Tag: سیلز ٹیکس

  • سیلز ٹیکس کی شق 37 اے میں ترمیم ! تاجر برادری کیلئے بڑی خبر آگئی

    سیلز ٹیکس کی شق 37 اے میں ترمیم ! تاجر برادری کیلئے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس کی شق 37 اے میں ترمیم کر دی، جس سے تاجروں کو غیر ضروری گرفتاریوں سے تحفظ حاصل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس کے قانون کی شق 37 اے میں ترمیم کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے تحت اب کسی بھی بزنس مین کے خلاف کمشنر کی منظوری کے بغیر کارروائی نہیں کی جا سکے گی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ممبران ان لینڈ ریونیو کی منظوری کے بغیر کمشنر کسی بھی کاروباری شخصیت کے خلاف تحقیقات کا آغاز نہیں کرسکے گا، یہ فیصلہ کاروباری برادری کے دیرینہ مطالبے پر کیا گیا ہے۔

    سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے اس پیش رفت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "معزز ٹیکس گزاروں کو آج بڑی کامیابی ملی ہے۔ فنانس ایکٹ 2024 میں کاروباری طبقے کے مشورے سے شق 37 اے میں اہم ترمیم کی گئی ہے، جس سے تاجروں کو غیر ضروری گرفتاریوں سے تحفظ حاصل ہوگا۔”

    انہوں نے مزید کہا کہ "کاروباری برادری کی مشاورت کے بغیر اب کسی تاجر کو گرفتار نہیں کیا جا سکے گا، 18 چیمبرز آف کامرس نے اس معاملے کو سنجیدگی سے اٹھایا تھا، جس کے نتیجے میں یہ اہم قانونی اصلاحات ممکن ہوئیں۔”

    گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے بھی بزنس کمیونٹی کو ایف بی آر کے سخت قوانین سے تحفظ فراہم کرنے کے وعدے کو پورا کیا، تاجروں کی گرفتاری سے قبل سیف گارڈز یقینی بنانے کا فیصلہ ایک اہم سنگ میل ہے۔

    ایف بی آر کی نئی پالیسی کے تحت کسی بھی کاروباری شخصیت کے خلاف انکوائری یا تحقیقات شروع کرنے سے قبل ایف پی سی سی آئی، چیمبرز آف کامرس اور دیگر اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی کی منظوری لینا لازم قرار دیا گیا ہے۔

    یہ اقدام ملک میں کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور تاجروں کا اعتماد بحال کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

  • کون سے  سولر پینل پر سیلز ٹیکس نہیں لگے گا؟ چیئرمین ایف بی آر نے بتادیا

    کون سے سولر پینل پر سیلز ٹیکس نہیں لگے گا؟ چیئرمین ایف بی آر نے بتادیا

    اسلام آباد : بجٹ میں سولر پینل پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز مسترد کردی گئی ، جس پر چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ سولر پینل پورا بنایا ہوا امپورٹ کیا جائے تو اس پر سیلز ٹیکس نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں بجٹ میں سولر پینل پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز مسترد کردی گئی۔

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ سولر پینلز کے فوٹو وولٹیک سیلز کے اوپر سیلز ٹیکس نہیں ہے، سولر پینل پورا بنایا ہوا امپورٹ کیا جائے تو اس پرسیلز ٹیکس نہیں ،سولر پینلز کے پارٹس امپورٹ کرکے یہاں تیار کیا جائے تو ٹیکس ہے، سولر پینلز پہلے بہت مہنگے تھے اب کافی سستے ہوچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : بجٹ 26-2025 میں سولر پینل پر ٹیکس سے پریشان شہریوں کیلیے بڑی خوشخبری

    چیئرمین کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے ایوان میں سولر پر ٹیکس کی مخالفت کی، پیسے ہی جمع کرنےہیں تو اس کے اورلاکھوں طریقےہیں۔

    رکن کمیٹی کا کہنا تھا کہ مارکیٹ چیک کریں کہ 2ہفتےمیں سولر کی قیمتیں کتنی بڑھی ہیں، جب سے سولر پر ٹیکس کا اعلان ہوا سولر پینل مہنگے ہوگئے، غریب آدمی کیلئے سولر پر 18 فیصد جی ایس ٹی ناقابل برداشت ہے۔

    رکن کمیٹی مرزا افتخار بیگ نے کہا کہ ری نیوایبل انرجی کی بات کر رہے ہیں تو سولر پر ٹیکس ہونا ہی نہیں چاہئیے، مقامی طور پر تیار کردہ سولر پینل کا معیار بہت ہی خراب ہے، امپورٹڈ سولر پینلز مقامی تیارہ کردہ پینلز کی نسبت کافی سستے ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ سولر پر18 فیصد جی ایس ٹی سے 20 ارب روپے آئیں گے، جس پر رکن کمیٹی شہرام ترکئی کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی ملک میں لانی ہے تو حکومت لوگوں کو ریلیف دے، پاکستان میں کاروباری لاگت پہلے ہی بلند ہے اوپر سے ٹیکس لگا رہے ہیں۔

    چیئرمین کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ سولر پینل پر ٹیکس کے حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے، جس پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جواب دیا کہ آپ کی تجویز نوٹ کرلی گئی ہے۔

    کمیٹی ارکان نے کثرت رائے سے ایف بی آر کی تجویز کو مسترد کردیا، تاہم رکن کمیٹی جاوید حنیف نے کہا کہامپورٹڈ سولر پینل پاکستان میں ڈمپ ہورہا ہے، امپوٹڈ سولر پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگایا جائے، امپورٹڈ سولر پر ٹیکس چھوٹ دی جاتی رہی تو پاکستان میں کبھی نہیں بنے گا۔

  • چھوٹی گاڑی خریدنے کا ارادہ رکھنے والے افراد کے لیے بڑی خبر

    چھوٹی گاڑی خریدنے کا ارادہ رکھنے والے افراد کے لیے بڑی خبر

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے 850 سی سی اور زائد کی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ساتھ بجٹ مذاکرات میں آئی ایم ایف نے پٹرول اور ڈیزل انجن کی مقامی اور امپورٹڈ گاڑیوں پر ٹیکس کی رعایت ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا کلہ آیندہ بجٹ میں 850 سی سی اور زائد کی پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 18 فیصد کیا جائے اور 850 سی سی کی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 12.5 سے بڑھا کر 18 فیصد کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : بجٹ‌ 26 -2025 : گاڑی اور موٹر سائیکل مالکان کے لیے نئی پریشانی

    ذرائع نے کہا کہ آئندہ 5 سال میں 50 فیصد موٹرسائیکل اور رکشے الیکٹرک کی جائیں اور ں الیکٹرک گاڑیوں کی شرح بڑھا کر 30 فیصد کی جائے۔

    خیال رہے موجودہ وقت میں 12.5 فیصد سیلز ٹیکس کی شرح مقامی طور پر تیار یا اسمبلڈ گاڑیوں پر لاگو ہوتی ہے، لیکن آئندہ بجٹ میں اسے 15 سے 18 فیصد تک بڑھانے کی تجویز ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اضافہ یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔

    بجٹ 2025-26 سے متعلق تمام خبریں

  • سیلز ٹیکس: کپاس کے مقامی کاشتکاروں کے لیے خوش خبری

    سیلز ٹیکس: کپاس کے مقامی کاشتکاروں کے لیے خوش خبری

    کراچی: کپاس کے مقامی کاشتکاروں کے لیے خوش خبری ہے کہ ان پر سیلز ٹیکس کا بوجھ کم ہونے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ 2025-26 میں ٹیکس اصلاحات کا امکان ہے، جس میں مقامی کپاس پر 18 فی صد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

    کپاس پر سیلز ٹیکس ختم کر کے پیداواری لاگت میں کمی کا ہدف رکھا گیا ہے، کاٹن جنرز فورم کے چیئرمین احسان الحق نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ایف بی آر کو مذکورہ ٹیکس ختم کرنے کی تجویز پر غور کی ہدایت کی گئی ہے۔


    ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس آئین کے دفعات سے متصادم ہے، چیمبر آف کامرس کوئٹہ


    انھوں نے بتایا کہ ٹیکس اصلاحات سے زراعت اور ٹیکسٹائل سیکٹر کو فروغ ملے گا، چیئرمین احسان الحق نے یہ بھی کہا کہ درآمدی کپاس پر ٹیکس چھوٹ مقامی کسانوں کے ساتھ نا انصافی ہے۔

    کاٹن جنرز فورم نے مقامی کپاس کی صنعت کے فروغ کے لیے حکومتی اقدام کو اہم قرار دیا ہے، فورم کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس میں برابری لانا حکومت کی ترجیح ہونا چاہیے۔

    واضح رہے کہ روئی کی قیمتوں میں 2 ماہ بعد تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے، ابتدائی فی من سودوں کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ روئی کی قیمتیں 500 روپے اضافے سے 17 ہزار 500 روپے فی من تک پہنچ گئیں، صوبہ سندھ کے بعض ساحلی شہروں میں کپاس کی جزوی چنائی بھی شروع ہو گئی ہے۔

  • سیمنٹ سیکٹر سے سیلز ٹیکس کی وصولی کا نیا نظام نافذ

    سیمنٹ سیکٹر سے سیلز ٹیکس کی وصولی کا نیا نظام نافذ

    اسلام آباد : سیمنٹ سیکٹر سے سیلز ٹیکس کی وصولی کا نیا نظام نافذ کردیا گیا، کم از کم ریٹیل قیمت کا اطلاق یکم مئی 2025 سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیمنٹ سیکٹر سے سیلزٹیکس کی وصولی کا نیا نظام نافذ کردیا۔

    اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ، جس میں سیلز ٹیکس وصولی کے لیے سیمنٹ کی کم از کم ریٹیل قیمت مقرر کی گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سیمنٹ کی کم ازکم ریٹیل قیمت ادارہ شماریات کی قومی اوسط قیمت کےمطابق ہوگی،نوٹیفکیشن

    ایف بی آر نے کہا کہ قیمت ہر ماہ کی یکم اور16تاریخ سے پہلے جاری ہفتہ وار رپورٹ کی اوسط قیمت کے مطابق ہوگی۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا تھا کہ سیمنٹ سیکٹر کے لیے کم ازکم ریٹیل قیمت کا اطلاق یکم مئی 2025 سے ہوگا، یکم مئی سے پہلے جاری کیے گئے 50 کلوگرام سیمنٹ کے تھیلے کی اوسط قیمت 1,410 ہے۔

    اس سے قبل چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال نے ٹیکس حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ کام میں شفافیت لانے اور ریونیو بڑھانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔

  • الیکٹریکل گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی رعایت،  آئی ایم ایف نے اعتراض اٹھا دیا

    الیکٹریکل گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی رعایت، آئی ایم ایف نے اعتراض اٹھا دیا

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے کلائمیٹ فنانسنگ پر پاکستان سے مذاکرات میں الیکٹریکل گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی رعایت پر اعتراض اٹھادیا۔

    تفصیلات کے مطابق کلائمیٹ فنانسنگ پر پاکستان سے مذاکرات میں الیکٹریکل گاڑیوں پر سیلزٹیکس کی رعایت پر آئی ایم ایف کا اعتراض سامنے آگیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ الیکٹرک وہیکل پالیسی میں ٹیکس کی مجوزہ رعایت مسترد کردی اور الیکٹریکل وہیکل کے پرزہ جات کی مقامی فروخت پر سیلزٹیکس میں رعایت کی مخالفت کی گئی۔

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے تجویز دی کہ نئی الیکٹریکل وہیکل پالیسی میں ٹیکس کی شرح معمول کے مطابق ہونی چاہیے۔

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے مطالبہ کیا کہ الیکٹریکل گاڑیوں کی تیاری کے خام مال پر بھی سیلزٹیکس کی رعایت نہ دی جائے اور لوکل سپلائی سمیت پرزوں کی فروخت پر سیلز ٹیکس چھوٹ نہ دی جائے، الیکٹریکل وہیکل پر آئندہ نئی ٹیکس چھوٹ نہیں دی جاسکتی۔

    وزارت صنعت وپیداوار کی الیکٹریکل وہیکل مینوفیکچرنگ پر سیلز ٹیکس چھوٹ کی تجویز تھی، ذرائع نے بتایا کہ کلائمیٹ فنانسنگ پر مذاکرات کا آج تیسرا دور ہوگا۔

    ذرائع نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل کیلئے چارجنگ اسٹیشنز اور اوگرا ٹیرف ایڈجسٹمنٹ میکنزم پر مذاکرات شیڈول ہیں ، جس میں 40 چارجنگ اسٹیشنز کیلئے سائٹ انتخاب اور 2030 تک 3 ہزار چارجنگ اسٹیشنز کے ہدف پر بریفنگ دی جائے گی۔

    بجٹری گیس سبسڈی ریفارمز پر بھی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ وفد کیساتھ مذاکرات ہوں گے۔

  • کینیڈا کے وزیر اعظم نے عوام کو بڑی خوشخبری سنادی

    کینیڈا کے وزیر اعظم نے عوام کو بڑی خوشخبری سنادی

    کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ملک میں عارضی طور پر سیلز ٹیکس میں کمی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق منصوبے کے تحت ڈیڑھ لاکھ کینیڈین ڈالر تک کمانے والے افراد کو ڈھائی سو ڈالر ان کے اکاونٹس میں جمع کرا دیئے جائیں گے۔

    وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ کینیڈا میں متعدد اشیاء پر سیلز ٹیکس کم کر جائے گا، فیصلہ کینیڈا میں بڑھتی مہنگائی میں کمی کیلئے کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اشیاء کی قیمتیں مقرر نہیں کر سکتی لیکن ہم لوگوں کی جیبوں میں زیادہ پیسے ڈال سکتے ہیں۔

    کینیڈین میڈیا کے مطابق ایک اندازے ہے کہ اٹھارہ اعشاریہ سات ملین کینیڈین چیک وصول کر سکیں گے، فیصلہ مہنگائی کے ستائے اور حکومت سے ناخوش عوام کو آئندہ الیکش سے پہلے منانے کیلئے کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل کینیڈا نے اسٹوڈنٹ ڈائریکٹ اسٹریم (ایس ڈی ایس) اور نائیجیریا اسٹوڈنٹ ایکسپریس (این ایس ای) پروگرامز کو فوری طور پر بند کردیا۔

    اس اقدام کا مقصد پروگرام کی سالمیت کو مضبوط بنانا، طلباء کی کمزوری کو دور کرنا اور تمام درخواست دہندگان کے لیے مساوی اور منصفانہ رسائی کو یقینی بنانا ہے۔

    کینیڈا کی امیگریشن، ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ (آئی آر سی سی) نے 8 نومبر 2024 کو اعلان کیا کہ اسٹوڈنٹ ڈائریکٹ اسٹریم (ایس ڈی ایس) اور نائیجیریا اسٹوڈنٹ ایکسپریس (این ایس ای) پروگرامز کو فوری طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

    کینیڈا کے ویزے میں بڑی تبدیلی

    اس حوالے سے رپورٹ کے مطابق متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ان طلباء کے لیے موقع کو مساوی بنانے کے لیے کیا گیا ہے جو کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔

  • حکومت سندھ نے سیلز ٹیکس میں مزید اضافہ کردیا

    حکومت سندھ نے سیلز ٹیکس میں مزید اضافہ کردیا

    کراچی: ریسٹورنٹس، کیفے اور بیکری پر یکم جولائی 2024 سے سندھ سیلز ٹیکس ادا کرنا ہوگا، شادی ہالز پر بھی مزید ٹیکس عائد کردیا گیا۔

    حکومت سندھ کی جانب سے عوام پر ایک اور ٹیکس عائد کردیا گیا، ریستوران اور بیکری کے علاوہ ہوٹلز، گیسٹ ہاؤسز، فارم ہاؤسز، کلبز اور شادی ہالز پر بھی صوبائی حکومت کی جانب سے 15 فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا ہے۔

    ڈیبٹ، کریڈٹ کارڈ کی ادائیگی پر 8 فیصد سندھ سیلز ٹیکس ادا کرنا ہوگا، نقد ادائیگی پر15 فیصد سندھ ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ تبدیل شدہ سندھ سیلز ٹیکس فوری طور پر اطلاق ہوگا اور یہ یکم جولائی سے نافذ العمل ہوگا۔

    سندھ ریونیو بورڈ نے کہا کہ پی او ایس مشینیں خراب یا نہ ہونے کا بہانہ نہیں کیا جاسکتا، سندھ سیلز ٹیکس کی شرح 1 جولائی سے 13 فیصد سے بڑھ کر 15 فیصد ہوگئی ہے۔

  • سویوں، شیر مال، بن اور پاپوں پر بھی سیلز ٹیکس لگا دیا گیا

    سویوں، شیر مال، بن اور پاپوں پر بھی سیلز ٹیکس لگا دیا گیا

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں فاروق نائیک نے بتایا کہ سویوں، شیر مال، بن اور پاپوں پر بھی سیلز ٹیکس لگا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سلیم مانڈوی والاکی زیر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کااجلاس ہوا ، جس میں بتایا گیا کہ بجٹ میں برانڈ کی ڈبل روٹی اورپاپوں پر 10 فیصد سیلزٹیکس لگایا گیا ہے۔

    فاروق نائیک کا کہنا تھا کہ سویوں، شیر مال، بن اور پاپوں پر بھی سیلز ٹیکس لگا دیا گیا، غریب آدمی اب عید پر بھی سویاں نہیں کھا سکے گا۔

    ٹیکس حکام نے بتایا کہ گلی محلوں کی بیکری کی ڈبل روٹی پر سیلز ٹیکس نہیں ہوگا۔

    سینیٹر فاروق نائیک نے پوچھا شیر مال پر ٹیکس کس کی سوچ میں آیا، شیر مال تو کراچی والے قورمے کے ساتھ کھاتے ہیں، جس پر انوشے رحمان نے کہا کہ میں شیرمال نہاری کے ساتھ کھاتی ہوں۔

  • سینیٹ کمیٹی کی اسٹیشنری آئٹمز پر سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافے کی مخالفت

    سینیٹ کمیٹی کی اسٹیشنری آئٹمز پر سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافے کی مخالفت

    اسلام آباد: سینیٹ کمیٹی نے اسٹیشنری آئٹمز پر سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافے کی مخالفت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، سینیٹ کمیٹی نے اسٹیشنری آئٹمز پر سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافے کی مخالفت کردی۔

    کمیٹی نے سفارش کی کہ رفاعی ادارے جومیڈیکل آلات درآمد کرتے ہیں اس پرسیلزٹیکس کم کیا جائے ، سرکاری اسپتالوں کیلئے درآمد آلات پر بھی ٹیکس چھوٹ ہونی چاہیے۔

    درآمدکنندگان نے کہا کہ ایکسپورٹرز کےٹرن اوور پر پہلےفکس ٹیکس تھااب نارمل ٹیکس رجیم میں لایا گیا، ٹرن اوور پر ٹیکس کو فکس ٹیکس رجیم سے نہ نکالا جائے۔

    اجلاس میں ریٹیلرز نے بتایا کہ ہم ٹیکس دینا چاہتے ہیں پی او ایس کے نظام میں موجود ہیں، ٹیکس کی شرح کو 15 سے بڑھا کر 18 فیصد کیا جارہا ہے، حکومت کو ٹیکس ریٹ کے بجائے ٹیکس بیس کو بڑھانا چاہیے۔

    ممبر آئی آر پالیسی ایف بی آر نے بتایا کہ 18فیصد سیلز ٹیکس بڑے برانڈز پر لگایا گیا ہے، جس پر چیئرمین خزانہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ ٹیکس شرح بڑھانا درست نہیں ،جو ٹیکس دے رہے ہیں ان پر بوجھ ڈالا گیا۔

    سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ قانون پر چلنے والوں کیلئے اس ملک میں جینا مشکل ہوگیا ہے، ہم نے خود راستے بنائے ہیں نان فائلرز کو قانونی حیثیت دی ، فائلر اور نان فائلر کا خیال ہی غلط ہے، جو فائلر بن گیا اس کی زندگی کو اجیرن بنایا جائے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ملک کیلئے لانگ ٹرم میں مزید خطرناک ثابت ہوگا، ملک جس طرح چلایا جارہا ہے اس طرح چلنا مشکل نظر آرہا ہے، سجو پیسہ کما رہا ہےاسی پر نظر ہے وہ حلال کما رہا ہے اور مذہب بھی اجازت دیتا ہے، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس میں اضافہ کیا گیا وہ چوری کرکے ٹیکس دے گا۔