنوں شدید بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے بری طرح متاثر ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تین ایشیائی ممالک بارش کی لپیٹ میں آئے ہوئے ہیں، چین ، بھارت اور جنوبی کوریا کے مختلف شہروں میں سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ نے تباہی مچا دی ہے۔

    جنوبی کوریا کے 4 صوبوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے اموات کی تعداد 33 ہو گئی ہے، ایک انڈر پاس بھی زیر آب آ گیا، جس میں متعدد افراد ڈوب کر ہلاک ہو گئے، انڈر پاس سے 7 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ جنوبی کوریا میں بارشوں کے باعث ڈیم بھر جانے سے مختلف علاقے سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، جب کہ متعدد شہروں میں بجلی بھی معطل ہے۔

    چین میں بھی بارش کے باعث نظام زندگی مفلوج ہے، شہر جونگ کنگ میں مختلف علاقے ڈوب گئے، بھارت میں بھی مون سون کے جاری اسپیل کے دوران نئی دہلی کی سڑکیں تالاب بنی ہوئی ہیں، دریائے جمنا بھرنے سے مختلف علاقے زیر آب آ گئے ہیں، اور حالیہ بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 100 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ یورپ بھی موسمیاتی تبدیلیوں کی زد پر ہے، امریکا کے بعد یونان بھر میں ہیٹ ویو ریڈ الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے، جہاں درجہ حرارت 42 ڈگری سے تجاوز کر چکا ہے اور گرمی کی شدت میں اضافے کے باعث 3 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔